kashmeerkhan مراسلہ: 18 اپریل 2017 Report Share مراسلہ: 18 اپریل 2017 On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: بھائی کشمیر میں نے کب کہا ہے کہ جواہرخمسہ مستند کتاب ہے؟؟؟؟ Expand آپ کہتے ہیں کہ کتاب جواہر خمسہ ہی آپکے ہاں مستند نہیں ہے (مثلا پوسٹ پندرہ سات اپریل میں آپ نے فرمایا) مگر اب فرماتے ہیں ناد علی کے حضرت غوث سے ثبوت کے آپ منکر نہیں ہیں On 4/14/2017 at 11:28 AM, Raza Asqalani said: میں نے کب انکار کیا ہے کہ حضرت غوث سے نادعلی ثابت نہیں ۔۔۔، کتاب جواہر خمسہ تو مستند نہیں آپکے ہاں پھر کس کتاب سے ناد علی کو حضرت غوث سے ثابت مانتے ہیں؟؟ On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: نادعلی صرف جواہرخمسہ کتاب میں ہے اور کتب میں اس کا ثبوت ہی نہیں ہے اور خود اسی کتاب میں اس دعا کو حضرت علی رضی اللہ عنہ سےمنسوب کیا ہے حضرت غوث علیہ الرحمہ نے جو کہ ثابت نہیں بس یہی آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ وظیفہ صرف جواہرخمسہ میں لکھا ہوا ہے وہ بھی بنا کسی سند کے۔ اور منسوب ہونے کا ثبوت اوپر میں دے چکا ہوں سکین پیج کی صورت میں Expand منسوب کی بابت آپکی بات صرف آپکو سمجھ آئی ہے بھئی جان۔،۔،۔ میں نے شروع میں ہی ایک فتوی کی فوٹو لگائی تھی، اسمیں بھی دیکھ لو کہ اسے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں کہا گیا۔،۔ ہم نے اگر کہیں اسے ان سے ثابت مانا ہے تو پیش کرو، ورنہ وقت ضائع نہ کریں بھئی۔،۔، منسوب ہونے کا کوئی ثبوت آپ پیش نہیں کر سکے، آپکی سمجھ بوجھ ہمارے لیے دلیل نہیں بھائی جان،۔،۔ اگر سند پوری چاہیے تو منسوب ہونے کی بات بھی بلا احتمال ہونی چاہیے ناں۔۔،۔، حضرت غوث کے کلام سے مجرد آپکا مزعومہ مفہوم بلا احتمال نہیں نکلتا،۔، آپ اگر اوپر سکین کی صورت میں ثبوت دے چکے تو وہیں میرا جواب بھی لکھا ہے، دوبارہ پڑھ لیں بھئی On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: قبلہ مفتی کشمیر خان بھائی خود قرآن پڑھ لو اس میں حضرت آدم، ابراہیم اور موسیٰ علیہم السلام کی جو بھی دعائیں ہیں سب عربی میں اور اللہ نے ان کو جو بھی وحی کی اور جس کا ثبوت قرآن میں ہے سب کی سب عربی میں ہیں اور کیا نص چاہیے جناب کو؟؟؟؟؟ Expand جناب من میں مفتی نہیں ہوں، کسی ناحقدار کو مفتی کہنا سمجھ نہیں آیا، ادھر تو سند کی ضرورت بھی نہ پڑی بھئی۔،۔ آپکی دلیل اور دعوی میں ربط پر انگشت بدنداں!!۔۔، کیا دلیل ہے کہ ان پیغمبروں علیھم السلام کی جو دعائیں قرآن پاک میں مذکور ہیں، وہ انہی پیغمبروں علیھم السلام کے صحف میں موجود تھیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیا آپ کو کسی بھی ذریعہ سے وہ صحف ملے ہیں کہ انکے مطالعہ سے آپکو انکی زبان کا علم ہوا ہو!!۔،،۔۔ On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: او بھائی میرے میں نے کہا جو بات سرکار ﷺ سے صحیح الاسناد یا حسن الاسناد ثابت ہو اس پر کلمات کے ثواب کے ساتھ سنت کاثواب بھی ملتا ہے۔ کیا نادعلی پڑھنے سے سنت کا ثواب مل سکتا ہے کیا؟؟؟ Expand ہم اگر دعوی کرتے کہ ناد علی پڑھنے سے سنت کا ثواب ملتا ہے تو آپکا ایسا فرمانا بجا ہوتا، مگر ایسا بالکل بھی نہیں۔۔۔۔ بھئی جان خود سے کچھ سوچ کر ہم پر مت تھونپیں پلیز On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: باقی حمد اور نعت میں شاعر کا اپنا کلام ہوتا ہے اور خود اس کے آخر شعر میں اپنا نام بھی لکھتا ہے لہذا اس بات کو حمد اور نعت کے شعروں کے ساتھ تشبہہ دینا صحیح نہیں ہے Expand تشبیہ کا من کل الوجوہ ہونا ہرگز لازم نہیں بھئی جان، من بعض الوجوہ یہاں اثبات کے خلاف اپنی دلیل پیش فرمائیے کیونکہ ایسا دعوی صرف آپکا ہے بھئی جان۔،۔ On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: ہاہاہاہاہاہا واہ بھائی جان واہ جب آپ نے ثبوت مانگا کہ کون نادعلی کو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منسوب کرتا ہے جب اس کا ثبوت پیش کیا تو فوراً اس بات کو منانے انکار کر دیا کہ ہم نے سب کا ٹھیکہ نہیں لیا ہوا۔ او بھائی جب ٹھیکہ نہیں لیا ہوا تو مجھ سے ثبوت کیونکہ مانگا تھا؟؟ Expand مستند حوالہ پیش کرنے کا کہا تھا میں نے بھئی صاحب، کسی عالم کا کلام پیش کرسکے آپ اپنے دعوی کے اثبات پر؟؟؟؟ On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: او بھائی میرے جن بزرگوں نے مسبعات عشر کو حضرت خضر علیہ السلام سے روایت کیا ہے جب وہ خود بے اصل ہے تو پھر نفس وظیفہ پر کیا حکم لگایا ؟؟؟؟ Expand چلیں سند جھوٹ ہوئی ناں۔۔، اس سے اور زیادہ کیا ثابت ہوگیا۔،۔۔ جو بندہ اب اسی سند کو صحیح ثابت کرے تو آپ اسے اپنی یہ بات کہیں،،۔،، ہم نے کب اس جھوٹی سند کو صحیح کہا ہے؟؟؟؟؟؟ بھئی جان آپکو بیسک مس کنسیپشن یہی ہے کہ وظیفہ کی سند کا صحیح ہونا لازم ہے۔۔۔۔،،۔ جب تک شریعت کسی بات (مثلا نفس وظیفہ) سے منع نہ کردے، کسی کی کیا مجال کہ خود سے شرطیں قائم کرے!!۔،۔،۔ مسبعات عشر کے جائز ہونے کیلئے کسی بھی خاص دلیل کی ہرگز ضرورت نہیں تھی، سونے پر سہاگہ یہ کہ جلیل القدر صوفیا کا وظیفہ یہی رہا ہے تو یہ بذات خود ایک بہت بڑی دلیل ہے۔،۔، بھئی جان میں نے اوپر اپنی پوسٹنگ میں کہا تھا کہ و قد جرب ذلک مرا مرا افصح کو ذہن میں رکھ کر کچھ کلام فرمائیے گا، نزعتک من دیوان الاولیا پر بھی کچھ نہیں کہا آپ نے بھئی باقی میں نے اپنی پچھلی پوسٹ میں اور بھی باتیں کی ہیں، ان پر بھی کچھ لکھنے کی زحمت فرمائیں بھئی (مثلا دو مفتیوں کے آڈیو کلپ، ایک تحریری فتوی وغیرہ)۔،۔ آپکو ثابت کرنا پڑے گا کہ ناد علی میں وہ کونسے پوائنٹ ہیں جو صرف ’’شیعہ روافض‘‘ کے عقائد و نظریات میں پائے جاتے ہیں!! (جسکی وجہ سے آپ اسے شیعوں کا جھوٹ گردان رہے ہیں)۔،۔،۔ آپ نے اصل باتوں میں سے کسی بات کا ابی تک جواب نہیں دیا۔ مثلا کہ بقول آپکے ’’ملا علی قاری نے اسے شیعوں کے جھوٹ میں سے مانا ہے!‘‘ پر میری بات کا جواب؟۔،۔ اس ناد علی کے عامل لوگوں پر حکم شرعی ؟،۔ وظائف کی صحت کیلئے مکمل سند کی شرط کا پورا ہونا؟ وغیرہ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza Asqalani مراسلہ: 19 اپریل 2017 Report Share مراسلہ: 19 اپریل 2017 On 18/4/2017 at 7:33 PM, kashmeerkhan said: On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: Expand آپ کہتے ہیں کہ کتاب جواہر خمسہ ہی آپکے ہاں مستند نہیں ہے (مثلا پوسٹ پندرہ سات اپریل میں آپ نے فرمایا) مگر اب فرماتے ہیں ناد علی کے حضرت غوث سے ثبوت کے آپ منکر نہیں ہیں On 4/14/2017 at 11:28 AM, Raza Asqalani said: میں نے کب انکار کیا ہے کہ حضرت غوث سے نادعلی ثابت نہیں Expand بھائی جان لگتا ہے بس زیادہ بحث کرنے کا آپ کو شوق ہے ورنہ میرا موقف وہی ہے جب پہلے تھا ۔میں نے صرف یہی کہا ہے کہ یہ وظیفہ صرف جواہرخمسہ میں ہے اور اسی کتاب میں خود حضرت غوث نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منسوب کیا ہوا ہے جو حقیقت میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں۔اگر ثابت ہے تو پیش کریں دلیل ۔ باقی حضرت غوث علیہ الرحمہ نے کہیں نہیں لکھا کہ یہ وظیفہ خود ان کا ہے اور انھوں نے اس کی شروعات کی ہے اگر دلیل ہے تو پیش کرو؟؟؟؟ On 18/4/2017 at 7:33 PM, kashmeerkhan said: ۔۔۔، کتاب جواہر خمسہ تو مستند نہیں آپکے ہاں پھر کس کتاب سے ناد علی کو حضرت غوث سے ثابت مانتے ہیں؟؟ Expand او بھائی میرے حضرت غوث نے لکھا ہے لیکن منسوب کرکے لکھا ہے بھائی اس لیے اور کیا کہوں؟؟ On 18/4/2017 at 7:33 PM, kashmeerkhan said: نسوب کی بابت آپکی بات صرف آپکو سمجھ آئی ہے بھئی جان۔،۔،۔ میں نے شروع میں ہی ایک فتوی کی فوٹو لگائی تھی، اسمیں بھی دیکھ لو کہ اسے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں کہا گیا۔،۔ ہم نے اگر کہیں اسے ان سے ثابت مانا ہے تو پیش کرو، ورنہ وقت ضائع نہ کریں بھئی۔،۔، منسوب ہونے کا کوئی ثبوت آپ پیش نہیں کر سکے، آپکی سمجھ بوجھ ہمارے لیے دلیل نہیں بھائی جان،۔،۔ اگر سند پوری چاہیے تو منسوب ہونے کی بات بھی بلا احتمال ہونی چاہیے ناں۔۔،۔، حضرت غوث کے کلام سے مجرد آپکا مزعومہ مفہوم بلا احتمال نہیں نکلتا،۔، آپ اگر اوپر سکین کی صورت میں ثبوت دے چکے تو وہیں میرا جواب بھی لکھا ہے، دوبارہ پڑھ لیں بھئی On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: Expand چلو بھائی اگر میری بات صحیح نہیں لگ رہی تو آپ حضرت غوث سے ثابت کر دیں جس میں یہ ہو کہ یہ وظیفہ انہوں نے بنایا ہے اور اگر ثبوت ہے تو پیش کریں؟؟؟ On 18/4/2017 at 7:33 PM, kashmeerkhan said: On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: Expand جناب من میں مفتی نہیں ہوں، کسی ناحقدار کو مفتی کہنا سمجھ نہیں آیا، ادھر تو سند کی ضرورت بھی نہ پڑی بھئی۔،۔ آپکی دلیل اور دعوی میں ربط پر انگشت بدنداں!!۔۔، کیا دلیل ہے کہ ان پیغمبروں علیھم السلام کی جو دعائیں قرآن پاک میں مذکور ہیں، وہ انہی پیغمبروں علیھم السلام کے صحف میں موجود تھیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیا آپ کو کسی بھی ذریعہ سے وہ صحف ملے ہیں کہ انکے مطالعہ سے آپکو انکی زبان کا علم ہوا ہو!!۔،،۔۔ Expand بھائی انبیاءکرام علیہم السلام کی زبان وحی خود قرآن بتا سکتا ہے اگر اورواقعی آپ کی نظر میں حضرت آدم علیہ السلام کے صحف ہندی میں تھے تو کوئی بھی قرآن سے دلیل پیش کریں جس میں عربی کے علاوہ ہندی کے الفاظ ہوں تاکہ ہم بھی دیکھ سکیں کہ ہندی زبان میں بھی وحی بھی نازل ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ آج تک کوئی بھی ہندو نے دعویٰ تک نہیں کیا کہ حضرت آدم علیہ السلام کے صحف ہندی میں تھے اگر ثبوت ہوتا تو ہندو پنڈت ضرور اپنی کتابوں میں حوالے کے طور پر پیش کرتے لیکن ایسا کچھ بھی ثابت نہیں۔ On 18/4/2017 at 7:33 PM, kashmeerkhan said: On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: Expand ہم اگر دعوی کرتے کہ ناد علی پڑھنے سے سنت کا ثواب ملتا ہے تو آپکا ایسا فرمانا بجا ہوتا، مگر ایسا بالکل بھی نہیں۔۔۔۔ بھئی جان خود سے کچھ سوچ کر ہم پر مت تھونپیں پلیز Expand تو پھر جو صحیح ثابت وظائف ہیں جو سرکارﷺ بھی پڑھا کرتے تھے تو اس طرف کیوں لوگوں کو راغب نہیں کرتے؟؟؟؟ On 18/4/2017 at 7:33 PM, kashmeerkhan said: On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: Expand مستند حوالہ پیش کرنے کا کہا تھا میں نے بھئی صاحب، کسی عالم کا کلام پیش کرسکے آپ اپنے دعوی کے اثبات پر؟؟؟؟ Expand او بھائی اسی فورم پر پوری پوسٹ بنی ہوئی کسی نے اعتراض تک نہیں کیا تو پھر اس بات کو پھر کیا سمجھا جائے یہ بھی بتا دیں آپ؟؟؟ On 18/4/2017 at 7:33 PM, kashmeerkhan said: On 17/4/2017 at 9:31 AM, Raza Asqalani said: Expand چلیں سند جھوٹ ہوئی ناں۔۔، اس سے اور زیادہ کیا ثابت ہوگیا۔،۔۔ جو بندہ اب اسی سند کو صحیح ثابت کرے تو آپ اسے اپنی یہ بات کہیں،،۔،، ہم نے کب اس جھوٹی سند کو صحیح کہا ہے؟؟؟؟؟؟ بھئی جان آپکو بیسک مس کنسیپشن یہی ہے کہ وظیفہ کی سند کا صحیح ہونا لازم ہے۔۔۔۔،،۔ جب تک شریعت کسی بات (مثلا نفس وظیفہ) سے منع نہ کردے، کسی کی کیا مجال کہ خود سے شرطیں قائم کرے!!۔،۔،۔ مسبعات عشر کے جائز ہونے کیلئے کسی بھی خاص دلیل کی ہرگز ضرورت نہیں تھی، سونے پر سہاگہ یہ کہ جلیل القدر صوفیا کا وظیفہ یہی رہا ہے تو یہ بذات خود ایک بہت بڑی دلیل ہے۔،۔، بھئی جان میں نے اوپر اپنی پوسٹنگ میں کہا تھا کہ و قد جرب ذلک مرا مرا افصح کو ذہن میں رکھ کر کچھ کلام فرمائیے گا، نزعتک من دیوان الاولیا پر بھی کچھ نہیں کہا آپ نے بھئی Expand تو بھائی میرے جب سند جھوٹی ہے تو اس کو حضرت خضر علیہ السلام سے کیوں منسوب کیا جاتا ہے؟؟ اور خود صوفیاء نے ہی اس وظیفے کو حضرت خضر علیہ السلام سے ہی روایت کیا ہوا ہے اب بتایئں بھائی؟؟؟ Link to comment Share on other sites More sharing options...
kashmeerkhan مراسلہ: 20 اپریل 2017 Report Share مراسلہ: 20 اپریل 2017 (ترمیم شدہ) On 20/4/2017 at 8:01 AM, Raza Asqalani said: او بھائی میرے حضرت غوث نے لکھا ہے لیکن منسوب کرکے لکھا ہے بھائی اس لیے اور کیا کہوں؟؟ Expand خلط نہ کریں بھئی جان۔ میری بات واضح تھی کہ جب جواہر خمسہ ہی جناب کے نزدیک غیر مستند ہے تو ناد علی کو حضرت غوث سے کیسے ثابت مانتے ہیں؟؟ On 20/4/2017 at 8:06 AM, Raza Asqalani said: چلو بھائی اگر میری بات صحیح نہیں لگ رہی تو آپ حضرت غوث سے ثابت کر دیں جس میں یہ ہو کہ یہ وظیفہ انہوں نے بنایا ہے اور اگر ثبوت ہے تو پیش کریں؟؟؟ Expand بھئی جان آپکی ذاتی بات کو ماننا ہم پر لازم نہیں ہے۔،۔ مدعی آپ تھے کہ حضرت غوث نے یہ وظیفہ سیدنا علی علیہ السلام سے منسوب کیا ہے۔ الدلیل علی المدعی کے تحت دلیل بھی آپکے ذمہ تھی، مگر دلیل ندارد۔ تو دعوی بلا دلیل باطل On 20/4/2017 at 8:28 AM, Raza Asqalani said: بھائی انبیاءکرام علیہم السلام کی زبان وحی خود قرآن بتا سکتا ہے اگر اورواقعی آپ کی نظر میں حضرت آدم علیہ السلام کے صحف ہندی میں تھے تو کوئی بھی قرآن سے دلیل پیش کریں جس میں عربی کے علاوہ ہندی کے الفاظ ہوں تاکہ ہم بھی دیکھ سکیں کہ ہندی زبان میں بھی وحی بھی نازل ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ آج تک کوئی بھی ہندو نے دعویٰ تک نہیں کیا کہ حضرت آدم علیہ السلام کے صحف ہندی میں تھے اگر ثبوت ہوتا تو ہندو پنڈت ضرور اپنی کتابوں میں حوالے کے طور پر پیش کرتے لیکن ایسا کچھ بھی ثابت نہیں۔ Expand کیا کہنے جناب کی منطق کے۔،۔،۔،۔، لازم آپ پر آتا ہے (کیونکہ مدعی آپ تھے) کہ قرآن مجید سے ثبوت پیش کریں کہ صحف صرف اور صرف عربی میں ہی تھے(چند دعائیں عربی میں آنے سے دیگر زبانوں کی نفی کا اثبات محتاج دلیل ہے، اگرچہ خود انہی دعاوں کا انکے صحف میں آنا محتاج دلیل اور جناب کوئی بھی دلیل پیش نہ کر سکے۔۔،۔،۔ اپنا بوجھ مجھ پر کیوں ڈال رہے ہیں؟؟؟؟؟؟ حیرت ہے کہ ہندوں کا دعاوی پر جناب کو اتنا یقین کیسے ہے، کفار کی باتیں اسلامی امور میں نہیں مانی جائیں گی۔،۔،۔ On 20/4/2017 at 8:33 AM, Raza Asqalani said: تو پھر جو صحیح ثابت وظائف ہیں جو سرکارﷺ بھی پڑھا کرتے تھے تو اس طرف کیوں لوگوں کو راغب نہیں کرتے؟؟؟؟ Expand بلا ثبوت محض دعووں پر ٹکے ہیں بھئی، کوئی حوالہ تو دیں ہمارا کہ ہم نے ایسا کہا کیا ہو؟ جھوٹ مت بولیں بھئی پلیز On 20/4/2017 at 8:33 AM, Raza Asqalani said: او بھائی اسی فورم پر پوری پوسٹ بنی ہوئی کسی نے اعتراض تک نہیں کیا تو پھر اس بات کو پھر کیا سمجھا جائے یہ بھی بتا دیں آپ؟؟؟ Expand واہ بھئی واہ، کیا استدلال فرمایا ہے۔،۔،۔ اس فورم پر پوسٹ بنی ہوئی ہونا اور اس پر اعتراض نہ کیا ہوا ہونا اس پوسٹ کے درست ہونے کو لازم کب سے ہوا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ جو فوٹو آپ نے لگائی تھی اسی جگہ، وہ شیعہ کا نظریہ تھا، ہمارے سر مت تھونپیں بھئی۔ اسی فوٹو کو دوبارہ اوپر سے نیچے تک ایک بار پورا دیکھ تو لیتے On 20/4/2017 at 8:44 AM, Raza Asqalani said: تو بھائی میرے جب سند جھوٹی ہے تو اس کو حضرت خضر علیہ السلام سے کیوں منسوب کیا جاتا ہے؟؟ اور خود صوفیاء نے ہی اس وظیفے کو حضرت خضر علیہ السلام سے ہی روایت کیا ہوا ہے اب بتایئں بھائی؟ Expand اولیا کرام کا حضرت خضر سے ملاقات ہونا واقع ہے، ہو سکتا ہے کہ جس نے ان سے روایت کیا، وہ انکی ملاقات پر محمول ہو۔ تطبیق کا راہ کھلا ہے۔،۔ روایت چاہے کیسی بھی ہو، نفس وظیفہ کے جواز یا عدم جواز کا اس پر مدار نہیں ہے،۔،۔ مدعی آپ ہیں کہ نفس وظیفہ کا وہی حکم ہے جو سند کا ہے، تو دلیل کہاں ہے اسکی؟؟؟؟؟؟؟ بھئی جان میں نے اوپر اپنی پوسٹنگ میں کہا تھا کہ و قد جرب ذلک مرا مرا افصح کو ذہن میں رکھ کر کچھ کلام فرمائیے گا، نزعتک من دیوان الاولیا پر بھی کچھ نہیں کہا آپ نے بھئی باقی میں نے اپنی پچھلی پوسٹ میں اور بھی باتیں کی ہیں، ان پر بھی کچھ لکھنے کی زحمت فرمائیں بھئی (مثلا دو مفتیوں کے آڈیو کلپ، ایک تحریری فتوی وغیرہ)۔،۔ آپکو ثابت کرنا پڑے گا کہ ناد علی میں وہ کونسے پوائنٹ ہیں جو صرف ’’شیعہ روافض‘‘ کے عقائد و نظریات میں پائے جاتے ہیں!! (جسکی وجہ سے آپ اسے شیعوں کا جھوٹ گردان رہے ہیں)۔،۔،۔ آپ نے اصل باتوں میں سے کسی بات کا ابی تک جواب نہیں دیا۔ مثلا کہ بقول آپکے ’’ملا علی قاری نے اسے شیعوں کے جھوٹ میں سے مانا ہے!‘‘ پر میری بات کا جواب؟۔،۔ اس ناد علی کے عامل لوگوں پر حکم شرعی ؟،۔ وظائف کی صحت کیلئے مکمل سند کی شرط کا پورا ہونا؟ وغیرہ Edited 20 اپریل 2017 by kashmeerkhan Link to comment Share on other sites More sharing options...
سگِ عطار مراسلہ: 20 اپریل 2017 Report Share مراسلہ: 20 اپریل 2017 تمام بھائیوں نے اپنے اپنے نکات دے دیے ہیں۔ ٹاپک کو مزید بحث برائے بحث سے بچانے کے لئے لاک کیا جا رہا ہے۔ اگر کوئی ایسا نقطہ/دلیل رہ گئی ہو، جس سے ٹاپک منطقی فیصلہ تک پہنچ سکے تو انتظامیہ سے رابطہ کرکے بتائیں۔ اگر مناسب ہوا تو ٹاپک دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ 2 Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب