Jump to content

Saeedi

رکنِ خاص
  • کل پوسٹس

    1,086
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    282

سب کچھ Saeedi نے پوسٹ کیا

  1. <p>۷۸۶ <iframe src="http://player.vimeo.com/video/49993095" width="500" height="375" frameborder="0" webkitAllowFullScreen mozallowfullscreen allowFullScreen></iframe> <p><a href=" ul qadri ka Amdan jhot bolna Nabi kareem par</a> from <a href="http://vimeo.com/user13653805">BaatliKiller</a> on <a href="http://vimeo.com">Vimeo</a>.</p><object height="349" width="560"><embed height="349" src=" type="application/x-shockwave-flash" width="560" wmode="transparent"></embed></object> </p>
  2. بات کا جواب خود مفتی صاحب نے ھی دے دیا ھے کہ جس خاک میں یہ ادنیٰ باتیں ھیں، اُسی میں بعد والی اعلیٰ باتیں بھی پائی جاتی ھیں۔ جن کی وجہ سےاس خاک کا درجہ عرش سے بھی بڑھ گیا ھے۔ ۔(جس سے اس کا درجہ عرش سے بھی بڑھ گیا)۔
  3. شکوہ ھونا یا نہ ھونا بعد میں دیکھا جائے گا ۔ آپ بولیں تو سہی تاکہ آپ کی قوت فیصلہ کی حقیقت دیکھیں۔ ھم نے آپ کو اپنا منصف تسلیم نہیں کیا۔ وہ آپ کا اپنا فیصلہ اور اپنی ذات کے لئے ھوگا۔ اگر دیوبندی آپ کو اپنا منصف مانتے ھوں تو وہ فیصلہ اُن کے لئے بھی اھم ھو گا۔ ھم آپ کی کوئی حقیقت نہیں جانتے۔
  4. جناب متنازعہ عبارت سید احمد کی تحریر نہیں ھے بلکہ اُس کا ملفوظ ھے۔ جسے عبدالحئی بڈھانوی نے سن کر لکھا اور اسماعیل دھلوی نے اس تحریر کو (مضامین ھدایت آگین)اور (زبان غیب ترجمان)اور(غنیمت باردہ)اور (کلام ھدایت التیام)کہہ کرصراط مستقیم کے شروع میں ھی ان سب باتوں کی ذمہ داری اپنے سر پر رکھی ھے۔ جناب ھمت کے یہ معنی یہاں اس لئے نہیں بن سکتے کہ وہ نماز کے وسوسے بیان کر رھا ھے اور وسوسہ عارضی عمل ھے نہ کہ دائمی۔ ۔۔ ۔ نیز عبارت کے آخر میں وہ خود کہتا ھے کہ (خیال آں با تعظیم و اجلال) ۔ جس سے پتہ چلتا ھے کہ عبارت متنازعہ میں (ھمت)کا وہ معنی لیا جائے گا جو وسوسہ وخیال کاھم معنی ھو گا۔ باقی محنت غیر متعلقہ ھوئی۔ واقعی جو معنی اب وھابی لے رھا ھے یہ تو اور بھی توھینی ھے
  5. حضرت عبداللہ بن عمر تو نماز چاشت کو بھی بدعت کہتے تھے اور آپ تلبیہ حج کے الفاظ میں از خود اضافہ کرتے تھے۔ تو آپ بدعت حسنہ کا انکار کیونکر کر سکتے ھیں۔
  6. حافظ ابن کثیر نے قد ذکرالحافظ ابن عساکر کے لفظوں سے یہ بیان کیا ھے اور اس سے استدلال کیا ھے۔ اور اس سے تائیدی استشہاد تو ھو سکتا ھے۔ مگر اس پر بنیاد رکھنا مشکل ھے کیونکہ تاریخ ابن عساکر میں یوں لکھا ھے:۔۔ یحیٰ بن أيوب الخزاعي قال سمعت من يذكر أنه كان في زمن عمر یہاں ایک شخص سے ارسال ھو رھا ھے اور منکرین مرسل کو حجت مانیں تو احتجاج درست ھوگا۔
  7. حذیفہ ملک صاحب میرا ادھارجو آپ کے ذمہ ھے۔ اُس کا کیا بنا؟
  8. مقدمہ کے ساتھ آپ یہ حدیث بھی پڑھیں:۔۔ حدثوا عن بنی اسرائیل ولا حرج یہودیوں سے بھی حدیث لے سکتے ھو درانحالیکہ ھرج نہ ھو۔ کیا یہودیوں سے لی گئی حدیث ضعیف ھوگی یا قوی؟ اور کیا حضرت ابوھریرہ نے چور( شیطان) سے آیت الکرسی کی فضیلت لی یا نہیں؟ اور سرکار نے اسے مسترد کیوں نہ کیا؟ کیا حضرت ابوھریرہ (پہلے اھل حدیث)کے نزدیک ٖفضائل میں ضعیف قبول کرنا جائز تھا یا نہیں؟
  9. امام احمد رضا ھوں یا کوئی اور ھوں، سہو سے کون بچا ھے۔ غلطی کو سہو کہنا ٹالنا نہیں بلکہ اعتراف خطا ھے۔ سہو کی وضاحت کے بعد پوسٹ ایڈٹ ھوئی تو کیا ھوگیا؟ اعتراف سہو کو ٹالنے کا نام دینا کونسی اسلامی تعلیم ھے؟ کیا آپ کو پتہ ھے کہ آیات میں سہو تو صحیح بخاری میں بھی ھوا ھے۔
  10. آپ السلام علیکم یا اھل القبور کے الفاظ نہیں مانتے تو مسلم شریف کی روایت مان لیں:۔ بحوالہ مشکوٰۃ البانی:۔ 1764 - [ 3 ] ( صحيح ) وعن بريدة قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلمهم إذا خرجوا إلى المقابر : " السلام عليكم أهل الديار من المؤمنين والمسلمين وإنا إن شاء ا لله بكم للاحقون نسأل الله لنا ولكم العافية " . رواه مسلم 1766 - [ 5 ] ( صحيح ) وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم كلما كان ليلتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم يخرج من آخر الليل إلى البقيع فيقول : " السلام عليكم دار قوم مؤمنين وأتاكم ما توعدون غدا مؤجلون وإنا إن شاء الله بكم لاحقون اللهم اغفر لأهل بقيع الغرقد " . رواه مسلم
  11. اس بات پر سب کا اتفاق ھے کہ روحیں زندہ ھیں۔ اور اس بات پر بھی اتفاق ھے کہ زندہ سنتے ھیں۔ پس ثابت ھوا کہ روحیں زندہ اور سنتی ھیں۔
  12. سماع سے سماع قبول مراد ھے۔ چنانچہ سماع کی نفی کے بعد اثبات یوں کیا گیا ھے: ۔۔ ان تسمع الا من یومن بآیاتنا۔(النمل:۸۱۔الروم:۵۳)۔ آپ صرف مومنین کو سناتے ھیں۔ مردوں کے مقابل مومنین لائے گئے ھیں کیا آپ فوت شدہ مومنین کے سماع کو مانتے ھیں؟
  13. حضرت ابن عمر نے فرمایا اگر فلاں بدعتی(بدمذھب)ھو گیا ھو تو میرا سلام اسے نہ دیں۔ اور عباد نما بت سے میری مراد انسانی شکل کے بت تھے۔ اور مفسرین نے بھی اصنام مراد لئے۔
  14. جی آپ پڑھیں گے تو سمجھیں گے۔ عباد امثالکم سے عباد نما بت مراد لئے گئے ھیں۔ جن کے اعضاء نظر آتے ھیں مگر وہ بے کار ھیں۔ ارواح مسلمین سلام کا جواب دعا سلام سے دیتے ھیں۔ اور حدیث پاک میں ھے۔ او قبر پر بیٹھنے والے قبر سے نیچے اُتر آ۔ نہ تو قبر والے کو ایذا دے اور نہ وہ قبر والا تجھے ایذا دے۔ مومن قبروالوں سے دعائے سلامتی کی امید اور ایذا پہنچنے کا خوف حدیث میں ملتا ھے ۔ کیا بتوں کے متعلق بھی ایسی حدیث ھے؟
×
×
  • Create New...