Search the Community
Showing results for tags 'fatwa'.
-
https://www.daruliftaahlesunnat.net دارالافتاء حیدرآباد فون نمبر 0092222621563 دارالافتاء کنزالایمان کراچی فون نمبر 00922134855174 دارالافتاء نورالعرفان کراچی فون نمبر 00922132203640
-
ایک گھر میں ایک ساتھ تین شادیاں کرنا کیسا ؟ کیا تین کا عدد منحوس ہے ؟
-
- daruliftaahlesunnat
- darulifta
- (and 8 more)
-
غیر مسلم کو قربانی کا گوشت دینے کا حکم
-
- غیر مسلم کو قربانی کا گوشت دینے کا حکم
- غیر مسلم
- (and 23 more)
-
قربانی واجب ہو اور رقم نہ ہو،تو کیا حکم ہے؟
-
- قربانی واجب ہو اور رقم نہ ہو،تو کیا حکم ہے؟
- qurbani
- (and 14 more)
-
ایک شخص بیرون ملک ہے پاکستان میں اس نے قربانی کے لئے رقم بھیجی ہے پوچھنا یہ ہے کہ نماز عید پڑھ کر پاکستان میں اس آدمی کے جانور کی قربانی کر سکتے ہیں حالانکہ بیرون ملک میں ابھی دس ذوالحج کی صبح صادق نہیں ہوئی۔
-
- qurbani
- darulifta
-
(and 7 more)
Tagged with:
- qurbani
- darulifta
- dawateislami.net
- fatwa
- fatawa
- dawateislami
- قربانی
- ایک شخص بیرون ملک ہے پاکستان میں اس نے قربانی کے لئے رقم بھیجی ہے پوچھنا یہ ہے کہ نماز عید پڑھ کر پاکستان میں اس آدمی کے جانور کی قربانی کر سکتے ہیں حالانکہ بیرون ملک میں ابھی دس ذوالحج کی صبح صادق نہیں ہوئی۔
- بیرون ملک سے پیسے بھیج کر قربانی کروانے والے سے متعلق ایک اہم فتوی
-
AOA respected brothers i have a question meri bv ka nam "ume habiba" h main aksar usy "ume" bulata hn!! kya mera usy ume bulana jaiz h? agr nahi to kya mujy koi kafara ada karna pare ga? shukriya
-
فورم پر یا کہیں بھی کوئی فقہی مسئلہ پوچھا جائے تو صرف اسی صورت میں جواب دیں کہ آپ علمائے کرام علیھم الرحمہ سے سن چکے ہوں یا مستند کتابوں میں ٹھیک اور واضح طور پر پڑھ چکے ہوں یا کسی اور طریقے سے مسئلے کا صحیح جواب کامل طور پر جانتے ہوں۔ ۔۔۔۔۔ بغیر علم کے ہرگز ہرگز جواب مت دیں ، اس سے ایک تو پوچھنے والا صحیح راہنمائی نہیں پا سکے گا اور ساتھ جواب دینے والے کی بھی گرفت ہوگی۔ ۔۔۔۔۔ آسان ترین حل یہی ہے کہ جب کوئی مسئلہ آتا ہے تو جس جائز ذریعے سے علمائے کرام سے اس کا جواب پوچھ سکتے ہیں ، پوچھ لیں۔ مثلا دارُالافتاء اَہلسنت سے رابطہ کر لیں یا اگر کوئی مستند دینی فقہی کتب موجود ہیں اور آپ میں اتنی لیاقت ہے کہ خود مسئلہ سمجھ لیں گے تو پہلے وہاں سے مسئلہ اچھی طرح دیکھ لیں اور پھر (کسی بھی شک و شبہ کی صورت میں) لازمََا علمائے کرام سے پوچھ لیں کہ واقعی یہی جواب صحیح ہے اور مُفتیٰ بِہٖ ہے یا نہیں تاکہ بعد میں پریشانی نہ ہو اور پوچھنے والے کو بھی غلط فہمی میں مبتلا نہ کریں۔ ۔۔۔۔۔ نیچے اس حوالے سے چند اہم باتیں دی جا رہی ہیں ، آپ انہیں بغور پڑھیں اور یہ دیکھیں کہ جب مفتیانِ کرام علیھم الرحمہ کیلئے یہ ہدایات لازم ہیں تو عام بندے کو کس قدر احتیاط کرنا لازم ہوگی!۔
-
-