Jump to content

امام ابو داؤد رحمہ اللہ کا اپنی کتاب السنن میں کسی روایت پر سکوت کرنا


Recommended Posts

امام ابو داؤد رحمہ اللہ کا "السنن" میں سکوت

 

امام ابو داؤد سجستانی م275ھ رحمہ اللہ اپنی کتاب میں جن احادیث پر سکوت اختیار کرتے ہیں انکے بارے میں خود امام ابو داؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

ما لم اذكر في شيئا فهو صالح وبعضها اصح من بعض 

جس حدیث کے متعلق میں نے سکوت اختیار کیا وہ حدیث میرے نزدیک صالح ہے اور بعض احادیث صالح کے درجے سے زیادہ صحیح درجے والی ہیں ¹ ۔

امام نووی م676ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

فَعَلَى هَذَا مَا وَجَدْنَا فِي كِتَابِهِ مُطْلَقًا، وَلَمْ يُصَحِحْهُ غَيْرُهُ مِنَ الْمُعْتَمَدِينَ ، وَلَا ضَعَّفَهُ فَهُوَ حَسَنُ عِنْدَ أَبي دَاوُدَ

امام ابو داؤد رحمہ اللہ کی سنن میں ایسی روایات ہیں جن پر انہوں نے سکوت اختیار کیا ہے اور ان کے علاوہ معتمد علماء نے نہ انہیں صحیح قرار دیا ہے اور نہ ضعیف تو وہ روایات امام ابو داؤد کے نزدیک حسن درجہ کی ہیں ² ۔

 

امام الحافظ ابن صلاح رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

مَا سَكَتَ عَنْهُ فَهُوَ صَالِحٍ ، وَالصَّالِحُ يَجُوزُ أَن يَكُونَ صَحِيحًا وَأَن يَكُونَ حَسَنًا فَالْاخْتِيَاطُ أَن يَحْكَمَ عَلَيْهِ بِالْحَسَنِ

جس حدیث پر امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے سکوت اختیار کیا ہے وہ حدیث صالح ہے جبکہ صالح کا اطلاق کبھی صحیح اور کبھی حسن پر ہوتا ہے لیکن احتیاط اسی بات میں ہے کہ صالح سے مراد حسن حدیث ہے ³ ۔

 

حافظ ابن عبدالبر اندلسی م463ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

قَالَ ابْنُ عَبْدِ الْبَر: كُلُّ مَا سَكَتَ عَلَيْهِ أَبُو دَاوُد فَهُوَ صَحِيحٌ عِنْدَهُ لَا سِيَمَا إِنْ كَانَ لَمْ يَذْكُرْ فِي الْبَابِ غَيْرَه

ایسی روایات جن پر امام ابو داؤد نے سکوت اختیار کیا ہے وہ ان کے نزدیک صحیح ہیں خاص کر اس باب میں جب کوئی دوسری حدیث موجود نہ ہو ⁴ ۔

 

شیخ الاسلام حافظ ابن حجر عسقلانی م852ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

وَمِنْ هُنَا يَتَبَيِّنُ أَنَّ جَمِيعَ مَا سَكَتَ عَلَيْهِ أَبُو دَاوُدَ لَا يَكُونُ مِنْ قَبِيْلِ الْحَسَنِ الإصطلاحِي بَلْ هُوَ عَلَى أَقْسَامٍ

 

مِنْهُ مَا هُو فِي الصَّحِيحَين أو عَلَى شَرْطِ الصَّحَّةِ.

وَمِنْهُ مَا هُوَ مِنْ قَبِيْلِ الْحَسَنِ لِذَاتِهِ.

وَمِنْهُ مَا هُوَ مِنْ قَبِيلَ الْحَسَنِ إِذَا اعْتَضَدَ.

وَمِنْهُ مَا هُو ضَعِيفُ، لَكِنَّهُ مِنْ رِوَايَة مَنْ لَمْ يَجْمَعُ عَلَى تَرْكِهِ غَالِبًا. وَكُلُّ هَذِهِ الْأَقْسَامِ عِنْدَهُ تَصْلُحُ لِلْإِحْتِجَاج ها

 

جن احادیث پر ابوداؤد نے سکوت اختیار کیا انکے نزدیک وہ صرف حسن نہیں بلکہ انکی چار اقسام ہیں ۔

اس سے مراد وہ احادیث ہیں جو صحیحین میں سے ہوں یا ان کی شروط پر ہوں

اس سے مراد وہ احادیث ہیں جو حسن لذاتہ کے درجہ کی ہیں

اس سے مراد وہ احادیث ہیں جو حسن لغیرہ ہیں

اس سے مراد ایسی ضعیف حدیث ہے جس کو ترک کرنے پر محدثین کا اجماع نہ ہو

یہ تمام اقسام ابو داؤد رحمہ اللہ کے نزدیک قابل حجت ہیں ⁵ ۔

 

( ¹ رسالة أبي داود الى اهل المكة ص27 )

( ² التقريب والتيسير 1/30 )

( ³ النكت على كتاب ابن صلاح لابن حجر 1/432 )

( ⁴ توضيح الأفكار 1/179 )

( ⁵ النكت على كتاب ابن صلاح لابن حجر 1/435 )

 

🏻 محمد عاقب حسین

Link to comment
Share on other sites

Join the conversation

You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

Guest
Reply to this topic...

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
×
×
  • Create New...