اسلام علیکم و رحمہ انسان مر جاتا ہے تو اُس کا عمل بھی اُس کے ساتھ ہی منقطع ہو جاتا ہے۔تین چیزیں، البتہ مستثنیٰ ہیں: ایک صدقہ جاریہ، دوسرے علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے، تیسرے صالح اولاد جو والدین کے لیے دعا کرتی رہے مسلم، رقم۴۲۳۲ وھابی بضد ہے کہ بتائو کہ جو تم ایصال ثواب کرتے ہو نذر و نیاز کی صورت میں اس حدیث کی کس صورت کے تحت کرتے ہو۔اور کہتا ہے۔ ۔حدیث پرغورکیاجائےتومعلوم ہوگا کہ ایصالِ ثواب انہیں چیزوں میں جائزجس کاذکررسول اللہﷺنےفرمایا حضرت حسین رضی اللہ عنہ یاعبدالقادرجیلانی رحمہ اللہ کےایصالِ ثواب کیلئےکھاناوغیرہ کھلایاجاتاہے،اسےنذرسےتعبیرکردیاجاتاہے۔۔۔تو ذرا انہیں اس حدیث کی روشنی مین بتاناہوگ اکہ اس حدیث میں بتائےگئےکس زمرےکےتحت وہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کےنام پرکھانا(بغرض ایصالِ ثواب )کھلاتےہیں۔۔اور اس کونذرسےتعبیرکرتےہیں؟؟؟کیاآپ کےپاس ان بزرگان ِ دین کامال ِ حقیقی ہےجسے آپ خرچ کرتےہیں ،یاپھرآپ ان کی اولادہیں ؟،یاپھران کاعلم؟