Jump to content

Taha_Ali

Under Observation
  • کل پوسٹس

    99
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

سب کچھ Taha_Ali نے پوسٹ کیا

  1. Deen tum is deen main izafey ko deen khatey hoo ?? karoo dil bhar kar izafa is k badley main jhutiya hey mellni hey yaad rakhoo merii to hamesha duaa yahii rahigi inshaAllah k Allah pak har shirk ur bidad karne walley koo Hedayat ata Farmaye
  2. yeah harkatai hain tum logoo ki Post Edilt kar dete hoo Jab he tum logo k forum per aa kar behans karna behkar hey tum ko mai apne bahiyoo k forum per challange karta hoo bolo kabool hey ur shaat shaat yeah bi kahata hoo k waha tumhari koi post edil nai ki jayegii yeah merii Garenty hey
  3. mien aap ko brelvi ullama ka fatwa send ker raha hn jis mien kaha gya hay k IMAM E KABBA k pechy nimaz nien hoti.aor agar ksi ne nimaz perhi hay to os ka loutana wajib hay. ab brelvi hazrat ye batyen k aap ki nimaz jab IMAM E KABBA k pechy nien hoti to aor kis k pechy ho gi aor HAJJ k moqa pe aap ka HAJJ kyse qaboool ho ga kyun k aap ki nimaz to IMAM E KABBA k pechy hoti nien.
  4. Tum logo sey behas karna bekar hey kyun k tum logo ko samajna to kuch hey nahi
  5. جشن ميلاد النبى كا حكم الحمد للہ رب العالمين، والصلاۃ والسلام على نبينا محمد و آلہ و صحبہ اجمعين، و بعد: سب تعريفيں اللہ رب العالمين كے ليے ہيں، اور ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے سب صحابہ كرام پر درود و سلام كے بعد: كتاب و سنت ميں اللہ تعالى كى شريعت اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى اتباع و پيروى اور دين اسلام ميں بدعات ايجاد كرنے سے باز رہنے كے بارہ جو كچھ وارد ہے وہ كسى پر مخفى نہيں. اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے: {كہہ ديجئے اگر تم اللہ تعالى سے محبت كرنا چاہتے ہو تو پھر ميرى ( محمد صلى اللہ عليہ وسلم ) كى پيروى و اتباع كرو، اللہ تعالى تم سے محبت كرنے لگے گا، اور تمہارے گناہ معاف كر دے گا} آل عمران ( 31 ). اور ايك مقام پر ارشاد بارى تعالى ہے: {جو تمہارے رب كى طرف سے تمہارى طرف نازل ہوا ہے اس كى اتباع اور پيروى كرو، اور اللہ تعالى كو چھوڑ كر من گھڑت سرپرستوں كى اتباع و پيروى مت كرو، تم لوگ بہت ہى كم نصيحت پكڑتے ہو}الاعراف ( 3 ). اور ايك مقام پر فرمان بارى تعالى كچھ اس طرح ہے: {اور يہ كہ يہ دين ميرا راستہ ہے جو مستقيم ہے، سو اسى كى پيروى كرو، اور اسى پر چلو، اس كے علاوہ دوسرے راستوں كى پيروى مت كرو، وہ تمہيں اللہ كے راستہ سے جدا كرديں گے} الانعام ( 153 ). اور حديث شريف ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے: " بلا شبہ سب سے سچى بات اللہ تعالى كى كتاب ہے، اور سب سے بہتر ہدايت و راہ محمد صلى اللہ عليہ وسلم كى ہے، اور سب سے برے امور اس دين ميں بدعات كى ايجاد ہے" اور ايك دوسرى حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: " جس نے بھى ہمارے اس دين ميں كوئى ايسا كام ايجاد كيا جو اس ميں سے نہيں تو وہ كام مردود ہے" صحيح بخارى حديث نمبر ( 2697 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1718 ) جارى ہےاور مسلم شريف ميں روايت ميں ہے كہ: " جس نے بھى كوئى ايسا عمل كيا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ عمل مردود ہے" لوگوں نے جو بدعات آج ايجاد كرلى ہيں ان ميں ربيع الاول كے مہينہ ميں ميلاد النبى كا جشن بھى ہے ( جسے جشن آمد رسول بھى كہا جانے لگا ہے ) اور يہ جشن كئى اقسام و انواع ميں منايا جاتا ہے: كچھ لوگ تو اسے صرف اجتماع تك محدود ركھتے ہيں ( يعنى وہ اس دن جمع ہو كر ) نبى صلى اللہ عليہ وسلم كى پيدائش كا قصہ پڑھتے ہيں، يا پھر اس ميں اسى مناسبت سے تقارير ہوتى اور قصيدے پڑھے جاتے ہيں. اور كچھ لوگ ايسے بھى ہيں جو كھانے تيار كرتے اور مٹھائى وغيرہ تقسيم كرتے ہيں. اور ان ميں سے كچھ لوگ ايسے بھى ہيں جو يہ جشن مساجد ميں مناتے ہيں، اور كچھ ايسے بھى ہيں جو اپنے گھروں ميں مناتے ہيں. اور كچھ ايسے بھى ہيں جو اس جشن كو مذكورہ بالا اشياء تك ہى محدود نہيں ركھتے، بلكہ وہ اس اجتماع كو حرام كاموں پر مشتمل كر ديتے ہيں جس ميں مرد و زن كا اختلاط، اور رقص و سرور اور موسيقى كى محفليں سجائى جاتى ہيں، اور شركيہ اعمال بھى كيے جاتے ہيں، مثلا نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے استغاثہ اور مدد طلب كرنا، اور انہيں پكارنا، اور دشمنوں پر نبى صلى اللہ عليہ وسلم سے مدد مانگنا، وغيرہ اعمال شامل ہوتے ہيں. جشن ميلاد النبى كى جتنى بھى انواع و اقسام ہيں، اور اسے منانے والوں كے مقاصدہ چاہيں جتنے بھى مختلف ہوں، بلاشك و شبہ يہ سب كچھ حرام اور بدعت اور دين اسلام ميں ايك نئى ايجاد ہے، جو فاطمى شيعوں نے دين اسلام اور مسلمانوں كے فساد كے ليے پہلے تينوں افضل دور گزر جانے كے بعد ايجاد كى. جارى ہےاسے سب سے پہلے منانے والا اور ظاہر كرنے والا شخص اربل كا بادشاہ ملك مظفر ابو سعيد كوكپورى تھا، جس نے سب سے پہلے جشن ميلاد النبى چھٹى صدى كے آخر اور ساتويں صدى كے اوائل ميں منائى، جيسا كہ مورخوں مثلا ابن خلكان وغيرہ نے ذكر كيا ہے. اور ابو شامہ كا كہنا ہے كہ: موصل ميں اس جشن كو منانے والا سب سے پہلا شخص شيخ عمر بن محمد ملا ہے جو كہ مشہور صلحاء ميں سے تھا، اور صاحب اربل وغيرہ نے بھى اسى كى اقتدا كى. حافظ ابن كثير رحمہ اللہ تعالى " البدايۃ والھايۃ" ميں ابو سعيد كوكپورى كے حالات زندگى ميں كہتے ہيں: ( اور يہ شخص ربيع الاول ميں ميلاد شريف منايا كرتا تھا، اور اس كا جشن بہت پرجوش طريقہ سے مناتا تھا،... انہوں نے يہاں تك كہا كہ: بسط كا كہنا ہے كہ: ملك مظفر كے كسى ايك جشن ميلاد النبى كے دسترخوان ميں حاضر ہونے والے ايك شخص نے بيان كيا كہ اس دستر خوان ( يعنى جشن ميلاد النبى كے كھانے ) ميں پانچ ہزار بھنے ہوئے بكرے، اور دس ہزار مرغياں، اور ايك لاكھ پيالياں، اور حلوى كے تيس تھال پكتے تھے.. اور پھر يہاں تك كہا كہ: اور صوفياء كے ليے ظہر سے فجر تك محفل سماع كا انتظام كرتا اور اس ميں خود بھى ان كے ساتھ رقص كرتا اور ناچتا تھا. ديكھيں: البدايۃ والنھايۃ ( 13 / 137 ). اور " وفيات الاعيان " ميں ابن خلكان كہتے ہيں: اور جب صفر كا شروع ہوتا تو وہ ان قبوں كو بيش قيمت اشياء سے مزين كرتے، اور ہر قبہ ميں مختلف قسم كے گروپ بيٹھ جاتے، ايك گروپ گانے والوں كا، اور ايك گروپ كھيل تماشہ كرنے والوں كا، ان قبوں ميں سے كوئى بھى قبہ خالى نہ رہنے ديتے، بلكہ اس ميں انہوں نے گروپ ترتيب ديے ہوتےتھے. اور اس دوران لوگوں كے كام كاج بند ہوتے، اور صرف ان قبوں اور خيموں ميں جا كر گھومتے پھرنے كے علاوہ كوئى اور كام نہ كرتے... اس كے بعد وہ يہاں تك كہتے ہيں: اور جب جشن ميلاد ميں ايك يا دو روز باقى رہتے تو اونٹ، گائے، اور بكرياں وغيرہ كى بہت زيادہ تعداد باہر نكالتے جن كا وصف بيان سے باہر ہے، اور جتنے ڈھول، اور گانے بجانے، اور كھيل تماشے كے آلات اس كے پاس تھے وہ سب ان كے ساتھ لا كر انہيں ميدان ميں لے آتے... جارى ہےاس كے بعد يہ كہتے ہيں: اور جب ميلاد كى رات ہوتى تو قلعہ ميں نماز مغرب كے بعد محفل سماع منعقد كرتا. ديكھيں: وفيات الاعيان لابن خلكان ( 3 / 274 ). جشن ميلاد النبى كى ابتداء اور بدعت كا ايجاد اس طرح ہوا، يہ بہت دير بعد پيدا ہوئى اور اس كے ساتھ لہو لعب اور كھيل تماشہ اور مال و دولت اور قيمتى اوقات كا ضياع مل كر ايسى بدعت سامنے آئى جس كى اللہ تعالى نے كوئى دليل نازل نہيں فرمائى. اور مسلمان شخص كو تو چاہيے كہ وہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى سنت كا احياء كرے اور جتنى بھى بدعات ہيں انہيں ختم كرے، اور كسى بھى كام كو اس وقت تك سرانجام نہ دے جب تك اسے اس كے متعلق اللہ تعالى كا حكم معلوم نہ ہو. جشن ميلاد النبى صلى الله عليه وسلم كا حكم: جشن ميلاد النبى صلى اللہ عليہ وسلم كئى ايك وجوہات كى بنا پر ممنوع اور مردود ہے: اول: كيونكہ يہ نہ تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى سنت ميں سے ہے، اور نہ ہى رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے خلفاء راشدين كى سنت ہے. اور جو اس طرح كا كام ہو يعنى نہ تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى سنت ہو اور نہ ہى خلفاء راشدہ كى سنت تو وہ بدعت اور ممنوع ہے. اس ليے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے: " ميرى اور ميرے خلفاء راشدين مہديين كى سنت پر عمل پيرا رہو، كيونكہ ہر نيا كام بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہى و ضلالت ہے" اسے احمد ( 4 / 126 ) اور ترمذى نے حديث نمبر ( 2676 ) ميں روايت كيا ہے. ميلاد كا جشن منانا بدعت اور دين ميں نيا كام ہے جو فاطمى شيعہ حضرات نے مسلمانوں كے دين كو خراب كرنے اور اس ميں فساد مچانے كے ليے پہلے تين افضل ادوار گزر جانے كے بعد ايجاد كيا، اور جو كوئى بھى اللہ تعالى كا قرب حاصل كرنے كے ليے ايسا كام كرے جو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے نہ تو خود كيا اور نہ ہى اس كے كرنے كا حكم ديا ہو، اور نہ ہى نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے بعد خلفاء راشدين نے كيا ہو، تو اس كے كرنے كا نتيجہ يہ نكلتا اور اس سے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر يہ تہمت لگتى ہے كہ ( نعوذ باللہ ) نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے دين اسلام كو لوگوں كے ليے بيان نہيں كيا، اور ايسا فعل كرنے سے اللہ تعالى كے مندرجہ ذيل فرمان كى تكذيب بھى لازم آتى ہے: جارى ہےفرمان بارى تعالى ہے: {آج كے دن ميں نے تمہارے ليے تمہارے دين كو مكمل كر ديا ہے} المائدۃ ( 3 ). كيونكہ وہ اس زيادہ كام كو دين ميں شامل سمجھتا ہےاور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اسے ہم تك نہيں پہنچايا. دوم: جشن ميلاد النبى صلى اللہ عليہ وسلم منانے ميں نصارى ( عيسائيوں ) كے ساتھ مشابھت ہے، كيونكہ وہ بھى عيسى عليہ السلام كى ميلاد كا جشن مناتے ہيں، اور عيسائيوں سے مشابہت كرنا بہت شديد حرام ہے. حديث شريف ميں بھى كفار كے ساتھ مشابہت اختيار كرنے سے منع كيا گيا اور ان كى مخالفت كا حكم ديا گيا ہے، رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اسى طرف اشارہ كرتے ہوئے فرمايا: " جس نے بھى كسى قوم كے ساتھ مشابہت اختيار كى تو وہ انہى ميں سے ہے" مسند احمد ( 2 / 50 ) سنن ابو داود ( 4 / 314 ). اور ايك روايت ميں ہے: " مشركوں كى مخالفت كرو" صحيح مسلم شريف حديث ( 1 / 222 ) حديث نمبر ( 259 ). اور خاص كر ان كے دينى شعائر اور علامات ميں تو مخالف ضرور ہونى چاہيے. سوم: جشن ميلاد النبى صلى اللہ عليہ وسلم منانا بدعت اور عيسائيوں كے ساتھ مشابہت تو ہے ہى، اور يہ دونوں كام حرام بھى ہيں، اور اس كے ساتھ ساتھ اسى طرح يہ غلو اور ان كى تعظيم ميں مبالغہ كا وسيلہ بھى ہے، حتى كہ يہ راہ اللہ تعالى كے علاوہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے استغاثہ اور مدد طلب كرنے اور مانگنے كى طرف بھى لے جاتا ہے، اور شركيہ قصيدے اور اشعار وغيرہ بنانے كا باعث بھى ہے، جس طرح قصيدہ بردہ وغيرہ بنائے گئے. حالانكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے تو ان كى مدح اور تعريف كرنے ميں غلو كرنے سے منع كرتے ہوئے فرمايا: " ميرى تعريف ميں اس طرح غلو اور مبالغہ نہ كرو جس طرح نصارى نے عيسى بن مريم عليہ السلام كى تعريف ميں غلو سے كام ليا، ميں تو صرف اللہ تعالى كا بندہ ہوں، لھذا تم ( مجھے ) اللہ تعالى كا بندہ اور اس كا رسول كہا كرو" صحيح بخارى ( 4 / 142 ) حديث نمبر ( 3445 )، ديكھيں فتح البارى ( 6 / 551 ). يعنى تم ميرى مدح اور تعريف و تعظيم ميں اس طرح غلو اور مبالغہ نہ كرو جس طرح عيسائيوں نے عيسى عليہ السلام كى مدح اور تعظيم ميں مبالغہ اور غلو سے كام ليا، حتى كہ انہوں نے اللہ تعالى كے علاوہ ان كى عبادت كرنا شروع كردى، حالانكہ اللہ تعالى نے انہيں ايسا كرنے سے منع كرتے ہوئے فرمايا: {اے اہل كتاب تم اپنے دين ميں غلو سے كام نہ لو، اور نہ ہى اللہ تعالى پر حق كے علاوہ كوئى اور بات كرو، مسيح عيسى بن مريم عليہ السلام تو صرف اور صرف اللہ تعالى كے رسول اور اس كے كلمہ ہيں، جسے اس نے مريم كى جانب ڈال ديا، اور وہ اس كى جانب سے روح ہيں} النساء ( 171 ). نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس خدشہ كے پيش نظر ہميں اس غلو سے روكا اور منع كيا تھا كہ كہيں ہميں بھى وہى كچھ نہ پہنچ جائے جو انہيں پہنچا تھا، اسى كے متعلق بيان كرتے ہوئے فرمايا: " تم غلو اور مبالغہ كرنے سے بچو، كيونكہ تم سے پہلے لوگ بھى غلو اور مبالغہ كرنے كى بنا پر ہلاك ہو گئے تھے" سنن نسائى شريف ( 5 / 268 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح سنن نسائى حديث نمبر ( 2863 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے
  6. Mere bahi jaha tag rahi shikat ki bat to aap logo ko pata he hoga k meri age ketni hey phir bi aap sab ko samjane ki khosis kar raha hoo ur yaad rakna aap log bhadke howe hoo ur ek ur bat yaad rakho k apne kisi berelvi bahi se poch lena deobandi ka islam kya hey abhi sabar karoo bahi aap k alim ka munazra karwa raha hoo vediios iseey forum per share ki jayegii tension nahi loo
  7. Jawab Mulahiza Kejiye Jashan Eid Milad-Un-Nabi
  8. Mere pass in Teenu mai koi bi nahi chal rahi hey download ho gayi hain lakin timeing Zeroo he aa rahi hey baraye meherbani in ko sahi tarha se download kar k upload kejiye sukriya phir inshaAllah ap ko in ka jawab bi diya jaye ga Ur Ali shear Hyderi sahab phelley shia k imam they phir deobandi k shaat munazrey mai wo deobandi ho gayi ur aab unhonai berelvi ur shiao ko achi tarha kabo kar rakha heyy ur janab bhagna aap logo ka kam hey hamara nahi sahi se upload kejiye jawab dene ki pori khosis rahey gii
  9. lols mai ne kisi ko koi gali nahi di pechli posts mai serif jawab manghai hain ur jawab nahi hotey to wo post delete kar dete hoo jis k jawab hotai hain wo kisi se poch kar post karte hoo sham off you dear its very bad things
  10. Taha_Ali

    Must Read

    Yaar tum log apne aap ko bohat bhara samajtey hooo jab k merii 3 posts delete ki ja chuki hain ur tumhara admin khata hey proof do ager proof post karoo to wo bahi sahab delete kar detai hain janab admin sahab mana k aap k passs admin power hey mager is ka gallat istamal na kejiye aap k rules k Mutabilk mai koi Deobandi website post nahi kar raha hoo ur na he kisi ko abuse kar raha hoo samaj ayi hey bulkey k vedio youtube per upload kar k aap sab sey yaha jawab mang raha hoo ur tum log posts delete kar dete hoo jis post ka jawab nahi hota wo post delete haan ?? jab k merii baki ki youtube per upload ki gayi vedios wali posts abhi bi site per mujood hain. Us ek bandey ne pori duniya k berelviyoo ko challange kya hey . ur ager wo berelvi k mualaoo ko Angraz k Agent sabit na kar de to us ka khone maaf hey Lakin tum ne to vedios he delete maar dii ur phir khatey hoo proof doo haan us vedio mai kisi deobandi website ka link nahi hey ur us ne kaha hey k tum log bhooktey hoo to yeah gali to nahi hey ur kya galat kaha hy unhonai sahi to kaha hey janab yeah deakhiye apne admin janab ki kartotai
  11. aap ne jo Post ki hain un mai wo dhum nahi hey jo mai ne post ki un mai hey arey hamare ulama too Alim online mai bethna bi Gawara nahi karte kyun k hum mai shia wajib ul katal hey Toheen -e- Sahaba karne wley k shaat betha nahi jatta jo k aap k ulama bharii shok se Alim online mai sirkat kar k khos hotai hain k hamari paplesity ho rahi hey
  12. Proof That Ahmad Raza Barelvi Was A British Agent ab hey koi aap logo k pass jawab ?
  13. Taha_Ali

    Tahir-Ul-Qadri Celebrating Christmas

    Tahir-Ul-Qadri Celebrating Christmas Here is proof http://www.youtube.com/watch?v=DGtwUSL2X6s
  14. Meri isla ho gayi hey Thanks Mai ne 50% Man liya hey k yeah berelwi nahi hain lakin 50% ka shak abhi bi mere zehan mai mojood hey baki mai ur reserch kar k bataonga k yeah kon log hain Allah Hafiz
  15. JANAB Us vedios mai yeah bataya gaya hey k aap log apne aap ko Gulam e Rasool khatey khatey kuch zayada he khufer kar rahey hain ur yeah berelviwo ka he ek IJTAMA hey ur rahi dosrii bat mai ne aap k moulana ki vedios post ki thi 7 mints ki loading serif 3 mints mai ho jayegii lakin aap logo k pass jawab nahi hoga is liye aap ne post ko delete kar diya 2nd aap ka mualana kahata hey k shia kafir nahi hey balkey k sahi rasta pe hey Nahuzubilla Wo khata hey k share bahi apni apni jaga sahi hain aap vedios ko dubara se deakhain inshaAllah aap ki islah ho jayegii mai again wo vedio post karoo ager kuch bahi post karne ko kahey too ?? mai nahi chahta k mai jo posts karoo un ko bar bar delete kya jaye
  16. Challai theek hey mai aap ko PM kar k zaroor jaga ur wakt bataonga aap log zarroor ayega theek hey
×
×
  • Create New...