خیر اندیش Posted June 19 Report Share Posted June 19 تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara غدیر خم کا واقعہ اٹھارہ ذوالحجۃ کو نہیں بلکہ پندرہ ذوالحجۃ کو ہؤا تھا کیونکہ یہ واقعہ خمیس / جمعرات/ Thursday کو پیش آیا تھا ۔ جبکہ حج جمعة المبارک کے دن ہوا تھا۔ جب 9 ذوالحج10 ھ کو جمعہ کا دن تھا تو 15ذوالحج 10ھ کو خمیس کا دن بنتا ہے اور اسی دن غدیر خم کا واقعہ پیش آیا تھا تو اسے 18 ذوالحج کا دن سمجھنا ریاضی میں کمزور ہونے کا نتیجہ ہے اور غلط بات ہے۔ -------- واقعہ غدیر جمعرات کے دن کا واقعہ ہے۔ نور الثقلین ترجمہ فرائد السمطین ۔ ناشر ابن صائم چشتی ، صفحہ 65 تا 68۔ المناقب - الموفق الخوارزمي - الصفحة ١٣٥ مقتل الحسين للخوارزمي ، الصفحة 80. عبقات الأنوار في إمامة الأئمة الأطهار ( فارسي )، ج ٩، السيد حامد النقوي، ص ٢٣٦ كتاب سليم بن قيس - الصفحة ٣٥٥ بحار الأنوار - العلامة المجلسي - ج ٣٧ - الصفحة ١٩٥ الأنوار النعمانية، ج ١، السيد نعمة الله الجزائري، ص ١٠٠ الانتصار - العاملي - ج ٣ - الصفحة ٤٨٥ الغدير - الشيخ الأميني - ج ١ - الصفحة ٢٣٣ غاية المرام - السيد هاشم البحراني - ج ١ - الصفحة ٢٩٦ نفحات الأزهار - السيد علي الميلاني - ج ٨ - الصفحة ٢٩٥ تفسیر انوار النجف، حسین بخش جاڑا ۔ ج5 ص139-144۔ Quote Link to comment Share on other sites More sharing options...
Recommended Posts
Join the conversation
You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.