Jump to content

wasim raza

Members
  • Posts

    524
  • Joined

  • Last visited

  • Days Won

    30

Everything posted by wasim raza

  1. کُچھ لوگ ملاعلی قاری کی کتاب فتاوی الاوز جندی کو جعلی قرار دیتے ہیں۔ اگر کسی کے پاس اِس کتاب کے مستند ھونے کا کوئی حوالہ ہو تو شیئر کر دیں۔
  2. حلال وہ ہے جسے اللہ نے اپنی کتاب میں حلال کر دیا اور حرام وہ ہے جس کو اللہ نے اپنی کتاب میں حرا م کر دیا اور جس کے متعلق اللہ نے سکوت فرمایا وہ معاف ہے (یعنی مباح ہے)
  3. https://archive.org/details/malfozat-e-ala-hazrat-py/mode/1up
  4. https://www.islamimehfil.com/topic/9865-قرآن-کے-ترجمے-میں-احمد-رضا-خان-بریلوی-کی-طرف-سے-کی-گئی-تحریف-کے-واضح-ثبوت/
  5. یہ حدیث کُچھ اس طرح ملی ہے مُجھے " لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا جس میں آدمی کا اہم مقصد پیٹ پالنا ہوگا اور اپنی خواہش پر چلنا اس کا دین ہوگا۔"
  6. {اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ: یا وہ بہتر جو مجبور کی فریاد سنتا ہے۔ } آیت کے ابتدائی لفظ ’’اَمَّنْ‘‘ کا ایک معنی یہ ہے کہ کیا بت بہتر ہیں یا وہ جو۔۔۔۔۔۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ مشرکین جنہیں اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہراتے ہیں وہ ہر گز بہتر نہیں بلکہ وہ بہتر ہے جو مجبور و لاچار کے پکارنے پر ا س کی فریاد سنتا اورا س کی حاجت روائی فرماتا ہے اوراس سے برائی ٹال دیتا ہے، کیونکہ اس کے علاوہ کوئی اور ا س بات پر قادر ہی نہیں کہ وہ فقر دور کر کے مال و دولت عطا کر دے،بیماری ختم کر کے صحت دیدے اور شدت وسختی کی حالت کو آسانی میں بدل دے اور وہ تمہیں پہلے لوگوں کی زمینوں کا وارث بناتا ہے، تم ان میں تَصَرُّف کرتے ہو اور تمہارے بعد والے تمہاری زمینوں کے وارث ہوں گے اور وہ ان میں تصرف کریں گے۔ کیا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی اورمعبود ہے جو تمام مخلوق کو ایسی عظیم نعمتیں عطا کرے ؟ تم اللہ تعالیٰ کی عظمت اورا س کی آسان ترین حجتوں سے بہت ہی کم نصیحت اور عبرت حاصل کرتے ہو، اسی لئے تم اوروں کو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں شریک کرتے ہو۔( خازن ، النمل ، تحت الآیۃ : ۶۲ ، ۳ / ۴۱۷، روح البیان، النمل، تحت الآیۃ: ۶۲، ۶ / ۳۶۲، طبری، النمل، تحت الآیۃ: ۶۲، ۱۰ / ۶، ملتقطاً
  7. ‏مشہور سیاح ابن جبير الأندلسي (وفات614 هـ) اپنی کتاب "رحلة ابن جبير" میں لکھتے ہیں بلال بن حمامہ الحبشی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن ہیں۔ اور قبر مبارک کے اوپر آپ کے نام کے ساتھ ایک تاریخ ہے، اور اس مبارک جگہ پر دعا قبول ہوتی ہے، بہت سے اولیاء اور نیک لوگوں نے ان کی زیارت کرکے یہ تجربہ کیا ہے۔
  8. کیا آپ وہابی لوگ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی طرح ہو؟ کبھی انصاف نہیں کروگے؟ یہی کام اگر کوئی سُنّی مسلمان کسی ولی کی قبر پر کریگا تو آپ لوگ شرک و بدعت کے فتوے لگاتے نہیں تھکتے۔ جب بات امام ابنِ حبان کی آئی تو کہتے ہیں " انکے نظریئے سے اتفاق نہیں رکھتے"۔
  9. امام ابن حبان فرماتے ہیں کہ " ’’میں نے اُن کے مزار کی کئی مرتبہ زیارت کی ہے، شہر طوس قیام کے دوران جب بھی مجھے کوئی مشکل پیش آئی اور حضرت امام موسیٰ رضا رضی اللہ عنہ کے مزار مبارک پر حاضری دے کر، اللہ تعالیٰ سے وہ مشکل دور کرنے کی دعا کی تو وہ دعا ضرور قبول ہوئی، اور مشکل دور ہوگئی۔ یہ ایسی حقیقت ہے جسے میں نے بارہا آزمایا تو اسی طرح پایا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور نبی اکرم اور آپ کے اہلِ بیت صلی اﷲ وسلم علیہ وعلیہم اجمعین کی محبت پر موت نصیب فرمائے۔
×
×
  • Create New...