Jump to content

Shia Aur Wahabi


Qadri

تجویز کردہ جواب

Asalam-o-alikum janab yeh mery dost ka sawal hay mujy is ka jawab chahiye ok

 

Asalam-o-alikum

Janab mera ek masla hay k mery 2 dost hain mager hum islami topic pe baat nahi karte the but jab main nay reSearch kari to pata chala k Shia sahaba k Gustakh hain Aur Ahle hadees Nabi pak k Gustakh hain...ab masla yeh hay k mera ek dost Shia hay Aur dosera Wahabi ..to Humary Ahle sunnat k ulma shia or wahabi k sath rehne say mana karte hain..ab kia hukum hy mery liye ..wesay to main an dono doston say islami topic pe bat nahi karta kiyon k humari dosti bhi kharab hoge aur Firka wariyat say Nabi pak nay mana farmaya hay aur dost bhi bachpan k hain ...ab main kia karon app he kuch hukum farma dein JazakALLAH

Link to comment
Share on other sites

Asalam-o-alikum janab yeh mery dost ka sawal hay mujy is ka jawab chahiye ok

 

Asalam-o-alikum

Janab mera ek masla hay k mery 2 dost hain mager hum islami topic pe baat nahi karte the but jab main nay reSearch kari to pata chala k Shia sahaba k Gustakh hain Aur Ahle hadees Nabi pak k Gustakh hain...ab masla yeh hay k mera ek dost Shia hay Aur dosera Wahabi ..to Humary Ahle sunnat k ulma shia or wahabi k sath rehne say mana karte hain..ab kia hukum hy mery liye ..wesay to main an dono doston say islami topic pe bat nahi karta kiyon k humari dosti bhi kharab hoge aur Firka wariyat say Nabi pak nay mana farmaya hay aur dost bhi bachpan k hain ...ab main kia karon app he kuch hukum farma dein JazakALLAH

 

 

WaAlaikumussalam!

 

Badmazhabon se dosti Mamnoo hay

 

aor ager un ki badmazhabiat hadd-e-kufr tak phunchi ho tab to aor bhi ziada haram hay

 

ager aap k pass kafi ilm hay to unhain maslak-e-haqqa se aagah krain wrna kisi bhi qism ki mazhabi guftgoo se har qism ka parhaiz lazmi aor zroori hay

Link to comment
Share on other sites

Jazak ALLAH Usman Razawi... Ager mujy is masle pe Fatwa Mil jay to acha hoga

 

Fatawa-e-Razawia shareef main likha hay:

 

اللہ عزوجل فرماتا ہے:ومن یتولھم منکم فانہ منھم ؎تم میں جو ان سے دوستی رکھے گا وہ انھیں میں سے ہوگا۔

(؎ القرآن ۵/۵۱)

 

Aik aor jga likha hay

قال اﷲ تعالٰی لاتجدقومایومنون باﷲ والیوم الاخریوا دون من حاد اﷲ ورسولہ ولوکانوا اٰباؤھم وابنائھم اواخوانھم اوعشیرتھم ۱؎۔

 

اللہ تعالٰی نے فرمایا: تم نہ پاؤ گے انھیں جو ایمان رکھتے ہیں اللہ وقیامت پر کہ اللہ ورسول کے مخالفوں سے دوستی کریں

اگرچہ ون ان کے باپ یابیٹے یا بھائی یا عزیز ہوں۔

 

(۱؎ا لقرآن الکریم ۵۸/ ۲۲)

 

اور فرماتاہے :ولوکانوا یؤمنون باﷲ والنبی وما انزل الیہ مااتخذوھم اولیاء ۲؎۔

 

(۲؎ ا لقرآن الکریم ۵/ ۸۱)

 

اور اگر انھیں اللہ اور نبی اور قرآن پر ایمان ہوتا تو کافروں کو اپنا دوست یا مدد گار نہ بناتے۔

 

 

Aik aor jga likha hay:

 

رمولانا شاہ عبدالعزیز صاحب کی تفسیر سے نقل کیا ہے کہ:ہر کہ با بدعتیان انس ودوستی پیدا کند نورایمان و حلاوت آں ازوے برگیرند ۲؎۔

 

جو شخص بد عقیدہ لوگوں سے دوستی اورپیار کرتاہے اس سے نورایمان سلب ہوجاتا ہے۔ (ت)

 

(۲؎ تفسیرعزیزی پارہ ۲۹ آیۃ ودوالوتد ھن فید ھنون کے تحت افغانی دارالکتب لال کنواں دہلی ص۵۶)

 

 

 

 

Fatawa-e-Razwia main Aik aor jga likha hay:

 

رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:المرء مع من احب ۳؎۔ رواہ الائمۃ احمد والستۃ الاابن ماجہ عن انس والشیخان عن ابن مسعود واحمد ومسلم عن جابر وابوداؤد عن ابی ذر والترمذی عن صفوان بن عسال وفی الباب عن علی وابی ھریرۃ وابی موسٰی وغیرھم رضی اﷲ تعالٰی عنھم۔

 

آدمی کا حشر اسی کے ساتھ ہوگا جس سے محبت رکھتا ہے (اس کو امام محمد نے اور ابن ماجہ کے ماسوا صحاح ستہ کے ائمہ نے روایت کیاہے حضرت انس سے اور بخاری ومسلم نے ابن مسعود سے، احمد ومسلم نے جابر سے، ابوداؤد نے ابوذر سے، اور رترمذی نے صفوان بن عباس سے، اور اس باب میں علی، ابو ھریرہ، ابوموسٰی وغیرہم رضی اللہ تعالٰی عنہم سے بھی روایت ہے۔ ت)

 

دلیل سوم: قال اﷲ تعالٰی (اللہ تعالٰی نے فرمایا):لاتلقوا بایدیکم الی التھلکۃ ۴؎۔اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ پڑو اور بد مذہبی ہلاک حقیقی ہے۔

 

(۴؎ القرآن ۲/۱۹۵)

 

قال اﷲ تعالٰی (اللہ تعالٰی نے فرمایا):ولاتتبع الھوی فیضلک عن سبیل اﷲ ۵؎(اور خواہش کے پیچھے نہ جانا کہ تجھے اللہ کی راہ سے بہکا دے گی۔ ت)

 

(۵؎ القرآن ۳۸/۲۶)

 

اور صحبت خصوصاً بدکا اثر پڑجانا احادیث وتجاربِ صحیحہ سے ثابت۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:انما مثل الجلیس الصالح وجلیس السوء کحامل المسک ونافخ الکیر فحامل المسک اما ان یحذیک واماان تبتاع منہ واما ان تجد منہ ریحا طیبۃ ونافخ الکیر اماان یحرق ثیابک واماان تجد منہ ریحا خبیثۃ ۱؎۔ رواہ الشیخان عن ابی موسٰی رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔

 

اچھے اور برے ہمنشین کی کہاوت ایسی ہے جیسے ایک کے پاس مشک ہے اور دوسرا دھونکنی پھونکتا، وہ مشک والایا تجھے مفت دے گا یا تو اس سے مول لے گا۔ اور کچھ نہیں تو خوشبو ضرور آئے گی، اور دھونکنی والا تیرے کپڑے جلادے گا یا تجھے اس سے بد بو آئے گی، (اسے شیخین (امام بخاری و مسلم) نے ابو موسٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)

 

(۱؎ صحیح بخاری باب المسک قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/۸۳۰)

 

Fatwa-e-Razawia main aik aor jga likha hay

 

 

رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:المرء مع من احب ۲؎ آدمی کا حشراس کے ساتھ ہوگا جس سے محبت رکھتاہے۔

 

(۲؎ صحیح مسلم باب المرء مع من قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/۳۳۲)

 

فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم: الرجل علی دین خلیلہ فلینظر احدکم من یخالل ۳؎۔ رواہ ابوداؤد والترمذی عن ابی ھریرۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہ باسناد حسن۔

 

آدمی اپنے خاص دوست کے دین پر ہوتا ہے تو غور کرے کہ کس سے دوستی کرتا ہے۔ (ا س کو ابوداؤد اور ترمذی نے ابوھریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے سند حسن کے ساتھ روایت کیا ہے۔ (ت)

 

(۳؎ سنن ابو داؤد با ب من یؤمر ان یجالس الخ آفتاب عالم پریس لاہور ۲/۳۰۸)

 

انہی آیات واحادیث سے یہ بھی واضح ہوا کہ بدمذہب عورت کو نکاح میں لاتے وقت یہ خیال کرلینا کہ ہم اس پر غالب ہیں اس کی بدمذہبی ہمیں کیا نقصان دے گی بلکہ اسے سنی کریں گے محض حماقت ہے یہ رشتہ تو دوستی میل رغبت میل محبت مہر پیدا کرتاہے اور محبت میں آدمی اندھا بہرا ہوجاتا ہے، حدیث میں فرمایا:حبک الشیئ یعمی ویصم ۴؎۔ رواہ احمد والبخاری فی التاریخ وابوداؤد عن ابی الدرداء وابن عساکر بسند حسن عن عبداﷲ بن انیس والخرا ئطی فی الاعتلال عن ابی برزۃ الاسلمی رضی اﷲ تعالٰی عنہم۔

 

شیئ کی محبت تجھے اندھا اور بہرا کردیتی ہے۔ اس کو احمد، بخاری نے اپنی تاریخ میں اور ابو داؤد نے ابودرداء رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ، اور ابن عساکرنے اس کو عبداللہ بن انیس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے، اور خرائطی نے اعتلال میں ابو برزہ اسلمی رضی اللہ تعالٰی عنہم سے روایت کیا ہے۔ (ت)

 

(۴؎ مسند احمد بن حنبل مرویات ابوالدرداء دارالفکر بیروت ۶/۴۵۰)

 

دل پلٹتے، خیال بدلتے کچھ دیر نہیں لگتی اللہ عزوجل اپنے حفظ وامان ہی میں رکھے، رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:ان القلوب بین اصبعین من اصابع اﷲ یقلبھا کیف یشاء ۱؎۔ رواہ احمد و الترمذی والحاکم عن انس رضی اﷲ تعالٰی عنہ ورجالہ رجال مسلم۔

 

دل اللہ تعالٰی کے خاص تصرف میں ہیں جس طرح چاہتا ہے ان کو پھیرتا ہے۔ اس کو حاکم نے، احمد اور ترمذی نے انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے۔ اور اس سند کے راوی رجال امام مسلم ہیں۔ (ت)

(۱؎مسند احمد بن حنبل مروی از عبداللہ بن عمر دارالفکربیروت ۲/۱۶۸)

Fatawa-e-Razwia shareef main is mozu per aor bhi mazeed kae mqamat per guftagoo ki gae hay jo k dekhi ja skti hay....

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...