Jump to content

Hazir-o-nazir ka saboot chahiye?


Jawad.Attari

تجویز کردہ جواب

(salam)

 

Bhai inn Pages ko Read kar lain app ko iss mein Quran o Hadith aur 14th Century say pehly ky Muhaddiseen, Mufassireen aur Ulama ky Nazariyaat Read karne ko Milain Gai.

JazakAllah!

HaqParKaun_Page_066.jpg

 

HaqParKaun_Page_067.jpg

 

HaqParKaun_Page_068.jpg

 

HaqParKaun_Page_069.jpg

 

HaqParKaun_Page_070.jpg

 

HaqParKaun_Page_071.jpg

 

HaqParKaun_Page_072.jpg

 

HaqParKaun_Page_073.jpg

 

HaqParKaun_Page_074.jpg

 

HaqParKaun_Page_075.jpg

 

HaqParKaun_Page_076.jpg

 

HaqParKaun_Page_077.jpg

 

HaqParKaun_Page_078.jpg

 

HaqParKaun_Page_079.jpg

 

HaqParKaun_Page_080.jpg

 

HaqParKaun_Page_081.jpg

 

HaqParKaun_Page_082.jpg

 

HaqParKaun_Page_083.jpg

 

HaqParKaun_Page_084.jpg

 

HaqParKaun_Page_085.jpg

 

HaqParKaun_Page_086.jpg

Link to comment
Share on other sites

Asalamoalikum

 

 

Madinah Ap Es link Say Book Download Kar Sakty ha

 

http://www.nafseislam.com/en/BooksList.php...1&CatType=3 es link main

 

book number 14 ap download kar lain about Hazer-o-Nazir

 

Ye Book Shah Tarab-ul-Haq Qadri Sahib Ke likhi howi hai.

 

 

Duaoon Ke Darkwast Hai.

Link to comment
Share on other sites

Meray bhai sirf Allah ki zaat aali hi hazir o nazir hay ...

 

http://www.islamimehfil.info/index.php?sho...st=0#entry45360

 

janab abuowais sahab aap nay aik post mai jis ka link ooper maujood hai , waha aik post kari jis mai janaza ki dua ka zikar hai aap say sawal hai kay kay aap nay nazdeek yei dua aur us ka tarjuma sahee hai aap is say mutaffiq hain?

 

atur2.GIF

Link to comment
Share on other sites

http://www.islamimehfil.info/index.php?sho...st=0#entry45360

 

janab abuowais sahab aap nay aik post mai jis ka link ooper maujood hai , waha aik post kari jis mai janaza ki dua ka zikar hai aap say sawal hai kay kay aap nay nazdeek yei dua aur us ka tarjuma sahee hai aap is say mutaffiq hain?

 

post-1827-1234069437.gif

 

 

 

ء

شروع خدا کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

 

وہ (ذات) پاک ہے جو ایک رات اپنے بندے کو مسجدالحرام یعنی (خانہٴ کعبہ) سے مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس) تک جس کے گردا گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں لے گیا تاکہ ہم اسے اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھائیں۔ بےشک وہ سننے والا (اور) دیکھنے والا ہے- ۱

 

اسلام علیکم۔۔۔

قرآن کی سورہ بنی اسرائیل کی پہلی آیت کی رو سے یہ بات واضع ہو چکی ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناضر نہیں ہیں۔ وہ اس طرح کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناضر ہوتے تو آپ پہلے سے وہاں موجود ہوتے لیکن اللہ پاک ارشاد فرما رہے ہیں کہ لے گیا۔۔۔ تو جو لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں وہ سراسر کفر کے مرتکب ہیں۔۔۔ کفر اس لئے کہ قرآن کی ایک بھی آیات کا انکار کرنا کفر ہے

 

mein phir aap logon ko kehta hoon Khuda ke liye thora sochein aankh band karke peechay na chaleinn...itnein wazeh ayat ke baad bhi samjh na ae to kia kia ja sakta hay..

Link to comment
Share on other sites

  • 3 weeks later...
  • 8 years later...

الله کی عطا سے انبیاء علیہ السلام اجسام کے ساتھ بھی ایک سے زیادہ جگہ موجود ہو سکتے ہیں

.حضرت امام عبدالوہاب الشعرانی فرماتے ہیں:
اور معراج کے فوائد میں سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ ایک جسم ایک وقت میں دو مکانوں میں حاضر ہو سکتا ہے جیسا کہ آپ صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے اولاد آدم کے ساتھ نیک بختوں میں اپنے آپ کو ملاحظہ فرمایا جب کہ آپ صلی الله تعالٰی علیہ وسلم حضرت آدم کے ساتھ پہلے آسمان پر ملے تھے۔ جیسا کہ گزرا اور اسی طرح حضرت آدم و موسٰی علیہما السلام اور ان کے علاوہ دوسرے انبیائے کرام علیہم السلام کے ساتھ حالانکہ بلاشک و شبہ وہ انبیائے کرام علیہم الصلاة والسلام زمین میں اپنی قبروں کے اندر ہیں دراں حالیکہ وہ آسمانوں میں بھی سکونت رکھتے ہیں۔ حضور صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے مطلقاً اس طرح فرمایا کہ میں نے آدم کو دیکھا موسٰی علیہم السلام کو دیکھا ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا۔ روح کی قید کے ساتھ مقید فرما کر یہ نہیں فرمایا کہ میں نے آدم علیہ السلام کی روح کو دیکھا( جس سے ثابت ہوا کہ آپ (صلی الله تعالٰی علیہ وسلم) نے بعینہ ان انبیائے کرام علیہم الصلوة و السلام کو ہی دیکھا نہ کہ صرف ان کی روح یا مثال کو) پھر آپ (صلی الله تعالٰی علیہ وسلم) نے چھٹے آسمان پر موسٰی علیہ السلام کے ساتھ گفتگو فرمائی حالانکہ موسٰی علیہ السلام اپنی قبر کے اندر کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے۔ جیسا کہ مسلم کی حدیث میں وارد ہوا ہے۔انتہائی افسوس اور تعجب اس کہنے والے پر جو یہ کہتا ہے کہ ایک جسم بیک وقت دو مکانوں میں نہیں ہو سکتا(اے کہنے والے) ذرا یہ تو بتا کہ اس قول کے ہوتے ہوئے تیرا ایمان اس حدیث پر کیسے ہو سکتا ہے؟ اگر تو مومن ہے تو تجھے مان لینا چاہیئے اور اگر عالم ہے تو پھر اعتراض نہ کر اس لئے کہ علم تجھے اس اعتراض سے روکتا ہے اور تجھے حقیقت حال کا علم ہی نہیں اس لئے کہ یہ علم حقیقتہ الله تعالٰی کو ہی ہے اور تیرے لئے یہ بات جائز نہیں ہے کہ تو اس حدیث میں یہ تاویل کرے کہ جو انبیائے کرام زمین میں ہیں وہ ان کے غیر ہیں جنہیں آپ صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے آسمانوں میں دیکھا۔ اس لئے کہ حضور صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے رایت موسٰی کہ میں نے موسٰی کو دیکھا مطلقاً فرمایا ہے اسی طرح باقی انبیائے کرام کے متعلق جنہیں آپ نے (صلی الله تعالیٰی علیہ وسلم ) آسمانوں میں دیکھا(یہ نہیں فرمایا کہ آسمانوں میں ان کے غیر کو دیکھا) تو حضور صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے جن کو موسٰی فرمایا اگر وہ بعینہ موسٰی نہ ہو تو ان کے متعلق یہ خبر دینا کہ وہ موسٰی ہیں جھوٹ ہو گا۔(العیاذبالله تعالٰی)

 

(الیواقیت والجواھر ص ٣٦٩،٣٦٨)

post-16996-0-60848400-1489338886_thumb.gif

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...