تمام سرگرمیاں
- Today
-
Atif Saqibi joined the community
- گزشتہ کل
-
Surah Yasin is the famous and important surah of the holy Quran. Read Surah Yasin, also known as the heart of the Quran. Surah Yasin is read especially in Indonesia, Turkey, Saudi Arabia, Morocco and many other Muslim countries. Surah Yasin Turkish read, was revealed to the last prophet of Allah, Hz.
-
yasinsuresi joined the community
- پچھلا ہفتہ
-
Anwar Hussain joined the community
-
Why Online Quran Classes on Skype Are a Game-Changer for Students Worldwide
اس ٹاپک میں نے shiza emaan میں پوسٹ کیا انفارمیشن اور تیکنالوجی
As online education grows, many families are choosing Online Quran Classes on Skype for their flexibility and access to qualified teachers. These classes offer one-on-one learning, Tajweed practice, and even Hifz programs tailored to each student's pace. Whether you're a beginner or looking to improve your recitation, Quran Classes Online Skype provide a convenient way to stay connected to the Quran from anywhere in the world. Have you or your children experienced learning the Quran online? Share your feedback or ask any questions—let’s discuss! -
Unlock Endless Fun with Car Parking Multiplayer Mod APK
اس ٹاپک میں نے Jawad ul Hassan میں پوسٹ کیا General Forum
Looking for a way to enhance your gaming experience? The Car Parking Multiplayer Mod APK provides endless customization options, realistic graphics, and unlocked features. Visit the link now and dive into a world of exciting driving challenges! -
Jawad ul Hassan joined the community
-
کیا مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن صلح کلی ہیں؟
AbdulMustafaQadri replied to Common Person's topic in فتنہ صلح کلیت
*#مفتی منیب الرحمن صاحب کے متعلق تنازعہ پر مجھ نا چیز کا تبصرہ۔۔۔۔اور کیا سارے دیوبندی وہابی شیعہ کافر ہیں۔۔۔۔۔۔؟؟* پس منظر: مفتی سید مشاہد حسین صاحب نے ویڈیو بیان تفصیلی جاری کیا ہے کہ مفتی منیب الرحمن صاحب توبہ کریں وضاحت کریں تجدید ایمان کریں۔۔۔کیونکہ مفتی منیب الرحمن صاحب بریلویت اور امام احمد رضا کی مکمل حامی ہونے کا دعوی کرتے ہیں مگر بریلوی علماء کے برخلاف مفتی منیب الرحمن صاحب دیوبندیوں شیعوں وغیرہ سے مراسم رکھتے ہیں اچھے مراسم رکھتے ہیں ان کے پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں حتی کہ بعض دیوبند و شیعہ کے متعلق تو تعریفی کلمات تک کہے ہیں ۔۔۔ان سب سے ثابت ہوتا ہے کہ مفتی منیب الرحمن صاحب امام احمد رضا علیہ الرحمہ کے فتوے کے مطابق توبہ رجوع کریں تجدید ایمان کریں تجدید نکاح کریں اور دیوبند شیعہ وغیرہ پر دو ٹوک وضاحت دیں کہ ان کا موقف وہی ہے جو سیدی اعلی حضرت کا ہے . علمی تحقیقی اصلاحی سیاسی تحریرات کے لیے اس فیسبک پیج کو فالوو کیجیے،پیج میں سرچ کیجیے،ان شاء اللہ بہت مواد ملے گا...اور اس بلاگ پے بھی کافی مواد اپلوڈ کردیا ہے...لنک یہ ہے: https://tahriratehaseer.blogspot.com/?m=1 https://www.facebook.com/profile.php?id=100022390216317&mibextid=ZbWKwL . ۔ *#مجھ ناچیز کا تبصرہ* ہم نے جب سے ہوش سنبھالا تو دیکھا کہ مفتی منیب الرحمن صاحب سرکاری معاملات میں بھی تھے،وہ بریلویت جو اصل اہل سنت ہیں ان کی ترجمانی کرتے تھے بریلویت والے عقائد بیان کرتے تھے مگر کبھی وہابی دیوبندی شیعہ وغیرہ کے بارے میں جو بریلوی علماء کا کفر والا موقف تھا وہ بیان نہ کرتے تھے بلکہ بعض دیوبندی وہابی شیعہ سے میل جول رکھتے تھے حتی کہ بعض دیوبندی وہابی شیعہ کے متعلق اچھے بیانات تک دیتے تھے ۔ ہم نے مفتی منیب الرحمن صاحب کے ان تمام معاملات کو سرکاری دباؤ ، عالمی دباؤ، سرکاری و عالمی جبر سمجھ کر حسن ظن رکھا کہ مفتی منیب الرحمن صاحب بریلوی عقائد و نظریات رکھتے بیان کرتے ہیں تو حکومت کے جبر و زبردستی کی وجہ سے پریشر کی وجہ سے شیعہ دیوبندی وہابی وغیرہ کے متعلق مفتی منیب الرحمن صاحب کفر بیان نہیں کرتے اور اسی حکومتی پریشر و جبر کی وجہ سے تعریفی کلمات تک ان کے لیے کہتے ہیں۔۔۔ شریعت مطہرہ کی روشنی میں اتنا بڑا پریشر جبر ہو تو رعایت مل جاتی ہے اور اس وقت بھی تنظیم المدارس کی سربراہی اور تنظیم المدارس کا وجود و بقا اور بریلوی جماعت کے بہت فوائد کی وجہ سے مفتی منیب الرحمن صاحب بریلوی عقائد و نظریات بیان تو کرتے ہیں مگر شاید جبر اور پریشر اب بھی قائم ہے اس لیے ہم حسن ظن رکھ کر کہیں گے کہ وہ کسی جبر اور پریشر کی وجہ سے وہابی دیوبند شیعہ پر کفر کے فتوے دوٹوک نہیں دیتے . جو بھی بریلوی ہونے کا دعویدار بن کر اگے اتا ہے، مشہور ہوتا ہے، سرکاری سطح پر اتا ہے تو اس پر سرکاری عالمی جبر و پریشر ا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ بریلوی عقائد و نظریات بیان تو کرتا ہے مگر بریلوی والے کفر کے فتوے بیان نہیں کر سکتا۔۔۔اس وقت طحریک لبیق پاکستان اور دعوت اسلامی بھی سرکاری جبر عالمی جبر و پریشر کی وجہ سے وہابی دیوبندی شیعہ پر کفر کے فتوے دو ٹوک نہیں دیتے۔۔۔دیوبند شیعہ پر کفر والے فتوے دو ٹوک بیان نہیں کرتے۔۔۔بلکہ حال ہی میں مفتی دعوت اسلامی اور سیلانی کے بانی صاحبان تو ایک شیعہ کی چندہ مہم میں کیے گئے پروگرام میں شامل ہوئے اور علامہ صعد رظوی بھی اسی پریشر اور جبر کی وجہ سے بعض بدمذہبوں سے ہاتھ ملا رہے ہیں ۔ اس لیے میرے خیال سے مفتی منیب الرحمن صاحب سے اور دعوت اسلامی سے اور طحریک لبیق وغیرہ سے مطالبہ کرنا کہ اپ توبہ کریں رجوع کریں تجدید ایمان کریں تجدید نکاح کریں ،وہابی دیوبندی شیعہ پر دو ٹوک کفر کا فتوی بیان کریں۔۔۔۔ایسا مطالبہ ان سے نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ان پر ایسا کوئی، فتوی لگانا چاہیے۔۔۔ہاں توجہ دلانی چاہیے کہ ہم اپ کے متعلق یہ حسن ظن رکھتے ہیں کہ اپ مجبوری کی وجہ سے کفر کے فتوے بیان نہیں کر رہے اور ہم اپ کو بڑا مان رہے ہیں مگر یاد رہے کہ جب ہمیں لگے گا کہ سرکاری پریشر نہیں سرکاری جبر نہیں بلکہ اللہ نہ کرے اپ کے دل میں کھوٹ تھی تو مطالبہ کرنے میں ہم دیر نہ کریں گے اور مطالبہ نہ ماننے پر فتوی خود بخود لگ جائے گا اپ پر بھی۔۔۔۔۔!! ۔ ہاں جو علماء اہل سنت بریلوی سرکاری جبر سے باہر ہیں سرکاری پریشر سے باہر ہیں وہ دلائل کے ساتھ اصلاح کی نیت سے کفر کے فتوے بھی بیان کریں اور کہیں کہ جو بیان نہیں کرتے اگر وہ سرکاری جبر و پریشر کی وجہ سے ہے اور ہمارا حسن ظن اس کے متعلق یہی ہے کہ ان پر سرکاری جبر و پریشر ہے اس لیے وہ کفر کے فتوے بیان نہیں کر رہے لہذا اے عوام یہ ساری دنیا کان کھول کر سن لے کہ یہ پریشر والے مجبوری والے بریلوی علماء ہمارے کلی مذہبی ترجمان نہیں بلکہ ان مذہبی معاملات میں ہمارے ترجمان ہیں کہ جو ان کے فتوے پرانے علمائے بریلوی سے مطابقت رکھتے ہوں انہی معاملات میں یہ ہمارے مذہبی ترجمان ہیں اور سیاسی ترجمان ہیں۔۔۔۔!! اور یہی پریشر سے باہر علماء کی طرف سے وقتا فوقتا ایسی وضاحت پھیلائی جائے کہ یہ معزز بریلوی علماء جو پریشر مجبوری میں ہیں ان کو کلی مذہبی طور پر اہل سنت بریلوی جماعت کا ترجمان نہ سمجھا جائے اور ان کے کسی ایسے مذہبی فتوے پر عمل نہ کیا جائے جو سیدی اعلی حضرت و پرانے بریلوی علماء کے کفر کے فتوے کے برعکس ہوں۔۔۔۔مجبوری اور پریشر میں پھنسے علماء کرام کے فتوے وہی معتبر ہیں کہ جو سرکاری سطح سے پہلے کے علمائے بریلوی کے فتاوی جات سے مطابقت رکھتے ہوں ۔ اور ساتھ ساتھ یہ بھی وضاحت پھیلائی جائے کہ صلح کلیت شریعت میں گمراہیت ہے۔۔۔وقتا فوقتا پھیلایا جائے کہ صلح کلیت فلاں فلاں احادیث و ایات کی رو سے گمراہی حتی کہ کفر تک ہو جاتی ہے لہذا اس سے دور رہیے۔۔۔اسی طرح وقتا فوقتا بد مذہبوں کا رد بھی کیا جائے اور مدلل رد کیا جائے اور اصلاح کی طرف لایا جائے ، اصلاح کی کوشش کی جائے ورنہ ضدی فسادی بد مذہب گمراہ مرتد کافر کی سخت مذمت کی جائے۔۔۔یہ کام سرکاری سطح پر جو علماء ہیں یا تنظیمیں ہیں وہ شاید نہ کر پائیں بلکہ یہ کام ان بریلوی علماء کا ذمہ ہے جو سیاسی سرکاری پریشر سے باہر ہیں۔۔۔۔اہل سنت عوام اور خواص سب ہوشیار سمجھدار رہیں اور کبھی بھی مجبور اور پریشر والے علماء کا کوئی عمل جو پرانے علماء بریلویت کے خلاف ہوں تو اس پر فورا کہہ دیں کہ یہ سرکاری جبر و پریشر والے علماء کا قول و عمل معتبر نہیں، وہ مجبور ہیں ۔ میں تو سمجھتا ہوں کہ شاید مفتی سید مشاہد صاحب بھی کسی پریشر و جبر میں ا کر ایسا مطالبہ فتوی دے رہے ہیں۔۔۔لیکن ان کے فتوے مطالبے سے فائدہ ضرور ہوا کہ ہمیں توجہ ملی کہ کون پریشر و مجبوری میں ہے اور اس کا وہ فتوی و عمل معتبر نہیں جو پرانے علمائے بریلویت کے خلاف ہو۔۔۔۔!! ۔ حکومتی سرکاری عالمی جبر کے تحت پریشر کے تحت قسم قسم کے بیانات اختلافات اپ علمائے بریلویت میں پائیں تو اس سے دل چھوٹا نہ کریں،ایسے مجبور علماء سے نفرت نہ کریں اور نہ ہی ان کے مجبوری والے فتوے عمل کو درست تسلیم بھی نہ کریں بلکہ فورا کہہ دیں کہ یہ مجبوری پریشر کا نتیجہ ہے ۔ اور ہم سب کو مسلسل کوشش کرنی چاہیے کہ سرکاری عالمی جبر سے بچیں، ان کے نرغے میں نہ ائیں، پریشر و جبر سے نکلنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے۔۔۔کچھ نہ کچھ اشارے کنائے ہم مجبور ہو کر بھی وقتا فوقتا دیتے جائیں کہ پرانے علماء بریلوی جو لکھ گئے حق لکھ گئے ہم کلی طور پر متفق ہیں۔۔۔۔اور پھر ہم سمجھ جائیں کہ یہ کفر والے فتوے پر بھی متفق ہیں مگر بہت مشہور ہو گئے ہیں عالمی سرکاری جبر ان پر نظر ارہا ہے تو اس لیے دو ٹوک نہیں بول پا رہے۔۔۔لیکن کچھ علماء ایسے بھی ہونے چاہیے کہ جو جبر اور پریشر کو توڑتے ہوئے دو ٹوک کفر والے فتوے بھی بیان کیا کریں ان گستاخیوں پر بھی بولا کریں،مدلل رد کریں ، کفر کے فتووں کے دلائل پھیلائیں، اصلاح کیا کریں، ضدی فسادی کی مذمت و مرمت کی کوشش بھی کریں . *#جو کچھ میں نے اوپر لکھا اس پر میں چند دلائل تحریر کے اخر میں لکھوں گا پہلے یہ اہم بات پڑھیے* . *#اس زمانے میں ہر دیوبندی وہابی شیعہ کو کافر نہیں کہا جا سکتا بلکہ۔۔۔۔۔؟؟* یاد رکھیے ایسے بہت سارے دیوبندی ہیں جو چھوٹے چھوٹے معاملات کی وجہ سے، بعض کم علم یا جاہل بریلوی کی خرافات کی وجہ سے اپنے اپ کو دیوبندی وہابی کہلاتے ہیں یا چلا لگا لیا اور وہابی دیوبندی کہلا لیا یا تھوڑا سا علم حاصل کر لیا اور وہابی دیوبندی کہلا لیا یا اسی طرح چرس بھنگ عیاشی مستی کے چکر میں مست مولائی شیعہ کہلا لیا یا حب اہل بیت میں دھوکہ کھا کر شیعہ کہلا لیا۔۔۔۔۔تو وہابی دیوبندی شیعہ کے ایسے کئ عوام اور بعض خواص لوگ کافر نہیں ہیں، انہیں سمجھایا جائے گا۔۔۔انہیں اصل اختلافات بتایا جائے گا۔۔۔۔ انہیں بتایا جائے کہ دیکھو دیوبندی وہابی شیعہ وغیرہ کے بڑوں بڑوں نے فلاں فلاں گستاخیاں کی ہیں اور حب اہل بیت کی اڑ میں فلاں فلاں گستاخیاں کی ہیں لہذا جو بڑے بڑے گستاخ شیعہ وہابی دیوبندی ہیں ان پر کفر کا فتوی لگتا ہے لہذا اپ ایسے گستاخانہ عقیدے مت رکھیے اور ایسے گستاخانہ عقیدے رکھنے والے کے متعلق بھی محبت مت رکھیے ، سمجھیے، تحقیق کیجئے لیکن سمجھنے اور تحقیق کرنے میں سچے بریلوی علماء اہل سنت کی نگرانی ضروری ہے تاکہ اپ کو گمراہ نہ کیا جا سکے تاکہ اپ کو تمام احادیث کی طرف توجہ دلائی جائے ، تمام ایات کی طرف توجہ دلائی جائے تاکہ اپ سمجھ سکیں ، درست سمجھ سکیں ورنہ یہ گستاخیاں کرنے والے بھی بظاہر قران و حدیث سے دلائل دیتے ہیں ان کا معنی بدل دیتے ہیں یا بعض ایات کو دوسری ایات و احادیث کی تشریح سے نہ جوڑ کر گمراہ کرتے ہیں گمراہ ہوتے ہیں، کفر گستاخی کرتے ہیں اور کافر و گستاخ بنا دیتے ہیں ۔ *#اس بات پر مفتی وقار الدین بریلوی قادری کہ فتوی جات سے چند حوالے اگے نقل کروں گا پہلے یہ پڑھیے کہ اپ نے سمجھنے کے لیے بھی معتبر علماء اہل سنت کا دامن تھامنا ہے۔۔۔۔۔!!* . القرآن: لَوۡ رَدُّوۡہُ اِلَی الرَّسُوۡلِ وَ اِلٰۤی اُولِی الۡاَمۡرِ مِنۡہُمۡ لَعَلِمَہُ الَّذِیۡنَ یَسۡتَنۡۢبِطُوۡنَہٗ اگر معاملات و مسائل کو لوٹا دیتے رسول کی طرف اور اولی الامر کی طرف تو اہل استنباط(اہلِ تحقیق،باشعور،باریک دان،سمجھدار علماء صوفیاء)ضرور جان لیتے (سورہ نساء آیت83) آیت مبارکہ میں واضح حکم دیا جارہا ہے کہ اہل استنباط معتبر وسیع علم والے باریک بین علماء اہلسنت کی طرف کی طرف معاملات کو لوٹایا جائے اور انکی مدلل مستنبط رائے و سوچ و حکم کی تقلید و پیروی کی جائے.....!! ۔ الحدیث: فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا جاہل و کم علم(اپنی من مانی، اپنی خواہشات کے مطابق یا کسی کی ایجنٹی یا کم علمی کی بنیاد پر یا غلط قیاس کی بنیاد پر) فتویٰ دیں گے تو وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے( لہذا ایسوں سے بچو، ایسوں کی نہ سنو نہ مانو بلکہ معتبر علماء سے تحقیق تصدیق کراؤ) (بخاری حدیث100) . إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اپنی امت پر ان لوگوں کا خوف ہے کہ جو گمراہ کن ائمہ(خطیب وائظ بظاہر علم بیان کرنے والے) ہوں گے (ترمذی حدیث2229) . گمراہ کن ائمہ اس طرح ہوں گے کہ کم علمی کی بنیاد پر جواب دیں گے قران مجید کی تمام ایات کی تفاسیر اس کو مد نظر نہ ہوں گی اور اکثر احادیث کا علم نہ ہوگا یا اکثر احادیث کا صحیح فہم نہ ہوگا اور اقوال صحابہ کرام کا علم نہ ہوگا... عربی علوم لغت معنی صرف نحو بدیع بیان حقیقت مجاز وغیرہ علوم و فنون اسے نہ ہوں گے اور وہ ان تمام کے بغیر مسائل نکال کر بتاتا پھرے گا۔۔۔ ایت و احادیث کی غلط تاویل و تفسیر و تشریح کرتا پھرے گا۔۔۔ پھیلاتا پھرے گا اور گمراہ ہوگا اور گمراہ کرتا پھرے گا . *#آیات پاک و حدیث پاک کی تنسیخ تخصیص توضیح تفسیر و تشریح دوسری ایات و احادیث وغیرہ سے ہوتی ہے جس پر کئ دلائل و حوالہ جات ہیں ہم اختصار کے پیش نظر فقط ایک حدیث پاک پیش کر رہے ہیں* الحدیث: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ينسخ حديثه بعضه بعضا، كما ينسخ القرآن بعضه بعضا ". ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کو دوسری حدیث منسوخ و مخصوص(و تشریح) کر دیتی ہے۔ جیسے قرآن کی ایک آیت دوسری آیت سے منسوخ و مخصوص(و تفسیر) ہو جاتی ہے (مسلم حدیث777) لیھذا یہ اصول یاد رہے کہ بعض آیات و احادیث کی تشریح تنسیخ تخصیص دیگر آیات و احادیث سے ہوتی ہے....عام آدمی کے لیے اسی لیے سچے سنی علماء کرام و مفتیان عظام تقلید لازم ہے کہ عام ادمی کو یا کم علم کو ساری یا اکثر احادیث و تفاسیر معلوم و یاد نہیں ہوتیں،مدنظر نہیں ہوتیں تو وہ کیسے جان سکتا ہے کہ جو ایت یا حدیث وہ پڑھ رہا ہے وہ کہیں منسوخ یا مخصوص تو نہیں.....؟؟ یااسکی تفسیر و شرح کسی دوسری آیت و حدیث سےتو نہیں.....؟ اسی لیے سیدنا سفیان بن عیینہ فرماتے ہیں الحديث مَضِلَّة إلا للفقهاء ترجمہ: حدیث(اسی طرح آیت عام آدمی کےلیے)گمراہی کا سبب بن سکتی ہے سوائے فقہاء کے (الجامع لابن أبي زيد القيرواني ص 118) تو آیت و حدیث پڑھتے ہوءے معتبر اہلسنت عالم کی تفسیر و تشریح مدنظر ہو تقلید ہو یہ لازم ہے ورنہ اپنے سے نکات و مسائل نکالنا گمراہی بلکہ کفر تک لے جاسکتا ہے....وہ عالم وہ مجتہد و فقیہ نکات و مسائل نکال سکتا ہے جو بلاتصب وسیع الظرف ہوکر اکثر تفاسیر و احادیث کو جانتا ہو لغت و دیگر فنون کو جانتا ہو مگر آج کے مصروف دور میں اور علم و حافظہ کے کمی کے دور میں اور فنون و احاطہ حدیث و تفاسیر کے کمی کے دور میں بہتر بلکہ لازم یہی ہے کہ عالم فقیہ بھی تقلید کرے، کسی مجتہد کے قول و تفسیر و تشریح کو لے لے کیونکہ ہر مسلے پر اجتہاد مجتہدین کر چکے البتہ جدید مسائل میں باشعور وسیع الظرف وسیع علم والا عالم اپنی رائے پردلیل باادب ہوکر قائم کر سکتا ہے . القران..ترجمہ: اللہ کی اطاعت کرو،اور رسول کی اور اولی الامر (برحق معتبر علماء ، امراء)کی اطاعت کرو.(سورہ نساء آیت59) . القرآن..ترجمہ: اگر معاملات کو لوٹا دیتے رسول کی طرف اور اولی الامر کی طرف تو اہل استنباط(اہلِ تحقیق، باشعور، باریک دان،وسیع العلم و التجربہ، سمجھدار علماء صوفیاء)ضرور جان لیتے (سورہ نساء آیت83) . مذکورہ آیات و احادیث و دیگر دلائل سےثابت ہوتا ہے کہ آیت کی تـشریح و تخصیص یا تنسیخ آیت سے ہوسکتی ہے حدیث سے ہوسکتی ہے اور حدیث کی تشریح و تخصیص یا تنسیخ حدیث و آیت سے ہوسکتی ہے…آیات و احادیث و اقوال صحابہ کرام و اقوال ِ اسلاف پے گہری وسیع نظر ہو تو ہی آپ وسیع علم والے اجتہاد و استنباط والے درجے کو پاسکتے ہیں ورنہ کسی مجتہد یا اہل استنباط و وسیع علم والے کی اتباع و تقلید لازم کیونکہ آپ کو پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کونسی آیت یا حدیث منسوخ ہے کونسی مخصوص، کونسی مشرح اور کونسی مرجوح........!! . *#وہابی شیعہ دیوبندی کے کئی عوام و خواص کو کافر قرار نہ دینے کے یہ چند والا جات قبلہ مفتی وقار الدین بریلوی قادری کے فتاوی سے پڑھیے۔۔۔۔۔۔!!* حضور سیدی مفتی وقار الدین قادری بریلوی فرماتے ہیں: عام دیوبندی جنہیں ان عبارات کا علم نہیں اور صرف اتنا جانتے ہیں کہ اہل سنت اور دیوبندیوں میں میلاد و فاتحہ وغیرہ کا اختلاف ہے ان لوگوں پر وہ حکم نہیں جو ایسی عبارات لکھنے والوں پر ہے۔۔۔ (وقار الفتاوی جلد 1 صفحہ 314مطبوعہ بزم وقار الدین کراچی) ۔ اپ ایک اور صفحے پر لکھتے ہیں: اج کل عوام جو عربی سے بھی ناواقف ہیں اور صحیح مذہبی معلومات سے بھی کماحقہ واقف نہیں ہیں بدمذہب انہیں لچھے دار تقریریں سناتے ہیں جن سے وہ اپنے باطل اعتقادات کو نہایت خوبصورتی کے ساتھ ملا دیتے ہیں کہ عوام انہیں بے سوچے سمجھے قبول کر لیتے ہیں اور گمراہ ہو جاتے ہیں، اج کل جتنے فرقے اہل سنت کے خلاف ہیں وہ اپنے باطل اعتقاد کو پھیلا رہے ہیں ان سب کا طریقہ کار یہی ہے (وقار الفتاوی جلد 1 صفحہ 318مطبوعہ بزم وقار الدین کراچی) ۔ اس فتوے سے واضح ہوتا ہے کہ گمراہی کا اپ فتوی لگا سکتے ہیں مگر بہتر ہے کہ فتوی لگانے کے بجائے گمراہی سے بچانے کی کوشش کریں کیونکہ فتوی بازی کرنے سے اکثر عوام سمجھتی نہیں بلکہ نفرت کرنے لگ جاتی ہے۔۔۔۔اسی طرح بریلوی اہل سنت کے تمام ضدی فسادی مخالفین کی مدلل مذمت و رد کریں اور لوگوں کو عوام کو بچائیں لیکن عوام پر کفر کے فتوے لگانے میں احتیاط کریں، عام طور پر کفر کا فتوی نہ لگائیں ، عام ادمی پر چاہے وہابی دیوبندی غیر مقلد اہل حدیث جہلمی یا عام شیعہ ہی کیوں نہ ہو اس پر کفر کا فتوی فورا نہ لگائیں۔۔۔۔لہذا عام طور پر عوام پر کفر کا فتوی نہ لگایا جائے گا بلکہ اصولی طور پر کہا جائے گا کہ جو گستاخانہ کفریہ عقیدہ رکھے وہ کافر ہے اللہ پناہ میں رکھے۔۔۔!! ۔ کسی پر کفر کا فتوی لگانے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم سمجھانے کی کوشش بھی نہ کریں بلکہ ایسا ہو سکتا ہے کہ اپ کسی کو کافر کہے بغیر اس کو پیار محبت کے ساتھ کفریہ باتوں سے دور کر دیں۔۔۔لوگوں کو کفر سے بچائیں۔۔۔۔یہ نہ کہیں کہ فلاں گستاخانہ کفریہ عبارت اپ درست سمجھتے ہیں یا نہیں کیونکہ اللہ نہ کرے اس نے کہہ دیا درست ہے تو اس کے دل میں کفر بیٹھ جائے گا۔۔۔بلکہ اپ سمجھائیں کہ میرے بھائی یہ فلاں فلاں عبارات گستاخانہ کفریہ ہے ، فلاں فلاں باتیں ، فلاں فلاں نظریات شیعہ کے، دیوبندی کے، وہابی کے کفریہ ہیں ، اگر اپ کو سمجھ میں اگیا ہے تو اپ ان سے براءت کا اعلان کر دیں، اگر سمجھ نہیں لگی تو کم سے کم اتنا کہہ دیں کہ میں کفریہ گستاخانہ عقیدے کو نہیں مانتا۔۔۔پھر اپ بے شک جا کر تحقیق کریں لیکن علماء برحق کے ہاتھ پر تحقیق کریں ان کی نگرانی میں تحقیق کریں کیونکہ اوپر اپ کو بتایا جا چکا ہے کہ غیر معتبر لوگ غیر معتبر علماء گمراہ کرتے ہیں کفر تک کرا جاتے ہیں۔۔۔۔۔!! ۔ *#میری یہ رائے ان دلائل پر مبنی ہے* اچھے سچے بریلوی علماء مبلغ وغیرہ اگر بدمذہب کے ساتھ تعلق میل جول لین دین شرکت کریں تو انکے متعلق حسنِ ظن رکھنا ہوگا اگرچے بدمذہبیت کی بھی مذمت کی جائے گی یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اجۡتَنِبُوۡا کَثِیۡرًا مِّنَ الظَّنِّ ۫ اِنَّ بَعۡضَ الظَّنِّ اِثۡمٌ وَّ لَا تَجَسَّسُوۡا وَ لَا یَغۡتَبۡ بَّعۡضُکُمۡ بَعۡضًا(سورہ الحجرات آیت12) والمؤمن ينبغي أن يحمل كلام أخيه المسلم على أحسن المحامل ، وقد قال بعض السلف : لا تظن بكلمة خرجت من أخيك سوءا وأنت تجد لها في الخير محملا . فمن حق العلماء: إحسان الظن بهم؛ فإنه إذا كان من حق المسلم على المسلم أن يحسن الظن به ، وأن يحمل كلامه على أحسن المحامل، فمن باب أولى العالم خلاصہ: قرآن و حدیث میں حکم ہے کہ بدگمانی غیبت تجسس سے بچا جائے،اچھا گمان رکھا جائےاسی وجہ سےواجب ہےکہ مذمت تکفیر تضلیل تفسیق اعتراض کےبجائے عام مسلمان اور بالخصوص اہلبیت صحابہ اسلاف صوفیاء و علماء کےکلام.و.عمل کوحتی الامکان اچھے محمل،اچھے معنی،اچھی تاویل پے رکھاجائے (دیکھیےفتاوی حدیثیہ1/223...فتاوی العلماءالکبار فی الارہاب فصل3...فھم الاسلام ص20...الانوار القدسیہ ص69) . ،قال عمر رضی اللہ عنہ ولا تظنن بكلمة خرجت من مسلم شراً وأنت تجد لها في الخير محملا حضرت سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں مسلمان کوئی بات(یا عمل) کرے اور آپ اس کا اچھا محمل و معنی پاتے ہوں تو اسے برے معنی پر محمول ہرگز نہ کریں (جامع الاحادیث روایت31604) . *#مگر جس کی مکاری چمچہ گیری منافقت ایجنٹی بدمذہبی وغیرہ واضح ہوچکی ہو تو اس کے متعلق حسنِ ظن رکھنا غلط و جھوٹ ہے.....!!* قران و سنت اور علمائ اسلام کے اقوال کو دلیل بناتے ہوئے سیدی اعلٰی حضرت امامِ اہلِ سنت امام احمد رضا خان بریلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یہ نکتہ بھی یاد رہے کہ بعض محتمل لفظ(اور اسی طرح محتمل عمل میل جول لین دین شرکت) جب کسی مقبول سے صادر ہوں بحکمِ قرآن انہیں "معنی حسن" پر حمل کریں گے، اور جب کسی مردود سے صادر ہوں جو صریح توہینیں کرچکا ہو تو اس کی خبیث عادت کی بنا پر معنی خبیث ہی مفہوم ہوں گے کہ: کل اناء یترشح بما فیہ صرح بہ الامام ابن حجر المکی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ۔ ہر برتن سے وہی کچھ باہر آتا ہے جو اس کے اندر ہوتا ہے امام ابن حجر مکی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی تصریح فرمائی ہے... (فتاوی رضویہ : ج29، ص225) . الحدیث: إِنَّ اللَّهَ قَدْ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ، وَالنِّسْيَانَ، وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی نے میری امت سے کو معاف کر دیا ہے وہ کام کرتوت جو خطاء یا بھول چوک سے ہوں یا مجبوری و اکراہ و جبر کی وجہ سے ہوں (ابن ماجہ حدیث2043) ۔ واللہ تعالی اعلم و رسولہ صلی اللہ علیہ وسلم اعلم بالصواب . ✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر whats App,twitter nmbr 00923468392475 03468392475 other nmbr 03062524574 -
AbdulMustafaQadri joined the community
- مزید پرانے
-
أود أن أؤكد أن التعليم الإلكتروني لا يسهل فقط الوصول إلى علوم القرآن، بل يساعد أيضًا في تنمية المهارات الرقمية لدى الطلاب، وهو أمر ضروري في عصرنا الحديث. كما أن استخدام الوسائط المتعددة، مثل الفيديو والصوت والعروض التفاعلية، يجعل عملية التعلم أكثر جاذبية وفهمًا، خاصة للأطفال والمبتدئين. في هذا السياق، تلعب برامج مثل Quran memorization program دورًا كبيرًا في تنظيم وتحفيز الطلاب على الحفظ بطريقة منهجية، وتحت إشراف معلمين متخصصين عبر الإنترنت. أيضًا، وجود معلمين أكفاء عبر الإنترنت يتيح للطلاب التفاعل المباشر والسؤال في الوقت الحقيقي، مما يُعزز الفهم الصحيح ويُقلل من الأخطاء في التلاوة والتفسير. نأمل أن تستمر الجهود في تطوير المحتوى الإلكتروني بما يتناسب مع مقاصد الشريعة، وأن تتوسع مبادرات مثل هذه لتشمل جميع فئات المجتمع.
-
Afzal Raza changed their profile photo
-
ربما يعتقد الكثير من الناس أن فلسطين مجرد دولة عربية إسلامية فحسب، ومن هذا الجانب يتحمّس لها بشدة، ولكنهم قد يجهلون تلك المكانة الشرعية العظيمة التي أكرم الله تعالى بها أرض فلسطين، ففي هذه السطور القليلة سأحاول تقليب صفحات التاريخ لأتمكن من توضيح بعض أهمية هذه القطعة المباركة من الكرة الأرضية وتميُّزها في التاريخ الإسلامي. أيها القارئ العزيز! إن أرض فلسطين أرض مباركة، جعلها الله تعالى كذلك، ووصفها بذلك في كتابه الكريم، ومن تلك الآيات التي تدل على أن أرض فلسطين أرض مباركة، قول الله تعالى: إِلَى الْمَسْجِدِ الأقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ [الإسراء: 1]. يقول الفقيه أبو الليث السمرقندي رحمه الله تعالى في تفسيرها: "الَّذِي بارَكْنا حَوْلَهُ بالماء والأشجار، وهي المدائن التي حوله مثل دمشق والأردن وفلسطين" (بحر العلوم: 2/300). ويقول الإمام النسفي رحمه الله تعالى: "يُرِيدُ بَرَكاتِ الدِينِ والدُنْيا، لِأنَّهُ مُتَعَبَّدُ الأنْبِياءِ عَلَيْهِمُ السَلامُ ومَهْبِطُ الوَحْيِ وهو مَحْفُوفٌ بِالأنْهارِ الجارِيَةِ والأشْجارِ المُثْمِرَةِ" (تفسير النسفي: 2/245). فهذه الأرض المقدسة تحمل في جوانبها آلاف السنين من التاريخ العريق والحضارة الإسلامية. إنها تلك البقعة المباركة، والمقدّسة التي بارك فيها وحولها رب العالمين، وقد اختصه الله سبحانه محلا لكثير من أنبيائه وأصفيائه عليهم الصلاة والسلام، وهي أرض فلسطين وأرض القدس، وأرض الرباط وهي أكناف بيت المقدس بجميع أطرافه وتُخُومه المباركة. ومن أبرز ما يميّز هذه الأرض المقدسة أنها تضم ثالث أهم مسجد في الإسلام، ألا وهو المسجد الأقصى المبارك الذي يعتبر أفضل المساجد بعد المسجد الحرام والمسجد النبوي الشريفين على وجه الأرض. وهو نفس المسجد الذي يُسمَّى بيت المقدس أيضًا، والذي يقع في مدينة القدس بفلسطين، وله أهمية بالغة في الإسلام ومنزلة عظيمة ومكانة رفيعة عند المسلمين، حيث تشير نصوص القرآن الكريم والسنة النبوية الشريفة إلى العديد من فضائله وبركاته وميزاته، منها: أنه يُعدّ القبلة الأولى للمسلمين حيث كانوا يصلّون نحوه ١٦ أو ١٧ شهراً (صحيح البخاري: 4492). وأنه ثاني مسجد بُني على وجه الأرض بعد الكعبة المشرّفة (صحيح البخاري: 3366). وأن الله جعله مُبارَكاً مع ما حوله لبركاته الوفيرة ونفحاته العطرة. وأنه مسرى النبي ﷺ حيث صلّى فيه بجميع الأنبياء إمامًا عليهم الصلاة والسلام (سنن النسائي: 450، والمعجم الأوسط: 3879). وأنه منطلق لمعراج النبي ﷺ من هنالك إلى السماوات العلى (صحيح مسلم: 162). وأنه يُستحبّ السفر إليه وزيارته وأداء العبادة والصلاة فيه (صحيح البخاري: 1188). وأنه يُضَاعف فيه أجر الصلاة إلى ألف صلاة عن غيره ماعدا الحرمين الشريفين (سنن ابن ماجه: 1407). وأنه تلك البقعة التي قيل لها في الأحاديث الشريفة "أرض الْمَحْشر والْمَنْشر" (سنن ابن ماجه: 1407). وأنه من تلك المساجد الأربعة التي لا يدخلها ولا يقربها المسيح الأعور الدجّال (مسند أحمد: 23685). وأنه أرض الرّباط في المقدس وفي أكناف بيت المقدس لا يضرّهم من خالفهم أو خذلهم (مسند أحمد: 22320، ورواه الهيثمي في "مجمع الزوائد": 7/291، وقال: رجاله ثقات). وأنه محلّ الإيمان، ففي الحديث: "إِنَّ الإِيمَانَ- إِذَا وقَعَتِ الفِتَنُ-: بِالشَّامِ" (المعجم الكبير: 14564). وأما ما يتعلق بفضائل أرض فلسطين المقدسة بشكل عام فهي أيضا كثيرة، منها: • أنها تلك الأرض التي هاجر إليها نبي الله إبراهيم الخليل عليه الصلاة والسلام (تفسير الطبري: 16/312، البداية والنهاية: 1/172). • وأنها تلك الأرض التي انتقل إليها نبي الله لوط مع عمّه سيدنا إبراهيم الخليل عليهما الصلاة والسلام (تفسير الطبري: 16/312، تفسير ابن كثير: 5/353). • وأنها تلك الأرض التي عاش فيها نبي الله داوود عليه الصلاة والسلام وبنى فيها محرابه (تفسير الثعلبي: 22/39-42، البداية والنهاية: 2/308). • وأنها تلك الأرض التي حكم منها نبي الله سليمان عليه الصلاة والسلام العالم كله (تفسير ابن كثير: 7/67). • وأنها تلك الأرض التي حدثت فيها قصة النملة التي تكلمت مع نبي الله سليمان من وادي النمل (تفسير أبي الليث السمرقندي: 2/491، زاد المسير لابن الجوزي: 6/161، وفي معجم البلدان: هو بين بيت جبرين وعسقلان: 1/519). • وأنها تلك الأرض التي يقع فيها محراب نبي الله زكريا عليه الصلاة والسلام. (تفسير أبي الليث السمرقندي: 1/209، تفسير النسفي: 4/21) • وأنها تلك الأرض المقدَّسة التي طلب نبي الله موسى عليه الصلاة والسلام من قومه أن يدخلوها، وسمّيت بالأرض المقدَّسة لأنها طاهرة مطهَّرة إلى يوم الدين. (تفسير النسفي: 1/439، زاد المسير لابن الجوزي: 1/532) • وأنها تلك الأرض التي وُلِد فيها نبي الله عيسى بن مريم عليه الصلاة والسلام. (تفسير ابن كثير: 5/24، تفسير القرطبي: 11/106) • وأنها تلك الأرض التي هزَّت السيدة مريم بجذع النخلة فيها حينما كانت في أشدّ حالات ضعف المرأة. (تفسير ابن كثير: 5/24، تفسير البحر المحيط: 7/251) وأنها تلك الأرض التي أمر النبي ﷺ أصحابه بالبقاء فيها. (مسند أحمد: 16632) وأنها تلك الأرض التي ستكون فيها نهاية المسيح الدجال عند باب لُدّ الشرقي. (شرح النووي على صحيح مسلم: 17/54، مجمع الزوائد للهيثمي: 12512) • وأنها تلك الأرض التي ستكون فيها نهاية يأجوج ومأجوج. (صحيح مسلم: 2937، شرح السنة للبغوي: 15/56-57، معجم البلدان: 2/102) • وأنها تلك الأرض التي تجد فيها التراث العريق من التاريخ والعمران. • وأنها تلك الأرض التي تعتبر أرض الرسالات ومهد الحضارات الإسلامية. فهذه الميّزات والخصوصيات لهذه الأرض المقدسة جعلتها رائدة الحضارة ومنطلق الجدارة، ولها من المكانة العظيمة والمنزلة السامية منذ أن وطئتها أقدام الأنبياء والمرسلين وأولياء الله الصالحين وعباد الله المكرمين العابدين والمسلمين الراكعين القائمين الساجدين.. دعني أخي القارئ العزيز ندعو معًا ربنا عز وجل أن يحفظ هذه الأرض المقدسة أرض فلسطين وينصر المسلمين المظلومين فيها جميعًا، وينجّيهم من هيمنة القهر والظلم والاستبداد، ويرزقهم الأمن والأمان والسلامة والعافية.. وأن يتغمد الشهداء منهم برحمته وعفوه وكرمه، ويغفر لهم بغير حساب، ويلهم ذويهم الصبر والسلوان.. وأن يشفي الجرحى والمصابين، ويرزق كلَّ من دُمّرت منازلهم خيرًا وأفضل منها.. برحمتك يا أرحم الراحمين، اللهم ارحم عبادك المستضعفين وتولَّهم بلطفك وعطفك وكرمك، يا رحمن يا رحيم بجاه حبيبك سيدنا محمد ﷺ خاتم النبيين والحمد لله رب العالمين...
-
- إنها أرض فلسطين
- فلسطين أرض مباركة
-
(and 1 more)
Tagged with:
-
Ibrahim Al Bani joined the community
-
مرزا غلام احمد قادیانی اور حضرت عیسیٰ کی قبر
اس ٹاپک میں نے ذوالقرنین بریلوی میں پوسٹ کیا فتنہ قادیانیت
السلام علی من اتبع الھدیٰ آج کی اس تحریر میں ہم مرزا غلام احمد قادیانی کذاب کی دماغی حالت کا جاٸزہ لیں گے کہ اس شخص کی دماغی حالت کیسی تھی۔ جیسا کہ سبھی جانتے ہیں کہ قادیانی بھی عیساٸیوں کی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات و مصلوبیت کا عقیدہ رکھتے ہیں اور نزولِ مسیح علیہ السلام کے منکر ہیں۔ تو مرزا غلام احمد قادیانی کذاب نے اسی موقف کو ثابت کرنے کی کوشش کرتے کرتے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر تک بنا دی اور ایک قبر نہیں بلکہ تین تین قبریں بنا دیں، ان میں سے قادیانیوں کے نزدیک کون سی قبر معتبر ہے وہ بھی بتا دیں اور اس بات سے اس جنونی شخص کی دماغی حالت کا اندازہ بھی لگا لیں اور اس بات کا اندازہ بھی کہ ایک جھوٹ کو چھپاتے چھپاتے کتنے جھوٹ بولنے پڑتے ہیں۔ پہلی قبر شام میں۔ مرزا کذاب ایک مقام پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات ثابت کرنے کے لۓ الٹی سیدھی منطق جھاڑتا ہے اور آخر پر کہتا ہے کہ ”اور لطف تو یہ کہ حضرت عیسیٰ کی بھی بلاد شام(سر زمین شام) میں قبر موجود ہے“۔ (روحانی خزاٸن، جلد 8، صحفہ نمبر 296) مرزا اپنی کتاب روحانی بیماری میں سب سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر ملکِ شام میں ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ اور اپنے اس دعویٰ کو سچا ثابت کرنے کے لۓ اپنے کسی مجہول ”محمد السعدی“ کی شہادت نیچے درج کرنے کا دعویٰ کر رہا ہے کہ ہم اس کی شہادت درج کریں گے نیچے جو کہ شام کا ہی رہنے والا ہے۔ دوسری قبر یروشلم میں۔ مرزا کذاب نے جب اپنے اس مجہول ”محمد السعدی“ کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر کے بارے میں پوچھنے کے لۓ خط لکھا تو جو جوابی خط مرزے کو موصول ہوا اس کو مع ترجمہ مرزا اپنی روحانی بیماری میں نقل کرتا ہے، اس کے الفاظ کچھ یوں ہیں۔ ”آپ نے حضرت عیسیٰ کی قبر کے متعلق سوال کیا ہے آپ کی خدمت میں مفصل بیان کرتا ہوں وہ یہ کہ حضرت عیسیٰ کی قبر بلدہ قدس میں ہے اور اب تک موجود ہے، اور بلدہ قدس کا نام یروشلم تھا“۔ (روحانی خزاٸن، جلد 8، صحفہ نمبر 299) یہاں پر مرزے کے اس مجہول محمد سعدی نے مرزا کی پہلی بات کہ ”حضرت عیسیٰ کی قبر شام میں ہے“ کی تصدیق کرنے کی بجاٸے نیا کٹا کھول دیا کہ حضرت عیسیٰ کی قبر یروشلم میں ہے۔ اب اس کے بعد مرزا نے کچھ نہیں کہا کہ وہ اس بات کے بعد حضرت عیسیٰ کی قبر شام میں مانتا ہے یا یروشلم میں۔ تیسری قبر کشمیر میں۔ مرزا کذاب ایک اور مقام پر مصلوبیت مسیح علیہ السلام کا ذکر کرتے ہوۓ لکھتا ہے کہ۔ ”لاکھوں انسانوں نے اس جسم کی آنکھ سے دیکھ لیا کہ حضرت عیسیٰ کی قبر سری نگر کشمیر میں موجود ہے،اور جہاں انسویں صدی کے اخیر میں حضرت مسیح کی قبر ثابت ہوٸی اس مقام کا نام گلگت یعنی سری ہے، اور معلوم ہوتا ہے کہ وہ گلگت کہ جو کشمیر کے علاقہ میں ہے“۔ (روحانی خزاٸن، جلد 15، صحفہ نمبر 55) یہاں پر مرزا کذاب نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر ملکِ شام اور یروشلم سے اٹھا کر سیدھا کشمیر میں ہی بنا دی اور اوپر سے دعویٰ کر دیا کہ لاکھوں انسانوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لی ہے یہ قبر۔ اپنے اسی موقف کو اور مضبوط کرنے کے لۓ ایک اور مقام پر لکھتا ہے کہ۔ ”بلکہ ہم لوگ جس قبر کو سری نگر میں حضرت عیسیٰ کی قبر کہتے ہیں،اور عیساٸیوں کے پادری خیال کرتے ہیں کہ وہ کسی حواری کی قبر ہے(پھر کافی بونگیاں مار کر کہتا ہے) پس کچھ شک نہیں کہ یہ قبر جو کشمیر میں ہے حضرت عیسیٰ کی قبر ہے، اور جو لوگ(یعنی مسلمان) ان کو آسمان میں بٹھاتے ہیں ان کو واضح رہے کہ وہ کشمیر میں یعنی سری نگر محلہ خانیار میں سوۓ ہوۓ ہیں“۔ (روحانی خزاٸن، جلد 21، صحفہ نمبر 351) تو یہاں پر مرزا کذاب، حضرت عیسیٰ کی تیسری قبر بنا کر اس پر تختی بھی لگا رہا ہے کہ مسلمان جو خیال کرتے ہیں کہ وہ آسمان پر ہیں ان کو واضح رہے کہ وہ کشمیر میں سری نگر محلہ خانیار میں سو رہے ہیں۔ تو اب زرا کوٸی قادیانی ہمت کر کے اس قبر کی ایک تصویر ہمیں زیارت کے لۓ بھیج دے اور اپنے مرزے کی بات کی تصدیق کر دے۔ لیکن اگر کوٸی قادیانی ان تینوں مقامات میں سے ایک پر بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر نہ دکھا پاۓ تو اس کو چاہیے کہ کذاب مرزا پر لعنت بھیجے اور اپنے جھوٹے نبی کے اسی جھوٹ سے اس کے جھوٹے ہونے اور اس کی دماغی حالت کا اندازہ لگا لے کہ ایک شخص کی تین مقامات پر قبر بنا دی اور لاکھوں لوگوں کے اس قبر کو دیکھنے کا دعویٰ بھی کر دیا لیکن حقیقت میں وہاں کوٸی قبر موجود ہی نہیں۔ اگر کوٸی قادیانی مرزا کے اقوال کے مطابق ان تینوں مقامات میں سے ایک پر بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر نہ دکھا پاۓ تو پھر اس کو چاہیے کہ مرزے کو مکمل طور پر جھوٹا مان لے، کیونکہ مرزا خود ہی کہتا ہے کہ! ”جب ایک بات میں کوٸی جھوٹا ثابت ہو جاۓ تو پھر دوسری باتوں میں بھی اس پر اعتبار نہیں رہتا“۔ (روحانی خزاٸن، جلد 23، صحفہ نمبر 231) پوری دنیا کے قادیانیوں کو ہماری طرف سے یہ کھلا چیلنج ہے اپنے مرزا کذاب کو سچا ثابت کرنے کے لۓ، لیکن اگر اس کو سچا ثابت نہ کر پاۓ تو پھر اس کو کذاب ماننا پڑۓ گا۔ دُعا ہے کہ اللہ ہم سب کو حق سننے و سمجھنے توفیق عطا فرماۓ اور فتنہ قادیانیت سے محفوظ فرماۓ۔(آمین) تحقیق ازقلم:مناظر اہلسنت والجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی-
- ذوالقرنین حنفی بریلوی
- مرزا جھوٹا نبی
-
(and 2 more)
Tagged with:
-
ایک کذاب دیوبندی کا اعلیٰحضرت پر بہتان اور ان کی عبارت میں خیانت
اس ٹاپک میں نے ذوالقرنین بریلوی میں پوسٹ کیا فتنہ وہابی دیوبندی
جیسا کہ سبھی جانتے ہیں کہ اہل حق اہلسنت وجماعت کے سامنے جب دیوبندی علمی دلائل میں شکست کھا جاتے ہیں تو پھر اہلسنت پر بہتان لگانا اور جھوٹ کا سہارا لینا شروع کر دیتے ہیں۔ ایسے ہی ایک ”عمار احمد“ نامی کذاب دیوبندی نے ایک سکین پیج بنایا جس میں اُس نے اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان بریلویؓ کے رسالہ ”جزاء اللہ عدوہ بابائہ ختم النبوة“ کی ایک عبارت جس میں اعلیٰحضرتؓ اس وحی کا ذکر فرماتے ہیں جو اللہ نے حضرت یعقوب علیہ السلام پر نازل فرماٸی کہ! ”تیری اولاد سے سلاطین و انبیاء بھیجتا رہا کروں گا یہاں تک کہ ارسال فرماٶں گا اس حرم محترم والے نبی کو جس کی امت بیت المقدس کی بلند تعمیر بناۓ گی وہ خاتم الانبیاء ہو گا اور اس کا نام احمد ہو گا“۔ اس عبارت پر اعلیٰحضرتؓ نے ہیڈننگ لکھی کہ ”یعقوب علیہ السلام و خاتم الانبیاء“۔ یعنی یہاں پر حضرت یعقوب علیہ السلام کو اللہ نے خاتم الانبیاء یعنی حضرت محمدﷺ کے بارے میں بتایا اس لٸے اعلیٰحضرت نے ہیڈننگ بھی یہی رکھی کہ ”یعقوب و خاتم الانبیاء“ یعنی ”حضرت یعقوب اور خاتم الانبیاء“۔ اس عمار احمد نامی خائن دیوبندی نے اُسی ہیڈننگ میں خیانت کی اور اُس خیانت سے اپنے شیطان ”قاسم نانوتوی لعین“ کو ختم نبوت پر ڈاکہ مارنے کی وجہ سے کی گٸ تکفیر سے بچانا چاہتا تھا۔ اس رسالہ کے اندر اعلیٰحضرت کی ہیڈننگ جو کہ کچھ یوں ہے! ”یعقوب علیہ السلام و خاتم الانبیاء“۔ اس ہیڈننگ میں خیانت کرتے ہوۓ اس نے ہیڈننگ سے لفظ ”و“ یعنی ”اور“ کو مِٹا دیا اور ہیڈننگ کچھ یوں بنا دی! ”یعقوب علیہ السلام خاتم الانبیاء“ جس کا ترجمہ بنتا ہے کہ ”یعقوب علیہ السلام خاتم الانبیاء“ اور اوپر لکھ دیا کہ! ”احمد رضا خان خود ختمِ نبوت کا منکر نکلا“ اور نیچے لکھ دیا کہ! ”تمام مسلمانوں کے ہاں خاتم الانبیاء حضورﷺ ہیں جبکہ احمد رضا خان، حضرت یعقوب علیہ السلام کو خاتم الانبیاء مانتا ہے“۔ آج ہم اِسی دجال کذاب کے جھوٹ کا پردہ فاش کریں گے کہ کس طرح اس نے ایک خبیث حرکت کر کے اعلیٰحضرتؓ پر اتنا بیہودہ بہتان لگا کر ان کی عبارت میں خیانت کر کے اپنا ایمان بھی برباد کیا اور اپنے جس شیطان ”قاسم نانوتوی“ کا دفاع کرنے کی کوشش کی اسی کے ساتھ جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنایا۔ اس دجال دیوبندی نے رسالہ ”ختمِ نبوت“ کا جو نسخہ اپنے سکین میں استعمال کیا وہ ”مکتبہِ نبویہ، گنج بخش روڑ لاہور“ کا نسخہ ہے، سب سے پہلے اُسی نسخہ میں دیکھتے ہیں کہ یہ ہیڈننگ اس نسخہ میں کیسے ہے۔ مکتبہِ نبویہ سے چھپنے والے اس نسخے میں یہ ہیڈننگ کچھ اس طرح ہے کہ! ”یعقوب علیہ السلام ””و““ خاتم الانبیاء(یعنی یعقوب علیہ السلام اور خاتم الانبیاء)“۔ (جزاء اللہ عدوہ بابائہ ختم النبوة،مکتبہ نبویہ، صحفہ 10) اِسی سے اس کذاب خبیث دیوبندی کے جھوٹ کا پردہ فاش ہو جاتا ہے کہ کس طرح اس نے اعلیٰحضرتؓ کی عبارت میں خیانت کی اور اپنے لعین شیطان کا دفاع کرنے کی کوشش میں اپنا ایمان برباد کیا۔ دار الرضا لاہور سے چھپنے والے نسخے میں بھی یہ عبارت کچھ یوں ہے کہ! ”یعقوب علیہ السلام ””و““ خاتم الانبیاء(یعنی یعقوب علیہ السلام اور خاتم الانبیاء)“۔ (جزاء اللہ عدوہ بابائہ ختم النبوة، مکتبہ دار الرضا، صحفہ 10) اب ہم اس رسالہ کی اصل یعنی جس کتاب میں یہ رسالہ موجود ہے یعنی فتاویٰ رضویہ سے اس عبارت کو دیکھتے ہیں کہ اعلیٰحضرتؓ نے کیا لکھا ہے۔ اعلیٰحضرتؓ فرماتے ہیں! ”یعقوب علیہ السلام ””و““ خاتم الانبیاء(یعنی یعقوب علیہ السلام اور خاتم الانبیاء)“۔ (فتاویٰ رضویہ، جلد 15، رسالہ جزاء اللہ عدوہ بابائہ ختم النبوة، رضا فاٶنڈیشن، صحفہ 636) ان دلاٸل سے ثابت ہوتا ہے کہ اس دجال نے اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان بریلویؓ پر جھوٹ باندھا اور محض اپنے شیطان قاسم نانوتوی کو تکفیر سے بچانے کے لۓ اِس نے اعلیٰحضرتؓ کی عبارت میں خیانت کی۔ اب اس خائن کو چاہیے کہ اعلانیہ توبہ کرۓ اور اپنی اس ملعون حرکت سے اعلیٰحضرتؓ پر لگاۓ گۓ بہتان کا اقرار کرۓ اور سب کے سامنے اس بات کا اقرار کرۓ کہ جب دیوبندی علمی دلائل کے میدان میں شکست کھا جاتے ہیں تو جھوٹ کے سہارے کے علاوہ ان کے پاس کوٸی دوسرا راستہ نہیں ہوتا۔ ورنہ ان جیسے کذاب دجالوں کے بارے میں اللہ قرآن میں فرماتا ہے ”لعنت اللہ علی الکاذبین“۔ دُعا ہے کہ اللہ تمام مسلمانوں کو اِن دجالوں کے شر سے محفوظ فرماۓ۔(آمین) تحقیق ازقلم: مناظر اہلسنت وجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی-
- احمد رضا خان کی گستاخی ؟
- دیوبند کی گستاخی
- (and 4 more)
-
أهمية التعليم الإلكتروني في نشر علوم القرآن الكريم
اس ٹاپک میں نے shiza emaan میں پوسٹ کیا المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
المحتوى: في عصر التكنولوجيا والتطور السريع، أصبح التعليم الإلكتروني وسيلة فعالة لنشر العلم، وخاصة في ما يتعلق بعلوم القرآن الكريم. من خلال منصات تعليمية متخصصة، يمكن للطلاب من جميع أنحاء العالم تعلم التلاوة والتجويد والتفسير وهم في منازلهم. نحن في quran teachers near meنقدم دروساً فردية عبر الإنترنت مع معلمين مؤهلين، ونسعى لجعل تعليم القرآن أكثر سهولة ويسراً للجميع، بغض النظر عن الموقع الجغرافي. ما رأيكم في دور التعليم عن بعد في خدمة القرآن الكريم؟ وهل تعتقدون أن التعليم الإلكتروني يمكن أن يحل محل الحلقات التقليدية في المساجد؟ ننتظر آراءكم وتجاربكم. -
This post gives the light in which we can observe the authenticity. This is a very good one and gives thorough information. Islam
-
Israr642 joined the community
-
QURAN Pak joined the community
-
harisshah0010 started following Faizan-e-Mustafa
-
harisshah0010 started following True Islam
-
harisshah0010 started following Attaria92
-
Mashallah, the recitation by Abdul Basit Abdul Samad is always so moving, and Haji Mushtaq Attari’s recitation adds a beautiful touch. Surah Yaseen is truly a powerful Surah, bringing peace and comfort to the heart. If you’d like to explore more, you can check out Surah Yaseen pdf—a great way to keep the blessings of this Surah close.
-
Maslake Aalahazrat World joined the community
-
Saeedkhalif joined the community
-
Step-by-Step Guide to Performing Umrah: A Spiritual Journey
اس ٹاپک میں نے Saeedkhalif میں پوسٹ کیا انفارمیشن اور تیکنالوجی
Umrah is one of the most revered spiritual journeys a Muslim can undertake. While not obligatory like Hajj, it holds great significance and is a deeply transformative experience. This guide will walk you through the steps of Umrah, from preparation to completion, ensuring you understand the rituals and their meanings along the way. 1. Preparing for Umrah: The Spiritual and Practical Steps Before embarking on the journey to Umrah, preparation is key—both spiritually and practically. Spiritual Preparation: Repentance: Begin by seeking forgiveness from Allah for any past mistakes. Umrah is a chance for spiritual renewal, so purify your heart. Sincere Intention (Niyyah): The intention (niyyah) for performing Umrah must be made sincerely for the sake of Allah. Learn the Rituals: Familiarize yourself with the essential rituals of Umrah. It’s helpful to learn the duas (prayers) that you’ll recite during the pilgrimage. Make Du’a (Supplication): Pray for yourself, your loved ones, and the entire Ummah. Make du’a for a safe and spiritually uplifting journey. Practical Preparation: Book Your Travel: Ensure you’ve booked flights and accommodations that will allow you to perform Umrah comfortably. Pack Essentials: Don’t forget your passport, tickets, Ihram clothing, toiletries, and any necessary medication. Be sure to carry a prayer mat and a book of duas or an app for ease of recitation. 2. Entering the State of Ihram Ihram is the special state of spiritual purity and consecration that pilgrims enter before starting the rites of Umrah. This is the first step when you arrive at the Miqat (designated boundary). Steps: Wear Ihram: Men wear two white seamless cloths, while women wear a simple dress that covers their entire body, ensuring their heads are covered, except their face and hands. Intention (Niyyah): After donning Ihram, make the intention to perform Umrah and recite the Talbiyah: “Labbayk Allahumma Labbayk, Labbayk la sharika laka Labbayk, Inna al-hamda wa al-ni'mata laka wa al-mulk, la sharika lak.” This means, "Here I am, O Allah, here I am. You have no partner, here I am. Verily, all praise, grace, and sovereignty belong to You, You have no partner." 3. Entering Makkah Upon arrival in Makkah, proceed to the Masjid al-Haram, where the Kaaba is located. You should remain in the state of Ihram until you have completed the rituals of Umrah. Steps: First Glimpse of the Kaaba: As you approach the Masjid, make du’a and keep your heart focused. Upon entering the mosque, the first glimpse of the Kaaba is a moment of immense emotion and reverence. Many pilgrims experience a profound sense of connection with Allah. 4. Performing Tawaf (Circumambulation of the Kaaba) Tawaf is the first official ritual of Umrah. It involves walking around the Kaaba seven times in a counterclockwise direction. Steps: Begin at the Black Stone (Hajar al-Aswad): Start by facing the Kaaba and if possible, kiss the Black Stone, or if it's crowded, simply point towards it with your right hand as you say, “Bismillah, Allahu Akbar.” Tawaf: As you walk around the Kaaba, recite prayers, supplications, or simply reflect. You may recite the following: “SubhanAllah, Alhamdulillah, Allahu Akbar.” This means: "Glory be to Allah, All praise is to Allah, Allah is the Greatest." Perform Seven Circuits: Complete seven circuits of Tawaf, ensuring that each circuit is done in a counterclockwise direction. 5. Praying at the Maqam Ibrahim (Station of Abraham) After completing the Tawaf, you should offer a two-unit prayer (Rak’ah) behind the Maqam Ibrahim, which is a small structure near the Kaaba. This is a symbolic gesture honoring the prayer of Prophet Ibrahim (Abraham). Steps: Pray Two Rak’ah: If possible, pray two units (Rak'ahs) near the Maqam Ibrahim. If this area is crowded, you may pray anywhere in the Masjid al-Haram. Dua: Make sincere supplications during your prayer, asking for forgiveness and Allah’s blessings. 6. Performing Sa’i (Walking Between Safa and Marwah) Sa’i is the act of walking between the hills of Safa and Marwah, reenacting the actions of Hajar (the wife of Prophet Ibrahim) as she searched for water for her son, Isma'il. Steps: Start at Safa: Begin at the Safa hill and make du’a, saying, "Inna as-Safa wal-Marwata min sha'air Allah." Walk to Marwah: Walk from Safa to Marwah, reciting duas along the way. When you reach Marwah, make du’a and then return to Safa. Complete Seven Rounds: Perform seven rounds of Sa’i, alternating between Safa and Marwah. 7. Shaving or Trimming the Hair After completing the Sa’i, male pilgrims shave their heads (or trim their hair). Female pilgrims should cut a small portion of their hair, approximately an inch or a fingertip's length. Steps: Shaving (for Men): Shave the entire head for maximum reward. Shaving symbolizes the complete submission to Allah and purification. Cutting Hair (for Women): Women should trim a small portion of their hair, usually an inch or so from the tips. 8. Completion of Umrah Once the hair is shaved or trimmed, you have completed the rites of Umrah. You are now free to leave the state of Ihram and return to your regular clothing. Steps: Perform Additional Prayers: While in Makkah, you can perform additional prayers and supplications, seeking Allah’s mercy and forgiveness. Visit the Prophet’s Mosque in Medina: If possible, you can also visit Medina to offer prayers at the Prophet Muhammad’s (PBUH) mosque and send salutations upon him Final Thoughts Performing Umrah is a deeply rewarding experience that purifies the soul and brings one closer to Allah. Each step of Umrah, from donning the Ihram to shaving the head, is an act of worship that has profound spiritual significance. Be sure to make du’a, reflect on your actions, and maintain sincerity throughout the pilgrimage. May Allah accept your Umrah and grant you peace, forgiveness, and blessings. -
Dawat-e-Islami is an Islamic organization in Pakistan
abuislam replied to QasimAttari's topic in دعوت اسلامی
Absolutely! Dawat-e-Islami’s efforts in spreading Islamic teachings through over 107 departments are truly inspiring. Supporting such missions is a blessing. We can also play our part by staying connected to the Qur’an daily — many start with Surah Yaseen, and https://suraheyaseen.com/ makes it easy and accessible for everyone. May Allah ﷻ accept their efforts and ours. -
من هو أحمد رضا خان البريلوى ؟؟
gamer46 replied to Saad Qadri's topic in المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
Imam Ahmed Raza Khan Barelvi's scholarly and religious contributions are unparalleled. His work in the fields of knowledge and jurisprudence has left a lasting impact that continues to guide people today. His research and intellectual efforts are truly commendable. -
Faysal started following Eid ka Chand Niklny ki ijazat chahta hy
-
Eid ka Chand Niklny ki ijazat chahta hy
اس ٹاپک میں نے Faysal میں پوسٹ کیا اہلسنت پر اعتراضات کے جوابات
ایک مولانا صاحب کی ویڈیو فیسبک پر وائرل ہے کہ فرما رہے تھے چاند نکلنے کے لیے غوث پاک سے اجازت لینے جاتا ہے۔ کیا یہ بات کہیں سے ثابت ہے یا مولانا صاحب کا ذاتی خیال ہے ؟ -
Imama Ahmed changed their profile photo
-
Unlock Your IT Career with an Online BCA from Jamia Hamdard
اس ٹاپک میں نے jamiahamdard online میں پوسٹ کیا انفارمیشن اور تیکنالوجی
Are you looking to build a strong foundation in computer applications? The Online BCA program from Jamia Hamdard offers a flexible and comprehensive curriculum designed to equip students with essential IT skills. From programming and database management to web development and networking, this course prepares you for various roles in the tech industry. Explore the eligibility, syllabus, career prospects, and admission process in detail here: Online BCA from Jamia Hamdard. Join the discussion to ask questions, share insights, and connect with aspiring IT professionals! 🚀 -
career in it Unlock Your IT Career with an Online BCA from Jamia Hamdard
اس ٹاپک میں نے jamiahamdard online میں پوسٹ کیا انفارمیشن اور تیکنالوجی
Are you looking to build a strong foundation in computer applications? The Online BCA program from Jamia Hamdard offers a flexible and comprehensive curriculum designed to equip students with essential IT skills. From programming and database management to web development and networking, this course prepares you for various roles in the tech industry. Explore the eligibility, syllabus, career prospects, and admission process in detail here: Online BCA from Jamia Hamdard. Join the discussion to ask questions, share insights, and connect with aspiring IT professionals! 🚀 JamiaBrochure.pdf-
- bca course
- it education
- (and 9 more)
-
روزہ افطار کا۔ وقت نمازِ مغرب سے پہلے یا بعد میں ؟
Qadri Sultani replied to Faysal's topic in اہلسنت پر اعتراضات کے جوابات
مفتی راشد رضوی صاحب کا جواب سماعت فرمائیں https://youtu.be/f5H67UAJ6FU?si=GcjQh0AS3xF0ssW5 -
I Need Mufti Akmal Saab Ka Phone Number
Abdul razzaqq replied to Bismillah's topic in شرعی سوال پوچھیں
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب مجھے آ پ سے ایک اپنا مسئلہ بیان کرنا ہے ۔ میرا بیٹا جس کا نام ہم نے خادم حسین رکھا ہے اور اس کی عمر پانچ مہینے ہے۔ پیدائش کے وقت وہ بالکل ٹھیک تھا لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس کی نشوونما نہیں ہو رہی ۔وزن نہیں بڑھا ، دن رات روتا ہے ۔کافی علاج کروایا ہے پر آرام نہیں آیا ۔کسی نے اب ہمیں بتایا ہے کہ اس کا نام تبدیل کر دیا جائے تو شفا یاب ہو جائے گا ۔اس پر جا دو ہوا ہے اور یہ نام بھاری ہے۔ آپ اس سب میں رہنمائی فرمائیں ۔کیا ہمیں اس کا نام تبدیل کرنا چاہیے ؟ -
Islamic Guru is an online platform dedicated to providing authentic, insightful, and comprehensive information about Islam. Our mission is to help both Muslims and non-Muslims understand the rich history, values, and teachings of Islam in a clear and accessible manner. We focus on sharing knowledge that reflects the true essence of Islam, drawing from the Qur'an, Hadith, and the teachings of renowned scholars. Whether you're looking to deepen your faith, learn about Islamic culture, or seek answers to specific questions, we strive to offer content that is both informative and easy to navigate. Our team is committed to delivering well-researched articles, thoughtful guides, and practical advice, all designed to support your spiritual journey and foster greater understanding of Islam. We believe that knowledge is the key to personal growth and to bridging gaps between cultures and beliefs. Join us in exploring the beauty and wisdom of Islam. Let IslamicGuru.com be your companion on the path to knowledge and enlightenment.
-
The Essence of Faith: Exploring Surah Al-Ikhlas
farazhussain replied to Zulfiqar Khan's topic in انفارمیشن اور تیکنالوجی
May Allah reward you for this knowledge you have given many Muslim's and believers, and may he forgive you and your family, have mercy on you and them, and raise you up high on the day of judgement. Roze ki Fazilat -
ایصالِ ثواب برائے اہلیہ محترمہ محترم المقام خلیل رانا صاحب مد ظلہ العالی
اس ٹاپک میں نے Qadri Sultani میں پوسٹ کیا اعلانات
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته سوشل میڈیا پر اہلسنت و جماعت کا اولین دفاع کرنے والوں میں محترم المقام خلیل رانا صاحب مدظلہ العالی کا اسم گرامی سنہرے حروف سے لکھا جانے کے قابل ہے۔آج حضرت کا واٹس ایپ پر میسیج موصول ہوا جسمیں حضرت نے اپنی رفیقہ حیات کے سانحہ ارتحال کی خبر سنائی۔اناللہ واناالیہ راجعون ۔تمام ممبرز سے گزارش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کریں ۔جزاک اللہ خیرا -
harisshah0010 started following kashmeerkhan
-
https://www.facebook.com/share/p/19xvnhNqq7/