Jump to content

امام ابوحنیفہ اور مسئلہ رضاعت


Recommended Posts

(bis)

(saw)

Wahhabia ke aqal k qurban honay ka b dil nahi karta really.Itnay baray bay waqoof insan hain yeh log.Jab sab detail de gay tab b hat dharmi par qaym hain yeh log.Jab Ulma o Muhaddaseen ke baton say inkar kia jahal wahhabi nain tu us ko map aur us k sath aik lnik b dia laikan andhay wahhabion ko kuch samaj he nahi aa rahy.Kyon keh munkar e Hadees jo huay.Laanat ho aisay aqeeday par.

 

 

Tamam readers daikh saktay hain keh aaj kal k wahhabi k mutabaq us ka ilm Ulma o Muhaddiseen say zyada hay kyon keh yeh hat dharmi ke wajah say har reality ka inkar kar raha hay.

Chalain is ke pitay k lia kuch aur hawalay attach kartay hain...

 

Wahhabi Sb.ab jawab daleel k sath daina.Muhaddiseen ke bat ho rahy hay.Koi Albandi jaisay Hadeeson k chor ke bat nahi ho rahy idher.....

Imam 1.GIF

Imam 2.GIF

Imam 3.GIF

Link to comment
Share on other sites

Salam

 

Qadri Bhai kiyon Bhains k Agay Been Baja Rahe Hain :D

 

MashaALAH aap k sab dalail ka koi jawab Nahi us k paas , isi leye ayen bhayen shayen bak raha hai . Alhumdulilah perhne wale dekh rahe hein k aap Dalail per Dalail de rahe hein jab k agay se kafeel kharji Sirf Bhongiyan maar raha hai .. Jis ko ye Nahi Maloom Faris kon se ilaqe ko kehte hein woh aa ker Aiteraz kerte Hain Imam e Azam Abu Haneefa ki Zaat per . Sharam inko Magar Nahi Atee.

Link to comment
Share on other sites

(bis)

(saw)

(wasalam)

(ja) Salar Raza Bhai....

Wahhabi Sb.main woh sentenece yahan paste karnay laga hon jo ENCYCLOPEDIA IRANICA main likha hua hay,paro aur daikho keh kya likha hua hay yahan...Imam e Azam(ra) ka taulaq kahan say hay?????

 

Sharam tum ko magar nahi aaty....

Personal background. Abū Ḥanīfa was probably of eastern Iranian stock. Whence his ancestors came.

Agar yaqeen nahi aata tu net main search kar lo wahhbi g.......

Link to comment
Share on other sites

  • 3 weeks later...

Main to usi ka jawab day raha hoon......Shahid bhai nay yehi araz kia tha keh Imam Abu Hanifa(RA) pooray Quran per aboor nahi rakhatay thay!!!!To aap b to yeh baat maantay ho keh Milad ka zikar Quran main hai laikin Imam Abu Hanifa(RA) saari umer is ko samjhanay say qasir thay.....

 

Agar aap is moozou per baat kerna chahtay ho to idhar main nay aik topic start kia hai jis ka koi b brailvi jawab nahi day saka..

 

Link:-   http://www.islamimehfil.info/index.php?/topic/8790-brailvion-say-aik-sawal/

Link to comment
Share on other sites

bismillah.gif

saw.gif

Janab Mouwahid Sb.aaj ya kal Insha Allah aap k usi topic par aap ko jawab day dia jay ga keh Sahaba ra.gif nay Milad Sharif manaya ya nahi.Aur agar nahi manaya tu is ke wajah kya thee.Laikan is bat ka Imam e Azam say koi taulaq nai.

 

Aur aap say b yeh sawal hay keh aap Milad Sharif ko bida'at sabat karain gay.Ab Insha Allah is yopic main nahi us par he bat ho ge janab.....

 

Aur main nain kuch sawalaat kia hain ooper wali post main jin ka aap nay b jawab nahi dia.Keh kya Muhaddiseen e Karam aur Fuqaha nay Imam e Azam k baray main jo kuch likha kya woh sab jhoot hay?????Kya un ko Imam e Azam ke Quran e Sharif say nawaqafi ka ilm nahi tha???Mujay aap k jawabka intizar rahay ga....

Link to comment
Share on other sites

  • 4 weeks later...
  • 4 weeks later...

شاہد صاحب

ابھی تک مجھے یہ پتہ نہیں چل سکاہے کہ آپ بحث کس موضوع پر کررہے ہیں امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کی فقاہت ومحدث ہونے پر،یامسئلہ رضاعت پر،گزارش ہے کہ پہلے اپناموقف نہایت اچھی طرح واضح کردیں اس کے بعد انشاء اللہ آپ کو تحقیقی اورتفصیلی جواب ملے گا کیونکہ ٓپ نے دونوں کو خلط ملط کردیاہے اوریہ ان لوگوں کا پراناطریقہ ہے جو بحث برائے بحث کے رسیاہوتے ہیں۔ والسلام

Link to comment
Share on other sites

شاہد صاحب

ابھی تک مجھے یہ پتہ نہیں چل سکاہے کہ آپ بحث کس موضوع پر کررہے ہیں امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کی فقاہت ومحدث ہونے پر،یامسئلہ رضاعت پر،گزارش ہے کہ پہلے اپناموقف نہایت اچھی طرح واضح کردیں اس کے بعد انشاء اللہ آپ کو تحقیقی اورتفصیلی جواب ملے گا کیونکہ ٓپ نے دونوں کو خلط ملط کردیاہے اوریہ ان لوگوں کا پراناطریقہ ہے جو بحث برائے بحث کے رسیاہوتے ہیں۔ والسلام

 

 

ہداہت کی پیروی کرنے والے پر سلام

 

اگر آپ میری پوسٹس غور سے پڑھتے تو آپکو سمجھ میں آ جاتا۔ میری پوسٹ کا عنوان سے ظاہر ہے کہ میرا موضوع ابوحنیفہ کی قرآن سے لاعلمی یا خلاف قرآن فتوی جو ابوحنیفہ نے لاعلمی یا جان بوجھ کر دیا، ہے۔

 

باقی آپ شاید وہی جمشید ہیں جن سے میری دوسرے فورم پر بھی بحث ہوئی ہے۔ کیا میں صحیح سمجھا ہوں؟ اور مجھے بحث برائے بحث کا کوئی شوق نہیں ہے اسلئے میں اس تھریڈ پر کوئی جواب نہیں دے رہا اسلئے کہ سعیدی صاحب اپنے امام کے دفاع میں کوئی جواب تو نہیں دے پائے لیکن بحث برائے بحث سے باز نہیں آرہے

 

 

Link to comment
Share on other sites

اوپر اتنے سارے حوالہ جات ملنے کے باوجود آپ کاامسئلہ پرضدکرنااوربحثکرنایہی ثابت کرتاہے کہ مقصد یہ نہیں کہ کوئی بات سمجھیں بلکہ اعتراض برائے اعتراض اوردلوں میں کدورت ونفرت پھیلانا ہے۔یہ مشن آپ کو کہاں سے ملاآپ ہی خوب واقف ہوں گے۔بہرحال جہاں تک امام ابوحنیفہ کی فقاہت اورعلوم دینیہ میں رسوخ اورتبحرکی بات ہے تودنیا اس کی معترف اورگواہ ہے۔امام شافعی امیرالمومنین فی الحدیث عبداللہ بن مبارک اوردیگر جلیل القدر ائمہ کے بالمقابل آپ جیسے کم علم اورکم فہم والوں کی نہ کوئی حیثیت اورنہ وقعت ہے ۔

رہ گئی بات مسئلہ رضاعت کی تواگر واقعتاًحقیقت حال سمجھناہے تو پھر امام جصاص رازی کی احکام القرآن جلد ثانی میں باب الرضاعۃ میں اس مسئلہ کوپڑھ لیں۔انہوں نے تقریباتین چار صفحات میں اس مسئلہ پر بحث کی ہے۔

ایک آخری اوراصولی بات

امام ابوحنیفہ سے ایک روایت کے مطابق ۷۵ہزار اورایک دوسری روایت کے مطابق سوالاکھ مسائل منقول ہیں۔اس میں سے اگرآپ کا یہ رضاعت والامسئلہ اورامام ابوبکرابن شیبہ نے مصنف ابن ابی شیبہ میں کتاب الردود کے نام سے ایک سوپچیس مسائل ذکر کئے اورکہاکہ ان مسائل میں امام ابوحنیفہ نے سنت کی مخالفت کی اوراس میں امام بخاری کے بھی ۲۷مقامات کوذکرکرلیجئے جہاں جہاں انہوں نے چند مسائل میں امام ابوحنیفہ کوحدیث کی مخالفت کا الزام دیاہے۔کل ملاکر تقریبا۱۵۰ کے آس پاس مسائل ہوتے ہیں۔ اب ہرعاقل اورسلیم الفہم شخص یعنی ظاہریت نے جس کا دماغ خراب نہ کیاہو۔اندازہ لگاسکتاہے کہ سوالاکھ مسائل میں سے اگر۱۵۰ مسائل میں کسی سے غلطی ہوئی ہے توغلطی کافیصد کتناکم اورقلیل ہے اورکیااس بنیاد پر کوئی کسی کو طعن تشنیع کرسکتاہے۔یہ انہی کاکام ہے جو بزبان خود اہل حدیث کہتے ہیں اورحدیث کی مخالفت کرتے ہوئے طعن وتشنیع بھی کرتے ہیں۔

اب مسئلہ کے دوسرے جانب دیکھئے کون ایساامام حدیث یافقہ ہے جس سے چند مسائل میں غلطیاں نہ ہوئی ہیں۔ امام لیث بن سعد نے امام مالک کے بارے میں لکھاہے کہ انہوں نے ستر مسائل میں حدیث کی مخالفت کی ۔کیامحض اس بناء پر امام مالک پر طعن وتشنیع کیاجاسکتاہے۔امام شافعی سے کافی سارے ایسے اقوال منقول ہیں جنہیں ان کے بعدوالوں نے حدیث کی مخالفت کی بنیاد پر قبول نہیں کیا۔کیاکوئی سلیم الفہم شخص یہ دعویٰ کرسکتاہے کہ امام احمدبن حنبل نے کسی مسئلہ میں کوئی غلطی نہیں کی ہے۔امام بخاری جن کااوڑھنابچھونافن حدیث ہے۔ان پر انہی کے ایک معاصر محدث نے ایک کتاب لکھ کر ان کی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔ کتاب کا نام ہے"بیان خطاء محمد بن اسماعیل البخاری فی تاریخہ"،اس کے مصنف ہیں مشہور محدث ابن ابی حاتم الرازی۔صاحب الجرح والتعدیل۔

کیاخیال ہے شاہد نذیر اوران کے جیسے عقل وفہم رکھنے والوں کا۔آج کے بعد سے امام بخاری کافن جرح وتعدیل میں کوئی قول قبول نہ کیاجائے کیونکہ ان کی بھی چند غلطیاں ثابت ہوگئی ہیں۔لیکن ظاہر سی بات ہے کہ ان حضرات کا ڈبل اسٹینڈرڈ کسی سے مخفی نہیں ہے۔علاوہ ازیں خود بخاری جوسولہ سال کی محنت شاقہ کے بعد تیار کی گئی ہے۔اس پرجن محدثین نے فنی حیثیت سے اعتراض کیاہے اس کے جواب میں حافظ ابن حجر جیساحافظ الدنیامحدث بھی ہدی الساری میں یہ اعتراف کئے بغیرنہ رہ سکاکہ بعض اعتراضات کاجواب توآسان ہے اوربعض کی تاویل ہوسکتی ہے اوربعض کا جواب سوائے تکلف کے کچھ نہیں ہے یعنی اعتراض مضبوط ہے۔پھرخود بخاری شریف میں ہم دیکھتے ہیں کہ عدت کے باب میں امام بخاری ایک حدیث نقل کرتے ہیں کہ ام المومنین حضرت ام حبیبہ کے پاس جب حضرت سفیان کے شام میں انتقال کرنے کی خبرملی توانہوں نے تین دن سوگ منایا اورچوتھے دن خوشبومنگائی اورلگایااورپھر کہاکہ مجھے خوشبوکی ضرورت نہیں تھی لیکن میں نے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے سناہے کہ کسی عورت کیلئے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کے سوا کسی اورپر تین دن سے زیادہ سوگ منائے۔جب کہ تمام اصحاب سیر اورمورخین اس بات پر متفق ہیں کہ حضرت ابوسفیان کا انتقال مدینہ میں ہواتھا شام میں نہیں۔ کیااس غلطی کی بناء پر شاہد نذیر جیسے عقل وفہم والے بخاری اٹھاکر پھینک دیں گے کہ اس کی ایک حدیث کی غلطی ثابت ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ بخاری میں ایک اورحدیث جس میں مختلف ایام میں آسمان وزمین اوردنیا پیداکرنے کاذکر ہے اس میں بھی محدثین نے نشاندہی کی ہے کہ راوی کووہم ہواہے دنیا سات دن میں نہیں چھ دن میں پیداکی گئی ہے جیساکہ قرآن پاک میں بھی ارشاد ہے۔

ایک بات واضح ہے کہ علمی اختلاف کسی سے بھی کیاکیاجاسکتاہے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ آدمی سنجیدگی متانب اورتحمل وبردباری کارویہ اختیار کرے۔ ائمہ کرام پر طعن کرنااپنی حماقت اورجہالت کو دنیاکے سامنے طشت ازبام کرناہے۔اسی لئے شیخ سعدی نے بھی نصیحت کی ہے کہ

تامرد سخن نگفتہ باشد

عیب وہنرنہفتہ باشد

اب شاہد صاحب نے زبان کھول کر دنیاکے سامنے یہ عیاں کردیاہے کہ وہ کیاہیں اوران کا مبلغ علم کیاہے۔ایسے لوگوں کے حق میں بولنے سے زیادہ خاموشی ہی مفید ہے۔

شاہد اوران جیسوں کیلئے ایک نصیحت

بات گرچہ بے سلیقہ ہوکلیم

بات کہنے کا سلقیہ چاہئے۔

پہلے اپنے اندر کسی مسئلہ پر بحث کرنے کا سلیقہ اورتہذیب پیداکیجئے پھراس کے بعد علمی موضوعات پر بحث کیجئے۔ اس طرح مختلف فورم پر گند پھیلانے سے کیافائدہ۔

Edited by jamsed
Link to comment
Share on other sites

Join the conversation

You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

Guest
Reply to this topic...

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • Recently Browsing   0 members

    • No registered users viewing this page.
×
×
  • Create New...