خیر اندیش مراسلہ: 19 جون Report Share مراسلہ: 19 جون تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara جب تک برصغیر میں انگریز کا راج تھا تو اس دور میں ایک کتاب "تحفةالعوام" چھاپی گئی اور اس میں بتایا گیا کہ امام زمانہ کے بغیر کوئی جہاد نہیں ہے۔ انگریزی حکومت ختم ہونے کے بعد بھی یہ مسئلہ کافی عرصہ چلتا رہا۔ رہ گیا کافروں کو قتل کرنے کا جذبہ اور ثواب تو اسے "انوار نعمانیہ" نامی کتاب میں چھپی ہوئی حدیث سے ژندہ رکھا گیا کہ جو بھی اپنی (دائمی / موقتہ) عورت سے جماع کرتا ہے تو اسے کافر مارنے کا ثواب ملتا ہے۔ ظاہر ہے کہ کافر مارنے اور غازی بننے کا کام جب اتنا آسان ہو جائے تو غازی بن کر غازی کا علم لگانے سے کون گریز کر سکتا ہے۔ امام کے بغیر جہاد نہ ہونے کی پرانی سوچ اور جہاد کئے بغیر کافر مارنے کے ثواب لینے کی باتیں ملاحظہ فرمائیں اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔