Jump to content

Ghair Allah Se Madad - Deobandis Ke Ghar Se Saboot


Muhammad_Adnan

تجویز کردہ جواب

Please App sab say guzarish hay k QURAN ko khood Parhain, Allah LA-Shareek Hain, ksi ko koi taqat nhe k Allah k Hukam k bagair ksi ki koi madad k sakay............

 

Plz aap sab logo say guzarish hay k ye jo reference day rahay hain ye poray contaxt may dain, na k jo srf app ki baat ka matlab nikar raha ho srf utni si ayat quote kr day.....sab ko iss ka jawab dayna paray ga, Allah hm sb ko hedayat day....ameenpost-17731-0-90349500-1459922325_thumb.png

Link to comment
Share on other sites

@Danish
 

Bura nahin manayeh ga, aap new mareez ahay hen jinneh agar kohi ayaat ka hissa quote karay toh Shirk nazr ata heh aur Jibraeel alayhis salaam Allah kay Shareek ho jatay hen. Wesay yeh bemari purani heh sirf mareez new hen. Aap jesay muwahidoon par Tawheed ka bhoot sawar hota heh aur idhar ham nay Wahhabi mazhab ki Tawheed mannay waloon kay bot say logoon kay bhoot nikalay hen. In sha Allah aap ka ilaaj bi kar denh gay. Magar meray bhai maza tab aahay jab aap be khoob jam kar muqabila karen Mushrik Brailwiyoon ka aur naraz ho kar jahen nah.

Rizq Allah deta heh ya nahin? Toh phir banda keun tummeh pesay, ya dokan say soda salfa, ya ammi behan beti biwi bahi, keun tummeh rizq deta heh? Allah directly denay par qadir nahin? Allah qadir heh, magar wasail say deta heh directly khud parcel delivery ki tara deliver nahin karta.Allah Quran mein farmata heh kay mein khayr ar-raziqeen hoon, yehni raziqoon meh sab say behtr. Yehni rizq Allah be deta heh magar woh Raziq e Haqiqi heh woh kissi aur say leh kar nahin apna deta heh, baqi raziq Allah say leh kar detay hen magar phir bi raziq, yehni rizq denay walay hen. Is'see tera Allah hi ulaad ata karta heh magar us nay wasail peda keeyeh hen. Amooman marda aurat ka nutfa jama ho toh aulaad denay ka waseela bantay hen.Magar is kay khilaf par be qadir heh. Farishtay ko beta denay kay leyeh behja. Haqiqat mein Allah hi deta heh magar waseela farishta bana is waja say farishtay nay kaha kay beta bakshoon ga. Yeh esay hee heh jesay piyaas kay bojanay ko pani say mansoob karna. piyaas toh Allah bujata heh, pani nahin, magar logh aur aap bi kehtay yahi millen gay kay pani peeya toh piyas buji. Jistera aap piyas kay bujnay ko pani say mansoob kartay hen, qatnay ko churi say mansoob kartay hen, jalnay ko aag say mansoob kartay hen, aur mawt ko car exident ya bemari say mansoob kartay hen, issee tera farishtay nay beta bakhnay ko apnay aap say mansoob keeya. Aur agar kohi kahay kay farishtay nay beta bakhsha toh kuch Shirk nahin huwa keun kay jistera tum jalnay ko aag say mansoob kartay ho, issee mafoom mein banday nay beta bakshnay ko farishtay say mansoob keeya.

Yeh note karo kay mu'adid ayaat meh Quran nay murdoon ko zinda karna apnay aap say mansoob keeya heh, Adam alayhis salam kay mitti kay putlay meh toh Allah nay hi jaan daali.
Mera sawaal heh, agar kohi insaan kahay mein murday zinda karta hoon, handoon ki ankhoon ko theek karta hoon, mitti kay putloon meh jaan dalta hoon, aur mein yhni muhammed Ali, yeh kamil rakhoon kay woh murday zinda karta heh, waghera ... toh kia mein nay Shirk keeya?

Edited by MuhammedAli
Link to comment
Share on other sites

App jo bhe mujhy bolain koi baat nhe.....Haan Allah he Rizq daitay hain (Beshak) aur ham market say kyo khareed tay hain.... to bahi yahi to Dunya hay jahan allah nay hamain Iqteyaat dya hay.......jb he to AAMAL ka Hissab lya jye ga......hamari marzi hay jiss ko chahain RAZIQ samaj lain........ Hamain to dunya may full authority di hay allah nay jo chahay Rasta Iqteyaar kro.....Roz Mehshar k Din to srf Allah ka he hukam chalay ka.............Surah Fatiha......may......MALIK-o-Yoom-UD-Deen....ka kya matlab hay......Uss din ka mukammal Iqteyaar srf Allah ko hoga....jo allah faisla kr dain.......Allah he to quran may bar bar farma rahay hain k KHALIS ALLAH ke he ibadat kro......aur plz app apni har baat ka Quraan say reference dain......post-17731-0-43658800-1460449176_thumb.png

post-17731-0-24757600-1460448419_thumb.png

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...
﴿ اَلَیْسَ اللهُ بِکَافٍ عَبْدَہ ﴾

"کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے؟"(الزمر:36)
یہ کہ نبی ﷺ کے جاہ و منصب یا اس کے حق یاذات کو وسیلہ بنانا جیسے کوئی شخص یہ کہے کہ اے اللہ !میں تجھ سے تیرے نبی کے وسیلے یا تیرے نبی کے جاہ و منصب کے ذریعےیا تیرے نبی کے حق یا انبیاء کے جاہ و حق یا اولیاء کے جاہ و حق کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں تو یہ بدعت ہے اور شرک کے وسائل ہے اور ایسا کرنا نبی ﷺ کے ساتھ جائز ہےاور نہ ہی ان کے علاوہ کسی دوسرے کے ساتھ ۔ اس لئے کہ اللہ تعالی نے اسے جائز قرار نہیں دیا

محمد ﷺکا وسیلہ

نبی ﷺ کا وسیلہ اختیار کرنا کہاں تک جائز ہے ؟
اگر کوئی شخص رسول کی پیروی اس کی محبت،اس کے بتائے گئے راستے پر عمل اورا س کےمنع کئے گئے کاموں سے اجتناب اور عبادت میں اخلاص کے ذریعہ رسول کو وسیلہ بناتا ہے تو یہ عین اسلام ہے اور یہی اللہ کا دین ہے جس کے ساتھ انبیاء کرام مبعوث کئےگئے۔
لیکن رسول سے دعا کے زریعےاور مدد طلب کر کےوسیلہ پکڑنا اور اس سے دشمنوں پر فتح یابی اور بیماروں کی شفایابی کی دعا کرنا تو یہ شرک اکبر ہے اور یہ ابو جہل اور اس کے جیسے دوسرے اصنام پرستوں کا دین ہے ،اسی طرح نبیﷺ کے علاوہ کسی نبی ،ولی،جنو ںملائکہ،شجروحجر اور اصنام سے مدد مانگنا یا مرادیں مانگنا بھی شرک اکبر ہے۔
عبادت کی وہی قسم جائز ہے جس کی دلیل شریعت مطہرہ میں موجود ہو۔
محمد ﷺ کی سفارش کی دلیل میں ایک اندھےآدمی کی مثال دی جاتی ہے کہ اس آدمی نے آپﷺ کو وسیلہ بنایا تو اس توسل کا معنی یہ ہے کہ نبیﷺ اس کے لئے دعا فرمادیں اور اس کی بصارت لوٹا دینے کی سفارش اللہ سے کر دیں یہ نبی کی جاہ یا حق یا ذات کا وسیلہ پکڑنا نہیں ہے ۔
فوت شدگان کےعلاوہ زندوں کا وسیلہ جائز ہے جیسے آپ کسی بھی نیک شخص سے کہیں کہ آپ اللہ سے دعاکریں کہ اللہ مجھے میری بیماری سے شفا دے یا میری بینائی لوٹا دے یا مجھے اللہ صالح اولاد عطا کر دے یا اسی طرح کی دوسری دعائیں کرائیں تو یہ صحیح ہے ۔اور بذات خود بھی اپنے لئے دعا کرے ۔
میرے نزدیک اس سے بڑھ کر کوئی اور وسیلہ بالذات نہیں۔
زندہ بزرگوں سے دعا کروانا
دعا دوسرے سے کروانی بھی اسی صورت میں مفید ہو سکتی ہے جب آپ خود بھی دعا کریں اور اللہ کا اذن ہوجائے۔ جو بزرگ فوت ہو جائیں ان کے لیے تو ہم زندوں کو دعا کرنی چاہیے۔
خود دعاکرنے اور'زندہ بزرگ'سےدعا کروانے کا عقیدہ درست ہے۔
یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں بھی تھا۔
دلیل
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب قحط پڑتا، عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ، عباس رضی اللہ عنہ بن عبدالمطلب کے وسیلہ سے بارش کی دعا کرتے اور کہتے:
(( اَللّٰھُمَّ اِنَّا کُنَّا نَتَوَسَّلُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّنَا فَتَسْقِیْنَا وَاِنَّا نَتَوَسَّلُ اِلَیْکَ بِعَمِّ نَبِیَّنَا فَاسْقِنَا، قَالَ: فَیُسْقَوْنَ )) (صحیح البخاري، الأستسقاء، باب سوال الناس الأمام الأستسقاء اذا قحطوا، ح: 1010)
" اے ہمارے اللہ! ہم تیری طرف اپنے نبی ﷺکا وسیلہ اختیار کرتے تھے(یعنی اُن کی زند گی میں اُن سے دعا کرواتے تھے)۔ اور تو ہمیں سیراب کرتا تھا۔ اب (آپ ﷺکی وفات کے بعد) تیری طرف اپنے نبیﷺ کے چچا کا وسیلہ اختیار کرتے ہیں(یعنی اُن سے دعا کرواتے ہیں) پس تو ہم کو پانی پلا۔"انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:" پس وہ سیراب کیے جاتے تھے ۔ "
I. نبی اکرم ﷺکی قبر وہاں موجود تھی۔ ان کی قبر پر ان کے وسیلہ سے دعا مانگنے کا عقیدہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں اگر ہوتا تو قبر پر حاضر ہو جاتے۔ عباس رضی اللہ عنہ کو ساتھ تکلیف دے کر جنگل میں لے جانے کا کو ئی مقصد ہی نہ تھا۔
II. اگر کسی کی ذات اور جاہ کا وسیلہ جائز ہوتا تو حضرت عمر ؓ رسول اللہﷺ ( جو تمام مخلوقات سے افضل اور اعلی ہیں) کی ذات سے وسیلے کو چھوڑ کر حضرت عباس( جو فضیلت میں نبیﷺ سے کہیں گنا کم ہیں) کی ذا ت سے وسیلہ تلاش نہ کرتے ، کیونکہ انکو معلوم تھا کہ نبی ﷺ کی" دعا "کا وسیلہ انکی زندگی میں تھا۔کیونکہ نبی ﷺ اللہ سے دعا مانگتے تو اللہ انکی جس دعا کوچاہتا قبول کرتا تھا۔III. انسان طبعا جس وقت اسکو سخت حاجت پیش آتی ہے کسی بڑے وسیلے ( جو اس کو مقصود تک پہنچادے ) کو تلاش کرتا ہے۔IV. اگر "ذات" کا وسیلہ جائز ہوتا تو حضرت عمر ؓ نبی کریم ﷺ کا وسیلہ انکی موت کے بعدچھوڑتے ؟؟؟
حالانکہ وہ خشک سالی اور قحط کی حالت میں تھے ، یہاں تک کہ اس سال کا نام قحط اور خشک سالی رکھا گیا۔
اب ہم غور کرتے ہیں کہ اس حدیث کو مخالفین کس طرح دلیل بناتے ہیں،
کیا یہاں پر مضاف جاہ (ذات) ہے یا دعا؟
I. حضرت عمر ؓ اور صحابہ اکرام اپنے اپنے گھروں میں نہیں بیٹھے اور گھروں میں بیٹھ کر یوں کہا ہو کہ ہم اپنے نبیﷺ کے چچا کے ذریعے وسیلہ تلاش کرتے ہیں ۔ بلکہ اصحابہ اکرام عید گاہ کی طرف تشریف لائے اور اپنے ساتھ حضرت عباسؓ کو لائے اور ان سے اپنے لئے دعا کروائی ۔ اس سے واضح اور روشن ہو گیا کہ یہاں مقام دعا کا مقام ہے اگر مقام ذات اور جاہ کے وسیلے کا ہوتا تو اصحابہ اکرام کے لئے یہ زیادہ لائق ہوتا کہ وہ اپنے اپنے گھروں میں بیٹھ کر نبیﷺ کی ذات اور جاہ سے وسیلہ پکڑتے ۔ کیونکہ نبی اکرم ﷺ کی ذات اپنے رفیق اعلی کی طرف منتقل ہونے سے تغیر نہیں ہوئی ۔
یہ سب ادلہ اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ صحابہ اکرام نے نبی اکرم ﷺ کا وسیلہ آپ کی وفات کے بعد تلاش نہیں کیا ، بلکہ وہ تو نیک، صالح ، "زندہ " اور دعا پر قادر شخص کو تلاش کرتے تھے اورا س سے اپنے لئے دعا کرواتے تھے ۔
سیدناحسین رضی اللہ عنہ ایک مقصد لے کر اٹھے تھے۔ مدینہ سے مکہ اور مکہ سے کوفہ کی طرف چل پڑے۔ راستے ہی میں کربلا کے مقام پر المناک حادثہ پیش آگیا۔ معلوم یہی ہوتا ہے کہ فوت شدہ صاحبِ قبر کے طفیل اور واسطہ سے دعا مانگنے کا عقیدہ ہمارے رہبر و رہنما پیرِ کامل امامِ اعظم ﷺنے مسلمانوں کو دیا ہی نہیں۔ ورنہ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ اپنے گھرانے کی دنیا کو یوں داوٴ پر نہ لگاتے۔ بلکہ مدینہ میں اس قبر سے چمٹے رہتے جس میں ان کے نانا بزرگ، امام الانبیاء، فخرِ بنی آدم، سردارِ دو جہان ﷺ آرام فرما ہیں۔
قبر پرستی کی بیماری مسلمانوں میں وبا کی طرح پھیل گئی ہے
اللہ کا اِذن کس طرح حاصل ہو سکتا ہے؟
وہی عملِ صالح اللہ کے ہاں قابلِ قبول ہے جو خاص اللہ کی خوشنودی کے لیے اللہ کے خوف سے نبی اکرم ﷺکے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے کیا جائے۔ فرمانِ الٰہی ہے:
﴿ قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللهُ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَاللهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ ﴾ (اٰل عمران:31)
"(اے میرے پیغمبر ) ان کو فرما دیں کہ اگر تم اللہ سے محبت چاہتے ہو تو میری پیروی کرو۔ اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف کر دے گا۔ اللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔ "
گویا پیغمبر ﷺ کی پیروی ایک وسیلہ ہے۔ اسی سے اللہ کا اِذن حاصل ہو سکتا ہے۔
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا؟ لوح و قلم تیرے ہیں
حضرت آدم،حضرت یونس ،حضرت زکریا،حضرت ابراھیم،حضرت ایوب،حضرت موسیٰ،حضرت لوط علیھم السلام اور سیدنا محمد ﷺ کی دعا ئیں قرآن ہمیں سنارہا ہے ،جوبنا کسی وسیلے کے خاص اللہ پر یقین اور اللہ سے امید کو ظاہر کرتی ہیں ۔
پھر اللہ کہتا ہے مفہوم
ہم نے ابراھیم،اسمعیل ،اسحق ویعقوب (علیھم السلام) کو پورے عالم میں بزرگی عطا فرمائی۔
تو پھر کیوں محمد ﷺ نے ان بزرگ ہستیوں کو بطور وسیلہ اپنی دعا میں شامل نہ کیا ؟ہے کوئی مسنون دعا آپ کے علم میں ؟
اور محمد ﷺ ۔۔۔انکی وفات کے بعد کیوں اصحابہ اکرام رضوان اللہ اجمعین نے ان کو بطور وسیلہ نہ لیا؟
کیوں کہ اللہ کے دین میں "اس" وسیلے کی کوئی موجودگی ہی نہیں۔
اور اتنی بڑی مثال ہے سورہ مجادلہ کی پہلی آیت۔۔۔سیدہ خولہ بنت ثعلبہ ؓ اللہ کے رسول کی زندگی میں اللہ کے رسول کے سامنے بیٹھے بیٹھے۔۔۔ اللہ کے رسول ﷺ کے حکم نافذ کردینے کے بعد ۔۔۔اللہ سے اپنی بات منواتی ہیں ۔۔۔کہ جب تک وحی نہیں آتی وہ عورت وہیں بیٹھی ہے ۔۔۔ اور سورہ مجادلہ کی آیات نازل ہوتی ہیں ۔اور اللہ اپنے نبی کی بجائے اس عورت کی بات مان لیتا ہے۔۔۔

کون ہے پھر؟؟؟​
اور کس کا وسیلہ ؟​
وہ جس کی چاہے سنتا ہے۔​

اللھم ارنا الحق َ حقا وّارزقنا اتّباعہ و ارنا الباطل َ باطلا وّارزقنا اجتنابہ۔
اللھّم اتمم لنا نورنا واغفرلنا ذنوبنا انک علی کل شئی قدیر۔
آمین یارب

 

Link to comment
Share on other sites

اگر ہم نے حقائق کو اصلی شکل ممیں پیش کرنا ہے اور دلوں کو مطمن کرنا ہے تو  ہیمں تحقیق و تنقید کے  اصول مدلل طریقے سے معین کرنے ہوں گئے۔۔۔ ہر راویت کے بارے میں معقول دلائل  کے ساتھ یہ بتانا ہوگا کے ہم نے مخالف راویت کو کیوں چھوڑ کر اس کو اختیار کیا۔۔
جیسے کے اُوپر کی کسی راویت کا آپ نے زکر نہیں کیا جو اعتبار سے تنقید سے عاری ہے۔۔۔
اور جس ایت کی آپ بات کر رے اُس پر میں اُپ کو ابن کسیر کی تفسیر پیش کرتا ہون اور اُس کا صھیع ترجمہ بھی غور سے پڑھیں
،،

post-1657-0-12289300-1461824073_thumb.jpeg

اس آیت کا وہ ترجمہ جو آپ کرتے ہیں وہ نہیں ہے کہ وہ وسیلہ پکڑتے تھے ۔۔۔اگر یہ ترجمہ بھی مان لیا جائے تو پھر بھی یہ اس بات پر دلیل نہیں کے ہم بھی وسیلہ پکڑ سکتے ہیں یہ تو اللہ ہم سے یہود و نصرا کا طرز عمل بتا رہے  ویسے ہی جیسے حدیث میں عمرؓ کے دور میں ْمسلمانوں نے عباس ؓ کو وسیلہ بنا کر دُعا کی ۔۔۔اب یہ اُپ پر منصر ہے کے آپ کسی کی پیروی کرتے ہیں ۔۔۔

 

Link to comment
Share on other sites

کاش خارجی حق کو سمجھ لے


 


تفسیر ابن کثیر:: وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنِي عِكْرِمَةُ أَوْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ يَهود (1) كَانُوا يَسْتَفْتِحُونَ عَلَى الْأَوْسِ وَالْخَزْرَجِ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ مَبْعَثِهِ


 


تفسیر القرطبی:: يَهُودُ بِهَذَا الدُّعَاءِ وَقَالُوا: إِنَّا نَسْأَلُكَ بِحَقِّ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ الَّذِي وَعَدْتَنَا أَنْ تُخْرِجَهُ لَنَا فِي آخِرِ الزَّمَانِ إِلَّا تَنْصُرُنَا عَلَيْهِمْ. قَالَ: فَكَانُوا إِذَا الْتَقَوْا دَعَوْا بِهَذَا الدُّعَاءِ فَهَزَمُوا غَطَفَانَ، فَلَمَّا بُعِثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَفَرُوا


 


تفسیر ابن ابی حاتم:: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ثنا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ الْحَازِمِيُّ ثنا ابْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنِي عِكْرِمَةُ، أَوْ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ الْيَهُودَ كَانُوا يَسْتَفْتِحُونَ عَلَى الأَوْسِ وَالْخَزْرَجِ بِرَسُولِ اللَّهِ- صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- قَبْلَ مَبْعَثِهِ فَلَمَّا بَعَثَهُ اللَّهُ مِنَ الْعَرَبِ كَفَرُوا


 


تفسیر طبری:: عن ابن عباس: أن يهود كانوا يستفتحون على الأوس والخزرج برسول الله صلى الله عليه وسلم قبل مبعثه. فلما بعثه الله من العرب، كفروا به


 


یہودیوں کا کفر، رسول اللہ (saw) کے انے کے بعد ہوا۔۔۔ اس سے پہلے وہ ایمان والے تھے۔۔۔۔


 


ان تفسیروں میں بھی رسول اللہ (saw)  کے وسیلے کا لکھا ہے، جیسا کہ میں نے پہلے پوسٹ کیا تھا۔۔۔


 


اب انکھیں کھولو۔۔۔۔ 


Link to comment
Share on other sites

PLZ sab logo say Guzarish hay k QURAN ko Samajh kr parho.......Allah nay quran bohat assan utara hay........ Aj kal hm nay Quran ko srif SAWAB ka zarya bna lya hay.....jb k iska Asal Maqsad HEDAYET hay.......jo hm parh kr samajh kr hasil he nhe kartay........

 

 

Surah Muhammad, Ayat No.24

 

  بھلا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے یا (ان کے) دلوں پر قفل لگ رہے ہیں﴿

۲۴

 

 

Surah Al-Qamar, Ayat No.17, 22, 32, 40

 

 اور ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کردیا ہے تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟ ﴿۱۷﴾ 

 

 

App sab ko pta hay k Quran may NAMAZ ka humak approx 700 bar aya hay...............isi tarha Quran may Tauheed (ALLAH ko LA-Shareek manna) 3000 say zeada aya hay...... Allah pak nay Sifarish karnay walo k baray may saf saf Quran may bht dfa samjhaya hay................

 

 

 

 

 

 

 

 

 

post-17731-0-69184000-1461662755_thumb.png

post-17731-0-19368700-1461662817_thumb.png

post-17731-0-59622600-1461662937_thumb.png

post-17731-0-61452800-1461662979_thumb.png

Link to comment
Share on other sites

wahabio aur sunnio mai yehi faraq hai kay sunni alhamdulillah 1400 sal say nasal dar nasal seena ba seena wohi mantay aaiy hain jo mutassil musalsal hai har tarah say quran o hadis 1400 saal ki scholarship ka hasil hai na kay 50 60 100 200 saal pahlay paida honay walay deen say jahil imaan say aari najd kay maray loago ka nazarya..

 

badmazhabo ka yei wateera hai kay wo apni marzi ki aayat mantay hain aur jo un kay muwafiq na lagay in ko,  us ka inkar kar daitay hain ya tafseer bir raiay kay murtakib ho kar man mana tarjuma tafseer kartay hain aur apnay khud sakhta nazaryat ko sunnio kay sar thopna chahtay kay yehi sach hai isay mano baki sab jhot 1400 saal ki scholars nay jo samjha jo samjhaya jo parha jo parhaya jo tashreeh ki tafseer batai aqaid o nazaryat o mamolat samjhaiy sikhaiay parhaiay apnay aanay walo ko muntaqil keay .. sab ghalat yei sadi do sadi ki naee biddat wahabi theak..

fa ya lil ajab

Link to comment
Share on other sites

  • 1 year later...

Bhai maray ap nay Bismillah kay bad jo Ayat Ka Reference hai woh he Ghalat hai To Agay kia Sahee Kia Ghalat us par to janay ka sawal he nahe banta..

Please Post Karnay Say Pahlay atleast Verify to kar lain.... 

jo cheez post kar rahay woh Theek be hai ya nahe...

Wali Ka Mutlab Hota hai Allah Ka Dost Hota hai... 

Capture.JPG

a.JPG

Link to comment
Share on other sites

  • 3 years later...
On 4/26/2016 at 2:30 PM, Danish Ali said:

PLZ sab logo say Guzarish hay k QURAN ko Samajh kr parho.......Allah nay quran bohat assan utara hay........ Aj kal hm nay Quran ko srif SAWAB ka zarya bna lya hay.....jb k iska Asal Maqsad HEDAYET hay.......jo hm parh kr samajh kr hasil he nhe kartay........

 

 

Surah Muhammad, Ayat No.24

 

  بھلا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے یا (ان کے) دلوں پر قفل لگ رہے ہیں﴿

۲۴

 

 

Surah Al-Qamar, Ayat No.17, 22, 32, 40

 

 اور ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کردیا ہے تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟ ﴿۱۷﴾ 

 

 

App sab ko pta hay k Quran may NAMAZ ka humak approx 700 bar aya hay...............isi tarha Quran may Tauheed (ALLAH ko LA-Shareek manna) 3000 say zeada aya hay...... Allah pak nay Sifarish karnay walo k baray may saf saf Quran may bht dfa samjhaya hay................

 

 

 

 

 

 

 

 

 

post-17731-0-69184000-1461662755_thumb.png

post-17731-0-19368700-1461662817_thumb.png

post-17731-0-59622600-1461662937_thumb.png

post-17731-0-61452800-1461662979_thumb.png

jo SIFARISHI logon ne khud banaye hain, chahe button me se hon,  insanon me se ya jinno me se, wo sub GHALAT hain.. (ooper wali ayaton me unhi ka zikr kiya gaya)

Lekin jinko khud KHUDA ne Sifarishi / Shafa'ti banaya hain... wo Bar-Haq hain... 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...