شعر ہوتا ترا شعار اے کاش۔۔۔۔۔!
ہماری پیاری زبان اردو:
اردو زبان میں وسعت قابلِ رشک ہے۔ اس کی عمر و بساط پر نظر ڈالی جائے تو چند برس سے زیادہ نہیں مگر عجب دلکشی اور جاذبیت ہے کہ اس نے اپنی ہر دل عزیزی سے بڑی بڑی قدیم زبانوں کو بھی مات دے دی ہے۔ قابلِ غور بات یہ ہے کہ ایک زبان جو ہندو مسلم ملاپ اور تجارت و لین دین کے معمولی و ادنیٰ کاروبار کے سبب بے ارادۂ سباق پیدا ہوئی ہو اور جو عہدِ سلطنتِ شاہجہان میں فقط شاہی قلعہ کی چاردیواری میں محدود رہ کر بیگماتِ سلاطین کے اظہارِ خیالات کا باعث ہو، وہ کس طرح دہلی و لکھنؤ سے نکل کر پورے پاک و ہند پر اپنا سکہ بٹھاتی ہے اور نہ صرف بول چال کے کام آتی ہ