Jump to content

AbdulMustafaQadri

اراکین
  • کل پوسٹس

    1
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

About AbdulMustafaQadri

AbdulMustafaQadri's Achievements

Newbie

Newbie (1/14)

  • First Post

Recent Badges

0

کمیونٹی میں شہرت

  1. *#مفتی منیب الرحمن صاحب کے متعلق تنازعہ پر مجھ نا چیز کا تبصرہ۔۔۔۔اور کیا سارے دیوبندی وہابی شیعہ کافر ہیں۔۔۔۔۔۔؟؟* پس منظر: مفتی سید مشاہد حسین صاحب نے ویڈیو بیان تفصیلی جاری کیا ہے کہ مفتی منیب الرحمن صاحب توبہ کریں وضاحت کریں تجدید ایمان کریں۔۔۔کیونکہ مفتی منیب الرحمن صاحب بریلویت اور امام احمد رضا کی مکمل حامی ہونے کا دعوی کرتے ہیں مگر بریلوی علماء کے برخلاف مفتی منیب الرحمن صاحب دیوبندیوں شیعوں وغیرہ سے مراسم رکھتے ہیں اچھے مراسم رکھتے ہیں ان کے پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں حتی کہ بعض دیوبند و شیعہ کے متعلق تو تعریفی کلمات تک کہے ہیں ۔۔۔ان سب سے ثابت ہوتا ہے کہ مفتی منیب الرحمن صاحب امام احمد رضا علیہ الرحمہ کے فتوے کے مطابق توبہ رجوع کریں تجدید ایمان کریں تجدید نکاح کریں اور دیوبند شیعہ وغیرہ پر دو ٹوک وضاحت دیں کہ ان کا موقف وہی ہے جو سیدی اعلی حضرت کا ہے . علمی تحقیقی اصلاحی سیاسی تحریرات کے لیے اس فیسبک پیج کو فالوو کیجیے،پیج میں سرچ کیجیے،ان شاء اللہ بہت مواد ملے گا...اور اس بلاگ پے بھی کافی مواد اپلوڈ کردیا ہے...لنک یہ ہے: https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1 https://www.facebook.com/profile.php?id=100022390216317&mibextid=ZbWKwL . ۔ *#مجھ ناچیز کا تبصرہ* ہم نے جب سے ہوش سنبھالا تو دیکھا کہ مفتی منیب الرحمن صاحب سرکاری معاملات میں بھی تھے،وہ بریلویت جو اصل اہل سنت ہیں ان کی ترجمانی کرتے تھے بریلویت والے عقائد بیان کرتے تھے مگر کبھی وہابی دیوبندی شیعہ وغیرہ کے بارے میں جو بریلوی علماء کا کفر والا موقف تھا وہ بیان نہ کرتے تھے بلکہ بعض دیوبندی وہابی شیعہ سے میل جول رکھتے تھے حتی کہ بعض دیوبندی وہابی شیعہ کے متعلق اچھے بیانات تک دیتے تھے ۔ ہم نے مفتی منیب الرحمن صاحب کے ان تمام معاملات کو سرکاری دباؤ ، عالمی دباؤ، سرکاری و عالمی جبر سمجھ کر حسن ظن رکھا کہ مفتی منیب الرحمن صاحب بریلوی عقائد و نظریات رکھتے بیان کرتے ہیں تو حکومت کے جبر و زبردستی کی وجہ سے پریشر کی وجہ سے شیعہ دیوبندی وہابی وغیرہ کے متعلق مفتی منیب الرحمن صاحب کفر بیان نہیں کرتے اور اسی حکومتی پریشر و جبر کی وجہ سے تعریفی کلمات تک ان کے لیے کہتے ہیں۔۔۔ شریعت مطہرہ کی روشنی میں اتنا بڑا پریشر جبر ہو تو رعایت مل جاتی ہے اور اس وقت بھی تنظیم المدارس کی سربراہی اور تنظیم المدارس کا وجود و بقا اور بریلوی جماعت کے بہت فوائد کی وجہ سے مفتی منیب الرحمن صاحب بریلوی عقائد و نظریات بیان تو کرتے ہیں مگر شاید جبر اور پریشر اب بھی قائم ہے اس لیے ہم حسن ظن رکھ کر کہیں گے کہ وہ کسی جبر اور پریشر کی وجہ سے وہابی دیوبند شیعہ پر کفر کے فتوے دوٹوک نہیں دیتے . جو بھی بریلوی ہونے کا دعویدار بن کر اگے اتا ہے، مشہور ہوتا ہے، سرکاری سطح پر اتا ہے تو اس پر سرکاری عالمی جبر و پریشر ا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ بریلوی عقائد و نظریات بیان تو کرتا ہے مگر بریلوی والے کفر کے فتوے بیان نہیں کر سکتا۔۔۔اس وقت طحریک لبیق پاکستان اور دعوت اسلامی بھی سرکاری جبر عالمی جبر و پریشر کی وجہ سے وہابی دیوبندی شیعہ پر کفر کے فتوے دو ٹوک نہیں دیتے۔۔۔دیوبند شیعہ پر کفر والے فتوے دو ٹوک بیان نہیں کرتے۔۔۔بلکہ حال ہی میں مفتی دعوت اسلامی اور سیلانی کے بانی صاحبان تو ایک شیعہ کی چندہ مہم میں کیے گئے پروگرام میں شامل ہوئے اور علامہ صعد رظوی بھی اسی پریشر اور جبر کی وجہ سے بعض بدمذہبوں سے ہاتھ ملا رہے ہیں ۔ اس لیے میرے خیال سے مفتی منیب الرحمن صاحب سے اور دعوت اسلامی سے اور طحریک لبیق وغیرہ سے مطالبہ کرنا کہ اپ توبہ کریں رجوع کریں تجدید ایمان کریں تجدید نکاح کریں ،وہابی دیوبندی شیعہ پر دو ٹوک کفر کا فتوی بیان کریں۔۔۔۔ایسا مطالبہ ان سے نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ان پر ایسا کوئی، فتوی لگانا چاہیے۔۔۔ہاں توجہ دلانی چاہیے کہ ہم اپ کے متعلق یہ حسن ظن رکھتے ہیں کہ اپ مجبوری کی وجہ سے کفر کے فتوے بیان نہیں کر رہے اور ہم اپ کو بڑا مان رہے ہیں مگر یاد رہے کہ جب ہمیں لگے گا کہ سرکاری پریشر نہیں سرکاری جبر نہیں بلکہ اللہ نہ کرے اپ کے دل میں کھوٹ تھی تو مطالبہ کرنے میں ہم دیر نہ کریں گے اور مطالبہ نہ ماننے پر فتوی خود بخود لگ جائے گا اپ پر بھی۔۔۔۔۔!! ۔ ہاں جو علماء اہل سنت بریلوی سرکاری جبر سے باہر ہیں سرکاری پریشر سے باہر ہیں وہ دلائل کے ساتھ اصلاح کی نیت سے کفر کے فتوے بھی بیان کریں اور کہیں کہ جو بیان نہیں کرتے اگر وہ سرکاری جبر و پریشر کی وجہ سے ہے اور ہمارا حسن ظن اس کے متعلق یہی ہے کہ ان پر سرکاری جبر و پریشر ہے اس لیے وہ کفر کے فتوے بیان نہیں کر رہے لہذا اے عوام یہ ساری دنیا کان کھول کر سن لے کہ یہ پریشر والے مجبوری والے بریلوی علماء ہمارے کلی مذہبی ترجمان نہیں بلکہ ان مذہبی معاملات میں ہمارے ترجمان ہیں کہ جو ان کے فتوے پرانے علمائے بریلوی سے مطابقت رکھتے ہوں انہی معاملات میں یہ ہمارے مذہبی ترجمان ہیں اور سیاسی ترجمان ہیں۔۔۔۔!! اور یہی پریشر سے باہر علماء کی طرف سے وقتا فوقتا ایسی وضاحت پھیلائی جائے کہ یہ معزز بریلوی علماء جو پریشر مجبوری میں ہیں ان کو کلی مذہبی طور پر اہل سنت بریلوی جماعت کا ترجمان نہ سمجھا جائے اور ان کے کسی ایسے مذہبی فتوے پر عمل نہ کیا جائے جو سیدی اعلی حضرت و پرانے بریلوی علماء کے کفر کے فتوے کے برعکس ہوں۔۔۔۔مجبوری اور پریشر میں پھنسے علماء کرام کے فتوے وہی معتبر ہیں کہ جو سرکاری سطح سے پہلے کے علمائے بریلوی کے فتاوی جات سے مطابقت رکھتے ہوں ۔ اور ساتھ ساتھ یہ بھی وضاحت پھیلائی جائے کہ صلح کلیت شریعت میں گمراہیت ہے۔۔۔وقتا فوقتا پھیلایا جائے کہ صلح کلیت فلاں فلاں احادیث و ایات کی رو سے گمراہی حتی کہ کفر تک ہو جاتی ہے لہذا اس سے دور رہیے۔۔۔اسی طرح وقتا فوقتا بد مذہبوں کا رد بھی کیا جائے اور مدلل رد کیا جائے اور اصلاح کی طرف لایا جائے ، اصلاح کی کوشش کی جائے ورنہ ضدی فسادی بد مذہب گمراہ مرتد کافر کی سخت مذمت کی جائے۔۔۔یہ کام سرکاری سطح پر جو علماء ہیں یا تنظیمیں ہیں وہ شاید نہ کر پائیں بلکہ یہ کام ان بریلوی علماء کا ذمہ ہے جو سیاسی سرکاری پریشر سے باہر ہیں۔۔۔۔اہل سنت عوام اور خواص سب ہوشیار سمجھدار رہیں اور کبھی بھی مجبور اور پریشر والے علماء کا کوئی عمل جو پرانے علماء بریلویت کے خلاف ہوں تو اس پر فورا کہہ دیں کہ یہ سرکاری جبر و پریشر والے علماء کا قول و عمل معتبر نہیں، وہ مجبور ہیں ۔ میں تو سمجھتا ہوں کہ شاید مفتی سید مشاہد صاحب بھی کسی پریشر و جبر میں ا کر ایسا مطالبہ فتوی دے رہے ہیں۔۔۔لیکن ان کے فتوے مطالبے سے فائدہ ضرور ہوا کہ ہمیں توجہ ملی کہ کون پریشر و مجبوری میں ہے اور اس کا وہ فتوی و عمل معتبر نہیں جو پرانے علمائے بریلویت کے خلاف ہو۔۔۔۔!! ۔ حکومتی سرکاری عالمی جبر کے تحت پریشر کے تحت قسم قسم کے بیانات اختلافات اپ علمائے بریلویت میں پائیں تو اس سے دل چھوٹا نہ کریں،ایسے مجبور علماء سے نفرت نہ کریں اور نہ ہی ان کے مجبوری والے فتوے عمل کو درست تسلیم بھی نہ کریں بلکہ فورا کہہ دیں کہ یہ مجبوری پریشر کا نتیجہ ہے ۔ اور ہم سب کو مسلسل کوشش کرنی چاہیے کہ سرکاری عالمی جبر سے بچیں، ان کے نرغے میں نہ ائیں، پریشر و جبر سے نکلنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔۔۔کچھ نہ کچھ اشارے کنائے ہم مجبور ہو کر بھی وقتا فوقتا دیتے جائیں کہ پرانے علماء بریلوی جو لکھ گئے حق لکھ گئے ہم کلی طور پر متفق ہیں۔۔۔۔اور پھر ہم سمجھ جائیں کہ یہ کفر والے فتوے پر بھی متفق ہیں مگر بہت مشہور ہو گئے ہیں عالمی سرکاری جبر ان پر نظر ارہا ہے تو اس لیے دو ٹوک نہیں بول پا رہے۔۔۔لیکن کچھ علماء ایسے بھی ہونے چاہیے کہ جو جبر اور پریشر کو توڑتے ہوئے دو ٹوک کفر والے فتوے بھی بیان کیا کریں ان گستاخیوں پر بھی بولا کریں،مدلل رد کریں ، کفر کے فتووں کے دلائل پھیلائیں، اصلاح کیا کریں، ضدی فسادی کی مذمت و مرمت کی کوشش بھی کریں . *#جو کچھ میں نے اوپر لکھا اس پر میں چند دلائل تحریر کے اخر میں لکھوں گا پہلے یہ اہم بات پڑھیے* . *#اس زمانے میں ہر دیوبندی وہابی شیعہ کو کافر نہیں کہا جا سکتا بلکہ۔۔۔۔۔؟؟* یاد رکھیے ایسے بہت سارے دیوبندی ہیں جو چھوٹے چھوٹے معاملات کی وجہ سے، بعض کم علم یا جاہل بریلوی کی خرافات کی وجہ سے اپنے اپ کو دیوبندی وہابی کہلاتے ہیں یا چلا لگا لیا اور وہابی دیوبندی کہلا لیا یا تھوڑا سا علم حاصل کر لیا اور وہابی دیوبندی کہلا لیا یا اسی طرح چرس بھنگ عیاشی مستی کے چکر میں مست مولائی شیعہ کہلا لیا یا حب اہل بیت میں دھوکہ کھا کر شیعہ کہلا لیا۔۔۔۔۔تو وہابی دیوبندی شیعہ کے ایسے کئ عوام اور بعض خواص لوگ کافر نہیں ہیں، انہیں سمجھایا جائے گا۔۔۔انہیں اصل اختلافات بتایا جائے گا۔۔۔۔ انہیں بتایا جائے کہ دیکھو دیوبندی وہابی شیعہ وغیرہ کے بڑوں بڑوں نے فلاں فلاں گستاخیاں کی ہیں اور حب اہل بیت کی اڑ میں فلاں فلاں گستاخیاں کی ہیں لہذا جو بڑے بڑے گستاخ شیعہ وہابی دیوبندی ہیں ان پر کفر کا فتوی لگتا ہے لہذا اپ ایسے گستاخانہ عقیدے مت رکھیے اور ایسے گستاخانہ عقیدے رکھنے والے کے متعلق بھی محبت مت رکھیے ، سمجھیے، تحقیق کیجئے لیکن سمجھنے اور تحقیق کرنے میں سچے بریلوی علماء اہل سنت کی نگرانی ضروری ہے تاکہ اپ کو گمراہ نہ کیا جا سکے تاکہ اپ کو تمام احادیث کی طرف توجہ دلائی جائے ، تمام ایات کی طرف توجہ دلائی جائے تاکہ اپ سمجھ سکیں ، درست سمجھ سکیں ورنہ یہ گستاخیاں کرنے والے بھی بظاہر قران و حدیث سے دلائل دیتے ہیں ان کا معنی بدل دیتے ہیں یا بعض ایات کو دوسری ایات و احادیث کی تشریح سے نہ جوڑ کر گمراہ کرتے ہیں گمراہ ہوتے ہیں، کفر گستاخی کرتے ہیں اور کافر و گستاخ بنا دیتے ہیں ۔ *#اس بات پر مفتی وقار الدین بریلوی قادری کہ فتوی جات سے چند حوالے اگے نقل کروں گا پہلے یہ پڑھیے کہ اپ نے سمجھنے کے لیے بھی معتبر علماء اہل سنت کا دامن تھامنا ہے۔۔۔۔۔!!* . القرآن: لَوۡ رَدُّوۡہُ اِلَی الرَّسُوۡلِ وَ اِلٰۤی اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡہُمۡ لَعَلِمَہُ الَّذِیۡنَ یَسۡتَنۡۢبِطُوۡنَہٗ اگر معاملات و مسائل کو لوٹا دیتے رسول کی طرف اور اولی الامر کی طرف تو اہل استنباط(اہلِ تحقیق،باشعور،باریک دان،سمجھدار علماء صوفیاء)ضرور جان لیتے (سورہ نساء آیت83) آیت مبارکہ میں واضح حکم دیا جارہا ہے کہ اہل استنباط معتبر وسیع علم والے باریک بین علماء اہلسنت کی طرف کی طرف معاملات کو لوٹایا جائے اور انکی مدلل مستنبط رائے و سوچ و حکم کی تقلید و پیروی کی جائے.....!! ۔ الحدیث: فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا جاہل و کم علم(اپنی من مانی، اپنی خواہشات کے مطابق یا کسی کی ایجنٹی یا کم علمی کی بنیاد پر یا غلط قیاس کی بنیاد پر) فتویٰ دیں گے تو وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے( لہذا ایسوں سے بچو، ایسوں کی نہ سنو نہ مانو بلکہ معتبر علماء سے تحقیق تصدیق کراؤ) (بخاری حدیث100) . إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اپنی امت پر ان لوگوں کا خوف ہے کہ جو گمراہ کن ائمہ(خطیب وائظ بظاہر علم بیان کرنے والے) ہوں گے (ترمذی حدیث2229) . گمراہ کن ائمہ اس طرح ہوں گے کہ کم علمی کی بنیاد پر جواب دیں گے قران مجید کی تمام ایات کی تفاسیر اس کو مد نظر نہ ہوں گی اور اکثر احادیث کا علم نہ ہوگا یا اکثر احادیث کا صحیح فہم نہ ہوگا اور اقوال صحابہ کرام کا علم نہ ہوگا... عربی علوم لغت معنی صرف نحو بدیع بیان حقیقت مجاز وغیرہ علوم و فنون اسے نہ ہوں گے اور وہ ان تمام کے بغیر مسائل نکال کر بتاتا پھرے گا۔۔۔ ایت و احادیث کی غلط تاویل و تفسیر و تشریح کرتا پھرے گا۔۔۔ پھیلاتا پھرے گا اور گمراہ ہوگا اور گمراہ کرتا پھرے گا . *#آیات پاک و حدیث پاک کی تنسیخ تخصیص توضیح تفسیر و تشریح دوسری ایات و احادیث وغیرہ سے ہوتی ہے جس پر کئ دلائل و حوالہ جات ہیں ہم اختصار کے پیش نظر فقط ایک حدیث پاک پیش کر رہے ہیں* الحدیث: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ينسخ حديثه بعضه بعضا، كما ينسخ القرآن بعضه بعضا ". ‏‏‏‏ ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کو دوسری حدیث منسوخ و مخصوص(و تشریح) کر دیتی ہے۔ جیسے قرآن کی ایک آیت دوسری آیت سے منسوخ و مخصوص(و تفسیر) ہو جاتی ہے (مسلم حدیث777) لیھذا یہ اصول یاد رہے کہ بعض آیات و احادیث کی تشریح تنسیخ تخصیص دیگر آیات و احادیث سے ہوتی ہے....عام آدمی کے لیے اسی لیے سچے سنی علماء کرام و مفتیان عظام تقلید لازم ہے کہ عام ادمی کو یا کم علم کو ساری یا اکثر احادیث و تفاسیر معلوم و یاد نہیں ہوتیں،مدنظر نہیں ہوتیں تو وہ کیسے جان سکتا ہے کہ جو ایت یا حدیث وہ پڑھ رہا ہے وہ کہیں منسوخ یا مخصوص تو نہیں.....؟؟ یااسکی تفسیر و شرح کسی دوسری آیت و حدیث سےتو نہیں.....؟ اسی لیے سیدنا سفیان بن عیینہ فرماتے ہیں الحديث مَضِلَّة إلا للفقهاء ترجمہ: حدیث(اسی طرح آیت عام آدمی کےلیے)گمراہی کا سبب بن سکتی ہے سوائے فقہاء کے (الجامع لابن أبي زيد القيرواني ص 118) تو آیت و حدیث پڑھتے ہوءے معتبر اہلسنت عالم کی تفسیر و تشریح مدنظر ہو تقلید ہو یہ لازم ہے ورنہ اپنے سے نکات و مسائل نکالنا گمراہی بلکہ کفر تک لے جاسکتا ہے....وہ عالم وہ مجتہد و فقیہ نکات و مسائل نکال سکتا ہے جو بلاتصب وسیع الظرف ہوکر اکثر تفاسیر و احادیث کو جانتا ہو لغت و دیگر فنون کو جانتا ہو مگر آج کے مصروف دور میں اور علم و حافظہ کے کمی کے دور میں اور فنون و احاطہ حدیث و تفاسیر کے کمی کے دور میں بہتر بلکہ لازم یہی ہے کہ عالم فقیہ بھی تقلید کرے، کسی مجتہد کے قول و تفسیر و تشریح کو لے لے کیونکہ ہر مسلے پر اجتہاد مجتہدین کر چکے البتہ جدید مسائل میں باشعور وسیع الظرف وسیع علم والا عالم اپنی رائے پردلیل باادب ہوکر قائم کر سکتا ہے . القران..ترجمہ: اللہ کی اطاعت کرو،اور رسول کی اور اولی الامر (برحق معتبر علماء ، امراء)کی اطاعت کرو.(سورہ نساء آیت59) . القرآن..ترجمہ: اگر معاملات کو لوٹا دیتے رسول کی طرف اور اولی الامر کی طرف تو اہل استنباط(اہلِ تحقیق، باشعور، باریک دان،وسیع العلم و التجربہ، سمجھدار علماء صوفیاء)ضرور جان لیتے (سورہ نساء آیت83) . مذکورہ آیات و احادیث و دیگر دلائل سےثابت ہوتا ہے کہ آیت کی تـشریح و تخصیص یا تنسیخ آیت سے ہوسکتی ہے حدیث سے ہوسکتی ہے اور حدیث کی تشریح و تخصیص یا تنسیخ حدیث و آیت سے ہوسکتی ہے…آیات و احادیث و اقوال صحابہ کرام و اقوال ِ اسلاف پے گہری وسیع نظر ہو تو ہی آپ وسیع علم والے اجتہاد و استنباط والے درجے کو پاسکتے ہیں ورنہ کسی مجتہد یا اہل استنباط و وسیع علم والے کی اتباع و تقلید لازم کیونکہ آپ کو پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کونسی آیت یا حدیث منسوخ ہے کونسی مخصوص، کونسی مشرح اور کونسی مرجوح........!! . *#وہابی شیعہ دیوبندی کے کئی عوام و خواص کو کافر قرار نہ دینے کے یہ چند والا جات قبلہ مفتی وقار الدین بریلوی قادری کے فتاوی سے پڑھیے۔۔۔۔۔۔!!* حضور سیدی مفتی وقار الدین قادری بریلوی فرماتے ہیں: عام دیوبندی جنہیں ان عبارات کا علم نہیں اور صرف اتنا جانتے ہیں کہ اہل سنت اور دیوبندیوں میں میلاد و فاتحہ وغیرہ کا اختلاف ہے ان لوگوں پر وہ حکم نہیں جو ایسی عبارات لکھنے والوں پر ہے۔۔۔ (وقار الفتاوی جلد 1 صفحہ 314مطبوعہ بزم وقار الدین کراچی) ۔ اپ ایک اور صفحے پر لکھتے ہیں: اج کل عوام جو عربی سے بھی ناواقف ہیں اور صحیح مذہبی معلومات سے بھی کماحقہ واقف نہیں ہیں بدمذہب انہیں لچھے دار تقریریں سناتے ہیں جن سے وہ اپنے باطل اعتقادات کو نہایت خوبصورتی کے ساتھ ملا دیتے ہیں کہ عوام انہیں بے سوچے سمجھے قبول کر لیتے ہیں اور گمراہ ہو جاتے ہیں، اج کل جتنے فرقے اہل سنت کے خلاف ہیں وہ اپنے باطل اعتقاد کو پھیلا رہے ہیں ان سب کا طریقہ کار یہی ہے (وقار الفتاوی جلد 1 صفحہ 318مطبوعہ بزم وقار الدین کراچی) ۔ اس فتوے سے واضح ہوتا ہے کہ گمراہی کا اپ فتوی لگا سکتے ہیں مگر بہتر ہے کہ فتوی لگانے کے بجائے گمراہی سے بچانے کی کوشش کریں کیونکہ فتوی بازی کرنے سے اکثر عوام سمجھتی نہیں بلکہ نفرت کرنے لگ جاتی ہے۔۔۔۔اسی طرح بریلوی اہل سنت کے تمام ضدی فسادی مخالفین کی مدلل مذمت و رد کریں اور لوگوں کو عوام کو بچائیں لیکن عوام پر کفر کے فتوے لگانے میں احتیاط کریں، عام طور پر کفر کا فتوی نہ لگائیں ، عام ادمی پر چاہے وہابی دیوبندی غیر مقلد اہل حدیث جہلمی یا عام شیعہ ہی کیوں نہ ہو اس پر کفر کا فتوی فورا نہ لگائیں۔۔۔۔لہذا عام طور پر عوام پر کفر کا فتوی نہ لگایا جائے گا بلکہ اصولی طور پر کہا جائے گا کہ جو گستاخانہ کفریہ عقیدہ رکھے وہ کافر ہے اللہ پناہ میں رکھے۔۔۔!! ۔ کسی پر کفر کا فتوی لگانے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم سمجھانے کی کوشش بھی نہ کریں بلکہ ایسا ہو سکتا ہے کہ اپ کسی کو کافر کہے بغیر اس کو پیار محبت کے ساتھ کفریہ باتوں سے دور کر دیں۔۔۔لوگوں کو کفر سے بچائیں۔۔۔۔یہ نہ کہیں کہ فلاں گستاخانہ کفریہ عبارت اپ درست سمجھتے ہیں یا نہیں کیونکہ اللہ نہ کرے اس نے کہہ دیا درست ہے تو اس کے دل میں کفر بیٹھ جائے گا۔۔۔بلکہ اپ سمجھائیں کہ میرے بھائی یہ فلاں فلاں عبارات گستاخانہ کفریہ ہے ، فلاں فلاں باتیں ، فلاں فلاں نظریات شیعہ کے، دیوبندی کے، وہابی کے کفریہ ہیں ، اگر اپ کو سمجھ میں اگیا ہے تو اپ ان سے براءت کا اعلان کر دیں، اگر سمجھ نہیں لگی تو کم سے کم اتنا کہہ دیں کہ میں کفریہ گستاخانہ عقیدے کو نہیں مانتا۔۔۔پھر اپ بے شک جا کر تحقیق کریں لیکن علماء برحق کے ہاتھ پر تحقیق کریں ان کی نگرانی میں تحقیق کریں کیونکہ اوپر اپ کو بتایا جا چکا ہے کہ غیر معتبر لوگ غیر معتبر علماء گمراہ کرتے ہیں کفر تک کرا جاتے ہیں۔۔۔۔۔!! ۔ *#میری یہ رائے ان دلائل پر مبنی ہے* اچھے سچے بریلوی علماء مبلغ وغیرہ اگر بدمذہب کے ساتھ تعلق میل جول لین دین شرکت کریں تو انکے متعلق حسنِ ظن رکھنا ہوگا اگرچے بدمذہبیت کی بھی مذمت کی جائے گی یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اجۡتَنِبُوۡا کَثِیۡرًا مِّنَ الظَّنِّ ۫ اِنَّ بَعۡضَ الظَّنِّ اِثۡمٌ وَّ لَا تَجَسَّسُوۡا وَ لَا یَغۡتَبۡ بَّعۡضُکُمۡ بَعۡضًا(سورہ الحجرات آیت12) والمؤمن ينبغي أن يحمل كلام أخيه المسلم على أحسن المحامل ، وقد قال بعض السلف : لا تظن بكلمة خرجت من أخيك سوءا وأنت تجد لها في الخير محملا . فمن حق العلماء: إحسان الظن بهم؛ فإنه إذا كان من حق المسلم على المسلم أن يحسن الظن به ، وأن يحمل كلامه على أحسن المحامل، فمن باب أولى العالم خلاصہ: قرآن و حدیث میں حکم ہے کہ بدگمانی غیبت تجسس سے بچا جائے،اچھا گمان رکھا جائےاسی وجہ سےواجب ہےکہ مذمت تکفیر تضلیل تفسیق اعتراض کےبجائے عام مسلمان اور بالخصوص اہلبیت صحابہ اسلاف صوفیاء و علماء کےکلام.و.عمل کوحتی الامکان اچھے محمل،اچھے معنی،اچھی تاویل پے رکھاجائے (دیکھیےفتاوی حدیثیہ1/223...فتاوی العلماءالکبار فی الارہاب فصل3...فھم الاسلام ص20...الانوار القدسیہ ص69) . ،قال عمر رضی اللہ عنہ ولا تظنن بكلمة خرجت من مسلم شراً وأنت تجد لها في الخير محملا حضرت سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں مسلمان کوئی بات(یا عمل) کرے اور آپ اس کا اچھا محمل و معنی پاتے ہوں تو اسے برے معنی پر محمول ہرگز نہ کریں (جامع الاحادیث روایت31604) . *#مگر جس کی مکاری چمچہ گیری منافقت ایجنٹی بدمذہبی وغیرہ واضح ہوچکی ہو تو اس کے متعلق حسنِ ظن رکھنا غلط و جھوٹ ہے.....!!* قران و سنت اور علمائ اسلام کے اقوال کو دلیل بناتے ہوئے سیدی اعلٰی حضرت امامِ اہلِ سنت امام احمد رضا خان بریلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یہ نکتہ بھی یاد رہے کہ بعض محتمل لفظ(اور اسی طرح محتمل عمل میل جول لین دین شرکت) جب کسی مقبول سے صادر ہوں بحکمِ قرآن انہیں "معنی حسن" پر حمل کریں گے، اور جب کسی مردود سے صادر ہوں جو صریح توہینیں کرچکا ہو تو اس کی خبیث عادت کی بنا پر معنی خبیث ہی مفہوم ہوں گے کہ: کل اناء یترشح بما فیہ صرح بہ الامام ابن حجر المکی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ۔ ہر برتن سے وہی کچھ باہر آتا ہے جو اس کے اندر ہوتا ہے امام ابن حجر مکی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی تصریح فرمائی ہے... (فتاوی رضویہ : ج29، ص225) . الحدیث: إِنَّ اللَّهَ قَدْ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ، وَالنِّسْيَانَ، وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی نے میری امت سے کو معاف کر دیا ہے وہ کام کرتوت جو خطاء یا بھول چوک سے ہوں یا مجبوری و اکراہ و جبر کی وجہ سے ہوں (ابن ماجہ حدیث2043) ۔ واللہ تعالی اعلم و رسولہ صلی اللہ علیہ وسلم اعلم بالصواب . ✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر whats App,twitter nmbr 00923468392475 03468392475 other nmbr 03062524574
×
×
  • Create New...