Jump to content

Mustafvi

Under Observation
  • کل پوسٹس

    196
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    1

سب کچھ Mustafvi نے پوسٹ کیا

  1. سردست مجھے معلوم نہیں کہ گرامیٹیکلی اس کا کیا کیا مطلب ہو سکتا ہے۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام عام ملائکہ اور مومنین پر بھی مولی کا اطلاق کیا گیا ہے سورہ تحریم 4 جی نہیں مصنف ابن ابی شیبہ اور مجمع الزوائد میں ہے کہ کراما کاتبین کے علاوہ اللہ تعالی نے فرشتے مقرر کئے ہیں جو درختوں سے گرنے والے پتوں کو لکھ لیتے ہیں جب تم میں سے کسی شخص کو سفر میں کوئی مشکل پیش ائے تو وہ ندا کرے اے اللہ کے بندو اللہ تم پر رحم کرے میری مدد کرو۔ اللہ تعالٰی کے کچھ بندے ہیں جنہیں یہ نہیں دیکھتا۔وہ اس کی مدد کرینگے (۱المعجم الاکبیر عن عتبہ بن غزوان حدی اور مجمع الزوائد میں ہے جب تم میں کسی سواری ویرانے میں بھاگ جائے تو ندا کرے اللہ کے بندو روک لو کیونکہ زمین پر اللہ کے کچھ روکنےوالے ہیں جو عنقریب روک لیں گے۔ حدیث میں موجود الفاظ فی ھذاالوادی ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ کسی خاص وادی کا ذکر ہے بہرحال وادی کا نام بھی بتا دیتا ہوں مسلم شریف کی حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وادی ازرق سے گزرے تو فرمایا یہ کون سی وادی ہے بتایا گیا کہ وادی ارزق تو فرمایا میں حضرت موسی کو بلندی سے اترے دیکھ رہا ہوں وہ بلند اواز میں تلبیہ کہہ رہے ہیں۔ اللہ کے بندوں کی میں وضاحت کر چکا ہوں۔ اور حضرت موسی ہر وقت تو اس وادی میں موجود نہیں۔
  2. میں ٹاپک سے ہٹنا نہیں چاہتا صرف دوسرے پوائنٹ کی فوری دلیل تو اپ یا محمداہ والی حدیث ہی سمجھ لیں۔ بے شک مولی کا ایک مطلب مددگار بھی ہے۔ اس روایت کا پس منظر اور پوری روایت یہی حضرت علی رضی والی روایت میں لفظ مولی کا مطلب دوست ہےمفہوم بیان کرتی ہے۔ پھر اس روایت میں فوت شدہ سے مدد مانگنے کا کوئی تزکرہ نہیں ہے۔ عباد میں صرف انسان نہیں اتے بلکہ فرشتے اور جنات و دیگر مخلوق بھی شامل یے۔ اس حدیث کے مختلف طرق میں عباد کی نشاندہی بھی کر دی گئی ہے اور وہ فرشتے ہیں۔ اور جن احادیث میں مطلق عباد ایا ہے اس میں وضاحت کر دی گئی ہے وہ کوئی ایسے ہیں جو ہمیں نظر نہیں اتے مجھے نہیں معلوم کہ اس روایت کا زیر بحث مسئلے کے ساتھ کیا تعلق بنتا یے۔ یہ رویات حیات الاانبیا کی بحث میں اتی ہے۔ پھر اپ نے حدیث میں موجود لفظ اس وادی میں پر غور نہیں کیا یہ کسی خاص وقت اور وادی کے متعلق بات ہو رہی ہے یہ نہیں کہ حضرت موسی علیہ السلام ہر وقت دنیا کی ہر وادی میں موجود ہوتے ہیں۔ اس سے بڑی دلیل اور کیا ہو سکتی ہے کہ قران و حدیث میں فوت شدہ بزرگوں کو مدد کے لئے پکارنے کی ایک بھی دلیل موجود نہیں۔
  3. مجھے نہیں معلوم کہ میرے سوال کے جواب کے لئے میرا موقف جاننا کیوں ضروری ہے۔ بہرحال کچھ عرض کر دیتا ہوں۔ اس بحث میں پڑے بغیر کہ یہ شرک ہے یا نہیں یا جائز ہے یا نہیں مگر اتنی بات واضح ہے کہ قران و حدیث میں فوت شدہ بزرگوں کو مدد کے لئے پکارنے کی کوئی دلیل موجود نہیں۔ میں اہل سنت والجماعت ہوں مگر اس کے علاوہ اپنے اپ کو کسی اور لقب سے منسوب نہیں کرتا یعنی بریلوی،دیوبندی یا اہل حدیث نہیں ہوں۔
  4. جی میں نے اس روایت کو پڑھا ہے اس میں صاف لکھا کہ جس اپ کو محبت ہے اس کو یاد کریں۔ یاد کرنے اور مدد کے لئے پکارنے میں بہت فرق ہے۔ تکلیف میں اپنی کسی محبوب ہستی کو یاد کرنے سے سکون ملتا ہے۔ کئی مریض تکلیف میں اپنی ماں کو یاد کرتے ہیں اور ھائے میری ماں کہتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اپنی ماں کو مدد کے لئے پکار رہے ہیں۔ یا غوث الاعظم مدد کا بطور مثال ذکر کیا ہے اصل مقصد تو یہی معلوم کرنا ہے کہ قران و حدیث میں فوت شدہ بزرگوں کو مدد کے لئے پکارنے کے کیا دلائل ہیں۔ حضرت علی رضی والی روایت میں لفظ مولی کا مطلب دوست ہے۔ اس روایت کا پس منظر اور پوری روایت یہی مفہوم بیان کرتی ہے۔ پھر اس روایت میں فوت شدہ سے مدد مانگنے کا کوئی تزکرہ نہیں ہے۔ دوسری روایت میں بھی کسی فوت شدہ سے نہیں بلکہ ایسے بندوں سے مدد مانگنے کا ذکر ہے جو ہمیں نظر نہیں اتے اور اس کی اجازت بھی جنگل بیابان میں ہے۔ پھر یہ کوئی متعین بندے بھی نہیں کہ ہر جگہ صرف یہی ہوں بلکہ ہر ملک ہر علاقے میں یہ مختلف ہوتے ہیں۔
  5. dear zulfi.boy. جواب دینے کا شکریہ۔ لیکن معذرت کے ساتھ عرض کروں گا کہ اپ کی پیش کردہ دونوں روایات کا زیر بحث مسئلے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ ان روایات سے یا علی مدد ، یا غوث الاعظم مدد کہنے کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ ان روایات کا تعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے نہ کہ دوسروں سے۔ ویسے بھی اپ کی پیش کردہ پہلی روایت کا تعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو محبت سے یاد کرنے کا ہے اور وہ الحمد اللہ میں دن میں کئی مرتبہ کرتا ہوں۔ دوسری روایت کا تعلق وسیلے کے مسئلے سے ہے۔
  6. جواب عنایت کرنے کا شکریہ۔ اپ کا دیا گیا لنک ملاحظہ کیا ۔ بات یہ ہے کہ میں نے اس مسئلے یعنی فوت شدہ سے مدد مانگنے پر یہ بات کی ہی نہیں کہ جائز ہے یا ناجائز یا یہ شرک ہے یا نہیں۔ میں نے صرف یہ پوچھا ہے کہ جس طرح قران و حدیث سے زندوں کا ایک دوسرے سے مدد مانگنے اور مدد کرنے کا ثبوت ملتا ہے اسی طرح قران و حدیث سے فوت شدہ لوگوں سے مدد مانگنے کے دلائل مہیا فرما دیں۔ جزاک اللہ
  7. اگر اپ اس حدیث میں بیان کئے گئے واقعہ پر غور کریں تو صورت حال واضح ہو جائے گی۔ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کا بچہ بیمار تھا وہ سفر پر نکلے واپس ائے تو بچہ فوت ہو چکا تھا لیکن ان کی اہلیہ نے صبر و شکر کا مظاہرہ کرتے ہوئے فورا ہی ان کو صورت حال سے اگاہ نہیں کیا بلکہ جب وہ کھانے اور مقاربت سے فارغ ہوئے تو ان کو اگاہ کیا۔ اگلی صبح انھوں نے اس سارے واقعے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اگاہ کیا تو اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے دریافت کیا کہ کیا انھوں نے رات کو مقاربت کی ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا جی ہاں اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو برکت کی دعا دی جس کے نتیجے میں اللہ نے ان کو ایک اوربیٹا عطا فرمایا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے باقاعدہ سوال جواب کے بعد ان کو دعا دی کیونکہ یہ واقعہ صبر و شکر کی ایک عمدہ مثال تھا۔ اب مجھے بتائیں کہ اس واقعہ سے یہ استدلال کیسےکیا جا سکتا ہے کہ جہاں بھی میاں بیوی مقاربت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں حاضر و ناظر ہوتے ہیں؟ رہا سوال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سوال پوچھنے کا تو عموما جب خاوند کہیں سے واپس اتا ہے تو بیوی سے مقاربت کرتا ہے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سوال اس لئے بھی پوچھا کہ اگر ابو طلحہ نے مقاربت کی ہے تو ان برکت کی دعا دی جائے تاکہ اللہ اس فوت شدہ بچے کا نعم البدل ان کو عطا کرے۔
  8. جی میں پڑھ لیا ہے لیکن اس میں تو مجھے ایک بھی ایت یا حدیث نظر نہیں ائی جس سے یا علی مدد اور یا غوث الاعظم مدد کا کوئی ثبوت ملتا ہو۔ اپ سے گزارش یے کہ کسی ایک ایت اور ایک حدیث کی نشاندہی فرما دیں۔ جتنی بھی ایات پیش کی گئی ہیں ان کا میرے سوال سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ مطلقا کسی سے مدد مانگنے کا تو کوئی انکار ہی نہین کرتا اصل سوال تو فوت شدہ اولیا کو مدد کے لئے پکارنے کے بارے میں ہے۔ اس کا کوئی ثبوت قران و حدیث سے پیش کریں۔
  9. جناب میں عرض اعمال کی حدیثوں کو تسلیم کرتا ہوں مگر جو نتیجہ اپ اس اخذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ محل نظر ہے۔ اپ نے میرے کسی پوائنٹ کا جواب نہیں دیا، ذرا دوبارہ ملاحظہ فرما لیں۔ یہ اعمال دیکھائے جانے کی بات پتہ نہیں اپ نے کہاں سے اخذ کر لی؟ احادیث میں صرف اعمال پیش کئے جانے کی بات ہے۔ اپ کا کیا خیال ہے کہ کسی فوت شدہ شخص کو اس کے شادی شدہ بیٹے یا بیٹی کا عمل زوجیت بھی دیکھایا جاتا ہے؟ کچھ تو خیال کریں۔ اچھروی صاحب نے یہ عقیدہ بیان کیا ہے کہ میاں بیوی کے جفت ہونے کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناظر ہوتے ہیں یعنی موجود بھی ہوتے ہیں اور دیکھ بھی رہے ہوتے ہیں۔ اور پھر یہ کہتے ہیں کہ یہ الگ بات ہے کہ کراما کاتبین کی طرح نظر محفوظ فرما لیں،یعنی حتمی بات پھر بھی بیان نہیں کہ حقیقتا بھی نظر محفوظ فرما لیتے ہیں۔ بہرحال اگر نظر محفوظ فرما لیتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ حاضر تو ہوتے ہیں مگر ناظر نہیں تو اس طرح اچھروی صاحب کی اپنی بات کی ہی نفی ہو جاتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بہ وقت جفت حاضر و ناظر ہوتے ہیں۔ پھر میں پہلے بھی دریافت کر چکا ہوں کہ اچھروی کی پیش کردہ حدیث میں وہ کون سا مقام ہے جہاں سے اچھروی صاحب نے یہ عجیب عقیدہ اخذکیا ہے؟ جی تھریڈ پڑھ لیا ہے مگر جو پوائنٹ میں اٹھا رہا ہوں اس کا جواب ندارد
  10. عثمان صاحب لنک مہیا کرنے کا شکریہ لیکن یہ میرے سوال سے ریلیٹڈ نہیں ہے وہ ایک مختلف بحث ہے میرا سوال ہے یا علی مدد،یا غوث الاعظم مدد وغیرہ کہنے کے دلائل قران و حدیث سے بیان فرما دیں جواب کا انتظار رہے گا
  11. یہ اعمال دیکھائے جانے کی بات پتہ نہیں اپ نے کہاں سے اخذ کر لی؟ احادیث میں صرف اعمال پیش کئے جانے کی بات ہے۔ اپ کا کیا خیال ہے کہ کسی فوت شدہ شخص کو اس کے شادی شدہ بیٹے یا بیٹی کا عمل زوجیت بھی دیکھایا جاتا ہے؟ کچھ تو خیال کریں۔ اچھروی صاحب نے یہ عقیدہ بیان کیا ہے کہ میاں بیوی کے جفت ہونے کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناظر ہوتے ہیں یعنی موجود بھی ہوتے ہیں اور دیکھ بھی رہے ہوتے ہیں۔ اور پھر یہ کہتے ہیں کہ یہ الگ بات ہے کہ کراما کاتبین کی طرح نظر محفوظ فرما لیں،یعنی حتمی بات پھر بھی بیان نہیں کہ حقیقتا بھی نظر محفوظ فرما لیتے ہیں۔ بہرحال اگر نظر محفوظ فرما لیتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ حاضر تو ہوتے ہیں مگر ناظر نہیں تو اس طرح اچھروی صاحب کی اپنی بات کی ہی نفی ہو جاتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بہ وقت جفت حاضر و ناظر ہوتے ہیں۔ پھر میں پہلے بھی دریافت کر چکا ہوں کہ اچھروی کی پیش کردہ حدیث میں وہ کون سا مقام ہے جہاں سے اچھروی صاحب نے یہ عجیب عقیدہ اخذکیا ہے؟
  12. مجھے تو اس بات کی کوئی سمجھ نہیں کہ ا سکی اس حدیث سے اچھروی صاحب نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زوجین کے جفت ہوتے وقت حاضر و ناظر ہونے کا استدلال کیسے کر لیا؟ حالانکہ حدیث کے اندر ایسے کوئی الفاظ نہیں جس سے اچھروی صاحب کا یہ استدلال ثابت ہو سکے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت طلحہ سے پوچھا کہ کیا انھوں نے رات کو بیوی سے مقاربت کی یے؟تو انھوں نے جواب دیا جی ہاں اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے دعا کی۔اب کن الفاظ سے اچھروی صاحب اپنا عقیدہ اخذ کر رہے ہیں۔؟ اچھروی صاحب اس حدیث کے حوالے سے ایک ایسی بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر رہے ہیں جس کا حدیث کے الفاظ سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ بڑی جرات ہے ان کی
  13. یا علی مدد،یا غوث الاعظم مدد وغیرہ کہنے کے دلائل قران و حدیث سے بیان فرما دیں۔ کوشش کریں کہ جوابات اردو میں دیں۔اگر رومن اردو لکھنی ہو تو فانٹ بڑا استمعال کریں۔
  14. اشرف سیالوی صاحب یہ بات باعتبار نوع جنس کے کر رہے ہیں،جبکہ دوسرا گروپ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمارے جیسے بشر کہتا ہے تو اس کے ذہن میں یہ نوع جنس والی بات نہیں ہوتی بلکہ اس کے ذہن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل کا انکار ہوتا ہے۔ ورنہ ایک مسلمان کو کیا ضرورت ہے کہ وہ اعلان کرتا پھرے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے جیسے ہی بشر ہیں۔ کیونکہ یہ بات تو ہر مسلمان جانتا ہے کے بااعتبار نوع جنس کے سب انبیا انسان ہی ہوتے ہیں
  15. جزاک اللہ سعیدی صاحب! اگر اپ تھوڑی سی تکلیف کر کے شروع میں دئے گئے تینوں حوالوں کا اردو ترجمہ کر دیں تو بات ذرا زیادہ واضح ہو جائے گی۔
  16. یہ بات کس حد تک مستند ہے اس کے بارے میں تو مجھے علم نہیں لیکن طاہر القادری صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نجران کے عیسایئوں کو مسجد نبوی میں عبادت کی اجازت دی تھی۔
  17. جن سے اپ کو اختلاف ہے ان کے بارے ایسے القابات کا استمعال انتہائی شرمناک ہے۔یہ مت بھولئے کہ اگر اپ کسی کے لیڈر کے بارے میں ایسی زبان استعمال کر سکتے ہیں تو دوسرا بھی اپ کے محبوب لیڈر کی شان میں اس سے زیادہ سخت الفاظ استعمال کر سکتا ہے۔ اب جس جس نے طاہر القادری صاحب کو پادری کہا ہے تو گویا اس نے ان پر غیر مسلم ہونے کا الزام لگایا ہے اگر وہ غیر مسلم نہ ہوئے تو ان کے بارے میں یہ الفاظ استعمال کرنے والے اپنے بارے میں خود فیصلہ کر لیں۔کیونکہ فتوی اپنی طرف لوٹ اتا ہے۔ میں یہ وضاحت بھی کر دوں کہ مجھے خود بھی طاہر القادری صاحب سے بہت اختلاف ہیں مگر میں نے کبھی ان کے بارے بلکہ کسی کے بارے میں اتنی گھٹیا زبان استعمال نہیں کی۔
  18. jawab ka shukria,lakin main ahle sunnat kay aqeeday ko un kay dalial say janna chat hoon. ahle hadees kay forum mohadiss say un ka aqeeda un kay dalial say paish kar raha hoon.ager koi iss ka jawab day sakay tu mahrbani ho gi. filhal itni hi ahdees paish e kidmat hain baqi baad main.
  19. Mustafvi

    اللہ کہاں ہے؟

    اللہ کہاں ہے؟ کیا اللہ ہر جگہ موجود ہے یا صرف عرش پر مستوی ہے؟ اس بارے میں اہل سنت کا عقیدہ دلائل کے ساتھ بیان فرما دیں۔ شکریہ
  20. اسلام علیکم! اس ٹاپک میں علامہ ابن قیم کی کتاب جلاالافھام سے طبرانی کی ایک حدیث پیش کی گئی ہے جس میں ہے کہ درود پڑھنے والے کی اواز مجھ تک پہنچ جاتی کیا کوئی بھائی خصوصا توحیدی بھائی اس حوالے سے میری راہنائی کر سکتے ہیں کہ طبرانی کے اپنے نسخے میں یہ حدیث کہاں پر ہے کیا اس میں بھی لفظ صوتہ ہی موجود ہے۔ اور اس حدیث کی سند کیسی ہے۔کیا یہ صحیح حدیث ہے یہ ضعیف۔ دوسری گزارش یہ کہ چند بھائی کو ضرور جائن کریں تاکہ وہاں بھی اپنی بات بہتر طور پر پہنچائی جا سکے۔
  21. توحیدی بھائی! تھانوی کی عبارت "آپ کی ذات مقدسہ پر علم غیب۔۔۔۔ میں لفظ علم غیب ہے یا عالم الغیب۔ ذرا تصیح فرما دیں
×
×
  • Create New...