Jump to content

غلام محمد

اراکین
  • کل پوسٹس

    54
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    6

سب کچھ غلام محمد نے پوسٹ کیا

  1. میں نے امکان ظاہر کیا دھاگہ کمزور ہونے کی وجہ سے بھی بند ٹوٹ سکتا ہے یا کرتا ذرا تنگ بھی ہوسکتا شاید اس لیے وغیرہ۔۔ میں نے شلوار وغیرہ کا ذکر نہیں وہ تو گدھے کے عضو خاص کے عقیدے والے شخص تیرے ذہن میں آیا خود اوپر والی پوسٹ کو پڑھو وہاں فقہ حنفی سے ہی جواب دیا گیا ہے کہ نماز دوبارہ کیوں پڑھی ۔۔۔پہلے پوری پوسٹ پڑھا کر جاہل انسان پہلے تم میرے چیلنج کا جواب دو لباس کی تصویر دوانگرکھا کرتا شلوار تنگ کھلی کا جواب بعد میں ہوگا ۔کیوں اعتراض تم لوگوں کو ہے۔ لباس بھی تم نے ثابت کرنا ویسے دیوبندی انگرکھے کو شلوار کی جگہ رکھ رہے تبھی نفس کے اپنے پسندیدہ مطلب سے اس کے بند کھول رہے ہیں تھانوی کے ماموں جی تم نے مجھے دیوکا بندہ سمجھا ہے جو تمہاری باتوں میں آجاؤں اور تمہاری فضول بک بک کا جواب دوں تو پہلے انگرکھے کی تصویر دے پھر اس پر بحث کرتے ہیں کے بند کیسے ٹوٹا میرے مطالبے پر اوپر والی مین پوسٹ پڑھ کر جواب دے تسلی ایڈمن اس نے تھانوی کے ماموں والی حرکتیں کی تو اس کی پوسٹ ڈیلیٹ کر دینا بچے یہ داوپیچ کسی اور کے ساتھ کھیلنا تم جیسے دوسری باتوں میں الجھا اصل ٹاپک سے جان چھڑاتے ہیں
  2. انگرکھے کا بند گردن کے قریب ہوتا بعض اوقات جسم میں حرکت ہوتی غیر اردای طور پر جیسے "کمبنی"یا کپکپی" وغیرہ آتی ہے تو بند کمزوری کی وجہ سے کھل گیا یا ٹوٹ گیا کمزور ہونے کی وجہ سے بعض اوقات کوئی پوشاک تنگ ہوتی ہے تو بٹن کمزور ہوجاتے یہ سٹائل والا کرتا ہوتا انگرکھے کا گردن کے قریب بند ہوتا بعض اوقات ایک یا دو بھی ہوتے بٹن بھی ہوتے ہیں جو کھل گیا اور سدل ہوا اور آپ گھر گے صیحح کیا اور نماز دوبارہ لوٹائی ساری تفصیل پوسٹ میں ہے چیلنج اب تم وہ والے انگرکھے کی تصویر اپ لوڈ کرو جس میں نفس کا ترجمہ معا دیوبندیوں کے ذہن میں جو آتا ہے اس کی حرکت سے دیوبندی انگرکھے کا بند ٹوٹ سکتا ہو اب فضول کمنٹ کر کے اپنےجاہل ہونے کا ثبوت نہ دینا انٹرنیٹ تمہارے پاس ہے انگرکھے لکھ کر سرچ کر۔۔ چیلنج پورا کرکے ہی کمنٹ کرنا
  3. مجھے تو لگتا ہے تمہاری اردو کمزور ہے "خان صاحب پر علماے دیوبند کی تکفیر فرض تھی " یہ بات لکھ امام احمد رضا کے ایمان دار ہونے کا اقرار کیا گیا "اگر وہ ان کو کافر نہ کہتے تو خود کافر ہو جاتے " یہ ان ایمانداری کا ثبوت ہے۔ اور اقرار ہے اس کے بعد تم جیسوں کا شور مچانا فضول ہے احسان الحرمین موجود ہے تم۔خود پڑھ لو ۔۔۔۔ اوپر والا فتوی جعلی ہے
  4. لگتا ہے حنفی گروپ کو کم دیکھتا ہے حنفی گروپ تم یہاں انگرکھے کی تصویر آپ لوڈ کر دو سب کو پتہ چل جاے گا کے انگرکھا کسے کہتے اور اس کا بند کدھر ہوتا ہے چیلنج فار یو
  5. یہ فیک ہے تمہارے ہی مولوی کہتے ہیں وہ ان عبارات پر کفر کا فتویٰ نہ لگاتے تو خود کافر ہو جاتے ۔۔۔۔۔ اس کا مطلب ہوا کے تمہارے مولوی گستاخانہ عباراتوں کا طوق گلے میں ڈالے اس دنیا سے گے
  6. اعلیٰ حضرت خود اپنی اور اپنے ہم مسلک علماء کی عبارات اور فتاویٰ جات کی روشنی میں کافر ہیں۔ اس دعویٰ پہ ہماری چند معروضات پیش خدمت ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ عرض ہے کہ دیوبندی حضرات کے اس دعویٰ کی تنقیح ضروری ہے ،منیر احمد منور لکھتے ہیں:۔ پہلے موضوع کی تنقیح ہو پھر مناظرہ کیا جائے (روئیداد مناظرہ حیات الانبیاءص14) منظور احمد چنیوٹی لکھتا ہے :۔ اس موضوع پہ گفتگو کرنے سے پہلے یہ لازم ہے کہ دعویٰ اور مستدل کی تنقیح کر لی جائے (رد مرزائیت کے زریںاصول ص171) لہذا ،سب سے پہلے تو اس موضوع کی تنقیح ضروری ہے ۔پہلی بات تو یہ کہ دیوبندی حضرات کا یہ دعوی ان کے اکابر سے ثابت نہیں،امین صفدر کہتا ہے :۔ یہ کہ دعویٰ ہمیشہ مستند اور مسلمہ کتاب کے حوالے سے لکھا اور لکھوایا جائے ،تاکہ وہ جماعتی دعویٰ کہلائے نہ کہ ذاتی(انوارات صفدر ص 406) لہذا دیوبندی حضرات کو سب سے پہلے تو یہ چاہیے کہ اپنے دعویٰ کو اجتماعی ثابت کریں،مگر ہم بتلا چکے کہ آج تک دیوبندی حضرات نے امام اہلسنت کی تکفیر نہیں ،بلکہ ان کے ایمان اور عشق رسول کی گواہیاں دی ہیں۔لہذا جب ان کا یہ دعویٰ اجتماعی نہیں،اس لئے وہ اپنے اصول سے اسے پیش نہیں کر سکتے ۔ پھر یہ دعویٰ سرے سے ہی درست نہیں، اس قسم کےالزامی دعوے کے متعلق جناب مولوی فاضل صاحب لکھتے ہیں:۔ ’’نتیجہ اولی۔مولوی احمد رضا کے فتوے کی رو سے مولوی نقی علی صاحب کافر قرار پائے۔۔۔ اگر کافر بنانے کا یہ طریقہ آپ کو پسند ہے تو پھر میں آپ اور آپ کے تمام بزرگوں کو کافر ثابت کر سکتا ہوں مگر یہ طریقہ آپ جیسے کوڑ مغز اور کوربین،کمبخت اور اسلام سے انا آشنا احمق تو اپنا سکتا ہے۔اہل خرد اور صاحب بصیرت کو یہ بات زیب نہیں دیتی۔۔۔۔۔ اگر ان تمام امور کو ملحوظ نہ رکھا جائے اور آپ کی طرح ایک ہی چشم سے دیکھا جائے تو پھر آپ کے کفر کے فتوے سے دنیا کی کوئی شخصیت بھی محفوظ نہیں رہ دکتی اس لیے ماننا پڑے گا کہ آپ کی سوچ کا رخ غلط ہے اور میرا انداز اور طرز تحریر صرف بھونکنے والے کتے کے منہ پر پتھر مارنے کے مترادف ہے۔‘‘ (پاگلوں کی کہانی، ص ۷۰) جناب فاضل صاحب نے دیوبندی دعوٰ کو صریح طور پہ نہ صرف غلط قرار دیا بلکہ ایسے دعویٰ کے مدعی کو احمق ،بے بصیرت،کوڑ مغز ،کمبخت اور اسلام سے ناآشنا قرار دیا۔مزید سنئیے!جانب طاہر گیاوی صاحب لکھتے ہیں:۔ ’’شریعت اسلامی میں اس بات کی بہت سی مثالیں موجود ہیں کہ ایک ہی چیز ایک لحاظ سے عین اسلام ہو اور وہی چیز دوسرے لحاظ سے خالص کفر ہوجائے،اگر ہاشمی صاحب اپنی ناوافقیت سے اس کی مثالیں تلاش کرنے سے عاجز ہوں تو ایک مثال اس موقع پر میں ہی پیش کیے دیتا ہوںاما ابو حنیفہ کا ارشاد ہے کہ ’’میں نے خواب میں اللہ تعالیٰ کو ننانوے مرتبہ دیکھا ہے۔‘‘۔۔۔۔اس بات کو پڑھنے کے بعداب فقہ حنفی کی مشہور کتا ب فتاویٰ قاضی خان کے حوالہ سے امام متکلمین شیخ ابو منصور ماتریدی کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں ’’اگر کوئی شخص یہ کہے کہ میں نے اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھا ہے تو اہل سنت کے پیشوا ابو منصور ماتریدی فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک ایسا شخص بت پوجنے والے سے بدتر ہے۔‘‘ اب ہاشمی صاحب ارشاد فرمائیں کہ عقائد اہل سنت بالخصوص حنفیوں کے پیشوا الشیخ ابو منصور ماتریدی علیہ الرحمہ کے اس قول کی روشنی میں ہم حنفیوں کے امام و مقتدا امام اعظم ابو حنیفہ پر کیا حکم لگتا ہے ؟‘‘ (بریلویت کا شیش محل ص۸۰۔۸۱) گیاوی صاحب کی شہادت سے بھی یہ بات واضح ہوگئی کہ ایک ہی وقت کوئی چیز ایک عالم کے نزدیک ایک پہلو سے کفر جبکہ دوسرے کے نزدیک عین اسلام ہو سکتی ہے ،مگر اس سے کسی پہ فتویٰ نہیں لگتا۔اب ہم گھمن صاحب کا بیان بھی پیش کرتے ہیں،جناب رقم طراز ہیں:۔ اگر کسی مسلک کے عالم کے فتووں میں ہی تعارض ہو تو جو فتویٰ آخری دور کاہوگا اور اس کے مذہب کے مطابق ہوگا وہ قابل عمل ہوگا دوسرا شاذ سمجھا جائے گا (جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے ص22) جناب گھمن صاحب کے بیان سے اس بات کی بھی وضاحت ہو گئی کہ اگر ایک شخص کے فتاویٰ جات میں بالفرض تعارض ہو بھی تو اس سے اس کی تکفیر نہیں ہوتی ،بلکہ آخری دور کا فتویٰ قابل عمل سمجھا جاتا ہے ،لہذا دیوبندی حضرات کا دعویٰ غلط ہے ۔ اب یہ بات براہین قاطعہ سے ثابت ہو چکی کہ دیوبندی دعویٰ درست نہیں ،تو خالد محمود صاحب کا بیان بھی ملاحظہ فرمالیں،وہ لکھتے ہیں:۔ پس اصولا ہمارے ذمے مرزائیوں کے کسی استدلال کا جواب نہ تھا۔کیونکہ مدعی اپنے دعوے ہی کو صحیح صورت پیش نہ کر سکے ۔(عقیدۃالامت فی معنی ختم النبوت ص109) اس لئے قاسمی صاحب کے پیش کردہ دلائل کا جواب دینے کہ ہم پابند نہیں،
  7. ⏹️ اشرفعلی تھانوی وہابی قرآن و حدیث کے خلاف فتویٰ دیتا تھا ? Thanvi Quran Wa Hadees Ke Khilaf Fatwa Deta Tha ⏺️ دیوبندی وہابی مولوی اشرفعلی تھانوی خانہ کعبہ کا بزرگان دین کی زیارت کو جانے کے تعلق سے لکھتا ہے "بعض بزرگوں کی نسبت یہ مشہور ہے کہ وہ مکہ معظمہ پہونچے تو جاکر دیکھا کہ کعبہ موجود نہیں ہے سخت حیرت ہوئی اور باری تعالی سے دعا کی مجھے معلوم ہوجائے کہ اس وقت کعبہ کہاں ہے۔چناچہ ارشاد ہوا کہ ہم منکشف کیے دیتے ہیں دیکھا تو معلوم ہوا کہ ایک بزرگ آرہے ہیں ان کے استقبال کو گیا ہے ۔۔اور یہ حکایت تین فرقوں کو مضر ہوئی ایک تو ان کو جنہیں دین سے کچھ بھی تعلق اور واسطہ نہیں، ایسے لوگوں نے تو تکذیب کی اور کہنے والوں پر ہنسنا اور وہم پرست کہنا شروع کیا، دوسرے ان دینداروں کو جو محض ظاہر پرست ہیں ،ایسے لوگوں نے صوفیہ کے ڈھکوسلے کہہ کر اڑادیا، تیسرے ان لوگوں کو جو فلسفی دماغ کے ہیں" ? اشرف الجواب 314 ◀️ مگر مولوی شبیر احمد قاسمی دیوخوانی اپنے ہی حکیم دیوبند اشرفعلی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ کے گریباں پر بھرپور دست کرتے ہوئے لکھتا ہے "خانہ کعبہ کا حضرت رابعہ بصریہ کی تعظیم میں اپنی جگہ سے اٹھ کر رابعہ بصریہ کے پاس پہنچ جانے کی بات بالکل غلط اور نصوص قرآنیہ کے خلاف ہے" ? فتاوی قاسمیہ جلد 02 صفحہ 86 ✍? مولوی شبیر احمد قاسمی دیوخوانی وہابی کے فتوی سے مولوی اشرفعلی پستانوی قرآن و حدیث کے خلاف فتوی دیتا تھا ۔اور اشرفعلی تھانوی کے فتوی سے مولوی شبیر قاسمی کا دین سے خوئی تعلق ہی نہیں ہے
  8. متعین خالد کو دیکھنا پڑے گا وہ دیوبندی ہے یا سنی ہے یا پھر صلح کلی اس کی اس کتاب میں تھانوی کے متعلق اس کے یہ الفاظ ہیں جو اوپر حوالہ ہے کہ قبر بدلنے کے واقعات تھانوی کی کتاب میں بھی ہیں تو اس پوسٹ کی صحت برقرار رکھنے کے لیے وہ بھی شئیر ہونے چاہیں
  9. خالد محمود دیوبندی کی قبر بنی دیوبندی حرام کاموں کا آماجگاہ ۔دیوبندی وہابی معمولات اہل سنت سے بغضں رکھتے ہیں مگر چوری چپکے وہی سب کچھ خود بھی کرتے ہیں ایک طرف ناجائز بدعت وحرام کے فتوی لگاتے ہیں اور دوسری طرف اسی کو ثواب سمجھ کر خود بھی کرتے ہیں جی ہاں۔فرقہ وہابیہ دیوبندیہ کا کذاب اعظم مولوی خالد محمود مانچسٹروی مر کر مٹی میں مل گیا تو یہی دیوبندی اس کی قبر پر پھول ،پتی،شاخیں اس کی قبر پر لگاتے ہوئے نظر آئے جب کہ قبروں پر پھول ڈالنا یہ دیوخوانی وہابی دھرم میں ناجائز بدعت و حرام ہے ۔اس کی ایک مثال فتوی سمیت مد نظر رکھیں اور خود فیصلہ کریں اس کے علاؤہ بھی ان کے کئی مولوی اس قسم کے اور اس بھی سخت فتوے دے چکے ہیں مفتی رشید احمد کے فتاوی میں سوال ہوا کہ ؛؛کیا قبر پر ہری شاخ گاڑنا یا پھول ڈالنا مستحب ہے؟ اس پر مفتی رشید احمد دیوبندی جواب دیتا ہے ‘’ حضور اکرام صلی اللہ علیہ وسلم نے دو قبروں پر کھجور کی شاخ کے دو ٹکڑے رکھ کر فرمایا کہ جب تک یہ خشک نہ ہونگے عذاب میں تخفیف ر ہے گی یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ کی برکت تھی اگر یہ قاعدہ عام ہوتا تو حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین ضرور اس کا اہتمام فرماتے کیونکہ یہ حضرات حریص علی الخیر تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل کو سمجھنے کے لئے حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے تعامل کو دیکھنا لازم ہے، ان کا تعامل حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و عمل کی تفسیر ہے نیز آجکل جسقدر اس کا اہتمام کیا جاتا ہے اس کو لازم سمجھا جاتا ہے اس کے بدعت ہونے میں کچھ شبہہ نہیں مزید بریں ایسی چیزوں سے لوگوں کی گناہوں پر جراءت پڑھتی ہے اس لئے نا جائز ہے پھول ڈالنے کی رسم بدعت ہے شریعت میں اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ احسن افتاوی جلد 01 صفحہ 374 زندگی بھر خالد محمود دیوبندی وہابی جھوٹ بولتا رہا شرک بدعت حرام کے فتاوی لگاتا رہا آج اسی کی قبر کو دیوبندی ناجائز و حرام کاموں نے اپنے فتووں کی روشنی میں حرام کاموں کی آماجگاہ بنایا ہوا ہے یہ ان کی منافقت کی تازہ مثال ہے
  10. عبدالماجد دریابادی کے چکر میں ساری دیوبندیت ہوسیل میں کافر ABDUL Majid Ke Chakkar Mein Deobanadi Fatwe Se Saari Deobandiat Kafir وہابی دیوبندی مولوی تقی عثمانی عبدالماجد دریابادی دیوبندی کی مرزائیت نوازی کا ثبوت دیتے ہوئے لکھتا ہے کہ ‘ قادیانیت کے مسئلے میں ان [عبدالماجددریابادی] کا نرم گوشہ پوری امت کو معلوم تھا ۔ نقوش رفتگاں صفحہ 80 یعنی بقول مولوی تقی عثمانی کے عبدالماجد دریابادی مرزا کو مسلمان سمجھتا تھا تاویل کرتا تھا ۔قادیانیوں کے کفر میں شک کرنے والے اور تاویل کرنے والوں کے تعلق سے دیوبندی مذہب ہی کے ایک مولوی سمیع الحق دیوبندی وہابی کیا کہتا ہے خود پڑھیں دیوخوانی سمیع الحق لکھتا ہے مرزا غلام احمد قادیانی بوجہ اپنے دعاوی باطلہ کے قرآن و سنت کی نصوص قطعیہ اور اجماع امت کے بموجب ‘قطعی کافر ہے اور مرتد ہے اور انہی وجوہات کی وجہ سے مرزا غلام احمد قادیانی کے ایسے معتقدات کو اپنانے والے یا اس کا اتباع کرنے والے یا اس کی تصدیق و تائید یا تاویل کرنے والے قطعی کافر ،مرتد اور خارج از اسلام ہیں ۔ فتاوی ختم نبوت جلد 02 صفحہ مولوی سمیع الحق دیوخوانی وہابی کے اس فتوی سے نہ صرف عبدالماجد دریابادی کافر ہوگیا بلکہ دریابادی کو مسلمان سمجھ کر تقی عثمانی ،اشرفعلی تھانوی بلکہ پوری دیوبندیت ہوسیل میں کافر اور خارج اسلام ثابت ہوگئی
  11. اہلسنت کے خلاف گٹر ابلتی زبان سے بکواس کرنے والا بھگوڑا دیوبندی مناظر ساجد خان اپنی ایک پوسٹ میں کسی انجانے مولوی کے حوالے سے لکھتا ہے کہ "اللہ اگرچہ شرک سے پاک ہے لیکن ایک ایسا عمل و ظیفہ ہے جس میں اللہ بھی بندو کیساتھ شریک ہے اور وہ ہے درود شریف یہ بدترین جہالت ہے یہ جاہلانہ واعظانہ نکتہ سب سے پہلے رضا خانی واعظوں نے ایجاد کیا" یہاں گٹر چھاپ ساجد خان کا یہ کہنا کہ یہ نکتہ سب سے پہلے سنیو نے ایجاد کیا یہ بات مولوی ساجد کی طرح حرام کاری کی بات ہے۔۔۔ اگر یہ سنیو کا بیان کردہ جاہلانہ و واعظانہ نکتہ ہے تو ساجد خان یہاں کیا کہے گا مولوی زکریا کاندھلوی دیوبندی اپنی کتاب فضائل درود صفحہ 6 پر لکھتا ہے کہ "اس سے بڑھ کر اور کیا فضیلت ہوگی کہ اس عمل میں اللہ اور اس کے فرشتوں کیساتھ مومنین کی شرکت ہے"۔۔۔۔ ساجد خان ذرا یہاں بھی اپنی زبان کھولنے کی ہمت تو کرو اور کہدو کہ مولوی زکریا جاہل انسان تھا اس لیئے اس نے مبنی بر جہالت بات لکھدی اور یہ کہ "اللہ عبادات و وظائف سے پاک ہے وہ معبود ہے نہ کہ عابد کوئ ایسا عمل نہیں جس میں رب اور بندے دونوں شریک ہوں مخلوق کا عمل حادث محدود تو اللہ اس میں کیسے شریک ؟ پھر شریک اس وقت بولا جاتا ہے جب پہلے یہ عمل نہ کرتا ہو یعنی وجود بعد العدم اور یہ بھی علامت حدوث۔ اس پر مزید بھی ایرادات ہوسکتے ہیں"۔۔ ساجد صاحب اب جاکر وہ مزید ایرادات زکریا کاندھلوی کی قبر پر اسے لازمی سکھا کر سنیوں پر بکواس کرنے آنا۔۔۔۔
  12. اوپر والی پوسٹ غالبا سعیدی صاحب کی اور نیچے والی توحیدی بھائی کی لگ رہی جہاں سے کاپی کی آپ نے وہاں لکھا ہوگا تھڑیڈ میں کچھ میری طرف سے اضافہ بھی شامل کر لیں
  13. خلاصہ یہ کہ الله تعالیٰ کے آگے تذلل اختیار کرنا اور خود کو ذلیل کہنا عبادت ھے ۔ مگر از خود کسی اور کو اللہ کے ہاں ذلیل کہنا گستاخی ھے۔
  14. عینیت اور غیریت کی پانچ تفسیریں تھانوی نے بوادرالنور صفحہ 264-266 میں حکمۃ53 میں لکھی ہیں۔ مفتی احمد یار قبلہ کا کلام معنی اول سے تعلق رکھتا ہے ۔ اور مولانا محمد عمر اچھروی کا کلام معنی ثالث کے تحت دوسری تفسیر ھے :- "اس تفسیر میں ایک قید اور بڑھاتے ہیں یعنی اس احتیاج الخلق الی الخلق کا علم و معرفت بھی حاصل ھو۔ اس معنی مقید کے اعتبار سے تمام مخلوقات میں سے صرف عارف کے لئے عینیت کا اثبات کرتے ہیں"- اور مولانا اچھروی بھی بیعت و اطاعت کی دو آیتوں سے اور (فکنتُ سمعہ۔ ۔ وبصرہ۔ ۔ ویدہ ۔ ۔ورجلہ)کی حدیث قدسی کے اعتبار سے غیریت کی نفی کر رہے ہیں۔
  15. دست بھرا گریبان دیوبندیوں کے مشہور و معروف مناظر ماسٹر محمد امین اکاڑوی دیوبندی کے برادر زادے مولوی محمود عالم دیوبندی صاحب ابن تیمیہ کے حوالے سے لکھتے ہیں "جس نے ابن تیمیہ پر شیخ الاسلام کا اطلاق کیا وہ کافر ہے" (تسکین الاتقیاہ ص، 124) دیوبندی مولوی کے مطابق جوابن تیمیہ کو شیخ الاسلام کہے وہ کافر ہے. دیوبندی علماء کے مطابق خود دیوبندی علماء و اکابرین کافر ٹھہرے دوسری طرف بڑے بڑے دیوبندی علماء و اکابرین نے ابن تیمیہ کو شیخ الاسلام کہا دیوبندی مولوی سرفراز خان صفدر کو آج کے علماء دیوبند اپنا امام و پیشوا تسلیم کرتے ہیں، انہی سرفراز خان کی کتاب تسکین الصدور کے صفحہ 112 صفحہ 117 صفحہ 136 صفحہ 157 پر ابن تیمیہ کو شیخ الاسلام لکھا ہے. تو نتیجہ نکلا کہ دیوبندی مولوی محمود کے مطابق دیوبندیوں کے امام سرفراز ابن تیمیہ کو شیخ الاسلام کہہ کر کافر ٹھہرے (نوٹ :- دیوبندیوں نے یہ اعتراض سنی علماء پر کیا تھا اب اسی دیوبندی اصول کے مطابق یہ جواب دیوبندیوں کے گلے کا پھندا بن گیا
  16. Deobandei ulma nay khud tasleem kia tha k imam Ahmad raza hum per fatwa na lagta tow khud kafir ho jata tow pata ni aaj kal deogandi londay keo shore machaty hean.....
×
×
  • Create New...