Jump to content

کمیونٹی میں تلاش کریں

Showing results for tags 'صحابہ کرام'.

  • ٹیگ میں سرچ کریں

    ایک سے زائد ٹیگ کاما کی مدد سے علیحدہ کیے جا سکتے ہیں۔
  • تحریر کرنے والا

مواد کی قسم


اسلامی محفل

  • اردو فورم
    • اردو ادب
    • فیضان اسلام
    • مناظرہ اور ردِ بدمذہب
    • سوال و درخواست
    • گفتگو فورم
    • میڈیا
    • اسلامی بہنیں
  • انگلش اور عربی فورمز
    • English Forums
    • المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
  • اسلامی محفل سے متعلق
    • معلومات اسلامی محفل
  • Arabic Forums

تتیجہ ڈھونڈیں...

وہ نتیجہ نکالیں جن میں یہ الفاظ ہوں


تاریخ اجراء

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


نمبرز کے حساب سے ترتیب دیں...

Joined

  • Start

    End


Group


AIM


MSN


Website URL


ICQ


Yahoo


Jabber


Skype


مقام


Interests


پیر

  1. (مزار بنانا سنّتِ صحابہ کرام رضی اللّه تعالیٰ عنہما ہے) بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم ____________________________________ محترم قارئین کرام اکثر اہل باطلہ وہابیہ نجدیہ اپنی جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوۓ پلاسٹک کا فتویٰ دیتے ہیں کے مزاراتِ اولیاء تعمیر کرنا حرام ہے نعوذ بالله من ذلك آج کی اس پوسٹ میں وہابی کہ اس باطل اعترض کا دلائل سے رد کر کے یہ ثابت کریں گے کے مزار بنانا سنّت صحابہ ہے دلیل امام ابي زيد عمر بن شبةمعتبر کتاب تاریخ المدینة المنورة میں روایت نقل کرتے ہیں ____________________________________ بر أم حبيبة زوج النبي ﷺ رضي الله عنها ٣٥٩ - حدثنا محمد بن يحيى قال، أخبرني عبد العزيز بن عمران، عن يزيد بن السائب قال، أخبرني جدي قال: لما حفر عقيل بن أبي طالب في داره بئرا وقع على حجر جدې د منقوش مكتوب فيه : قبر أم حبيبة بنت صخر بن حرب، فدفن عقيل البئر، وبنى عليه بيتا. قال يزيد بن السائب : فدخلت ذلك البيت فرأيت فيه ذلك القبر (4). *359 - ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیا ، اس نے کہا ، مجھ سے عبدالعزیز بن عمران نے ، یزید بن الصائب کے اختیار پر ، اس نے کہا ، میرے دادا نے مجھے بتایا ، اس نے کہا: جب عقیل بن ابی طالب نے ایک کنواں کھودا اپنے گھر میں ، کھودتے کھودتے ایک پھتر نکال آیا جس پر نقش بنا ہوا تھا اور اس پھتر پر لکھا تھا : ام حبیبہ بنت صخر بن حرب کی قبر۔ہے عقیل نے کنویں کو دفن کیا اور اس پر ایک گھر بنایا۔ یزید بن الصائب نے کہا: میں اس گھر میں داخل ہوا اور اس قبر کو اس میں دیکھا (4)*۔ تاریخ المدینة المنورة جلد اول صفحہ 70 مصنف امام ابي زيد عمر بن شبة_ _________________________________ محترم قارئین کرام دیکھا آپ نے جب صحابی رسول ﷺ حضرت عقیل بن ابی طالب کو معلوم ہوا کے یہ قبر حضرت امی حبیبہ رضی اللّه تعالیٰ عنہا کی ہے تو صحابی رسول ﷺ نے اس قبر پر مزار بنا دیا اب یہاں ہم ایک سوال کرتے ہیں وہابیو کیا حضور ﷺ کہ صحابہ کو معلوم نہیں تھا کہ رسول اللّهﷺ نے ہمیں قبر ڈھانے کا حکم دیا ہے وہابی جواب دیں ارے حضور ﷺ کا یہ فرمانا مولا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کے جو اونچی قبر دیکھو اس كو ڈھا دو وہ حکم مشرکین کی قبروں کے لیے تھا مومینن کی قبروں کو تو خود صحابہ تعمیر کیا کرتے تھے اور وہابیو اپنی عقل کو ہاتھ مارو اور عوام کو احادیث کا غلط مفہوم بتا کر گمراہ نہ کرو اللّه رب العزت ہم سب کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطاء فرماۓ آمین دعاگو:خادم اہلسنّت محمد حسن رضا قادری
  2. (مزار بنانا سنّتِ صحابہ کرام رضی اللّه تعالیٰ عنہما ہے) بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم ____________________________________ محترم قارئین کرام اکثر اہل باطلہ وہابیہ نجدیہ اپنی جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوۓ پلاسٹک کا فتویٰ دیتے ہیں کے مزاراتِ اولیاء تعمیر کرنا حرام ہے نعوذ بالله من ذلك آج کی اس پوسٹ میں وہابی کہ اس باطل اعترض کا دلائل سے رد کر کے یہ ثابت کریں گے کے مزار بنانا سنّت صحابہ ہے 1دلیل امام ابي زيد عمر بن شبةمعتبر کتاب تاریخ المدینة المنورة میں روایت نقل کرتے ہیں ____________________________________ قبر أم حبيبة زوج النبي ﷺ رضي الله عنها ٣٥٩ - حدثنا محمد بن يحيى قال، أخبرني عبد العزيز بن عمران، عن يزيد بن السائب قال، أخبرني جدي قال: لما حفر عقيل بن أبي طالب في داره بئرا وقع على حجر جدې د منقوش مكتوب فيه : قبر أم حبيبة بنت صخر بن حرب، فدفن عقيل البئر، وبنى عليه بيتا. قال يزيد بن السائب : فدخلت ذلك البيت فرأيت فيه ذلك القبر (4). *359 - ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیا ، اس نے کہا ، مجھ سے عبدالعزیز بن عمران نے ، یزید بن الصائب کے اختیار پر ، اس نے کہا ، میرے دادا نے مجھے بتایا ، اس نے کہا: جب عقیل بن ابی طالب نے ایک کنواں کھودا اپنے گھر میں ، کھودتے کھودتے ایک پھتر نکال آیا جس پر نقش بنا ہوا تھا اور اس پھتر پر لکھا تھا : ام حبیبہ بنت صخر بن حرب کی قبر۔ہے عقیل نے کنویں کو دفن کیا اور اس پر ایک گھر بنایا۔ یزید بن الصائب نے کہا: میں اس گھر میں داخل ہوا اور اس قبر کو اس میں دیکھا (4)*۔ *تاریخ المدینة المنورة جلد اول صفحہ 70 مصنف امام ابي زيد عمر بن شبة __________________________________ محترم قارئین کرام دیکھا آپ نے جب صحابی رسول ﷺ حضرت عقیل بن ابی طالب کو معلوم ہوا کے یہ قبر حضرت امی حبیبہ رضی اللّه تعالیٰ عنہا کی ہے تو صحابی رسول ﷺ نے اس قبر پر مزار بنا دیا اب یہاں ہم ایک سوال کرتے ہیں وہابیو کیا حضور ﷺ کہ صحابہ کو معلوم نہیں تھا کہ رسول اللّهﷺ نے ہمیں قبر ڈھانے کا حکم دیا ہے وہابی جواب دیں ارے حضور ﷺ کا یہ فرمانا مولا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کے جو اونچی قبر دیکھو اس كو ڈھا دو وہ حکم مشرکین کی قبروں کے لیے تھا مومینن کی قبروں کو تو خود صحابہ تعمیر کیا کرتے تھے اور وہابیو اپنی عقل کو ہاتھ مارو اور عوام کو احادیث کا غلط مفہوم بتا کر گمراہ نہ کرو اللّه رب العزت ہم سب کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطاء فرماۓ آمین دعاگو:خادم اہلسنّت محمد حسن رضا قادری رضوی
×
×
  • Create New...