Jump to content

تمام سرگرمیاں

This stream auto-updates

  1. Today
  2. "Toggle Keys in Microsoft are helpful for making typing easier and more accessible."
  3. گزشتہ کل
  4. Aniwave is a free no ads anime site to watch free anime. Online anime streaming at aniwave with DUB, SUB in HD. Watch anime online, read manga light novels completely free. The best alternative to 9anime, Zoro, Animixplay with no ads. Aniwave
  5. "I use free PDF creators like SmallPDF or PDF24. They are easy to use and work well for basic tasks."
  6. "Great list! Windows shortcuts always save so much time." wo command konsi hy jis sy win jaldi load hojati hain aur overall pc speed achi hojati hy.........jisko pata ho inform kry......!! (im asking abt win Xp)
  7. پچھلا ہفتہ
  8. Darul Ifta ki New Website: FatwaQA.com tamam text fatwa ab is per shaya hongay.
  9. کیا صحابہ نے میلاد منایا ہے؟ جشن عید میلاد النبی کا ثبوت کسی کام کے نا جائز ہونے کا دار و مدار اس چیز پر نہیں کہ یہ کام حضورِ اکرم ﷺ یا صحابہ کرام علیہم الرِّضوان نے نہیں کیا بلکہ اس بات پر ہے کہ اس کام سے اللہ اور اس کے رسول نے منع فرمایا ہے یا نہیں؟ لہذا جشن عید میلاد النبی منانا باالکل جائز اور ثواب کا کام ہے۔ :عید میلاد النبی کا ثبوت
  10. بارہ ربیع الاول کا روزہ رکھنا باالکل ٹھیک ہے اور نفلی روزے کی طرح اسکا بھی ثواب ہے۔ ۱۲ ربیع الاول کا روزہ رکھنے سے متعلق دارلافتا کا فتوی ملاحظہ فرمائیں۔ فتوی پی ڈی ایف
  11. امام ابن رجب حنبلی سنی عالم تھے ۔۔ انہوں نے ابنِ تیمیہ کے اقوال سے رُجوع بھی کیا تھا ۔۔۔ امام اِبنِ حجر عسقلانی فرماتے ہیں ابن رجب پر اعتراض کیا گیا کہ وہ *ابن تیمیہ کے اقوال کے مطابق فتوے دیتے تھے، پھر انہوں نے اس سے رجوع ظاہر کیا، تو ابن تیمیہ کے پیروکار ان سے بیزار ہو گئے* امام ابن رجب (م795ھ) فرماتے ہیں محمد ﷺ ہی نوعِ انسانی (ساری انسانیت) کی تخلیق کا اصل مقصود ہیں، وہی اس کا لبِ لباب (جوہر) اور خلاصہ ہیں، اور اس پوری انسانیت کے تسبیح کی لڑی کے مرکز و محور (یعنی موتی کی طرح درمیان) ہیں۔
  12. مزید پرانے
  13. یہ کتاب 694ھ کی ہے اور اس میں یہ روایت ڈائریکٹ امام جعفر الصادق رض سے روایت کی گئی ہے میرا سوال یہ ہے کے کیا یہ حدیث اس سے پہلے بھی کسی کتاب میں موجود ہے ؟؟؟
  14. Learning the Quran is a lifelong journey. For busy families, online Quran classes for kids and adults make it easier. Flexible schedules, certified teachers, and one-on-one sessions help learners stay consistent. It's never too late or too early to begin. Start small, but start today consistency brings blessings.
  15. https://www.islamimehfil.com/topic/22908-radd-e-wahabiya-4000-scan-reference-from-deobandi-wahabi-books-for-internet-users/
  16. May Allah reward you for this knowledge you have given many muslims and believers, and may he forgive you and your family, have mercy on you and them, and raise you up high on the day of Judgement. Imam Hussain ki Kitab
  17. Assalamu Alaikum Kuch waqt pehle maine is website se "Radd-e-Wahabiyat" ke naam se 4000+ scanned pages wali ek zip ya PDF file download ki thi. Ab wo file kahin mil nahi rahi. Agar kisi bhai ke paas wo file ho ya link yaad ho to barae-karam share kar dein. Bahut zarurat hai. JazakAllah khayr
  18. السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته، آپ نے جو اعتراض اٹھایا کہ "انجینئر محمد علی مرزا نے جھوٹ بولا" کہ بریلوی عالم نے عرش سے افضل مچھلی کے پیٹ کو کہا — میں نے اصل کتاب شرح مشکوٰة (جلد 3، صفحہ 357) کا متعلقہ اقتباس خود ملاحظہ کیا ہے۔ اس میں صاف الفاظ میں لکھا ہے کہ "مچھلی کا پیٹ عرشِ اعظم سے افضل ہو گیا"، کیونکہ حضرت یونس علیہ السلام وہاں موجود تھے اور نورِ محمدی ﷺ ان کے صلب میں تھا۔ مرزا صاحب نے اسی بات پر قرآن و سنت کی روشنی میں اعتراض کیا کہ عرشِ الٰہی سے کسی مخلوق کو افضل کہنا غلو اور غیر شرعی ہے۔ لہٰذا کہنا کہ اُنہوں نے جھوٹ بولا، علمی دیانت داری کے خلاف ہے۔ تنقید کا حق سب کو ہے، لیکن امانت داری سے سیاق و سباق اور اصل عبارت دیکھ کر بات کرنی چاہیے۔ جزاکم اللہ خیراً۔ لسلام علیکم، آپ نے جس بات پر اعتراض کیا کہ "انجینئر محمد علی مرزا نے جھوٹ بولا"، میں نے خود شرح مشکوٰة جلد 3 صفحہ 357 کا اصل متن دیکھا ہے — وہاں یہ واضح الفاظ موجود ہیں کہ "مچھلی کا پیٹ عرش سے افضل ہو گیا"۔ مرزا صاحب نے اسی قول پر قرآنی اصول کی روشنی میں علمی اعتراض کیا، نہ کوئی تحریف کی، نہ سیاق بدلا۔ اب یا تو آپ ثابت کریں کہ یہ عبارت اس کتاب میں موجود نہیں ہے، یا علمی دیانت داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی بات واپس لیں۔ اگر مقصد صرف اندھی تقلید ہے تو پھر بحث کا فائدہ نہیں، کیونکہ ثبوت کا انکار صرف ضد کا نتیجہ ہوتا ہے، علم کا نہیں۔ والسلام
  19. Surah Yaseen is often referred to as the heart of the Quran—not just because of its placement, but because of the deep spiritual impact it leaves on every believer. It offers comfort in hardship, guidance in confusion, and hope in despair. Whether recited during illness, grief, or simply for reflection, it serves as a reminder of Allah’s mercy and power. Its verses soften hearts and bring peace to the soul. For easy access and reflection, you can read Yaseen pdf anytime. When was the last time you truly reflected on the words of Surah Yaseen and felt its light enter your heart?
  20. بسم الله الرحمن الرحيم الحمد لله والصلاة والسلام على سيدنا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين ✦ من أعظم الشخصيات في تاريخ الإسلام هو سيدنا الحسين بن علي رضي الله عنهما، سبط رسول الله ﷺ، وسيد شباب أهل الجنة، وقد وردت في فضله أحاديث كثيرة صحيحة تدل على منزلته العالية ومكانته في قلوب المؤمنين. 🔹 قال النبي ﷺ: "الحسن والحسين سيدا شباب أهل الجنة" (رواه الترمذي) 🔹 وكان ﷺ يُظهر له المحبة علنًا، ويحمله، ويقبّله، ويقول: "اللهم إني أحبهما فأحبهما" (رواه مسلم) 🔹 ومن فضائله رضي الله عنه: أنه نشأ في بيت النبوة وتربى على يد سيد الخلق ﷺ شهد له النبي ﷺ بالجنة كان من كبار أهل التقوى، والزهد، والشجاعة ضرب أروع الأمثلة في الصبر والثبات في كربلاء 📌 محبة سيدنا الحسين رضي الله عنه من الإيمان، واتباعه يكون بسلوك طريق الحق والعدل، وليس بالشعارات أو الحزن فقط. نسأل الله أن يرزقنا محبة آل بيت النبي ﷺ والسير على نهجهم. ✍️ هل تعرف أحاديث أو مواقف أخرى عن سيدنا الحسين؟ شاركنا بها في الردود 🌿 📎 ملاحظة (اختيارية لوضع باكلينك): لمزيد من التفاصيل عن سيرة سيدنا الحسين وفضائله، تفضل بزيارة: 🔗 https://www.arabicdawateislami.net/blog/363
  21. تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara ابوبکر ، عمر ، عثمان بھی کربلا میں شہید ہوئے۔ یہ اہل بیت میں سے ہیں۔ یہ نام رکھنا بھی اہل بیت کی سنت ہے۔ ان ناموں پر لعنت بھیجنے والے حق پر نہیں ہو سکتے۔ حضرت علی کے دو بیٹے عمر تھے۔ بڑے عمر کا نام ہی حضرت عمر نے رکھا تھا اور چھوٹے کا نام حضرت علی نے خود عمر رکھا جو کہ حضرت عمر کی وفات کے دن پیدا ہوا تھا۔ (ایسے ہی 45ھ میں حضرت عبداللہ بن جعفر طیار کے گھر بیٹا پیدا ہوا جس کا نام حضرت معاویہ کی فرمائش پر آپ نے معاویہ رکھا). شیخین کے ناموں کی طرح حضرت عثمان کے نام پر حضرت علی نے اپنے ایک بیٹے کا نام عثمان رکھا جس کے متعلق مقاتل الطالبیین کے مصنف نے حضرت عثمان کو کافر کہتے ہوئے حضرت عثمان بن مظعون کو وجہ تسمیہ بتایا۔ یہ وجہ تسمیہ معروف عثمان کو کافر قرار دینے کے ساتھ بتائی گئی۔ تکفیر کا قول جھوٹ ہونے کے ساتھ یہ ساری وجہ جھوٹ بن جاتی ہے۔ پھر مقاتل الطالبیین کے مصنف نے اپنی دوسری کتاب الاغانی میں جو جھوٹ حضرت سکینہ بنت الحسین کے متعلق بولے ہیں تو کیا شیعہ ان میں بھی اسے معتبر مانتے ہیں؟ یقیناً نہیں مانتے۔ پس وہ غیر معتبر ہے تو اس کے قول سے وجہ تسمیہ کو معروف سے نہیں پھیرا جا سکتا اور نہ ہی معروف عثمان کی تکفیر کی جا سکتی ہے۔ یہ نام تبرے کے تو لائق ہی نہیں تھے یہ نام اماموں نے بچوں کے رکھے ہیں
  22. تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کا یوم وفات کس تاریخ کو ہے ؟ اس میں مختلف اقوال ہیں۔اور ذوالحج کے اخری ایام اور یکم محرم کو ملا کر عشرہ شہادت فاروق اعظم کا نام دیا جا سکتا ہے بعض شیعہ اب کہتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق کی شہادت میں یکم محرم کا قول کرنا اہل بیت کی مخالفت ہے (معاذ اللہ) جبکہ ماضی میں جمہور شیعہ کا موقف یہ لکھا ہؤا ملتا ہے کہ حضرت عمر کا قتل نو ربیع الاول کو ہؤا اور اس دن خوشی میں وہ عید شجاع مناتے اور تین دن مرفوع القلم رہتے ہیں۔ اگرچہ ذوالحجۃ کے ایام فاروق میں وہ اپنی خوشی ایک اور عنوان (عید مباہلہ) سے کرتے ہیں جس کی تاریخ بھی صحیح ثابت نہیں کر سکتے۔ حضرت عمر فاروق کے یوم شہادت کے بارے میں مختلف اقوال جو ملتے ہیں تو ان میں اگر چشم دید گواہ (حضرت کعب، حضرت مسور، حضرت عبدالرحمن بن یسار وغیرہ) کے اقوال دیکھیں اور لفظ قتل بمعنی قاتلانہ حملہ کی تاویل ملحوظ رکھیں(مسبب بول کر سبب مراد لینا) تو تطبیق کی جا سکتی ھے۔ یہاں حضرت عبدالرحمن بن یسار کا صحیح سند کے ساتھ چشم دید قول یہ ملتا ہے کہ سورج گرھن لگنے والے آپ کی وفات ہوئی(تاریخ الخلفاء سیوطی ، مجمع الزوائد وغیرہ) اب ہم گوگل سے پوچھتے ہیں کہ سن 23 ھ میں سورج گرھن کب لگا تھا تو جواب آتا ہے۔ 5 نومبر 644 ء بروز جمعہ سورج گرھن لگا تھا۔ اب گوگل سے مزید سن ہجری کنورٹر کو دیکھتے ہیں تو 5 نومبر 644ء کو (ایک دن کم و بیش کے ساتھ) 28 ذوالحجہ لکھا ہوا ملتا ہے یعنی جمعہ 27,28,29 ذوالحجۃ میں سے کسی ایک دن تھا۔ اگر ذوالحجۃ 29 دن کا ہو تو مغرب کے ساتھ ہی ہفتہ یکم محرم 24 ھ شروع ہو گیا ہوگا۔ اور اگر دونوں سنین کے سنگم کے وقت وفات ہو تو ذوالحجۃ کا آخری اور محرم کا ابتدائی دونوں وقت ہی جمع ہو سکتے ہیں۔ اور جس نے 30 دن کا ذوالحجۃ سمجھا اس نے قاتلانہ حملہ کے بعد چار دن زندہ رہنے کا قول کیا اور جس نے 29 دن کا ذوالحجۃ سمجھا تو اس نے تین دن ژندہ رہنے کی بات کی اور 26 ذوالحجۃ بدھ کو قاتلانہ حملہ ھوا ۔بدھ،جمعرات اور جمعہ کو تین دن گزرنے پر مغرب کے وقت چوتھا دن شروع۔ تو مذکورہ بالا گزارشات کے مطابق اگر کوئی حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا یوم شہادت یکم محرم 24 ھ کا قول کرتا ہے تو اس قول کی علمی طور پر گنجائش موجود ہے۔ اور کربلا کا جانگداز واقعہ اس کے 37 سال بعد پیش آیا تھا تو 37 سال پہلے کی تاریخوں میں موت فوت پر پابندی لگانا کسی کے بس کی بات تو نہیں تھی۔
  23. May Allah (SWT)guide us to the right path & give us the necessary strength to fully fill this responsibility in our ibadat. 10 Muharram ki Fazilat
  24. منائیں عید جو ذی الحجہ میں تیری شہادت کی الٰہی روز و ماہ و سن انہیں گزرے محرم س
  25. تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara جب تک برصغیر میں انگریز کا راج تھا تو اس دور میں ایک کتاب "تحفةالعوام" چھاپی گئی اور اس میں بتایا گیا کہ امام زمانہ کے بغیر کوئی جہاد نہیں ہے۔ انگریزی حکومت ختم ہونے کے بعد بھی یہ مسئلہ کافی عرصہ چلتا رہا۔ رہ گیا کافروں کو قتل کرنے کا جذبہ اور ثواب تو اسے "انوار نعمانیہ" نامی کتاب میں چھپی ہوئی حدیث سے ژندہ رکھا گیا کہ جو بھی اپنی (دائمی / موقتہ) عورت سے جماع کرتا ہے تو اسے کافر مارنے کا ثواب ملتا ہے۔ ظاہر ہے کہ کافر مارنے اور غازی بننے کا کام جب اتنا آسان ہو جائے تو غازی بن کر غازی کا علم لگانے سے کون گریز کر سکتا ہے۔ امام کے بغیر جہاد نہ ہونے کی پرانی سوچ اور جہاد کئے بغیر کافر مارنے کے ثواب لینے کی باتیں ملاحظہ فرمائیں
  26. تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara شیعہ حضرات کی روایات بتاتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ حضرت علی کی مولائیت مشتہر کرنا چاہتا تھا مگر ان کی (بلا فصل) حکومت نہیں چاہتا تھا۔ اور ظاہر ہے کہ وہی ہوتا ہے جو رب چاہے۔ ==========(1)========= نبی پاک حریص برائے امارت علی مگر اللہ تعالیٰ مانع ھے۔۔ ------------------ التفسير الصافي - الفيض الكاشاني - ج ١ - الصفحة ٣٧٩ (128) ليس لك من الأمر شئ العياشي عن الباقر (عليه السلام) ..... أن رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم) كان حريصا على أن يكون علي (عليه السلام) من بعده على الناس وكان عند الله خلاف ما أراد فقال له ليس لك من الأمر شئ يا محمد في علي الأمر إلي في علي وفي غيره =========2======== اللہ تعالیٰ مولائیت علی مشتہر کرنا چاہتا ہے مگر نبی پاک گریزاں رھے۔ ------------------ التفسير الصافي - الفيض الكاشاني - ج ٢ - الصفحة ٥١ (67) يا أيها الرسول بلغ ما انزل إليك من ربك يعني في علي صلوات الله عليه فعنهم (عليهم السلام) كذا نزلت وإن لم تفعل فما بلغت رسالته إن تركت تبليغ ما انزل إليك في ولاية علي (عليه السلام) وكتمته كنت كأنك لم تبلغ شيئا من رسالات ربك في استحقاق العقوبة وقرء رسالته على التوحيد والله يعصمك من الناس يمنعك من أن ينالوك بسوء إن الله لا يهدى القوم الكافرين ------------- في الجوامع عن ابن عباس وجابر بن عبد الله رضي الله عنه إن الله تعالى أمر نبيه (صلى الله عليه وآله) ان ينصب عليا عليه الصلاة والسلام للناس ويخبرهم بولايته فتخوف أن يقولوا حامى ابن عمه وأن يشق ذلك على جماعة من أصحابه فنزلت هذه الآية فأخذ بيده يوم غدير خم وقال (صلى الله عليه وآله) من كنت مولاه فعلي مولاه
  27. تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara عید غدیر کے تین دن 18,19,20 ذوالحجۃ کو مومنین و مومنات کے گناہ نہیں لکھے جاتے جو چاہیں کریں۔ موجاں ای موجاں
  28. تحریر : ڈاکٹر الطاف حسین سعیدی https://www.facebook.com/altaf.khiara نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد والے اوصیاء (یعنی تین خلفائے راشدین ؟) حضرت مولا علی کے امام (پیشوا) ہیں۔ حضرت علی پاک کا ارشاد ملاحظہ ہو۔ والأوصياء من بعده أئمتي رسول کے بعد والے اوصیاء میرے پیشوا ہیں۔ صحیفہ علویہ وغیرہ
  1. مزید ٹاپکس دکھائیں
×
×
  • Create New...