کمیونٹی میں تلاش کریں
Showing results for tags 'وہابی'.
-
وہابیوں اور دیوبندیوں نے ایک سکین بنایا ہے، وہ سکین ”سیرتِ غوث اعظمؓ“ نامی کتاب کے حوالے سے بنایا گیا ہے اس میں ایک صحفہ لگایا گیا کہ اس کتاب کے ”صحفہ 81“ پر ایک عنوان موجود ہے ”دستگیر کی وجہ تسمیہ“ اور اس میں عبارت لکھی گئی ہے کہ! ”ایک دن اللہ تعالیٰ اور پیر عبدالقادر جیلانی جنت میں اکھٹے سیر کر رہے تھے کہ نیچے کیلے کا چھلکا پڑا تھا، اللہ کو دکھائی نہ دیا قدم پھسل گیا، حضرت پیران پیر نے اللہ کا ہاتھ پکڑ کر گرنے سے بچا لیا تو اللہ نے فرمایا، جا آج سے تم دستگیر ہو“۔(معاذ اللہ) یہ سکین وہابیوں اور دیوبندیوں دونوں کی طرف سے اہلسنت کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے کہ یہ اہلسنت کا عقیدہ ہے۔ اور اس سکین کو وہابی مولوی ”مولوی خلیل الرحمنٰ جاوید“ اور ”جاوید عثمان ربانی“ نے پڑھ پڑھ کر سنایا ہے کہ یہ اہلسنت بریلویوں کا عقیدہ ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ بلکل جعلی سکین ہے اور کسی وہابی/دیوبندی کذاب دجال نے بنایا ہے۔ مولانا داؤد فاروقی نقشبندی کی کتاب ”سیرتِ غوث اعظمؓ“ کے صحفہ 81 پر ایسی کوئی عبارت موجود نہیں، بلکہ پوری کتاب میں ایسا کوئی باب ہی موجود نہیں۔ اس کتاب کے جس نسخہ کے حوالے سے وہابیوں اور دیوبندیوں کی طرف سے جعلی سکین پیش کیا جاتا ہے وہ اس کتاب کے ”سن 1983 میں مکتبہ سراجیہ خانقاہ موسیٰ زئی شریف، ضلع ڈیرہ اسماعیل خان“ سے شائع ہونے والا نسخہ ہے۔ لیکن ذیل میں مُلاحظہ فرمائیں اُس نسخہ میں ”صحفہ 81“ پر ایسی کوئی عبارت موجود نہیں بلکہ اس کتاب کے رائٹنگ سٹائل اور سکین میں موجود رائٹنگ سٹائل میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ اور اصل کتاب میں اس صحفہ پر پیر شیخ عبدالقادر جیلانیؓ کی ایک مجلس کا تذکرہ موجود ہے اور اس مجلس میں موجود مشائخ کے نام درج ہیں۔ (سیرت غوث اعظمؓ، صحفہ 81) اب ملاحظہ فرمائیں کہ یہ ”دستگیر کی وجہ تسمیہ“ والا صحفہ کس کتاب سے اٹھا کر ”سیرت غوث اعظمؓ“ نامی کتاب کے ساتھ لگایا گیا ہے۔ یہ صحفہ ایک دیوبندی کتاب ”بریلویت کی خانہ تلاشی“ کے ”صحفہ 206“ سے اٹھا کر کچھ چیزیں حزف کر کے ”سیرت غوث اعظمؓ“ کتاب کے فرنٹ پیج کے ساتھ لگایا گیا ہے۔ مُلاحظہ فرمائیں کہ ”بریلویت کی خانہ تلاشی“ کتاب کے اِس صحفہ پر یہ پورا باب بلکل اسی رائٹنگ سٹائل سے موجود ہے جیسا رائٹنگ سٹائل ”سیرت غوث اعظمؓ“ کتاب کے حوالے سے بنائے گئے سکین میں ہے۔ یہ دیوبندی مولوی اپنی کتاب میں یہ باب باندھ کر کہتا ہے کہ! ”بریلوی حضرات، پیر صاحب کو دستگیر کے لقب سے یاد کرتے ہیں، آج ہم آپ کو پیر دستگیران کو کیوں کہا جاتا ہے ”بریلویوں کی زبانی سنوائیں گے“ بغور سنیے، (آگے یہی واقعہ نقل کر کے اس کے حوالے کے طور پر لکھتا ہے) ”دروسِ حرم، صحفہ 249“۔ (بریلویت کی خانہ تلاشی، مصنف محمود کیرانوی ندوی، ناشر کتب خانہ نعیمیہ دیوبند یوپی، صحفہ 206) یہاں پر اس دیوبندی دجال نے یہ پورا واقعہ لکھا اور دعوی کیا ہے کہ یہ واقعہ ”بریلویوں کی زبانی سُنایا جا رہا ہے“ یعنی جس کتاب ”دروسِ حرم“ کا اس نے یہاں حوالہ دیا ہے یہاں پر یہ تاثر دے رہا ہے کہ یہ کتاب بریلویوں کی ہے اور انہوں نے یہ بات لکھی ہے۔ اور یہ بھی مُلاحظہ فرمائیں کہ جس وہابی/دیوبندی دجال نے ”سیرت غوث اعظمؓ“ کا جعلی سکین بنایا اس نے یہ الفاظ ہی کاٹ دیے جو اس دیوبندی نے اپنی کتاب میں لکھے تھے، جس سے واضح معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی خائن دجال کا بنایا گیا سکین ہے۔ اب ہم اس ”دروسِ حرم“ نامی کتاب میں دیکھتے ہیں کہ یہ واقعہ کس طرح لکھا ہوا ہے اور یہ کتاب کن کی ہے ؟ دروسِ حرم کتاب کا مصنف اس کتاب کے صحفہ 245 پر لکھتا ہے! ”وہ کہتے ہیں (مُراد یہاں یہ لے رہا ہے کہ بریلوی کہتے ہیں، پھر یہ واقعہ لکھتا ہے اور کہتا ہے) نعوذ باللہ ثم نعوذ باللہ، یہ ہیں ان کے عقائد پیرانِ پیر کے بارے میں جو سراسر ولی پر بہتان ہے، اندازہ لگائيں کہ اس سے بڑا شرک اور کفر بھی دنیا میں کوئی ہے ؟“۔ (دروسِ حرم، صحفہ 245) اس کتاب کے مصنف نے بھی یہ بات بغیر کسی حوالے کے اہلسنت کی طرف منسوب کر دی کہ ”وہ کہتے ہیں“ اب یہاں سب سے پہلے اس مصنف پر اس بات کا ثبوت دینا لازم ہے کہ یہ کس بریلوی نے کہا، اور آگے کہتا ہے ”یہ ہے ان کا عقیدہ پیران پیر کے بارے میں جو سراسر ولی اللہ پر بہتان ہے“ یہاں بھی اس دجال نے دجل سے کام لیا کہ بغیر حوالے کے اہلسنت پر خود بہتان لگایا اور بہتان سے کام لیتے ہوئے اس کو اہلسنت کا عقیدہ بنا دیا، اور پھر اہلسنت پر شرک و کفر کا فتویٰ بھی عائد کر دیا۔ اب اس کتاب کے بارے میں جانتے ہیں کہ یہ”دروسِ حرم“ نامی کتاب کس مسلک کے مصنف کی کارستانی ہے۔ تو جان لیں کہ یہ کتاب بھی کسی ”دیوبندی دجال“ کی ہی لکھی ہوئی ہے، اس کتاب کو دیوبندی مولوی ”تقی عثمانی“ کی تقریظ اور دیوبندی مولوی ”محمد الیاس قاسمی“ کا مقدمہ حاصل ہے۔ دروسِ حرم نامی دیوبندی کتاب کو 3 محرم 1408 ہجری میں دیوبندی مولوی تقی عثمانی کی تقریظ حاصل ہوئی۔ (دروسِ حرم، صحفہ 7) اور اس کتاب کا مقدمہ، دیوبندی مولوی محمد الیاس قاسمی مالک ادارہ علم و حکمت ویوبند، نے لکھا۔ (دروسِ حرم، صحفہ 8،9) ان تمام دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ وہابیوں اور دیوبندیوں کی طرف سے بنایا گیا یہ سکین جعلی ہے اور یہ بات اہلسنت پر بہتان سے زیادہ کچھ نہیں، اور جن دو دیوبندی مصنفین نے اپنی کتب ”بریلویت کی خانہ تلاشی“ اور ”دروسِ حرم“ میں یہ بات لکھی ہے ان دجالوں نے بھی اہلسنت پر بہتان لگایا ہے کہ یہ ان کا عقیدہ ہے، کیونکہ یہ بات ہم اہلسنت کی کسی کتاب میں موجود نہیں۔ دیوبندیوں کو چاہیے کہ اب اپنی اس خیانت کو قبول کریں اور اعلانیہ اقرار کریں کہ دیوبندی ہمیشہ سے دجل و فریب سے کام لیتے آئے ہیں، کیونکہ یہ دجال دلائل کے میدان میں ہمیشہ فرار ہوتے رہے ہیں۔ تحقیق ازقلم: مناظر اہلسنت وجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی 1.mp4
-
- وہابی
- ذوالقرنین حنفی بریلوی
- (and 4 more)
-
(مزار بنانے کا ثبوت وہابیہ کی کتب سے) بسم الله الرحمن الرحيم _________________________________ محترم قارئین کرام پچھلی پوسٹ میں ہم نے صحلحین کے مزارات تعمیر کرنے کا ثبوت صحابیِ رسول ﷺ حضرت عقیل بن ابی طالب رضی اللّه تعالیٰ سے ثابت کیا تھا آج ان شاءاللہ وہابیوں کے گھر سے یہ ثابت کریں گے کے مزارات تعمیر کرنا انبیاء کرام علیہ السلام کی سنّت ہے غیر مقلدین حضرات کی معتبر کتاب اٙطلسُ القرآن میں لکھا ہے👇🏻 ____________________________________ معجم البلدان میں لکھا ہے کہ یہاں ایک غار میں حضرت ابراھیمؑ حضرت اسحٰقؑ حضرت یعقوبؑ حضرت یوسفؑ کی قبریں ہیں کہا جاتا ہے کے حضرت آدمؑ کی قبر بھی اسی غار میں ہے حضرت سلیمانؑ نے وحی الہی کے مطابق ان انبیاء کی قبور پر قبہ نما چھت بنادی۔حضرت سارہ زوجہ حضرت ابراھیمؑ ربقہ زوجہ اسحٰقؑ ایليا زوجہ یعقوبؑ کی قبریں بھی اسی غار میں ہیں (اطلس القرآن صفحہ 37تا 38 تصنیف دکتور شوق ابو خلیل مکتبہ دارالسلام) ____________________________________ محترم قارئین کرام دیکھا آپ نے خود وہابیوں کی کتاب سے یہ بات ثابت ہو گئی کے انبیاء و اولیاء کرام کے مزارات کی تعمیر کرنا خود انبیاء کرام اور صحابہ کرام کی سنّت ہے اور اللّه کے حکم سے حضرت سلیمان نے انبیاءکرام کے مزار بناۓ اور جن روایت میں قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے تو وہ قبریں مشرکین کی تھی نہ کہ مومینن کی بکے ہم نے یہ ثابت کر دیا کے صحلحین کے مزار بنانا جائز ہے اللّه پاک ہم سب کو حق بات سمجھنے کی عمل کرنے کی توفیق عطا فرماۓ آمین ________________________________ دعاگو:خادم اہلسنّت محمد حسن رضا قادری رضوی
-
اکابر و حکیمِ دیوبند جناب اشرف علی تھانوی کی مسئلہ عید میلاد النبی ﷺ پر پوری کتاب ایسا سمجھ لیں کہ یہ کتاب دور حاضر کی دیوبندیت کے لیے منہ مانگی موت ہے اس کتاب میں اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں حکیم الامت دیوبند صاحب میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم عید میلاد لکھتے ہیں اور لکھتے ہیں ہم اسے باعث برکت سمجھتے ہیں اور جس مکان میں عید میلاد منائی جائے اس میں برکت ہوتی ہے ۔ (ارشاد العباد فی عید میلاد صفحہ نمبر 4) حکیم الامت دیوبند جناب اشرف علی تھانوی کہتے ہیں : حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا وجود سب سے بڑی نعمت ہے یومِ ولادت پیر اور تاریخ ولادت بارہ (12) ربیع الاوّل باعث برکت ہیں اس دن و یوم میلاد سے برکتیں حاصل ہوتی ہیں ۔ (ارشاد العباد فی عید میلاد صفحہ نمبر 5) حکیم الامت دیوبند جناب اشرف علی تھانوی صاحب کہتے ہیں : حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا وجود سب سے بڑی نعمت ہے اور تمام نعمتیں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صدقے ملی ہیں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اصل ہیں تمام نعمتوں کی ۔ (اِرشادُالعِبَاد فِی عِیدِ المیلاد صفحہ نمبر 5 ، 6) اور مزید بھی اس کتاب میں بہت کچھ موجود ہے پوری کتاب کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کرکے مطالعہ کریں تحریر کے ساتھ پی ڈی ایف اٹیچ کر دیا جائے گا 20929014-irshad-ul-ibad-fi-eid-e-milad-ashraf-ali-thanvi.pdf
-
اگر شیعہ سنی بن کر کسی سے نکاح کرے تو ایسے نکاح کا کیا حکم ہے ؟؟؟
اس ٹاپک میں نے Syed Kamran Qadri میں پوسٹ کیا فتاوی اور شرعی مسائل کا حل
اگر شیعہ سنی بن کر کسی سے نکاح کرے تو ایسے نکاح کا کیا حکم ہے ؟؟؟ -
اہل سنت و جماعت پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ سُنی علماء اور عوام دیوبندیوں کو کافر ’’بناتے‘‘ ہیں۔ وہابی یہ اعتراض مختلف طریقوں سے کرتے ہیں جیسے سُنیوں نے کفریہ فتووں کی مشین کھول رکھی ہے ، سُنیوں کا مشن ہی یہی ہے کہ دیوبندیوں کو کافر بناتے پھریں وغیرہ۔ آئیے دیکھیں کہ جب یہی اعتراض دیوبندیوں پر کیا گیا تو شیطانی گروہ یعنی دیوبندیوں کی بیمار اُمّت کے حکیم اشرف علی تھانوی نے اسکا جواب کیا دیا ہے۔ سُنی اسی لیے نجدیوں وہابیوں کو کافر کہتے ہیں کیونکہ یہ سرکش ٹولہ اپنی کفریہ عبارات کی بنا پر اسلام سے خارج ہو چُکا ہے۔ تو جب ہم وہابیہ کو بلاوجہ کافر نہیں کہتے پھر ہم پر ایسا گھناؤنا الزام (سُنی وہابیوں کو کافر بناتے‘‘ ہیں) لگانا کہاں کا انصاف ہے!۔’’ ہم ان نجدیوں مرتدوں کو کافر ’’بناتے‘‘ نہیں ہیں بلکہ کافر ’’بتاتے‘‘ ہیں اور وہ بھی بغیر کسی وجہ شرعی کے نہیں بلکہ ان کی کفریہ گستاخانہ عبارات کی وجہ سے۔
-
مجھے دیوبندیوں کی کتاب مبشرات دارالعلوم کی ضرورت ہے (حوالے جات کے لئے )اگر کسی کے پاس ہے تو لنک فراہم کردیں اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا اجر عطا کرے۔
-
السلام علیکم کیا کسی کے پاس وہابیوں دیوبندیوں کی کتابوں جس میں اُنہوں نے اللہ تعالیٰ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اولیاء کرام کی گستاخیاں کی ہیں کی پی ڈی ایف موجود ہے یا کسی ویب پر یا کسی کے اکاؤنٹ پر ۔ جیساکہ تقویۃ الایمان، صراط مستقیم، امداد المشتاق، جہدالمقل وغیرہ وغیرہ اگر کسی کے پاس ہو تو ضرور فراہم کریں اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا اجر عطا فرمائے۔