Jump to content

SunniDefender

اراکین
  • کل پوسٹس

    1,073
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    37

سب کچھ SunniDefender نے پوسٹ کیا

  1. مسٹر تلوار صاحب وضاحت فرما دیں فتویٰ کے سوال میں جلوس نکالنے کی شرعی حیثیت پوچھی گئی ہے اور جواب میں مفتی جی نے جلوس کی کیا شرعی حیثیت بتائی ؟ کیا جلوس نکالنا ثواب بتایا؟ یا گناہ بتایا ؟ یا دیوبندی مفتی نے گندم کا جواب چنا دیا ہے ؟
  2. دیوبندی اپنے باطل فورم پر یوم صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حوالے سے عوام کو جھوٹ اور دھوکہ دہی سے جواب دیتے ہئے لکھتے ہیں کہ یوم ابو بکر منانا سنت ، فرض مستحب اور افضل نہیں نہ یہ عید ہے نا اسے ثواب سمجھا جاتا ہے اور نہ یہ دین کا رکن ہے اور صرف محض آگاہی حاصل کرنے کہ لیے منایا جاتا ہے جبکہ کہ دوسری طرف دیوبندیوں کے ابّا حجور مفتی صاحب لکھتے ہیں کہ یہ ایّام یہ بائث اجر ہیں اور ایسا ہی کرنا چاہئے۔ اسے ہم دیوبندیوں کی منافقت کہیں ، کھلا تضاد یا دھوکہ ؟؟
  3. in video mai deobandion ny apni sisters per picturisez songs ko eidit ker k ahle haq k Khilaaf videos bnai hn in ko reoprt kerin sunnyzobi's channel Video-1 www.youtube.com/watch?v=oHJJG6hg2bg Video-2 www.youtube.com/watch?v=2hPKl2u2oTw Video-3 www.youtube.com/watch?v=K8CLgaXXDI0 Koshaish kerin k Link Copy ker k address bar mai Go kerin
    1. Umair.Saifi

      Umair.Saifi

      Asalam O Alikum Sunni Defender Bhai mujhe apki help ki bhot zarurat hai or mujhe islamimehfil par post karna bhi nahi aata warna wahan ek new forum bana deta ap plz meri help kijiye

       

  4. in channels ki videos abi online hn http://www.youtube.com/user/amirliaqatbharwa http://www.youtube.com/user/LasaniSarkarFitna http://www.youtube.com/user/HaqCharYaarRA/videos http://www.youtube.com/user/SunniDefenderHD
  5. ہمارے نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا، کل بدعۃ ضلالۃ یعنی ہر بدعت گمراہی ہے (ابو داؤد) اور بدعت ہر وہ کام ہے جو ہمارے رسول اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے بعد پیدا ہوا اور آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا “کہ میری اور میرے خلفاء راشدین کی سنت کو لازم پکڑ لو (ترمذی۔ ابو داؤد) ان دونوں احادیث کی روشنی میں یوم صدیق اکبر منانا، گمراہی اور رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی معلوم ہوتا ہے کیونکہ یہ نہ تو سرکار مدینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں تھی اور نہ ہی صحابہء کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم کی سنت ہے ؟ ہے کوئی دیوبندی وھابی (نجدی) تبلیغی جماعت والا جو اپنے اس عمل کو قرآن و حدیث سے ثابت کر سکے؟ صرف اس سوال کا جواب دیں سوال پر سوال نہ کریں.
  6. if you read and understand roman urdu plz also post your reply in roman urdu .
  7. صوفی بھائی جس دیوبندی نے آپ کو یہ اعتراضات دیے ہیں ان سے حضرت زلیخا کے حوالے سے ترجمعہ میں خود رفتہ کا لفظ دکھا دیں ؟؟ یعنی وہ کونسی آیت ہے جس کے ترجمعہ میں ؒخود رفتہ کا لفظ لکھا ہے
  8. I'm unable to understand your language .
  9. "The Prophet ( ) said, 'Some people of this Ummah will be swallowed up by the earth, some will be transformed into animals, and some will be bombarded with stones.' One of the Muslims asked, 'When will that be, O Messenger of Allaah?' He said, 'When singers and musical instruments will become popular, and much wine will be drunk.'" [at-Tirmidhee] (Saheeh)
  10. Mughal bhai ki share kerda scan pages Large view mai dekhny k liy yahan click kerin http://www.deoband.y...ak-aor-raam.php http://www.deoband.yolasite.com/hinduo-ke-devta-ramkrishan-achchy-admi-thy-gur.php
  11. مردوں کا قبر میں سننے کا بیان آیت ۔ وما انت بمسمع من فی القبور ان انت الا نذیر کے جوابات: ترجمہ: آپ انہیں سنانے والے نہیں جو قبروں میں ہیں ۔آپ توفقط ڈرانے والے ہیں۔ ان آیات کا مفہوم غلط بیان کرکے امت مسلّمہ کو دھوکے میں ڈالا گیا۔ کوئی بھی صاحبِ عقل وخرد اس بات سے بیگانہ نہیں کہ جہاں حضور ﷺکے بارے میں یہ فرمان ہے: ”آپ تو ڈرانے والے ہیں“۔اس کا تعلق مُردوں سے نہیں ہوگا کیونکہ ڈرانے کاتعلق انہی لوگوں سے ہے جو اس دنیا میں موجود ہیں اورجو اس دنیا سے چلے گئے انہیں جہنم سے ڈرانا بے فائدہ اوربے معنی ہے ۔ پس آپ ان آیات کو پڑھ کر یہ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ یہاں پر بھی زندہ کافروں کو ہی مردہ اوراہل قبور سے تعبیر کیا گیا ہے ۔ آیات ملاحظہ ہوں: وما یستوی الاحیاءولاالا موات ان اللّٰہ یسمع من یشاءوماا نت بمسمع من فی القبور ان انت الا نذیر۔ (سورة فاطر آیت ۳۲۔۲۲) ترجمہ: زندہ اورمردے برابر نہیں ۔ بے شک اللہ سناتا ہے جسے چاہے اورآپ انہیں سنانے والے نہیں جو قبروں میں ہیں۔ آپ تو فقط ڈرانے والے ہیں ۔ آیات مذکورہ سے یہ بات بالکل عیاں ہے کہ جن لوگوں کو ڈرانے کا ذکر ہوا یہ وہی لوگ ہیں جن سے سنانے کی نفی ہوئی اورڈرایا زندہ کو جاتاہے نہ کہ مردہ کو تونتیجہ یہ نکلا کہ سنانے کی نفی بھی زندہ لوگوں سے متعلق ہوئیں تو یہ ہمارے مؤقف کے خلاف نہیں کیونکہ ہم ان لوگوں سے متعلق گفتگو کررہے ہیں جواس دارِ فانی سے رحلت کرگئے ۔حالانکہ یہ آیات زندہ لوگوں سے متعلق ہیں ۔ا لحاصل یہ دونوں آیات ہمارے مدعیٰ کے خلاف نہیں۔ رہا یہ اعتراض کہ زندہ سے سنانے کی نفی کس طرح تواس بارے میں عرض ہے کہ یہاں پر سنانے سے مراد یہ نہیں کہ وہ فقط کانوں سے سن لیں بلکہ مراد یہ ہے کہ ان کے دل بھی اس حق کی پکار کو قبول کریں ۔ چونکہ جن لوگوں کے دلوں پر مہر لگ چکی ان حضرات میں حق بات قبول کرنے کی صلاحیت نہیں رہتی ۔ جیسا کہ سورئہ اعراف میں ہے: ولقد ذرانا لجھنم کثیرا من الجن والانس لھم قلوب لایفقھون بھا ولھم اعین لایبصرون بھا ولھم ٰاذان لایسمعون بھا اولئک کالانعام بل ھم اضل اولئک ھم الغفلون ۔ (الاعراف آیت ۹۷۱) ترجمہ: اوربے شک ہم نے دوزخ کے لئے بہت سے جن اور انسان پیدا کئے ۔ ان کے دل ہیں جن سے وہ نہیں سمجھتے اوران کی آنکھیں ہیں جن سے وہ نہیں دیکھتے اوران کے کان ہیں جن سے وہ نہیں سُنتے ۔ وہ لوگ چوپائیوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے زیادہ گمراہ وہی غفلت میں مبتلا ہیں۔ اس آیت سے یہ بات واضح ہوگئی کہ نہ سمجھنا، نہ دیکھنا، نہ سُننا اورچوپائیوں کی طرح ہوجانا بلکہ ان سے بھی زیادہ گیا گذرا ہونا یہ تمام اموران کافروں کے لئے اللہ نے ثابت فرمائے جو چلتے پھرتے کھاتے پیتے بولتے اورسُنتے تھے ۔ چونکہ وہ اللہ کی نافرمانی میں بہت آگے بڑھ چکے تھے کہ انہوں نے خود اپنے اوپر غفلت اورگمراہی کے اتنے پردے چڑھالئے تھے کہ ان کا واپس آنا ممکن نہ رہا تھا ۔ اس لئے یہ تمام امور ان کے لئے ثابت ہوگئے ۔ پس اہل حق بھی یہی کہتے ہیں کہ ان خرابیوں کی بناءپر ان کافروں کو ”الموتیٰ اورمن فی القبور“ سے بھی تعبیر فرمایا گیا ہے ۔ نیز مُردوں کے سننے کی نفی کس طرح کی جاسکتی ہے جبکہ بے شمار احادیث سے یہ بات ثابت ہے جیسا کہ بخاری شریف میں ہے : "عن انس ان النبی ﷺقال العبد اذا وضع فی قبرہ وتولّی وذھب اصحابہ حتی انہ یسمع قرع نعالھم " (بخاری شریف ج۱ص۸۷۱) ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺسے روایت کرتے ہیں کہ بندہ جب قبر میں دفن کردیا جاتاہے اوراسے چھوڑ کر اس کے ساتھی واپس آجاتے ہیں تومیت ان لوگوں کے قدموں کی چاپ کی آواز سنتی ہے ۔ جمہور علماءنے اس حدیث کے متعلق یہی قول کیا کہ وہ میت لوٹ کے جانے والوں کی چاپ کی آواز سنتی ہے۔ یہاں فرشتوں کے جوتوں کی آواز مراد نہیں کیونکہ فرشتوں کے لئے قرآن وحدیث میں جوتوں کا ثبوت نہیں تواس کی آواز سُننا کیونکر ممکن ہوگی ۔ چونکہ مسلم شریف میں صاف ارشاد ہے ۔یہ انہیں لوگوں کی جوتوں کی آواز ہے جو دفنانے آئے تھے یعنی فرشتوں کے قدموں کی آواز نہیں۔ حدیث ملاحظہ ہو۔ قال رسول اللّٰہ ﷺان المیت اذاوضع فی قبرہ انہ یسمع خفق نعالھم اذا انصرفوا ۔ (مسلم ج۲ص۱۰۷۳) ترجمہ: رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا کہ میت کو جب قبر میں دفنا یا جاتاہے تو میت ان کے قدموںکی چاپ کی آواز سنتی ہے جب وہ لوگ واپس جاتے ہیں۔
  12. SunniDefender

    Need Poster

    Mujhy ye Poster Original Size mai Darkaar hy ager kisi k pass ho to foran share ker dy warna ....
  13. toheedi Bhai ki Post mai aap Ka Jawab mojod hy Perh lain aik Baat bta dain Ala Hazrat ny kub Krishn kehnia ki shan bian ki hy ???
  14. Islamimehfil per Joi oi Topic start hota hy to uski updaes twiter per Auto send ho jati hn kia ISI taraha Face book per bhe howa kery ga ???
×
×
  • Create New...