علماءاہل حق اہل سنت و جماعت کی توجہ کا طالب ہوں  میری اج ایک غیر مقلد سے بحث تھی میں نے اس سے خلافت راشدہ کی حدیث مانگی کہ نبی پاک ﷺ کی ایک ایسی حدیث دیں جس میں نبی پاک ﷺ نے چاروں خلفا کا نام لے کے فرمایا ہو کہ میرے بعد یہ اسلام کے خلیفہ ہونگے اسنے مجھے یہ حدیث دی ہے 
 
	سنن ابي داود
 
	كتاب السنة
 
	کتاب: سنتوں کا بیان
 
	9. باب في الخلفاء
 
	باب: خلفاء کا بیان۔
 
	حدیث نمبر: 4646
 
	حَدَّثَنَا سَوَّارُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُمْهَانَ، عَنْ سَفِينَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" خِلَافَةُ النُّبُوَّةِ ثَلَاثُونَ سَنَةً، ثُمَّ يُؤْتِي اللَّهُ الْمُلْكَ أَوْ مُلْكَهُ مَنْ يَشَاءُ"، قَالَ سَعِيدٌ: قَالَ لِي سَفِينَةُ: أَمْسِكْ عَلَيْكَ أَبَا بَكْرٍ سَنَتَيْنِ، وَعُمَرُ عَشْرًا،وَعُثْمَانُ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ وَعَلِيٌّ كَذَا، قَالَ سَعِيدٌ: قُلْتُ لِسَفِينَةَ: إِنَّ هَؤُلَاءِ يَزْعُمُونَ أَنَّ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَام لَمْ يَكُنْ بِخَلِيفَةٍ، قَالَ: كَذَبَتْ أَسْتَاهُ بَنِي الزَّرْقَاءِ، يَعْنِي بَنِي مَرْوَانَ.
 
	ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
 
	سفینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خلافت علی منہاج النبوۃ (نبوت کی خلافت) تیس سال رہے گی ۱؎، پھر اللہ تعالیٰ سلطنت یا اپنی سلطنت جسے چاہے گا دے گا“ سعید کہتے ہیں: سفینہ نے مجھ سے کہا: اب تم شمار کر لو: ابوبکر رضی اللہ عنہ دو سال، عمر رضی اللہ عنہ دس سال، عثمان رضی اللہ عنہ بارہ سال، اور علی رضی اللہ عنہ اتنے سال۔ سعید کہتے ہیں: میں نے سفینہ رضی اللہ عنہ سے کہا: یہ لوگ (مروانی) کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ خلیفہ نہیں تھے، انہوں نے کہا: بنی زرقاء یعنی بنی مروان کے ۲؎ چوتڑ جھوٹ بولتے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4646]
 
	تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الفتن 48 (2226)، (تحفة الأشراف: 4480)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/221) (حسن صحیح)» 
 
	وضاحت: ۱؎: ابوبکر رضی اللہ عنہ کی مدت خلافت: دو سال، تین ماہ، دس دن، عمر رضی اللہ عنہ کی: دس سال، چھ ماہ، آٹھ دن، عثمان رضی اللہ عنہ کی: گیارہ سال، گیارہ ماہ، نو دن، علی رضی اللہ عنہ کی: چار سال، نو ماہ، سات دن، حسن رضی اللہ عنہ کی: سات ماہ، کل مجموعہ: تیس سال ایک ماہ۔
 
	۲؎: زرقاء بنی امیہ کی امّہات میں سے ایک خاتون کا نام ہے۔
 
	قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
 
	قال الشيخ زبير على زئي:إسناده حسن
 
	مشكوة المصابيح (5395)
 
	أخرجه الترمذي (2226 وسنده حسن)
 
	میری عرض یہ ہے کہ اپ مجھے اسکا مکمل حوالہ اور تحقیق عنایت فرما دیں جزاکم اللہ