Jump to content

تمام سرگرمیاں

This stream auto-updates

  1. گزشتہ کل
  2. امام ابو داؤد رحمہ اللہ کا "السنن" میں سکوت امام ابو داؤد سجستانی م275ھ رحمہ اللہ اپنی کتاب میں جن احادیث پر سکوت اختیار کرتے ہیں انکے بارے میں خود امام ابو داؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ما لم اذكر في شيئا فهو صالح وبعضها اصح من بعض جس حدیث کے متعلق میں نے سکوت اختیار کیا وہ حدیث میرے نزدیک صالح ہے اور بعض احادیث صالح کے درجے سے زیادہ صحیح درجے والی ہیں ¹ ۔ امام نووی م676ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : فَعَلَى هَذَا مَا وَجَدْنَا فِي كِتَابِهِ مُطْلَقًا، وَلَمْ يُصَحِحْهُ غَيْرُهُ مِنَ الْمُعْتَمَدِينَ ، وَلَا ضَعَّفَهُ فَهُوَ حَسَنُ عِنْدَ أَبي دَاوُدَ امام ابو داؤد رحمہ اللہ کی سنن میں ایسی روایات ہیں جن پر انہوں نے سکوت اختیار کیا ہے اور ان کے علاوہ معتمد علماء نے نہ انہیں صحیح قرار دیا ہے اور نہ ضعیف تو وہ روایات امام ابو داؤد کے نزدیک حسن درجہ کی ہیں ² ۔ امام الحافظ ابن صلاح رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مَا سَكَتَ عَنْهُ فَهُوَ صَالِحٍ ، وَالصَّالِحُ يَجُوزُ أَن يَكُونَ صَحِيحًا وَأَن يَكُونَ حَسَنًا فَالْاخْتِيَاطُ أَن يَحْكَمَ عَلَيْهِ بِالْحَسَنِ جس حدیث پر امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے سکوت اختیار کیا ہے وہ حدیث صالح ہے جبکہ صالح کا اطلاق کبھی صحیح اور کبھی حسن پر ہوتا ہے لیکن احتیاط اسی بات میں ہے کہ صالح سے مراد حسن حدیث ہے ³ ۔ حافظ ابن عبدالبر اندلسی م463ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : قَالَ ابْنُ عَبْدِ الْبَر: كُلُّ مَا سَكَتَ عَلَيْهِ أَبُو دَاوُد فَهُوَ صَحِيحٌ عِنْدَهُ لَا سِيَمَا إِنْ كَانَ لَمْ يَذْكُرْ فِي الْبَابِ غَيْرَه ایسی روایات جن پر امام ابو داؤد نے سکوت اختیار کیا ہے وہ ان کے نزدیک صحیح ہیں خاص کر اس باب میں جب کوئی دوسری حدیث موجود نہ ہو ⁴ ۔ شیخ الاسلام حافظ ابن حجر عسقلانی م852ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : وَمِنْ هُنَا يَتَبَيِّنُ أَنَّ جَمِيعَ مَا سَكَتَ عَلَيْهِ أَبُو دَاوُدَ لَا يَكُونُ مِنْ قَبِيْلِ الْحَسَنِ الإصطلاحِي بَلْ هُوَ عَلَى أَقْسَامٍ مِنْهُ مَا هُو فِي الصَّحِيحَين أو عَلَى شَرْطِ الصَّحَّةِ. وَمِنْهُ مَا هُوَ مِنْ قَبِيْلِ الْحَسَنِ لِذَاتِهِ. وَمِنْهُ مَا هُوَ مِنْ قَبِيلَ الْحَسَنِ إِذَا اعْتَضَدَ. وَمِنْهُ مَا هُو ضَعِيفُ، لَكِنَّهُ مِنْ رِوَايَة مَنْ لَمْ يَجْمَعُ عَلَى تَرْكِهِ غَالِبًا. وَكُلُّ هَذِهِ الْأَقْسَامِ عِنْدَهُ تَصْلُحُ لِلْإِحْتِجَاج ها جن احادیث پر ابوداؤد نے سکوت اختیار کیا انکے نزدیک وہ صرف حسن نہیں بلکہ انکی چار اقسام ہیں ۔ اس سے مراد وہ احادیث ہیں جو صحیحین میں سے ہوں یا ان کی شروط پر ہوں اس سے مراد وہ احادیث ہیں جو حسن لذاتہ کے درجہ کی ہیں اس سے مراد وہ احادیث ہیں جو حسن لغیرہ ہیں اس سے مراد ایسی ضعیف حدیث ہے جس کو ترک کرنے پر محدثین کا اجماع نہ ہو یہ تمام اقسام ابو داؤد رحمہ اللہ کے نزدیک قابل حجت ہیں ⁵ ۔ ( ¹ رسالة أبي داود الى اهل المكة ص27 ) ( ² التقريب والتيسير 1/30 ) ( ³ النكت على كتاب ابن صلاح لابن حجر 1/432 ) ( ⁴ توضيح الأفكار 1/179 ) ( ⁵ النكت على كتاب ابن صلاح لابن حجر 1/435 ) ✍🏻 محمد عاقب حسین
  3. میری تحریر میں کہیں بھی صحابہ اور تابعین کے اقوال کی اہمیت کا انکار نہیں بلکہ ان کے اقوال سے دلائل کی بنیاد پر اختلاف کرنے کا جواز ثابت ہو رہا ہے
  4. پچھلا ہفتہ
  5. معلوم ہوا کہ یہی صحابہ کرامﷺ کا مذہب تھا کہ وہ سوائے رسولﷺ کے ہر کسی کی بات کو رد و قبول کر سکتے تھے۔ جسکی بنیاد پر جنگ جمل و صفین ہوئی! اس لیے کسی کا یہ کہنا کہ فلاں صحابی نے حضرت علی سے جنگ کیوں کی ؟ تو یہ اعتراض ایسے بندے کے عقیدے کی اکاسی کرتا ہے کہ وہ سمجھتا ہے کہ شاید حضرت علی سے اختلاف کرنا کوئی ناجائز امر ہے ۔ اس لیے یہ مقام رسولﷺ پاک کا ہے کہ ان کےعلاوہ کسی سے بھی اختلاف کیا جائے تو اس سے نہ ہی کسی کے ایمان میں فرق پڑے گا نہ ہی عقیدے میں خاص پر صحابی کا صحابی سے اختلاف میں تو کوئی شرعی عزر نہیں جس کا اجتہاد خطاء پر مبنی ہوا بھی تو ایک اجر تو اسکو ملے ہی ملے گا۔
  6. یعنی صحابہ کرام و اجلہ تابعین رضی اللہ عنہم اجمعین کے قول کی کوئی اہمیت نہیں؟
  7. #کسی_کا_بھی_قول_رد_کیا_جاسکتا_ہے سید المحدثین امام محمد بن اسماعیل البخاری م256ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ , عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ: «لَيْسَ أَحَدٌ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا يُؤْخَذُ مِنْ قَوْلِهِ وَيُتْرَكُ، إِلَّا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» ( كتاب قرة العينين برفع اليدين في الصلاة ص73 وسندہ صحیح سفيان هو ابن عيينة وهو لا يروي إلا عن ثقة ) تابعی کبیر امام مجاہد بن جبر م104ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد دنیا میں کوئی ایسا شخص نہیں مگر یہ کہ اسکا قول قبول بھی کیا جاسکتا ہے اور رد میں کیا جاسکتا ہے سوائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ( آپکا ہر ثابت شدہ قول ہماری سر آنکھوں پر ہے ) امام دار الحجرۃ امام مالک م179ھ رحمہ اللہ نے فرمایا : كل يؤخذ من قوله ويرد إلا صاحب هذا القبر، ويشير إلى قبر الرسول صلى الله عليه وسلم ۔ ہر شخص کا قول قبول بھی کیا جاسکتا ہے اور رد بھی کیا جاسکتا ہے اس قبر (انور) کے مقیم کے سوا اور پھر آپ نے قبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف اشارہ فرمایا ۔ حافظ ابن عبدالہادی رحمہ اللہ نے کہا یہ قول امام مالک رحمہ اللہ سے صحیح ثابت ہے ۔ ( إرشاد السالك إلى مناقب مالك ص402 ) ان اکابرین کے کلام سے واضح ہوگیا کہ دنیا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سوا ایسا کوئی بھی شخص نہیں کوئی امام ، بزرگ ، ولی نہیں جس کی ہر بات قبول کی جائے یہ شرف صرف اور صرف نبی کریم علیہ السلام کو حاصل ہے اور یہ آپکی خصوصیات میں سے ہے کہ آپکی ہر بات حجت ہے ہمارے سر آنکھوں پر ہے بدقسمتی سے آج کچھ بدعتی اور راہ حق سے بھٹکہ ہوئے لوگ کچھ بزرگوں کے بارے میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ ہماری ان پر آنکھیں بند ہیں یا فلاں بزرگ نے کہ دیا فلاں امام نے کہ دیا تو ہمارے لئے حجت ہے ہم اس سے اختلاف نہیں کریں گے . اللہ ہمیں ایسی اندھی عقیدت سے محفوظ فرمائے آمین ۔ محمد عاقب حسین
  8. Learning the Quran with Tajweed holds immense significance in Islam. Tajweed refers to the rules governing the proper pronunciation and recitation of the Quran. It ensures that each letter is pronounced correctly, enhancing the beauty and authenticity of the recitation. Ayat Academy recognizes the importance of Tajweed and offers specialized courses to help students master this art. Flexibility in Learning One of the primary benefits of online Quran learning is flexibility. Students can schedule classes according to their convenience, eliminating the need for rigid schedules. Whether you’re a busy professional or a stay-at-home parent, Ayat Academy’s online platform allows you to pursue Quranic education at your own pace. Access to Qualified Teachers At Ayat Academy, students have access to qualified instructors who are experts in Tajweed and Quranic recitation. Our teachers provide personalized attention to each student, ensuring that they grasp the intricacies of Tajweed and progress in their Quranic journey effectively. Personalized Learning Experience Unlike traditional classroom settings, online Quran learning offers a personalized experience tailored to individual learning styles. Ayat Academy utilizes interactive teaching methods, allowing students to engage with the material effectively. Whether you’re a beginner or an advanced learner, our courses cater to students of all levels. Courses Offered by Ayat Academy Ayat Academy offers a diverse range of courses catering to students of all ages and levels of expertise. Whether you’re interested in Quran memorization, Tajweed, or Quranic Arabic, we have a course tailored to your needs. How to Get Started with Ayat Academy Getting started with Ayat Academy is simple. Interested students can register on our website and browse through our course offerings. Our team is available to assist you in choosing the right course based on your goals and preferences. Start free trial: https://ayatacademy.net/
  9. مزید پرانے
  10. یہ کتاب نہیں ہے قبلہ سعیدی صاحب کی ایک پوسٹ کا حصہ ہے
  11. Nice to read the information here. The content of this post is very useful and informative. Hajj ka Tariqa
  12. Qabar main Dedar e Mustafa ( Sallallhu alaihi wasalam) by Allama Faiz ahmad owaisi r.a. قبر میں دیدار مصطفی ﷺ.pdf
  13. ASSALAMU ALAIKUM 

    APNE BOHOT SE AITRAZ KA JAWAB DIYE HAI MASHA ALLAH ।।

    MUJHE IBNE TEHMIYA OR DIGAR WAHABI ULMA KI KARAMAT KE WAKIYAT CHAHIYE UNKI KITABO SE ।। 

    JESE  Kitab Al A’alaam YE ARBI ME HAI ISME  IBNE TEHMIYA KI KARAMAT LIKHI HAI LEKIN ME ARBY SIRF PADHNA JANTA HU KHUD URDU NAHI KAR SAKTA ।। 

    ME CHAHTA HU AP IS FORAM PE IS UNWAN SE MAWAD DAL DE URDU TARJUME KE SATH ।।

     

     

     

     

  14. شیخِ مُحَقِّق شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : لفظ “ ہٰذَا “ کے ساتھ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی طرف جو اشارہ ہے یہ یا تو اس وجہ سے ہے کہ آپ کی رسالت مشہور ہے اور آپ کا تصوُّر ہمارے ذہنوں میں حاضر ہے ، یا پھر قبر میں آپ کی ذاتِ مبارک لائی جائے گی اس طرح کہ آپ کی ایک مثال لائی جائے گی تاکہ آپ کے جمالِ جہاں آرا کے مُشاہدے سے فرشتوں کے سوال کی مشکل حل ہوجائے اور آپ کی ملاقات کے نور سے فِراق و دوری کا اندھیرا دور ہوجائے۔ اس بات میں (سرکارِ دوعالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی) زیارت کی حسرت رکھنے والوں کے لئے یہ خوش خبری ہے کہ اگر وہ قبر میں آپ کی زیارت کی امید پر (اللہ پاک کی راہ میں) جان دے دیں تواس کی گنجائش ہے
  15. السلام علیکم و رحمۃ اللہ ہمارا عقیدہ ہے کہ حضور ﷺ کو اللہ تعالی نے یہ طاقت عطا کے میں ہے کہ آں ﷺ ایک وقت میں کئی جگہ تشریف لے جا سکتے ہیں۔ اس کی دلیل کے طور پر ہم کہتے ہیں کہ قبر میں تیسرے سوال کے وقت آں حضرت ﷺ کا دیدار کرایا جاتا ہے آقا ﷺ تشریف لاتے ہیں۔ تو ایک وقت میں کتنے ہی مردوں کو یہی سوال ہوتا ہوگا۔ اس پر اعتراض کرتے ہوئے لوگ کہتےہیں کہ ان کی صرف تصویر دکھائی جاتی ہے یا یہ کہتے ہیں کہ آں ﷺ ایک ہی جگہ ہوتے ہیں بس تمام مردوں کو ان کو دور سے دکھایا جاتا ہے جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے دور ستارے کو ھذا اسم اشارہ سے اشارہ کر کے پوچھا تھا : " ھذا ربی!؟ کیا آقا ﷺ قبر میں خود تشریف نہیں لاتے؟ جواب دے کر بے چینیاں دور کریں۔ 🙏🏻
  16. اس حدیث مبارکہ کےتحت شیخ عبد الحق محدث دہلوی ارشاد فرماتے ہیں:’’اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہو رہا ہے کہ مبارک مقامات پر عبادت کرنا ،نماز ادا کرنا زیادہ ثواب کا موجب ہے،اور بدنی عبادات کا ثواب دوسرے کو دینا بھی جائز ،اور اکثر علماء کی یہی رائے ہے،رہا معاملہ عبادات مالیہ کا تو وہاں ثواب کا بخشنا بالاتفاق جائز ہے۔‘‘ (اشعۃ اللمعات مترجم،ج6،ص425،مطبوعہ،فرید بک سٹال ،لاہور)
  17. السلام و علیکم اس حدیث کے بارے میں پتا کرنا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہی ہے یا کسی نے صحیح بھی بولا ہے؟ اور کوِی حدیث ایسی ہے جس میں ہو کہ ایصال ثواب کو پہچایا ہو لیکن وہ ماں باپ نہ ہو؟ جزاک اللہ صالح بن درہم کہتے ہیں کہ ہم حج کے ارادہ سے چلے تو اچانک ہمیں ایک شخص ملا ۱؎ جس نے ہم سے پوچھا: کیا تمہارے قریب میں کوئی ایسی بستی ہے جسے ابلّہ کہا جاتا ہو؟ ہم نے کہا: ہاں، ہے، پھر اس نے کہا: تم میں سے (ابو داود) کون اس بات کی ضمانت لیتا ہے کہ وہ وہاں مسجد عشار میں میرے لیے دو یا چار رکعت نماز پڑھے؟ اور کہے: اس کا ثواب ابوہریرہ کو ملے
  18. Nahin. Mard par wajib heh. Aurat apnay ayyam puray kar kay aur saf honay baad ghusul karay gi.
  19. sheikhni

    Hambistari k ahkaam

    Asalam o alaikum.mera swal hai k agr aurat se haiz ki halat me shohar hath se masturbation krwaye or inzaal kre to kya aurat pr bhi ghusal wajib hoga? Ya sirf mard pr?
  20. Mufti sahab ne bilkul sahi fatwa jaari kiya, Quran Majeed ko ghair e arabi mein chaapne ki ijazat dene se aage jaake kaafi nayi cheezo ki had nikal sakte hain log, jese k turky mein ata turk ne turkish zaban mein azan dilwana shuru kar di thi jo ke bilkul bhi qabil e qubool nahi hai.
  21. Aslam o alaikum Mera swal hai k mujy aksar ehtilam hota hai Lekin aksar din ko hota hai Lekin jb ehtilam hota h to Mai thori thori hosh Mai hoti hu or koshesh b krti hu k na ho Lekin kr nhi pati.jb ehtilam hota h to kuch feel nhi hota h k aya mazi Nikli h k nhi jb uth kr washroom Mai chk krti hu to sharamgha or kapre saaf hote Hain .is surat Mai b gusal farz ho ga.kindly jaldi jwab dijiye ga Or aksar asa b Hota h ek din Mai gusal krti hu to dusry din phr ehtilam ho jata hai
  22. ابنِ تیمیہ لکھتے ہیں کہ : ایک آدمی کا گدها راستے میں مرا گیا اُس کے ساتهیوں نے اُس کو کہا کہ آ جاؤ ہم اپنی سواریوں پر تیرا سامان رکهتے ہیں اُس آدمی نے اپنے ساتهیوں کو کہا تهوری دیر کیلئے مجهے مہلت دو، پهر اُس آدمی نے اچهے طریقہ سے وضو کیا اور دو رکعت نماز پڑهی ، اور الله تعالی سے دعا کی تو الله نے اس کے گدهے کو زنده کر دیا پس اس آدمی نے اپنا سامان اس پر رکھ دیا ۔ (مجموع الفتاوى جلد 11 صفحہ 281)
  1. مزید ٹاپکس دکھائیں
×
×
  • Create New...