Jump to content

محمد حسن عطاری

اراکین
  • کل پوسٹس

    855
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    25

سب کچھ محمد حسن عطاری نے پوسٹ کیا

  1. دیوبندی مفتی عبد القادر صحابی کی طرح تھا معاذاللہ نعوذبااللہ مختصر حالات مفتی عبد القادر ص58
  2. نانوتوی کہتا ہے وعظ کہنا دو شخصوں کا کام ہے ایک محقق کا اور ایک بے حیاء کا نانوتوی بےحیاء سوانح قاسمی ج1 ص399
  3. ارواح ثلاثہ ص193 ح194 دیوبندیوں تمہارے مولوی کو کیسے علم ہوجاتا تھا کہ پیٹ میں کیا ہے؟ ص201 ح201 دیوبندیوں کے نزدیک قاسم لوطی مقرب فرشتہ؟ ص191 ح189
  4. اللہ تعالیٰ قرآن عظیم میں فرماتا مافی الارحام ماؤں کے پیٹ میں کیا کوئی نہیں جانتا؟ (ارواح ثلاثہ ص137ح119)
  5. وہابی دیوبندیوں کی غلاظتیں گستاخیاں کی مختلف حوالہ جات کے سکین پیجز ٹیلی گرام چینل جوائن کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں Click Here
  6. وہابی دیوبندیوں کی غلاظتیں گستاخیاں کی مختلف حوالہ جات کے سکین پیجز ٹیلی گرام چینل جوائن کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں Click Here
  7. سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ صفین میں سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ بھی تھے جنکی صحاح ستہ میں کثیر روایات ہیں چنانچہ امام ابی خیثمہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں سیدنا ابوھریرۃ صفین میں سیدنا معاویہ کے ساتھ تھے اور فرماتے تھے کہ اس میں میرے لیے تیر پھینکنا اھل عراق سے زیادہ مجھے محبوب ہے۔۔۔ (تاریخ ابن ابی خیثمہ ص 494 حدیث 2028) آپ کو حیرت ہوگی کہ تقتلک فئۃ باغیۃ والی روایت بھی سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔۔۔ تفضیلی اور منہاجی ٹولہ جو سیدنا معاویہ کے گروہ کو فاسق اور ظالم کہتا ہے وہ کیسے بےشرمی کے ساتھ تقتلک فئۃ باغیہ والی روایت بیان کرتے ہیں جبکہ اسکا راوی انکے بقول تو معاذاللہ فاسق تھا۔۔۔۔ صحاح ستہ سمیت انکی کم ازکم 5000 مروی احادیث کا انکار کیوں نہیں کرتے۔۔۔؟؟ بے شرمی کی بھی حد ہوتی ہے مگر ان کھوتوں کو کیا پتہ کہاں تک ہوتی ہے۔۔
  8. دیوبندی الیاس گھمن کی کتاب حُسَامُ الحَرَمین کاتحقیقی جائزہ کا جواب حسام الحرمین اور مخالفین دیوبندی مولوی الیاس گھمن کی کتاب حسام الحرمین کا تحقیقی جائزہ کا جواب مصنف ابو احمد مولانا محمد انس رضا قادری عطاری صاحب حسام الحرمین اور مخالفین.pdf
  9. جلد اول الیاس گھمن دیوبندی کے بارے میں ایسے حقائق جن کو جان کر ایک شریف اور دین دار آدمی کا سر شرم سے جھک جائے مؤلف میثم عباس قادری رضوی ادارہ تحفظ عقائد اہل سنت و جماعت پاکستان مولوی_الیاس_گھمن_دیوبندی_اپنے_کردار_کے_آئینہ_میں.pdf
  10. نوٹ : تحریر میں موجود حوالوں کی اصل سیکن عبارت کے نیچے موجود ہے دیوبندی اکثر ہم اہلسنت پہ الزام لگاتے ہیں کہ اعلی حضرت علیہ الرحمہ اپنے ہی فتوے سے خود کافر وہ الزام یہ ہے کہ اعلی حضرت کے ایک دوست جنکا نام مولانا عبد الباری فرنگی محلی ہے اعلیحضرت نے جب انکو تھانوی کی عبارت پیش کی اور کہا کہ یہ کفر ہے مولوی عبد الباری فرنگی نے اسے کفر نہیں مانا انکی تکفیر نہیں کی لیکن اعلیحضرت نے مولوی عبد الباری فرنگی سے آخری زندگی تک دوستی رکھی؟ اب آئیے ہم دیوبندیوں کے گھر سے دیکھتے ہیں کیا اعلیحضرت نے مولوی عبد الباری فرنگی محلی کو کافر کہا کہ نہیں؟ اب دیکھیں حوالے نمبر 1 دیوبندیوں کا شیخ الحدیث امام اہلسنت سرفراز خان صفدڑ گکھڑوی📗 کتاب عبارات اکابر صفحہ 20 پہ لکھتا ہے اعلیحضرت نے مولوی عبد الباری فرنگی کو کافر کہا ہے حوالہ نمبر 2 دیوبندیوں کے بہت بڑے مولوی کذاب جسے دیوبندی متکلم اسلام کہتے ہیں مولوی الیاس گھمن اپنی بدنام زمانہ📗کتاب فرقہ بریلویت پاک ہند کا تحقیقی جائزہ میں صفحہ 538 پہ لکھا ہے مولوی عبد الباری فرنگی محلی کافر حوالہ نمبر 3 دیوبندیوں کے بہت بڑے مولوی تھانوی کے خلیفہ جس کا نام ہے منظور نعمانی سنبھلی📗کتاب فیصلہ کن مناظرہ صفحہ 75 لکھتا ہے ندوۃ العلماء والے کافر جو انھیں کافر نہ کہے وہ کافر علماء دیوبند کافر جو انہیں کافر نہ کہے وہ کافر غیر مقلدین اہلحدیث کافر مولانا عبد الباری صاحب فرنگی محلی کافر حوالہ نمبر 4 ڈاکٹر خالد محمود📗کتاب مطالعہ بریلویت صفحہ 120 پہ لکھتا ہے الطاری الداری میں مولانا عبد الباری پر ایک سو ایک وجوہ سے حکم کفر لگایا ہے اعلحضرت علیہ الرحمہ کی شخصیات غیروں کی نظر میں مقالات حبیب حصہ اور ص365 دیوبندی اپنے ملوں کےکفریہ عبارت کا دفاع تو کر نہیں سکتے نہ ہی توبہ کرتے ہیں اسی لئیے کہتے ہیں وادی رضا کی کوہِ ہمالہ رضا کا جس سمت دیکھیے وہ علاقہ رضا کا ہے
  11. لاحول ولا قوۃ الا باللہ! جاہل ملاوں کو اگر بات سمجھ نہ آئے تو اس میں ہمارا کیا قصور؟ جناب یہاں تو قرآن پاک کی آیت سے مراد کے بارے میں بتایا جارہا ہے اور یہاں قرآن کی آیت (یخدعون اللہ والذین امنوا) وہ فریب دیتے ہیں اللہ اور ان کو جو ایمان لائے (پ1:بقرۃ:9) کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ یخدعون اللہ سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دھوکہ دینا ہے اور یہی بات تفسیر عزیزی اور تفسیر روح البیان میں بھی ہے تفسیر عزیزی میں ہے کہ "بعض محققین نے کہا ہے مخادعت خدا سے مراد اس کے رسول علیہ السلام کی مخادعت ہے (جواہر عزیزی اردو ترجمہ تفسیر عزیزی، پہلا پارہ :ص226) اور اسی طرح تفسیر روح البیان میں ہے کہ یخدعون اللہ معلوم رہے کہ یخدعون بمعنی یخدعون ہے فعل کو فاعل کے وزن پر مبالغۃ لایا گیا ہے یخدعون اپنے ظاہری معنی پر نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ تو کوئی شئے مخفی نہیں اور منافقین کا دھوکہ بھی اللہ تعالیٰ کے ساتھ نہیں بلکہ ان کی غرض دھوکہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات تھی اس معنی پر مضاف مخزوف ہوگا یعنی یخدعون رسول اللہ، یا یوں ہو کہ جو معاملہ رسول اللہ صلی اللہ سے کیا جارہا ہے یہ دراصل اللہ تعالیٰ سے ہورہا ہے کیونکہ آپ دراصل زمین پر اللہ تعالیٰ کے نائب ہیں........ ثابت ہوا کہ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان بہت ارفع واعلی ہے کہ اللہ تعالیٰ انکے ساتھ دھوکہ کرنے کو اپنے ساتھ دھوکہ کرنے سے تعبیر فرما رہا ہے (تفسیر روح البیان :عربی صفحہ 53) تو اندونوں تفاسیر میں دیکھئے آیت میں ذکر تو اللہ کا ہورہا ہے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لیا گیا ہے اسی بات کو مفتی احمد یار خان نعیمی رحمہ اللہ علیہ اس طرح فرمارہے ہیں کہ (یخدعون) کے معنی ہوں گے دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ رب تعالیٰ کو کوئی دھوکہ نہیں دے سکتا یا اللہ سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں کیونکہ بہت سی جگہ اللہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مراد ہوتے ہیں تاکہ لوگوں کو آپ کی عظمت کا پتہ چل جائے کہ حضور علیہ السلام کا بارگاہ الٰہی میں وہ درجہ ہے کہ ان کی اطاعت رب کی اطاعت ان کی مخالفت رب تعالیٰ کی مخالفت ہے ان کو دھوکہ دینا رب تعالیٰ کو دھوکہ دینا قرآن کریم ایک جگہ ارشاد فرماتا ہے کہ اے محبوب جو آپ سے بیعت کرتے ہیں وہ اللہ سے بیعت کرتے ہیں اللہ کا ہاتھ انکے ہاتھوں پر ہے ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ کنکر آپ نے نہیں پھینکے، اسی قائدہ سے یہاں فرمایا جارہا ہے کہ منافقین اللہ کو یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دھوکہ دے رہے ہیں تفسیر روح البیان، تفسیر عزیزی (تفسیر نعیمی ج1ص133) قارئین کرام! مفتی احمد یار خان نعیمی رحمہ اللہ علیہ نے یہاں ہرگز نہیں فرمایا کہ ذات الٰہی سے مراد ذات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے بلکہ آیت قرآنیہ کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ یہاں مراد کون ہوتا ہے لیکن بدبخت وہابی دیوبندی حضرات خواہ مخواہ اس کو غلط انداز میں پیش کرنے کی ناکام کوشش کرکے اپنی دنیا آخرت خراب کرتے ہیں
  12. آج کل بد مذہب، امام اہل سنت علیہ الرحمہ پر بالخصوص اور ہم اہل سنت پر یہ بالعموم الزام لگاتے ہیں کہ یہ مسلمانوں کو ذرا ذرا سی بات پر کافر کہتے ہیں کہ فلاں کافر، فلاں کافر۔۔۔۔۔۔ یہی الزام امام اہل سنت علیہ الرحمہ پر ان کی زندگی میں بھی لگا تھا جس کا جواب خود امام اہل سنت علیہ الرحمہ نے دیا۔ آپ ذرا ان بد مذہبوں کی خیانت، دھوکہ بازی اور جھوٹ ملاحظہ کیجئے کہ یہ لوگ کیسے کیسے جھوٹ بول کر لوگوں کو بھڑکاتے ہیں۔۔۔۔ اور دھوکہ دیتے ہیں۔۔ امام اہل سنت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: کہ ناچار عوامِ مسلمین کو بھڑکانے اور دن دہاڑے اُن پر اندھیری ڈالنے کو یہ چال چلتے ہیں کہ *علماے اہل سنت کے فتوائے تکفیر کا کیا اعتبار یہ لوگ ذرا ذرا سی بات پر کافر کہہ دیتے ہیں ان کی مشین میں ہمیشہ کفر ہی کے فتوے چھپا کرتے ہیں*۔۔۔ اسماعیل دہلوی کو کافر کہہ دیا۔۔۔ مولوی اسحاق کو کہہ دیا۔۔۔ مولوی عبد الحئی صاحب کو کہہ دیا۔۔۔ پھر جن کی حیا اور بڑھی ہوئی ہے وہ اتنا اور ملاتے ہیں کہ معاذاللہ! *حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب کو کہہ دیا۔۔۔ حاجی امداد اللہ صاحب کو کہہ دیا۔۔۔ شاہ ولی اللہ صاحب کو کہہ دیا۔۔۔ مولانا شاہ فضل الرحمن صاحب کو کہہ دیا*۔۔۔ پھر جو پورے حدِّ حیا سے اونچے گذر گئے وہ یہاں تک بڑھتے ہیں کہ عیاذاً باللہ عیاذاً باللہ حضرت شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کو کہہ دیا۔۔۔*غرض! جسے جس کا زیادہ معتقد پایا اس کے سامنے اسی کا نام لے کر انھوں نے اسے کافر کہہ دیا* ۔۔۔ یہاں تک کہ ان میں بعض بزرگوں نے مولانا مولوی شاہ محمد حسین صاحب الٰہ آبادی مرحوم و مغفور سے جا کر جڑ دی کہ معاذ اللہ معاذ اللہ حضرت سیدنا شیخ اکبر محی الدین عربی قدس سرہٗ کو کافر کہہ دیا۔۔۔ مولانا کو اللہ تعالیٰ جنتِ عالیہ عطا فرمائے، انھوں نے آیۂ کریمہ "ان جآء کم فاسقُُ بنباٍ فتبینوا" پر عمل فرمایا ۔۔۔ خط لکھ کر دریافت کیا جس پر یہاں سے رسالہ *’’انجاء البری عن وسواس المفتری‘‘* لکھ کر ارسال ہوا اور مولانا نے مفتری کذاب پر لاحول شریف کا تحفہ بھیجا۔۔۔‘‘ *غرض ہمیشہ ایسے ہی افتراء اٹھایا کرتے ہیں* جس کا جواب وہ ہے جو تمہارا رب عزوجل فرماتاہے: "انما یفتری الکذب الذین لایؤمنون" ((جھوٹے افتراء وہی باندھتے ہیں جو ایمان نہیں رکھتے)) (القرآن الکریم ۱۶ /۱۰۵) اور فر ماتا ہے: "فنجعل لعنتﷲ علی الکذبین۔((ہم ﷲ کی لعنت ڈالیں جھوٹوں پر)) ( القرآن الکریم ۳/ ۶۱) مسلمانو! اس مکر سخیف وکید ضعیف کا فیصلہ کچھ دشوار نہیں ، *ان صاحبوں سے ثبو ت مانگو کہ کہہ دیا کہہ دیا فرماتے ہو، کچھ ثبوت بھی رکھتے ہو ، کہاں کہہ دیا؟ کس کتاب ،کس رسالے،کس فتوے، کس پرچے میں کہہ دیا؟ہاں ہاں ثبوت رکھتے ہو تو کس دن کے لئے اٹھا رکھاہے دکھاؤ اور نہیں دکھا سکتے اور ﷲجانتا ہے کہ نہیں دکھا سکتے تو دیکھو قرآن عظیم تمہارے کذاب ہونے کی گواہی دیتا ہے۔* مسلمانو! تمہارا رب عزوجل فرماتاہے: "فاذ لم یاتو ا بالشھدآء فاولئک عند ﷲ ھم الکذ بون" جب ثبوت نہ لاسکیں تو ﷲ کے نزدیک وہی جھوٹے ہیں ۔ (القرآن الکریم۲۴ /۱۳) (فتاوی رضویہ جلد 30 صفحہ 349 تا 352 رسالہ تمہید ایمان اپلیکیشن) تو آپ لوگوں نے دیکھ لیا کہ یہ بد مذھب لوگ کیسے دجل و فریب سے کام لیتے ہیں لہذا یہ بد مذہب جب ایسا کوئی الزام لگائے پہلے ثبوت مانگا کرے جو کہ تا قیامت ان کے پاس ہے ہی نہیں۔۔۔۔۔۔اسی طرح معمولات اہل سنت میں بھی یہ لوگ اپنی طرف سے ایک فرضی عقیدہ گھڑ لیتے ہیں پھر اہل سنت کی طرف منسوب کرتے ہیں اور اس کے بعد اس کا رد کرتے ہیں اور اس کی ثبوت کا ہم سے مطالبہ کرتے ہیں تو جو ہمارا عقیدہ ہے ہی نہیں ہم جوابدہ بھی نہیں در حقیقت یہ لوگ خود اپنا رد کرتے ہیں ہمارا نہیں۔۔۔۔۔
  13. نانوتوی_کے_خلاف_تھانوی_کی_طرف_سے_گستاخی_کا_فتو.pdf
  14. وہابی دیوبندی حکیم اشرف علی تھانوی لکھتا ہے کہ ہمارے مولوی فضل الرحمن بیمار ہوگئے تھے، ایک مرتبہ فرمایاکہ ہم ایک دفعہ بیمار ہوگئے ہم کو مرنے سے بہت ڈر لگتا ہے ہم نے خواب میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کو دیکھا انہوں نے ہم کو اپنے سینے سے چمٹا لیا ہم اچھے ہوگئے۔ 📗(قصص الاکابر ص 54) *ساجد خائن یارو!* اب اپنے اصولوں کو مت بھولو اور انہی کے مطابق اب بولو کہ اگر کوئی دیوبندی یہ کہے کہ میں نے خواب میں ساجد خائن کی بہن کو دیکھا کہ انہوں نے ہم کو اپنے سینے سے چمٹالیا ہم اچھے ہوگئے۔ یا الیاس گھمن کہے کہ میں نے خواب میں ساجد خائن، نجیب دیوبندی، ابوعیوب دیوبندی کی بہن یا بیوی یا بیٹی کو دیکھا انہوں نے ہم کو اپنے سینے سے چمٹا لیا ہم اچھے ہوگئے تو یارو اب کہو کہ تمہارے اپنی تحریروں اور اصولوں کے مطابق کیا اس کو تم قبول کرلو گے؟ اپنی مسجد میں منبر پر بیٹھ کر ایسے خواب کو دیوبندیوں کے سامنے بیان کرو گے؟ یا اپنی ماں، بہن، بیوی یا بیٹی کی توہین و گستاخی سمجھو گے؟ *تاویل: بعض دیوبندی کہتے ہیں کہ یہ خواب کا معاملہ ہے۔* *ازالہ:* اگر یہ خواب کا معاملہ ہے تو آپ کے یہی مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی خواب کے بارے میں لکھتے ہیں: ہمارے خواب کی حقیقت تو اکثر یہ ہوتی ہے کہ دن بھر جو خیالات ہمارے دماغ میں بسے ہوئے رہتے ہیں وہی رات کو سوتے میں اسی صورت میں یا دوسری صورت میں نظر آتے ہیں۔ 📗 (افاضات الیومیہ ج 5 ص 55) لہذا معلوم ہوا کہ دیوبندی خوابوں میں وہی کچھ دیکھتے ہیں جو دن بھر میں ان کے دماغ میں چل رہا ہوتا ہے۔ تو ان کے خواب خود ان کے تھانوی کے مطابق ان دیوبندیوں کے دن بھر کے دماغی خیالات کا انکشاف کررہے ہیں۔ *نوٹ:* یہ بات یاد رہے کہ اگر کسی جگہ پر علمائے اہل سنت نے دیوبندی خواب کو نقل کرکے اس کو گستاخی کہا ہے تو اس سے یہ مت سمجھا جائے کہ انہوں نے خواب پرفتوی لگایا ہے بلکہ انہوں نے ان خوابوں کو من گھڑت سمجھ کر ان پر فتوی لگایا ہے جیسے حضرت فیض احمد اویسی صاحب نے اپنی کتاب کے شروع میں اس کی تصریح کردی ہے۔ فرماتے ہیں: بعض بیوقوف اس کا جواب دیتے ہیں کہ یہ خواب میں ہوا۔ میں کہتا ہوں بیداری پر بھی یہی کلمہ کہہ رہا تھا اور یہی ہمارے نزدیک قابل گرفت ہے۔ 📗 (بلی کے خواب میں چھیچھڑے ص 26) یہاں وضاحت کردی خواب پہ کوئی اعتراض نہیں ہوتا آگے چل کر لکھتے ہیں: اس من گھڑت خواب کو مدرسہ کی سند بنایا۔ (ایضا ص 30) یہاں وضاحت ہوگئی کہ انہوں نے گستاخی من گھڑت خواب کو کہا ہے اور یاد رہے ہم نے یہ گفتگو دیوبندی اصول کے تحت کی ہے کیونکہ ان کے نزدیک من گھڑت گستاخانہ خواب پر گستاخی کا فتوی لگتا ہے۔ 📗 (رضا خانی مذہب ج 1 ص 53، 54) جبکہ رسول کریم ﷺ کو خواب میں دیکھنے کے بارے میں خود دیوبندی حضرات لکھتے ہیں: جو شخص آپﷺ کو اچھی شکل و صورت میں دیکھے تو یہ اس کے ایمان کے کامل اور عقیدہ کے درست ہونے کی علامت ہے اور جو شخص اس کے خلاف دیکھے تو یہ اس کے ایمان کی کمزوری اور فساد عقیدہ کی علامت ہوتی ہے۔ 📗 (معارف ترمذی ج 2 ص 50) پھر جو لوگ بیداری میں گستاخانہ عبارات لکھ چکے ہوں اور مطلع ہونے کے باوجود توبہ کی توفیق سے محروم رہے ہوں تو ان کو گستاخانہ خوابوں کی کوئی درست تعبیر کیوں کر فائدہ دے سکتی ہے؟ پھر اگر دیوبندی حضرات کے بارے میں یہ کہا جائے ؎ رات شیطاں کو خواب میں دیکھا۔۔۔ ساری صورت جناب کی سی تھی اب کیا دیوبندی حضرات اس جگہ کسی تعبیر کو ماننے کے لیے تیار ہیں؟
  15. یم الامت دیوبند علامہ اشرف علی تھانوی دیوبندی لکھتا ہے : یا مصطفیٰ یا مجتبیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم آپ ہمارے مددگار ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صدقے مشکلیں حل ہوتی ہیں اگر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم دور ہوں تو ہم مر جائیں ۔ (حیٰوۃُ المسلمین صفحہ نمبر 51 علاّمہ اشرف علی تھانوی دیوبندی مطبوعہ المیزان اردو بازار لاہور) بلا تبصرہ فیصلہ پڑھنے والے خود کریں ہم صرف مکتبہ فکر دیوبند کے لوگوں کو دعوتِ فکر دیتے ہیں خدا را آیئے اپنے حکیم الامت کی مان لیجیئے وہابیت کی راہ چھوڑ دیجیئے جو کچھ آپ کے حکیم الامت نے لکھا ہے اسے مان لیجیئے اگرچہ اختلافات ختم تو نہیں ہونگے لیکن بہت سے اختلافی مسائل اِس سے حل ہو جائیں گے یا پھر اپنے حکیم الامت پر وہی فتوے لگایئے جو مسلمانانِ اہلسنت پر لگاتے ہیں یا پھر مسلمانوں پر شرک کے فتوے لگانا چھوڑ دیجیئے ۔
  16. حکیم الامتِ دیوبند علامہ اشرف علی تھانوی لکھتا ہے : زندہ اور وفات یافتہ بزرگوں سے فیض حاصل ہوتا ہے اور مستعان حقیقی اللہ کو سمجھتے ہوئے مخلوق سے مدد مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ ( اشرف التفاسیر جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 48 مطبوعہ ادارہ تالیفات اشرفیہ ملتان ) یہ قصّہ ، کہانی اور شعر نہیں حکیم الامت دیوبند کا تفسیری فرمان ہے جنابِ من یہی ہم اہلسنت کہتے ہیں مکتبہ فکر دیوبند کے احباب سے گذارش ہے آؤ اپنے حکیم الامت کی ہی بات مان لو اور فتوے لگا کر امت مسلمہ میں تفرقہ و اتنشار پھیلانا اور شرک کے فتوے لگانا چھوڑ دو یا پھر صاف لکھو کہ حکیم الامت دیوبند جناب اشرف علی تھانوی صاحب بھی مشرک ہوئے آپ کے فتوؤں کی روشنی میں ۔ مہذب علمی جواب کا منتظر
  17. ایک دیوبندی اپنے مولوی کی قبر پر فاتحہ پڑھنے گیا تو کہنے لگا قبر والا بڑا دل لگی باز ہے کہتا ہے جاؤ کسی مردہ پر فاتحہ پڑھو ۔ (امداد السّلوک صفحہ 27) زندہ بھی اور علم غیب بھی واہ ؟ جناب دیوبندیوں کا قبر والا بابا قبر پر کھڑے ہونے والے کو جانتا ہے قبر والا کیا کہہ اور کر رہا ہے اور قبر میں پڑا مردہ جو مٹی میں مل چکا گل سڑک چکا ہے وہ بھی جانتا ہے میری قبر پر کون آیا ہے اور کیا کرنے آیا ہے اور دیوبندیوں کا مردہ زندہ ہے مگر حیرت کی بات ہے ان کے نزدیک نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم اور اولیاء اللہ علیہم الرّحمہ نہیں جانتے اے اہل ایمان فیصلہ خود کیجیئے ۔
  18. شیخ الحدیث دیوبند علامہ محمد زکریا کاندھلوی اپنی کتاب فضائل اعمال میں شیخ ابو الخیر کا واقعہ نقل کرتے ہوۓ لکھتا ہے کہ : میں حضور صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم کی قبر شریف کے پاس گیا اور رسول اللّه صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم اور حضرت ابو بکر رضی الله عنه اور حضرت عمر رضی الله عنه کو سلام کیا اور عرض کیا کے رسول اللّه صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم آج میں آپکا مہمان ہوں اور وہاں سے ہٹ کے منبر کے پیچھے سو گیا ، خواب میں حضور صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم کو دیکھا ، حضرت ابو بکر رضی الله عنه آپ کے داہنی اور حضرت عمر رضی الله عنه اپ کے بائیں اور حضرت علی رضی الله عنه آپ کے اگے تھے ، حضرت علی رضی الله عنه نے مجھے اٹھایا اور فرمایا اٹھ رسول اللّه صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم تشریف لائے ہیں میں اٹھا اور حضرت کی دونوں آنکھوں کے درمیان چوما ، حضورصلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے ایک روٹی مجھ کو عنایات فرمائی میں نے آدھی کھائی اور جاگا تو آدھی میرے ہاتھ میں تھی ۔ (فضائل درود شریف صفحہ نمبر 141 زکریا کاندہلوی دیوبندی تبلیغی عالم)۔ (فضائل اعمال صفہ نمبر 789 مطبوعہ ادارہ اسلامیات 190 انار کلی لاہور) شرک کے ٹھیکیدار فیس بک کے دیوبندی مفتی حضرات جواب دیں یہ آئمہ علیہم الرّحمہ مدد کےلیئے پکار کر اور دیوبندی بابائے اعظم علاّمہ زکریا کاندھلوی صاحب یہ سب کچھ لکھ کر مشرک ہوئے کہ نہیں ؟
  19. جملہ علماءِ دیوبند کے مرشد حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول کے وظیفے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت کا وسیلہ بتا رہے ہیں اے فیس بک کے مفتیان دیوبند اگر یہ پڑھنا شرک ہے (یاد رہے مرشد دیوبند نے دور و نزدیک کی کوی قید نہیں لگای) تو مرشد اکابرین دیوبند مشرک ہوے کہ نہیں ؟ اگر نہیں تو پھر مسلمانان اہلسنت پر یہ درود و سلام پڑھنے کی وجہ سے شرک کے فتوے کیوں ؟ اگر یہ درود و سلام پڑھنا شرک ہے تو کیا شرکیہ اعمال کرنے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوتی ہے ؟
  20. جملہ علماءِ دیوبند کے مرشد فرماتے ہیں : الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا وظیفہ اپنا لو تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت ہوگی ۔ (کلیات امدادیہ صفحہ نمبر 61) جملہ علماءِ دیوبند کے مرشد حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول کے وظیفے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت کا وسیلہ بتا رہے ہیں اے فیس بک کے مفتیان دیوبند اگر یہ پڑھنا شرک ہے (یاد رہے مرشد دیوبند نے دور و نزدیک کی کوی قید نہیں لگای) تو مرشد اکابرین دیوبند مشرک ہوے کہ نہیں ؟ اگر نہیں تو پھر مسلمانان اہلسنت پر یہ درود و سلام پڑھنے کی وجہ سے شرک کے فتوے کیوں ؟ اگر یہ درود و سلام پڑھنا شرک ہے تو کیا شرکیہ اعمال کرنے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوتی ہے ؟
  21. سوچنے کی بات یہ ہے کہ مولوی قاسم صاحب نانوتوی کی روح کے لیے یہ خدائی اختیارات کو بلا چون و چرا مولوی رفیع الدین صاحب نے بھی تسلیم کر لیا مولوی محمودالحسن صاحب بھی اس پر آنکھ بند کر کے ایمان لے آئے اور تھانوی صاحب کا کیا کہنا کہ انھوں نے تو جسم انسانی کا خالق ہی اسے ٹھہرا دیا اور اب قاری طیب صاحب اس کی تشہیر فرما رہے ہیں ۔ ان حالات میں ایک صحیح الدماغ آدمی یہ سوچے بغیر نہیں رہ سکتا کہ روح کے تصرفات و اختیارات اور غیبی علم و ادراک کی جو قوتیں سرور کائنات صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلّم اور ان کے مقربینرضی اللہ عنہم کے حق میں تسلیم کرنا یہ حضرات کفر و شرک سمجھتے ہیں وہی "اپنے مولانا" کے حق میں کیونکر اسلام و ایمان ب گیا ہے اور توحیدِ خالص بن گیا ؟ کیا یہ صورتحال اس حقیقت کو واضح نہیں کرتی کہ ان حضرات کے یہاں کفر و شرک کی یہ تمام بحثیں صرف اس لیے ہیں کہ انبیاء علیہم السّلام و اولیاء اللہ علیہم الرّحمہ کی حرمتوں کے خلاف جنگ کرنے کےلیے انہیں ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جائے ورنہ خالص عقیدہ توحید کا جذبہ اس کے پس منظر میں کار فرما ہوتا تو شرک کے سوال پر اپنے اور بیگانے کے درمیان قطعاً کوئی تفریق روا نہ رکھی جاتی ۔ امید ہے کہ دیوبندی حضرات بھی گالم گلوچ کی بجائے اس پر غور فرمائیں گے اور مہذب انداز میں علمی جواب دینگے ، اللہ پاک ہم سب کو اصل اور نقل کی پہچان فرمائے آمین ۔ ہمارا سوال صرف اتنا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نہیں جانتے کون کس حال میں ہے آکر مدد نہیں کر سکتے اور اولیاء اللہ علیہم الرّحمہ قبر سے مدد نہیں کر سکتے یہ کہتے ہیں دیوبندی مگر جب اپنے مردہ مولویوں کی باری آتی ہے تو سب کچھ جائز بلکہ اسے قرآن و حدیث سے ثابت بھی کرتے ہیں آخر یہ دہرا معیار و منافقت کیوں ؟ کیوں امت مسلمہ میں یہ دہرا معیار اہنا کر فتوے بازی کے بازار گرم کر کے تفرقہ و انتشار کیوں پھیلایا جاتا ہے ؟ اہلسنت و جماعت کے قرآن و حدیث سے ثابت شدہ عقائد و نظریات کو متانزعہ کیوں بنایا جاتا ہے اور جب اپنی باری آتی ہے تو سب کچھ جائز کیوں ہو جاتا ہے ؟
×
×
  • Create New...