Jump to content

Syed_Muhammad_Ali

اراکین
  • کل پوسٹس

    209
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    27

سب کچھ Syed_Muhammad_Ali نے پوسٹ کیا

  1. وہ دن ہے اور آج کا دن ہے۔۔۔ کمانڈر کا انٹرنیٹ ٹھیک نہ ہو سکا۔ اور موصوف کو اتنی سخت منہ کی کھانی پڑی کہ جواب پوسٹ کرنا تو کجا 26 دسمبر 2009 سے اب تک آن لائن آنے کی بھی جرأت نہیں ہوئی۔
  2. جی جناب یحٰي بن عمرو بن مالک ضعیف الحدیث ہیں۔ اگر آپ برا نہ مانیں تو کیا میں حیات الاولیأ کے بارے میں آپکا موقف جان سکتا ہوں؟
  3. Aap ne jis section mein topic start kia hai wo Reference and Scan Requests ka hai. Jesa k naam se zahir hai ye section Scan Pages aur Reference talab krne k lye bnaya gya hai. Aapka topic Suwal Jawab section mein move kr dia hai.
  4. (الصلوة والسلام عليك يا رسول الله (صلي الله عليه وسلم Kabhi Tou Sabz Gumbad Ka Ujaala Hum Bhi Dekheingay Humein Bulwayeingay Aaqa Madina Hum Bhi Dekheingay Dharak Uthay Ga Dil Ya Dharakna Bhool Jayega Dil-e-Bismil Ka Uss Dar Per Tamasha Hum Bhi Dekheingay Adab Se Haath Baandhay Unke Rozay Par Kharay Hoongay Sonehri Jaliyun Ka Youn Nazara Hum Bhi Dekheingay Barasti Gumbad-e-Khizra Se Takrati Hui Bundhein Wahan Par Shan Se Baarish Barasna Hum Bhi Dekheingay Dar-e-Daulat Se Lautaya Nahin Jaata Koi Khaali Wahan Khairat Ka Batna Khudaya Hum Bhi Dekheingay Guzaray Raat Din Apne Issi Umeed Per Hum Ne Kissi Din Tou Jamal-e-Ruay Zeba Hum Bhi Dekheingay Dum-e-Rukhsat Qadam Mun Bharke Hain Mehsoos Karte Hain Kisse Hai Jaake Laut Aanay Ka Yaara Hum Bhi Dekheingay Pohonch Jayeingay Jiss Din Ae Ujaagar Unke Qadmon Mein Kisse Kehte Hain Jannat Ka Nazara Hum Bhi Dekheingay
  5. ماشأاللہ نجم بھائی آپ نے اس موضوع پر بہت اچھی اور تفصیلی بحث کی ہے۔ خلافت و جمہوریت سے متعلق کافی معلومات حاصل ہوئیں اور غلط فہمیوں کا ازالہ ہوا۔ اللہ آپ کو خوش رکھے اور اس کام کی جزا دے۔ بہت عمدہ مواد فراہم کیا ہے۔
  6. غلام احمد بھائی آپ کی پیش کردہ حدیث کا حوالہ مل گیا ہے۔ مسند احمد حدیث 12540 میں ہے۔ عن أنس قال: كانت الحبشة يزفنون بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم ويرقصون ويقولون محمد عبد صالح ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حبشی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رقص کرتے تھے اور کہتے تھے، محمد صلی اللہ علیہ وسلم (اللہ کے) نیک بندے ہیں۔
  7. زلفی بھائی فورم پر بنأ علی القبور کے موضوع پر اچھا خاصہ مواد موجود ہے ان سے وھابیوں کو اچھے دلائل دیئے جا سکتے ہیں۔ آپ کی ایک عادت ہے کہ وہابی آپ سے کچہ بھی سوال پوچھتے ہیں تو آپ پریشان ہوکر ان کے سوالات لے کر بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ تھوڑا آپ بھی انہیں سوالات کرکے تنگ کیا کریں۔ ورنہ ان کے سوالات کبھی ختم نہ ہوں گے۔ آپ اس ٹاپک میں جتنے اسکین موجود ہیں وہابڑیوں کو یہ سب دکھائیں اور پوچھیں کہ تم اپنے آپ کو سلفی کہتے ہو ان علمأ نے مزارات پر عمارت اور گنبد وغیرہ بنانے کا لکھا ہے۔ تمھارے نزدیک یہ کام بدعت اور غیر شرعی ہے۔ ان چیزوں کو جائز سمجھنا گمراہی ہے یا نہیں؟ اگر یہ بدعت اور گمراہ کن عقیدہ ہے اور احادیث کے خلاف ہے تو کیا یہ تمام حضرات گمراہ اور بدعتی ہیں یا صرف بریلوی ہی بدعتی ہیں؟ اگر آپ ان علمأ کی پوزیشن واضح نہیں کرتے تو یہ کام یہودیوں والا ہے کہ وہ امیروں کو چھوڑ دیتے تھے اور غریبوں کو سزا دیتے تھے۔ اگر ان علمأ کا عقیدہ درست نہیں ہے تو ایسے عقیدہ پر کیا شرعی حکم ہے؟ کیا یہ تمام علمأ قرآن و حدیث کے علم سے جاہل تھے؟ اگر نہیں تو انہوں نے اسے جائز کیوں لکھا؟ فی الحال آپ اس سوال پر اڑ جائیں اور ان کا جواب لے آئیں۔
  8. امام ابن حجر شافعی اور ملا علی قاری کی کتب کے نام مل جائیں تو اسکین پیج میں آسانی ہوگی۔ باقی اسکین حاضر ہیں۔ القول البدیع امام شعرانی کشف الغمہ علامہ شامی الرد المحتار
  9. امام شافعی علیہ الرحمۃ کتاب الام میں فرماتے ہیں۔ فإن كانت القبور في الأرض يملكها الموتى في حياتهم أو ورثتهم بعدهم لم يهدم شيء أن يبنى منها ترجمہ: اگر قبریں کسی ایسی زمین پر ہیں جو مرنے والے کی حیات میں ملکیت تھی یا اس کے بعد اس کے ورثأ کی تو اس قبر کو اور جو کچہ اس پر بنایا جائے اس کو نہیں گرایا جائے گا۔ مجمع بحار الانوار میں ہے۔ وقد أباح السلف ان بینی على قبور المشايخ والعلماء المشهورين ليزورهم الناس ويستريحوا بالجلوس فيه ترجمہ: پہلے علمأ نے مشائخ اور علمأ کی قبروں پر عمارات بنانا جائز فرمایا ہے تاکہ ان کی لوگ زیارت کریں اور وہاں بیٹھ کر آرام پائیں۔
  10. آصف بھائی کتاب الام اور مجمع بحار الانوار کے اسکین پیج نہیں مل رہے۔ اگر ان کی مطلوبہ عربی عبارت لکھ دیں تو آسانی ہو جائے گی۔ باقی حوالہ جات الحمد للہ مل گئے ہیں۔ عربی عبارات مع تراجم تفسیر روح البیان عینی شرح البخاری میزان الکبرٰی شعرانی المنتقٰہ شرح موطأ امام مالک مراقی الفلاح حاشیہ طحطاوی بدائع الصنائع
  11. Tamam Members se guzarish hai k References aur Scans se related topics k lye "References & Scan Requests" wala section bnaya gya hai usay use kren. Ghulam e Ahmed bhai aapka topic move kia ja rha hai. next time khayal rkhen ge.
  12. صحیح البخاری، کتاب بدٔ الخلق، باب خمس من الدواب فواسق يقتلن في الحرم، حدیث ۳۳۱۴ میں ہے۔ قال نبي صلى الله عليه وسلم: خمس فواسق، يقتلن في الحرم: الفأرة، والعقرب، والحديا، والغراب، والكلب العقور ترجمہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ پانچ جانور موذی ہیں، انہیں حرم میں بھی مارا جا سکتا ہے۔ چوہا، بچّھو، چیل، کوّا اور کاٹنے والا کتّا۔ فتح الباری شرح صحیح البخاری میں اس حدیث کے ماتحت لکھا ہے کہ شریعت میں وہ جانور فاسق ہے جو بغیر اپنے نفع کے بالقصد ابتداء ً ایذا پہنچائے۔ چیل اور کوّے بھی ان میں شامل ہیں۔ نیز ان جانوروں کو حج کے دوران بھی مارا جا سکتا ہے۔
  13. امام بیہقی نے کتاب السنن الکبرٰی میں قیام رمضان کی رکعات سے متعلق ایک پورا باب باندھا ہے۔ باب ما روي في عدد ركعات القيام في شهر رمضان میں منقول ہے۔ السائب بن يزيد قال: كانوا يقومون على عهد عمر بن الخطاب رضي الله عنه في شهر رمضان بعشرين ركعة. قال: وكانوا يقرءون بالمئين، وكانوا يتوكئون على عصيهم في عهد عثمان بن عفان رضي الله عنه من شدة القيام ترجمہ: حضرت سائب بن یزید نے بیان کیا کہ رمضان میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے عہد میں لوگ 20 رکعات پڑھتے تھے اور ان میں سو آیات والی سورتیں پڑھتے تھے اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے عہد میں شدتِ قیام کی وجہ سے اپنی لاٹھیوں سے ٹیک لگاتے تھے۔ اس حدیث کی سند صحیح ہے اور اسے امام فریابی نے کتاب الصیام میں بھی نقل کیا ہے اور فرمایا کہ اس کے رجال ثقہ ہیں۔
  14. More Reply Options per click kren. Aik different page open hoga jis mein Attach files ka option mojud hoga. Wahan se easily files upload kren, phr Add to post kren gi to aapki marzi k mutabiq aapki post mein wo file add hojaye gi. For more details... http://www.islamimehfil.com/topic/19532-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AC-%D9%BE%D9%88%D8%B3%D9%B9-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B5%D8%AD%DB%8C%D8%AD-%D8%B7%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81/
  15. تفسیر ابن کثیر (عربی) میں جس حدیث کا حوالہ دیا گیا ہے وہ ابن عبد البر کی الاستذکار، کتاب الطہارة، باب الجامع الوضؤ کا ہے۔ ما من أحد مر بقبر أخيه المؤمن كان يعرفه في الدنيا فسلم عليه إلا عرفه ورد عليه السلام سنن ابو داؤد، کتاب المناسک میں جو حدیث درج ہے وہ اسی موضوع سے تعلق رکھتی ہے۔ قال سول الله صلى الله عليه وسلم: من أحد يسلم علي إلا رد الله علي روحي حتى أرد عليه السلام ترجمہ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بھی جب مجھ پر درود وسلام پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ میری روح کو میری طرف لوٹاتا ہے حتی کہ میں اس کے سلام کا جواب دیتا ہوں۔
  16. bohat achha durood o salam collection hai. ALLAH aapko Rasool e Pak k ishq se hamesha faizyab rakhe. Aap tamam images ko tinypic.com pe upload kr k yahan uska link share krti hain. Agr khuda-na-khuwasta tinypic.com se wo images delete hojayen to hm itne pyare durood o salam collection se mehroom ho sakte hain. Aap se guzarish hai k aap in images ko Islamimehfil ki apni upload feature ko use krte hue upload kren ta'ke agay kbi pareshani na ho.
  17. کتاب سوانح امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کے چند صفحات ملاحظہ ہوں۔
  18. قیامت کا جمعہ کے دن وقوع ہونا متعدد احادیث سے ثابت ہے۔ صحیح مسلم باب فضل یوم الجمعہ میں ہے۔ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، خير يوم طلعت عليه الشمس يوم الجمعة، فيه خلق آدم، وفيه أدخل الجنة، وفيه أخرج منها، ولا تقوم الساعة إلا في يوم الجمعة ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، سورج طلوع ہونے والے ايام ميں سب سے بہترين جمعہ كا دن ہے، اس ميں آدم عليہ السلام پيدا ہوئے، اور اسى دن جنت ميں داخل كيے گئے، اور اسى روز جنت سے نكالے گئے، اور قیامت قائم نہ ہوگی مگر جمعہ کے دن۔ یوم عاشورہ یعنی ۱۰ محرم الحرام کے متعلق امام بیہقی کتاب فضائل الاوقات باب تخصيص يوم عاشوراء بالذكر میں ایک طویل حدیث نقل کرتے ہیں جس کے آخر میں یے، ويوم القيامة في يوم عاشوراء۔ یعنی قیامت یومِ عاشورہ کو قائم ہوگی۔ اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ باقی عصر کے وقت کے متعلق کوئی حدیث نظر سے نہیں گزری۔ شاید سینیئر ممبر کچھ مدد کر سکیں۔ ---------------------------------------------------
  19. سنن الترمذی، کتاب المناقب باب مناقب علي بن أبي طالب رضي الله عنه حدیث ۳۷۱۲ قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : ما تريدون من علي؟ ما تريدون من علي؟ ما تريدون من علي؟ إن عليا مني وأنا منه، وهو ولي كل مؤمن من بعدي ترجمہ: حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟ تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟ تم لوگ علی کے متعلق کیا چاہتے ہو؟‘‘ پھر فرمایا: بیشک علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اور وہ میرے بعد ہر مؤمن کا ولی ہے۔ یہ حدیث مسند ابو داؤد، مسند احمد، مصنف ابن ابی شیبہ، صحیح ابن حبان، طبرانی، جامع الکبیر وغیرہ میں بھی موجود ہے۔ ------------------------------------------------
  20. Aashiq bhai achha operation kia hai ghair muqallideen ka... ALLAH jazaye khair de Mughal bhai ne bi isko baqaida pdf bna kr chaar chaand lga diye hain. Dono ka shukar guzar hun
  21. المنجد في اللغة میں ہے۔ والنبی المخبر عن الغیب او المستقبل بالھام من اللہ المخبر عن اللہ وما یتعلق به اللہ ترجمه: نبی کا مطلب ہے اللہ کی طرف سے الہام کی بناء پر غیب یا مستقبل کی باتیں بتانے والا۔ اللہ تعالی اور اس کے متعلقات کی خبر دینے والا۔ ----------------------------------------------------
×
×
  • Create New...