Jump to content

قوم کی اخلاقیات کا درد اور دانشوران الیکٹرونکس میڈیا کا ذاتی کردار


Aabid inayat

تجویز کردہ جواب

قوم کی اخلاقیات کا درد اور دانشوران الیکٹرونکس میڈیا کا ذاتی کردار

آجکل مین اسٹریم میڈیا کو قوم کے اخلاقی زوال و زبوں حالی کا بڑا مروڑ اٹھ رہا ہے اور وہ اس سب کا محرک اول سوشل میڈیا کوقرار دینے پرتلا بیٹھا ہے اسکی اصل وجہ قوم کی زبوں حالی کا بخار نہیں ہے۔ بلکہ حقیقت میں مین اسٹریم میڈیا کی اپنی اس طاقت کا کم ہوجانا ہے جو کہ کبھی انھے بلاشرکت غیرے ہر معاملہ میں حاصل تھی وگرنہ ہم اور ہماری قوم کا سیاسی کلچر کسے نہیں پتا کہ کیسا تھا اور کیسا ہے۔ کون ہے جو کہ گلی محلوں ، تھڑوں اور حماموں جیسے " سیاسی پلیٹ فارموں" کی اخلاقی قدروں سے آشنا نہیں کون ہے جو کہ ہماری ملکی سیاست میں تھانہ اور کچہری جیسے کلچر حتی کہ فریق مخالف کو ہراساں و پریشاں کرنے کے لیے بلکہ نیچا دکھانے کے لیے انکی بہو بیٹیوں تک کی عزت کی پروا نہ کرنے والے سیاسی ہتھکنڈوں سے آگاہ نہیں ؟؟؟؟
سوشل میڈیا کا مگر فقط قصور اتنا ہے کہ اس نے ایک ایسے طبقے کی اکثریت کو نہایت ہی مؤثر قوت کے ساتھ زبان دے دیدی جو کہ اس سب کچھ سے پہلے سے ہی دلبرداشتہ اور اچاٹ بیٹھا تھا۔ اب جب کہ انھے ایک عمدہ اورانتہائی قوی پلیٹ فارم میسر آیا تو انھوں نے اپنےاندر کی برسوں کی تلخی کو بھی کسی حد تک نکالنا شروع کردیا جو کہ کم از کم اس اجڈ اور گنوار سیاسی کلچر سے تو بدرجہا برتر تھی کہ جس میں لوگوں کی بہو بیٹیوں کی عزت تک عملا محفوظ نہ ہوتی تھی بلکہ تار تار ہوجایا کرتی تھی۔ سہاگنوں کہ سہاگ اجڑ جایا کرتے تھے اور ماؤں سے انکے لخت جگر چھن جایا کرتے تھے۔ مگر افسوس صد افسوس کہ مین اسٹریم میڈیا اور اس پر براجمان ایک مخصوص طبقہ کہ جس کی تعمیر شکم کا واحد ذریعہ ہی مین اسٹریم میڈیا ہے اسکو سوشل میڈیا کی یہ طاقت ہضم نہیں ہو پارہی اور وہ مسلسل دن رات اس کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کرنے پر مصر ہے کیونکہ وہ راتوں رات سلیبٹری بن بیٹھے تھے انکا ہر کہا سنا حرف آخر اور عقل کل کی دانشوری سمجھا جاتا تھا اور وہ جب چاہتے جس وقت چاہتے سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ ثابت کردکھاتے تھے اور ایسا کرنے میں انھے کبھی بھی کسی بھی اخلاقی گراوٹ کا شکار نہ ہونا پڑا کیونکہ مین اسٹریم میڈیا پر ہونے کی مجبوری کی وجہ سے " میڈیائی اخلاقی فریم ورک " کے نام پر ایک مخصوص لب و لہجہ کی پابندی انتہائی چابک دستی مگرمنافقانہ طرز عمل سے برتنا انکے پروفیشن کا ایک لازمی حصہ اور گُرسمجھا جاتا ہے جبکہ اسے نام دے دیا جاتا نام نہاد " میڈیائی اخلاقیات " کا ۔ کہ جسکا اصل مطمع نظر اصل میں قوم کی اخلاقی تعلیم و تربیت ہرگزنہیں بلکہ انکی شکم پروری ہوتی ہے کہ اگر اس کا بھی خیال نہ کیا جائے تو نام نہاد میڈیائی پابندیاں نہ برتنے پر اپنی دکاندری بند ہوجانے کا خطرہ ہوتا ہے ۔ وگرنہ کون نہیں جانتا کہ سرخی پاؤڈر لگا کر میڈیا پر صبح و شام انتہائی شان و شوکت سے سج سنور کر دکانداری کرنے والے اس طبقہ کو جب کبھی اپنی ذاتی زندگی میں خود اسی معاشرتی جبر سے گذرنا پڑا کہ جس میں ساری قوم مبتلا ہے یا پھرجب کبھی کسی ناگہانی صورتحال سے سابقہ پڑا تو یہ لوگ جتنی سلیقہ مندی اور دیدہ دلیری سے الیکٹرونکس میڈیا پر لوگوں کی پگڑیاں اچھالتے تھے اتنی ہی ہنرمندی اور مشاقی سے تمام تر اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ کر اولا گالم گلوچ پر اترتے ہیں اور ثانیا پھر ہاتھوں کی صفائی یعنی " گبھ گُھسنی " سے بھی دریغ نہیں برتتے حتٰی کہ بات لاتوں کہ بھوت باتوں سے نہ ماننے تک کی نوبت کوبھی اکثر پہنچ جایا کرتی ہے۔ مگر شرم ہے کہ انکو پھر بھی نہیں آتی اور نہ ہی‌ کبھی آنی ہے کیونکہ یہاں انکی ذاتی شکم پروری کا سوال پیدا ہوجاتا ہے سو پھر سے الیکٹونکس میڈیا پر آکر تمام تر مصنوعی اخلاقی مسکراہٹوں کے تبادلے کہ ساتھ ایک دوسرے سے معذرت اور معافی تلافی کا اعلان کرتے ہیں تاکہ اپنا اور پیٹی بھائیوں کی تعمیر شکم کا سلسلہ رواں دواں رہ سکے۔ لہذا ایک بار پھر سے انتہائی تندہی اور یکسوئی کہ ساتھ تمام تر جانفشانی و یکجانی کے ساتھ سے قوم کی نام نہاد اخلاقی تعلیم اورسوشل میڈیا کو اس اخلاقی گراوٹ کا ذمہ دار قرار دینے پر جت جاتے ہیں۔
انا للہ وانا الیہ راجعون ۔فاعتبروا یا اولی الابصار

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...