Jump to content

Tayyib Qadri

اراکین
  • کل پوسٹس

    170
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    3

سب کچھ Tayyib Qadri نے پوسٹ کیا

  1. وعلیکم السلام ۔ سکین تو نہیں ھیں مگر موبائل سے آپ کو تصاویر بنا کر بھیج رھا ھوں آپ کے مطلوبہ حوالہ کی۔ شائد آپ کے کام آ سکے۔
  2. Abdullah Bin Abbas Radiallaho Taala anho se rivayat hai ki Jab Rasoolallah Sallallaho alaihey wasallam Madiney Main Tashreef laye to Yahud ko dekha k Aasurey Ke Din ka Roza Rakhte hain aur Logo ne un se pucha ki Kyon rakte hain to unhoney kaha ki ye wo din hai Jab Alah taala ne Musa Alaihey Salam aur Banee Israeel ko firoun Par Galba (Victory) Diya Isliye Aaj hum Rozedar hain,Iski Taazaim ke Liye ,To Nabee Sallallaho alaihey wasallam ne farmaya hum tum se zyada dost hain aur Kareeb hain Musa Alaihey Salam ke,Phir Huqm Diya Aap Sallallaho alaihey wasallam Ne is (10 muharram) Roza ka...... کوئی عمل محض اس وجہ سے ناجائز نہیں هو سکتا کے اس میں یہودیوں یا عیسائیوں کی مماثلت هے. ایسا ہی اک اعتتاض تو پهر هندو بهی کرتے هیں کے هم بهی اپنے بتوں کا طواف کرتے هیں اور تم خانہ کعبہ کا. تو یہ محض ان دل کے کالوں کا بغض هے .
  3. وعلیکم السلاام بهائی اس لنک پر آپ اعلحضرت کی رد قادیانیت پر لکہی هوئی کتب پڑه اور ڈاونلوڈ کر سکتے هیں. http://www.islamimehfil.com/topic/19678-aqeeda-e-khatm-e-nabuwat-collection-of-books-and-booklets-volume2/
  4. Tayyib Qadri

    فقیرانہ آے صدا کر چلے

    السلام علیکم
  5. اس واقعہ سے حضرت عمر کا دور دیکهنا ..پهر دور سے حضرت ساریہ کو پکارنا ..اور اتنی دوری سے حضرت ساریہ کا سننا ثابت هے. چاهیں تو اشاروں سے اپنے کایا هی پلٹ دیں دنیا کی... یہ شان هے خدمت گاروں کی سرکار کا عالم کیا هو گا.
  6. شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے ازالة الخفاء عن خلافة الخلفاء میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے کئی الہام اور آپ رضی اللہ عنہ کی کئی کرامات نقل کی ہیں، ان میں سے کچھ درج ذیل ہیں: 1)'' ایک روز آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ مدینہ منورہ میں خطبۂ جمعہ پڑھ رہے تھے کہ یکایک بلند آواز سے دو مرتبہ یا تین مرتبہ فرمایا «يا سارية الجبل!» اور اس کے بعد پھر خطبہ شروع کردیا، تمام حاضرین کو حیرت تھی کہ یہ بے ربط جملہ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی زبان مبارک سے کیسا نکلا، حضرت عبد الرحمٰن ابن عوف رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بے تکلفی زیادہ تھی، انہوں نے آپ رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ آج آپ نے خطبہ کے درمیان میں «یا سارية الحبل» کیوں فرمایا؟ تو آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اپنے ایک لشکر کا ذکر کیا جو عراق میں بمقام نہاوند جہاد فی سبیل اللہ میں مشغول تھا، اس لشکر کے امیر حضرت ساریہ رحمہ اللہ تھے، فرمایا کہ میں نے دیکھا کہ وہ پہاڑ کے پاس لڑ رہے ہیں اور دشمن کی فوج سامنے سے بھی آرہی ہے اور پیچھے سے بھی آرہی ہے جس کی ان لوگوں کو خبر نہیں، یہ دیکھ کر میرا دل قابو میں نہ رہا اور میں نے آواز دی کہ اے ساریہ اس پہاڑی سے مل جاؤ، تھوڑے دنوں بعد جب ساریہ کا قاصد آیا تو اس نے سارا واقعہ بیان کیا کہ ہم لوگ لڑائی میں مشغول تھے کہ یکایک یہ آواز آئی کہ «یا ساریۃ الجبل» اس آواز کو سن کر ہم لوگ پہاڑ سے مل گئے اور ہم کو فتح ملی۔ سیدنا عمر فاروق رضی اﷲ عنہ نے ایک لشکر جہاد کے لیے کسی دور دراز علاقے میں بھیجا تھا اور اس لشکر کا امیر ساریہ نامی ایک شخص کو مقرر کیا تھا … اپنے علاقے میں خطبہ دیتے ہوئے امیر عمر کی زبان سے یہ جملہ نکلا'' یا ساریة الجبل الجبل'' یعنی اے ساریہ پہاڑ کی طرف کا خیال کرو ۔ اﷲ تعالیٰ نے عمر فاروق کی یہ آواز اس دور کے علاقے میں پہنچا دی اور لشکر نے اپنی حفاظت کا بندوبست کر لیا۔ یہ واقعہ سند کے اعتبار سے قابل قبول ہے دیکھئے سلسلة الصحیحہ حدیث 1110 فتاویٰ الجنہ الدائمہ رقم الفتویٰ 17021 مجموع فتاویٰ ابن عثیمین 311/4 وغیرہ حافظ صلاح الدین صاحب نے تفسیر''ا حسن البیان '' میں اسے قبول قرار دیا ہےہے
  7. The various attributes of Allah Ta�ala are magnified in the Ambiya (Prophets - alaihimus salaam), which explains why their conditions are so different. Some Prophets are Jamaali (manifesting Divine Mercy) while others are awe-inspiring. Some Prophets held royal positions while others were detached from the world. The Saints follow the footsteps of the Ambiya (alaihimus salaam). Hence, some Saints are in splendor while others lead an ascetic�s existence. Ghausul A�zam (radi Allahu anhu) was very wealthy while Hazrat Ibrahim Adham (radi Allahu anhu), after deserting his kingdom, lived austerely. Some Saints are always in the state of Jazb (when the consciousness is over whelmed by the Majesty of Allah) and other Saints are in the state of Jazb for a while. In this state of Jazb any rulings of the Shari�ah are not binding on them. Allah Taala says: "And Moosa (alaihis salaam) fell down unconsciousness". It is this very unconsciousness that the Awliya (Saints) inherit from Moosa (alaihis salaam). The women of Egypt, in a state of rapture, cut their fingers when they saw Yusuf�s (alaihis salaam) unique beauty. Nabi (sallal laahu alaihi wasallam) has mentioned, "Three types of people are exempted from the laws of Shari�ah - the children, the sleeping and the mentally retarded". The Majzoob falls in this Hadith. In that state of unconsciousness they utter the words like " Haqq" (I am the Truth) "Anallah" (I am Allah). At this stage the person has destroyed his ego and is oblivious of his self. Like the tree which said, "O Moosa, I am Allah", a person that says such words in a state of Jazb is not a transgressor. The true sign of a Majzoob is that he neither defies nor refutes the Shari�ah. In the condition of Jazb (ecstasy), if any unlawful word or action was manifested, he never instructs others in it. When someone rebukes him for his words or actions he accepts it without any debate. Ghausul A�zam (radi Allahu anhu) narrates: "A person mentioned to Hazrat Junaid Baghdadi (radi Allahu anhu) that a person in the state of Wajd (religious ecstasy) is like a spinning millstone. He does not eat or drink anything. Hazrat Junaid (radi Allahu anhu) asked about that person�s conditions during Salaah times. The enquirer answered that when the Mu�ezzin gives Azaan the person becomes calm and performs his Salaah respectfully. Hazrat Junaid (radi Allahu anhu) then declared that there is no problem, this type of Wajd (religious ecstasy) is a gift from Allah".
  8. دیوبندیوں کے اک مجذوب کی کہانی..ارواح ثلاثہ سے
  9. میرے خیال میں اگر آپ اس پورےتهریڑ کا باغور مطالعہ کریں تو آپ کو وهابی کے هر اک اعتراض کا مفصل جواب مل جائے گا. ویسے کشمیر خان بهائی نے مختصر اور جامع طریقے سے اس کے جواب لکه دیے هیں .
  10. شکریہ سعد قادری بهائی
  11. جناب خلیل احمدی صاحب آپ کے پورے مضمون کا ایک ہی جواب ہے در حقیقت آپ خاتم النبیین ﷺ کا مفہوم درست نہیں سمجھ سکے ۔ خاتم النبیین ﷺ کا مفہوم یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نے آ کر اس دروازہ کو بند کر دیا ہے جس دروازہ سے داخل ہو کر کوئی شخص نبی بنتا تھا اب کوئی بھی اس دروازے سے دوبارہ داخل نہیں ہو سکتا رہی بات حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تو ان کو نبی مکرم ﷺ سے قبل نبوت عطا ہو چکی اور وہ اس دروازہ سے داخل ہو چکے ہیں اور نبوت کے دروازہ سے جب وہ داخل ہو چکے ہیں اور زندہ ہیں انتقال نہیں فرمائے اوپر سے دروازہ بھی بند ہے اب اس سے مرزا غلام قادیانی یا دیگر مدعیان نبوت داخل نہیں ہو سکتے اور قرب قیامت میں وہی زندہ عیسی ابن مریم علیہ السلام جن کو آسمان پر زندہ اٹھا لیا گیا تو اپنی سابقہ عطا کردہ نبوت کے ساتھ زمین پر نازل ہوں گے ،اور چالیس سال یا اس اس سے کچھ زیادہ عمر مبارک زمین پر گزاریں گے آخر میں طبعی موت سے انتقال فرمائیں گے ۔ اب کوئی بے وقوف ہی ہو گا کہ جو یہ کہے عیسی ابن مریم جب آئیں گے تو ان کو نبوت عطا ہو گی اور پھر خاتم النبیین کا مفہوم ختم ہو گیا ؟ حالانکہ اس بے وقوف کو خاتم النبیین کا مفہوم ہی سمجھ نہیں آیا۔ فضیلت امت محمدیہ جناب پھر سوال تو یہ بھی ہو سکتا ہے بنی اسرائیل میں تو اللہ نے تین کتابیں نازل کیں ، صاحب شریعت نبی بھیجے اس کے علاوہ تمام نبی مستقل تھے تو امت محمدیہ کو صرف ایک کتاب اور ایک شریعت اور بقول قادیانی اگر نبوت ہے بھی تو وہ بھی صرف ظلی اور غیر مستقل ۔ بنی اسرائیل میں ایک وقت میں کئی نبی ہوتے تھے لیکن امت محمدیہ میں 1435 سالوں میں بقول قادیانی آیا بھی تو صرف ایک اور وہ بھی ظلی اور غیر مستقل بغیر کتاب اور شریعت کے ۔
  12. Kyun kay zayda tur ye riwayat aj kal wahabi ahlehadith hazraat paesh kartay hain tou munasib jana kay unko jawab unhi ki zuban main daye diya jaye..Hum ahlesunnat jub inhain tark e raffa yadeen main Hazrat Abdullah bin Masood wali riwayat paesh kartay hain tou ye wahan hazrat suffiyan sori ko mudalis sabit karnay ki koshish kartay hain. Lakin muain aap se bilkul itfaq karta hoon kay sunni ullama ki tahqiq ko hee yahan share karoon.
  13. Aslamualikum kashmir khan bhai main naye kuch arsa qabal Allama syed Muzaffar hussain shah shb. Ki taqreer sunni thi...jis main unho naye iss shair ko explain kiya tha...aur unho naye lafz baud ( paesh) kaha tha kay yahan lafz baud istamal hoa hai aue unho naue phir iss shair ka maatlab inhi alfaz main wazaih kiya tha .
  14. جیسا کے کشمیر خان بهائی نے لفظ سویتہ کے متعلق آپکو کہا ..لفظ سویتہ کے حوالے سے مزید آپ یہ پڑهه لیں
  15. مقصود قبر کو زمین کے برابر کرنا نہیں ہے ، بلکہ مراد یہ ہے کہ قبر زمین سے بلند ہونے کے باوجود ، مسطح ہو اور اس کا بالائی حصہ برابر ہو ۔
  16. منتظم اعلی حضرت علامہ مولانا شاہ احمد نورانی علیہ الرحمہ 1۔ جنہوں نے 1952ء سے قادیانیوں کے خلاف باقاعدہ کام شروع کیا۔ 2۔ مرزائیوں کے خلاف آل پاکستان مسلم پارٹیز کے بورڈ کے رکن منتخب ہوئے۔ 3۔ 1953ء میں آرام باغ کراچی سے تحریک کا آغاز ہوا تو آپ پیش پیش تھے۔ گرفتاریاں دینے کے لئے نوجوانوںکے جتھے تیار کئے۔ 4۔ 15اپریل 1974ء کو قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں ختم نبوت کے تحفظ کے لئے آواز بلند کی۔ 5۔ 30جون 1974ء کو قومی اسمبلی میں ایک تاریخی قرارداد پیش کی کہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا جائے۔ 6۔ بیرونی ممالک نیروبی‘ ماریشس‘ لاطینی امریکہ‘ سرینام‘ برٹش‘ گیانا ٹرینی ڈاڈ میں قادیانیوں سے مناظرے کئے۔ یہ مناظرے بند کمروں میں نہیں‘ مجمع عام میں ہوئے اور قادیانیوں کو مکمل شکست دی۔ اس کے علاوہ ٹرینی ڈاڈ اور جنوبی امریکہ اور نیروبی میں مرزائی مناظر ذلیل ہوکر کتابیں لے کر بھاگ گئے۔ 7۔ مرزائیوں کے سربراہ مرزا ناصر الدین کو قومی اسمبلی میں شکست دی۔ بالاخر آپ کی کوششوں سے آپ کی پیش کردہ قرارداد پر 7ستمبر 1974ء کو قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔ 8۔ آپ کے مناظروں کو دیکھ کر 400قادیانیوں نے توبہ کی اور اسلام قبول کیا۔ آپ قادیانیوں کے خلاف ننگی تلوار تھے۔
  17. Tayyib Qadri

    Aslamualikum

    Aslamualikum everyone ...It's dr.tayyib qadri here. Jhang sadar se mera taluq hai..jee han woh hee jhang jahan haq nawaz jhangvi ko munazra e jhang main zilat amez shikast hoi thi.
  18. Ye lafz baad nhn baud hai.Aur baud ka matlab hai dori .Alahazrat k iss shair ka matlab hai kay Hazoor Peace be upon him ki woh izzat jo zilat se bohut door hai...aisi izat jo hamesha qaim rehnay wali hai jis kay dour dour tuk zilat ka waham tuk bhi nhn hai ..kyun aksar log zilat se izat patay hain aur kuch log izat kay baad zilat...but mere Aqa peace be upon him ki izaat aisi izaat hai kay jis k dour dour tuk bhi zilat ka shaiba nhn hai...
  19. Ye ghalibun 2005-2006 ki baat hai ...Ramzan nomani ishtiharat ki sorat main jhang main Ashraf ul Ullama hazrat maulna ashraf sialvi RA ko munazra ka challage deta phirta tha...Sialvi shb ne kai baar kaha kay munazra ishtiharat chapwa kur ya jalsa main beth kur challange karnay se nhn hota.....agur ramzan nomani ko sasti shohrat maqsood nhn aur waqai munazra karna chata hai tou apnay nomainday bhejay sharaiat taye karnay kay liye, aur dobandion se iss baat ki tasdiq laye kur aye kay meri jeet deoband ki jeet hou gee aur meri har poray maslak e deoband ki har hou gee aur main maslak e deoband ka numainda hoon....ya phir apnay baray guru sarfraz khan safdar or taqi usmai ko mere sath munazra kay liye laye kur aye.... khair ramzan nomani ka maqsad sirf sasti shohrat tha...unhi dinon iss ka ek jalsa jhang main hoa jahan iss naye Ahlesunnat, imam e ahleaunnat aur sialvi shb kay baray main khoob bakwas ki... Iss ka jawabi jalsa main ahlesunnat ki janab se maulan iqbal azhari shb.naye taqreer ki aur iss ki achi khasi khabar li...iqbal azhati shb iss ko bahawalpur kay maqam pur zilat de chukay thay... ahlesunnat kay iss jawabi jalsa kay kuch arsa baad ...jhang kay nawahi alqa hawali bahadur shah main ramzan nomani ka jalsa tha...aur maqami ullama e ahleaunnat iss ka intazar kur rahay thay ta kay iss ka munazra ka shoq pora kiya jaye... havaili bahadur shah main ashraf sialvi shb kay shagird allama ghulam murtaza sialvi shb naye apni masjid ka speaker khol kur ramzan nomani ko iss ki jalsa gaah main challange kiya kay hum tere sath munazra kay liye tayar hain..abhi sharait aur moozo taye karo aur munazra karo..magar ramzan nomani apni deobandi masjid main chupa raha aur police ko call kur kay apni jaan bachai.....iss ki iss zilat kay baad ..iss kay frar ki kahani kay ishtiharat chapwa kur jhang shehar main lagaye gaye...main koshis karon ga kay woh ishtihar kisi tareeqa se markaz e ahkessunat jhang se hasil kur kay yahan upload karon.....uss din kay baad ye jhota jhang anay ki himut na kur saka..jub kay Allama ashraf sialvi shb jhang main hee khatabat kay faraiz sur anjam dete rahay....aur iss ko khak chatanay walay sialvi shb kay shagird GHulam murtaza sialvi shb bhi jhang main majood rahay aur madrsa main door e hadith parhatay rahay
  20. اپنی کتاب ’مواہب الرحمٰن‘ (مطبوعہ ربوہ 1380 ھ) کے صفحہ 3 پر وہ کہتا ہے : "میرا رب مجھ سے اوپر سے کلام کرتا ہے۔ وہ مجھے ٹھیک طرح سے تعلیم دیتا ہے اور اپنی رحمت کی علامت کے طور پر مجھ پر وحی نازل کرتا ہے میں اس کی پیروی کرتا ہوں۔" ’استفتا‘ (مطبوعہ ربوہ 1378 ھ) کے صفحہ 12 پر غلام کہتا ہے : "میں خدا کی طرف سے بھیجا گیا ہوں۔" اسی کتاب کے صفحہ 17 پر وہ کہتا ہے : "خدا نے مجھے نبی کہہ کر پکارا۔" اسی کتاب کے صفحہ 20 پر وہ کہتا ہے : "خدا نے مجھے اس صدی کے مجدد کے طور پر، مذہب کی اصلاح کرنے، ملت کے چہرے کو روشن کرنے، صلیب کو توڑنے، عیسائیت کی آگ کر فرو کرنے اور ایسی شریعت کو جو تمام خلق کے لئے سودمند ہے قائم کرنے، مفسد کی اصلاح کرنے اور جامد کو رواج دینے کے لئے بھیجا۔ میں مسیح موعود اور مہدی معہود ہوں۔ خدا نے مجھے وحی اور الہام سے سرفراز کیا اور اپنے مرسلین کرام کی طرح مجھ سے کلام کیا۔ اس نے اپنی ان نشانیوں کے ذریعہ جو تم دیکھتے ہو، میری سچائی کی شہادت دی۔" صفحہ 25 پر غلام کہتا ہے : "خدا نے مجھ پر وحی بھیجی اور کہا : میں نے تمہارا انتخاب کیا اور تمہیں ترجیح دی۔ کہو، مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں ایمان لانے والوں میں سب سے پہلا ہوں۔ اس نے کہا کہ میں تمہیں اپنی توحید اور انفرادیت کے مرتبہ پر فائز کرتا ہوں۔ لہٰذا وقت آ گیا ہے کہ تم خود کو عوام الناس پر ظاہر کرو اور ان میں خود کو شہرت دو جو ہر طرف سے آئیں گے۔ جن کو ہم بذریعہ الہام کہیں گے کہ وہ تمہاری پشت پناہی کریں۔ وہ ہر طرف سے آئیں گے۔ یہی میرے رب نے کہا ہے۔" غلام نے صفحہ 27 پر بھی کہا : " اور میرے پاس خدا کی تصدیقات ہیں۔"
  21. ’البدر‘ مورخہ 5 مارچ 1908 عیسوی میں ایک مضمون کے تحت، جس کا عنوان تھا ’ہمارا دعویٰ کہ ہم رسول و نبی ہیں‘ اس نے لکھا: " اللہ کے حکم کے مطابق میں اس کا نبی ہوں۔ اگر میں اس سے انکار کرتا ہوں تو میں گنہگار ہوں۔ اگر خدا مجھے اپنا نبی کہتا ہے تو میں اس کی نفی کیسے کر سکتا ہوں۔ میں اس کے حکم کی تعمیل اس وقت تک کرتا رہوں گا جب تک اس دنیا سے کنارہ نہ کر لوں۔" (دیکھیے مسیح موعود کا خط بنام مدیر اخبار عام، لاہور) یہ خط مسیح موعود نے اپنے انتقال سے صرف تین دن پہلے لکھا تھا۔ 23 مئی 1908 عیسوی کو اس نے یہ خط لکھا اور 26 مئی 1908 عیسوی کو، اس کے انتقال کے دن اس اخبار میں شائع ہوا۔ ’کلمہ فصیل‘ (قولِ فیصل) مصنفہ بشیر احمد قادیانی اور Review Of Religions نمبر 3، جلد 4، صفحہ 110 پر شائع شدہ میں یہ عبارت شامل ہے : " اسلامی شریعت نے ہمیں نبی کا جو مطلب بتایا ہے وہ اس کی اجازت نہیں دیتا کہ مسیح موعود استعارتاً نبی ہو۔ بلکہ اس کا سچا نبی ہونا ضروری ہے۔" ’حقیقت النبوۃ‘ مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد میں مصنف صفحہ 174 پر اپنے منشور میں ’فرقہ احمدیہ میں داخلہ کی شرائط‘ کے عنوان سے اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے : "مسیح موعود (یعنی غلام احمد) اللہ تعالٰی کے نبی تھے اور اللہ کے نبی کا انکار سخت گستاخی ہے جو ایمان سے محرومی کی طرف لے جا سکتی ہے۔".
×
×
  • Create New...