Jump to content

Syed Kamran Qadri

تجویز کردہ جواب

  • 5 years later...

ایک،ڈیڑھ تولہ سونا ملکیت میں ہو،تو قربانی کا حکم کے بارے میں فقہی طور پر یہ بات واضح ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس نصاب کے برابر سونا، چاندی یا مالِ تجارت ہو، تو اس پر قربانی واجب ہوتی ہے۔ اگر صرف ایک،ڈیڑھ تولہ سونا ہے اور باقی کوئی مال یا نقد رقم نصاب کو مکمل نہیں کرتی، تو قربانی واجب نہیں ہوگی۔ بہتر ہے کہ ایسی صورت میں مفتی صاحب سے رہنمائی حاصل کی جائے۔

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...